خود ساختہ خلافت کے حامیان پر اتمامِ حجت

Khud Sakhtah Khilafat ke Hamiyan par Itmam-e-Hujjat

Paigham-e-Sulh (Pakistan), 31st March 1914 Issue (Vol. 1, No. 110, p. 1)

مورخہ ۲۸ مارچ کے الفضل میں حضرت خلیفۃ المسیح (مولانا نور الدّین) رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک تقریر اخبار بدر مورخہ  ۴، ۱۱ جولائی ۱۹۱۲ء سے نقل کی گئی ہے، جس میں منکرینِ خلافت پر اتمام ِحجت کے عنوان سے یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح کے فتاویٰ کی رُو سے خلافت کا منکر کِن سزاؤں کا مستوجب بن جاتا ہے۔ لیکن ہمیں یہ دیکھ کر اپنے معزز ہمعصر پر بہت ہی افسوس آیا کہ اُس نے اِس تقریر کو اوّل سے آخر تک بتمام و کمال شائع کرنے کی بجائے لَا تَقۡرَبُوا الصَّلٰوۃَ (القرآن، النسآء، ۴ : ۴۳) کی ضرب المثل پر کاربند ہونا زیادہ پسند کیا اور بمصداق میٹھا میٹھا ہڑپ اور کڑوا کڑوا تھو اُس تقریر کے وہ جملے تو شائع کردئیے، جن کو اُس نے اپنے خود ساختہ خلیفہ کی تائید خیال کیا اور اُس کی بہت سی ایسی عبارتیں باوجود ادعائے دینداری ترک کردیں، جو اُس کے اپنے خیالات کی تائید میں نہیں، بلکہ اس کے فریق مخالف کی بریت کرتی ہیں۔ معلوم نہیں ہمارے ہمعصر نے ایسا کرنا حضرت مسیح موعود یا حضرت خلیفۃ المسیح کے کون سے فتویٰ کی رُو سے جائز خیال کیا۔ لیکن اب چونکہ اُس نے اپنی دیانت و امانت اُسی میں سمجھی ہے کہ اپنے مطلب کی باتیں درج کر کے باقی کو نظر انداز کردیا۔ اور اِس طرح دیدہ و دانستہ لوگوں کی آنکھوں میں خاک جھونکنے کی کوشش کی۔ اِس لئے ہم ذیل میں اُسی تقریر میں سے اُن بقیہ عبارتوں کو نقل کرنا ضروری خیال کرتے ہیں، جو الفضل نے نظر انداز کردی ہیں۔ تاکہ ناظرین کو حضرت خلیفۃ المسیح کے تمام فتویٰ سے کما حقہٗ واقفیت حاصل ہوجائے اور اُس سے خود ساختہ خلافت کے حامیان پر پوری اتمامِ حجت ہو۔

Top