اسلام کیا ہے؟
یعنی
اُصولِ اسلام کی حقیقت بطور سوال و جواب
از
محمد منظور الہٰی
Ukhuwwat-e-Islami
Islam kya Hai?
by Muhammad Manzur Ilahi
اخوتِ اسلامی
سوال۔ کیا اسلام میں تمام مسلمانوں کے حقوق مساوی ہیں؟
جواب۔ بے شک اسلام ایک اعلیٰ درجہ کی اخوت قائم کر کے سب کو برابری کے حقوق دیتا ہے اور تمام قومی اور پیشوں کے حدود کو مٹاتا ہے۔
سوال۔ اسلام میں بڑائی کا کیا معیار ہے؟
جواب۔
اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللّٰہِ اَتۡقٰکُمۡ (الحجرٰت 49 : 13)
جو سب سے زیادہ متقی ہو وہی اسلام میں بڑا ہے۔ بڑائی کسی ذات پات یا نسل پر مبنی نہیں۔
سوال۔ کیا آقا و غلام، سیاہ و سفید، امیر و غریب اسلام میں یکساں درجہ رکھتے ہیں؟
جواب۔ بے شک۔ ہر ایک مسلمان کا فرض ہے کہ وہ دوسرے سے ایسا ہی سلوک کرے جیسا اپنے بھائی سے کرنا چاہیئے۔ آقا غلام کو وہی کھلائے پلائے پہنائے جو خود کھاتا پیتا اور پہنتا ہے۔
سوال۔ افسروں کی اطاعت کے بارہ میں اسلام کا کیا حکم ہے؟
جواب۔ اگرچہ اسلام تمام انسانوں کے حقوق کی مساوات کا حکم دیتا ہے لیکن ساتھ اُن لوگوں کی تابعداری اور فرمانبرداری کا حکم دیتا ہے۔ جو صاحبِ حُکم ہوں یعنی والدین، استاد، خاندان کے دوسرے بزرگ، قوم کے بزرگ، دینی و دنیاوی امورات کے حکامِ وقت، غیرہ۔
سوال۔ کیا کوئی ایسی بھی صورت ہے جس میں صاحبِ حکم (اُولِی الْاَمر) کا حکم نہ ماننے کی اجازت ہو؟
جواب۔ صرف اسی صورت میں اُن کا حکم نہ ماننا چاہئے جب کہ وہ خدا تعالیٰ کی نا فرمانی کا حکم دیں۔
سوال۔ والدین یا حاکم خواہ کسی مذہب کے ہوں اُن کے احکام ماننے ضروری ہیں؟
جواب۔ بے شک۔ جب تک کہ اللہ تعالیٰ کی معصیت کی تعلیم نہ دیں تب تک ان کا تابعدار ہو کر رہنا چاہیئے۔
سوال۔ اپنے بھائیوں کی امداد کے بارہ میں اسلام کا کیا حکم ہے؟
جواب۔ اسلام نے اپنے بھائیوں کی امداد ہر مسلمان صاحبِ حیثیت پر فرض کر رکھی ہے اور ہر صاحبِ حیثیت مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنے اموال سے ہر سال ایک مقررہ رقم زکوٰۃ بیت المالِ اسلامی میں جمع کرائے۔
سوال۔ یہ رقوم کہاں کہاں خرچ کرنے کا حکم ہے؟
جواب۔ بادشاہ یا امام تمام زکوٰۃ اور صدقات کو ذیل کے اشخاص پر خرچ کرنے کا اختیار رکھتا ہے: (۱) مساکین و فقرا، (۲) غلاموں کو آزادی حاصل کرنے میں مدد دینا، (۳) محکمہِ زکوٰۃ کے ملازمین کی تنخواہوں پر، (۴) ایسے قرض داروں پر جو اپنا قرضہ ادا نہیں کر سکتے، (۵) ابناء سبیل کی مدد کے لیے۔
سوال۔ معلوم ہوا کہ اسلام کی تعلیم انسانی اعمال کی تمام شاخوں پر حاوی ہے؟
جواب۔ بے شک۔ اسلام انسانوں کی ہر قوت کی کامل نشوونما کرنا چاہتا ہے۔ صرف ان کے استعمال پر اتنی قید لگا دی ہے کہ وہ مناسب محل و موقع پر استعمال کی جائیں یعنی ہر عمل میں میانہ روی کی تعلیم دیتا ہے۔
سوال۔ اپنے دین کے بارے میں ہر مسلمان پر کیا فرض ہے؟
جواب۔ یہ کہ اس کے اعمال و احکام پر خود پورا پورا پابند ہو۔ اپنے رشتہ داروں اور جن لوگوں پر اثر رکھتا ہے ان کو پابند کرائے اور جس سچائی کو اس نے خود پایا ہے اسے اپنے نیک نمونہ اور بہتر سے بہتر طریقہ سمجھانے کا اختیار کر کے دوسروں تک پہنچائے یعنی دیگر اقوام اور تمام بنی نوع انسان تک اسلام کا پاک پیغام پہنچائے تا کہ دنیا میں امن و صلاحیت پھیلے، جو اسلام کی سب سے بڑی غرض ہے۔