ستارۂِ قیصرہ

از حضرت مرزا غلام احمد قادیانی

Sitara-e Qaisra

by Hazrat Mirza Ghulam Ahmad of Qadian

الملتمس
خاکسار مرزا غلام احمد از قادیان
ضلع گورداسپورہ۔پنجاب

۲۰ اگست ۱۸۹۹ء

اب میں مناسب نہیں دیکھتا کہ اِس عریضہ نیاز کو طول دوں۔ گو میں جانتا ہوں کہ جس قدر میرے دل میں یہ جوش تھا کہ میں اپنے اخلاص اور اطاعت اور شکرگزاری کو حضور قیصرہ ہند دام ملکہا میں عرض کروں پورے طور پر میں اِس جوش کو ادا نہیں کرسکا ناچار دعا پر ختم کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ جو زمین و آسمان کا مالک اور نیک کاموں کی نیک جزا دیتا ہے وہ آسمان پر سے اِس محسنہ قیصرہ ہند دام ملکہا کو ہماری طرف سے نیک جزا دے اور وہ فضل اُس کے شاملِ حال کرے جو نہ صرف دنیا تک محدود ہو بلکہ سچی اور دائمی خوشحالی جو آخرت کو ہو گی وہ بھی عطا فرماوے اور اِس کو خوش رکھے اور ابدی خوشی پانے کے لئے اِس کے لئے سامان مہیا کرے اور اپنے فرشتوں کو حکم کرے کہ تا اِس مبارک قدم ملکہ معظمہ کو کہ اِس قدر مخلوقات پر نظر رحم رکھنے والی ہے اپنے اُس الہام سے منوّر کریں جو بجلی کی چمک کی طرح ایک دم میں دل میں نازل ہوتا اور تمام صحن سینہ کو روشن کرتا اورفوق الخیال تبدیلی کر دیتا ہے۔ یا الٰہی ہماری ملکہ معظمہ قیصرہ ہند کو ہمیشہ ہر ایک پہلو سے خوش رکھ اور ایسا کر کہ تیری طرف سے ایک بالائی طاقت اِس کو تیرے ہمیشہ کے نوروں کی طرف کھینچ کر لے جائے اور دائمی اور ابدی سرور میں داخل کرے کہ تیرے آگے کوئی بات انہونی نہیں اور سب کہیں کہ آمین۔

الملتمس
خاکسار مرزا غلام احمد از قادیان
ضلع گورداسپورہ۔پنجاب

۲۰ اگست ۱۸۹۹ء