اسلام کیا ہے؟
یعنی
اُصولِ اسلام کی حقیقت بطور سوال و جواب
از
محمد منظور الہٰی
Yaum-e-Akhirat
Islam kya Hai?
by Muhammad Manzur Ilahi
یومِ آخرت
سوال۔ آخرت پر ایمان لانے کی کیا حقیقت ہے؟
جواب۔ یہ کہ جو اعمال انسان اس زندگی میں کرتا ہے ،ان کے لیے وہ ایک دوسری زندگی میں جوابدہ ہوگا۔
سوال۔ اسلام نے دوسرے جہان کی کیا حقیقت بیان کی ہے؟
جواب۔ سورہ بنی اسرائیل ۱۷ : ۱۳ میں فرمایا:
وَ کُلَّ اِنۡسَانٍ اَلۡزَمۡنٰہُ طٰٓئِرَہٗ فِیۡ عُنُقِہٖ ؕ وَ نُخۡرِجُ لَہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ کِتٰبًا یَّلۡقٰىہُ مَنۡشُوۡرًا
یعنی ہم نے اسی زندگی میں انسان کے اعمال کے نتائج اُس کی گردن کے ساتھ لگا دیئے ہیں اور اُن مخفی نتائج کو قیامت کے دن ایک کتاب کی شکل میں نکالیں گے، جس کو وہ کھلا ہُوا دیکھے گا۔ پھر فرمایا:
مَنۡ کَانَ فِیۡ ہٰذِہٖۤ اَعۡمٰی فَہُوَ فِی الۡاٰخِرَۃِ اَعۡمٰی (بنی اسرائیل 17 : 72)
یعنی جو شخص اس عالم میں (روحانی طور پر) اندھا ہو، وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ مطلب یہ کہ ہر انسان کی دوزخی اور بہشتی زندگی اسی دنیا سے شروع ہوجاتی ہے۔
سوال۔ دوزخ و بہشت کی سزا و جزا کی کیا حقیقت ہے؟
جواب۔ دوسری زندگی کا بہشت اور دوزخ انہی نیک یا بد اعمال کے روحانی نتائج کی محض تصویریں ہیں، جو انسان اس دنیا میں کرتا ہے مثلاً دوزخ کی آگ اس دنیا کی زندگی کی دل کی سوزشوں کی ایک واضح تصویر ہے، اور آخرت کی زندگی کی زنجیر اس زندگی کی اُن خواہشات کی تصویریں ہیں جو انسان کو ہر وقت زمین کی طرف جھکائے رکھتی ہیں۔ اسی طرح جنت کی نعمتیں صرف اس روحانی راحت و لذت کی تصویریں ہیں جو نیک لوگ اس عالم میں محسوس کرتے ہیں۔