قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 13: Al-Rad (Revealed at Makkah: 6 sections, 43 verses)
(13) سُوۡرَۃُ الرَّعۡدِ مَدَنِیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
الٓـمّٓرٰ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ ؕ وَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ الۡحَقُّ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱﴾
۱۔ میں اللہ خوب جانتا اور دیکھتاہوں۔ یہ کتاب کی آیتیں ہیں اور وہ جو تیرے رب سے تیری طرف اتارا گیا ہے، حق ہے لیکن اکثر لوگ نہیں مانتے۔
اَللّٰہُ الَّذِیۡ رَفَعَ السَّمٰوٰتِ بِغَیۡرِ عَمَدٍ تَرَوۡنَہَا ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ کُلٌّ یَّجۡرِیۡ لِاَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ یُدَبِّرُ الۡاَمۡرَ یُفَصِّلُ الۡاٰیٰتِ لَعَلَّکُمۡ بِلِقَآءِ رَبِّکُمۡ تُوۡقِنُوۡنَ ﴿۲﴾
۲۔ اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں کو بغیر ایسے ستونوں کے بلند کیاجنہیں تم دیکھتے ہو، پھر عرش پرقرار پکڑا اور سورج اور چاند کو کام پر لگایا ہر ایک ایک مقرر وقت تک چل رہا ہے۔ وہ کاروبار کی تدبیر کرتا ہے، باتیں کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم اپنے رب کی ملاقات کایقین کرو۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ مَدَّ الۡاَرۡضَ وَ جَعَلَ فِیۡہَا رَوَاسِیَ وَ اَنۡہٰرًا ؕ وَ مِنۡ کُلِّ الثَّمَرٰتِ جَعَلَ فِیۡہَا زَوۡجَیۡنِ اثۡنَیۡنِ یُغۡشِی الَّیۡلَ النَّہَارَ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۳﴾
۳۔ اور وہی ہے جس نے زمین کو پھیلایا اور اس میں پہاڑ اور دریا بنائے، اور ہر قسم کے پھلوں سے اس میں دو دو (یعنی) جوڑے بنائے، وہ دن پر رات کا پردہ ڈالتا ہے اور اس میں اُن لوگوں کے لیے یقینی نشان ہیں جو فکر کرتے ہیں۔
وَ فِی الۡاَرۡضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنۡ اَعۡنَابٍ وَّ زَرۡعٌ وَّ نَخِیۡلٌ صِنۡوَانٌ وَّ غَیۡرُ صِنۡوَانٍ یُّسۡقٰی بِمَآءٍ وَّاحِدٍ ۟ وَ نُفَضِّلُ بَعۡضَہَا عَلٰی بَعۡضٍ فِی الۡاُکُلِ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ ﴿۴﴾
۴۔ اور زمین میں پاس پاس ٹکڑے ہوتے ہیں اور انگوروں کے باغ اور کھیتی اورکھجوریں ایک ہی جڑ سے کئی کئی نکلی ہوئیں اور الگ الگ جڑوں سے نکلی ہوئیں (سب کو) ایک ہی پانی دیا جاتا ہے اور ہم ان میں سے بعض کو بعض پھل میں فضیلت دیتے ہیں۔ اس میں لوگوں کے لیے نشان ہیں جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
وَ اِنۡ تَعۡجَبۡ فَعَجَبٌ قَوۡلُہُمۡ ءَ اِذَا کُنَّا تُرٰبًا ءَ اِنَّا لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ۬ؕ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِرَبِّہِمۡ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ الۡاَغۡلٰلُ فِیۡۤ اَعۡنَاقِہِمۡ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۵﴾
۵۔ اور اگر تو تعجب کرے تو ان کا یہ کہنا جائے تعجب ہے کہ کیا جب ہم مٹی ہوجائیں گے تو پھر ایک نئی پیدائش میں آئیں گے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے رب کا انکارکرتے ہیں اور یہی ہیں جن کی گردنوں میں زنجیر یں ہیں اور یہی آگ والے ہیں وہ اسی میں رہیں گے۔
وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبۡلَ الۡحَسَنَۃِ وَ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہِمُ الۡمَثُلٰتُ ؕ وَ اِنَّ رَبَّکَ لَذُوۡ مَغۡفِرَۃٍ لِّلنَّاسِ عَلٰی ظُلۡمِہِمۡ ۚ وَ اِنَّ رَبَّکَ لَشَدِیۡدُ الۡعِقَابِ ﴿۶﴾
۶۔ اور بھلائی سے پہلے تجھ سے دکھ کی جلدی کررہے ہیں اور ان سے پہلے عبرت ناک مثالیں گزرچکی ہیں اور تیرا رب لوگوں کو باوجود ان کے ظلم کے معاف کرتا رہتا ہے اور تیرا رب بدی کی سزا دینے میں سخت (بھی) ہے۔
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرٌ وَّ لِکُلِّ قَوۡمٍ ہَادٍ ٪﴿۷﴾
۷۔ اور جو کافر ہوئے وہ کہتے ہیں کہ اس پر اپنے رب کی طرف سے نشان کیوں نہیں اتارا جاتا۔ تو صرف ڈرانے والا ہے اور ہر قوم کے لیے راہ دکھانے والا ہے۔
رکوع 2
اَللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تَحۡمِلُ کُلُّ اُنۡثٰی وَ مَا تَغِیۡضُ الۡاَرۡحَامُ وَ مَا تَزۡدَادُ ؕ وَ کُلُّ شَیۡءٍ عِنۡدَہٗ بِمِقۡدَارٍ ﴿۸﴾
۸۔ اللہ جانتا ہے جو ہر ایک مادہ حمل میں لیتی ہے اور جسے رحم گھٹاتے ہیں اور جسے وہ بڑھاتے ہیں اور ہر ایک چیز اس کے ہاں اندازہ سے ہے۔
عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ الۡکَبِیۡرُ الۡمُتَعَالِ ﴿۹﴾
۹۔ وہ غائب اور حاضر کا جاننے والا بہت بڑا بلند ہے۔
سَوَآءٌ مِّنۡکُمۡ مَّنۡ اَسَرَّ الۡقَوۡلَ وَ مَنۡ جَہَرَ بِہٖ وَ مَنۡ ہُوَ مُسۡتَخۡفٍۭ بِالَّیۡلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّہَارِ ﴿۱۰﴾
۱۰۔ برابر ہے تم میں جو چُھپ کر بات کرے اور جو اُسے پکار کر کہے اور جو رات کو چُھپ رہا ہو اور جو دن کو چل رہا ہو۔
لَہٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ یَحۡفَظُوۡنَہٗ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ؕ وَ اِذَاۤ اَرَادَ اللّٰہُ بِقَوۡمٍ سُوۡٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَہٗ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّالٍ ﴿۱۱﴾
۱۱۔ اس کے لیے اس کے آگے اور پیچھے (اعمال کا) پیچھا کرنے والے ہیں جو اسے اللہ کے حکم سے محفوظ کرلیتے ہیں۔ اللہ کسی قوم کی حالت کو نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اپنی حالت کو (نہ بدلیں) اور جب اللہ کسی قوم کے لیے تکلیف کا ارادہ کرتا ہے تو وہ کسی طرح رد نہیں ہوسکتی اور ان کے لیے اس کے سوائے کوئی حمایتی نہیں۔
ہُوَ الَّذِیۡ یُرِیۡکُمُ الۡبَرۡقَ خَوۡفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنۡشِیُٔ السَّحَابَ الثِّقَالَ ﴿ۚ۱۲﴾
۱۲۔ وہی ہے جو تمہیں ڈرانے اور امید دلانے کو (بجلی) کی چمک دکھاتا ہے اور بھاری بادل اٹھاتا ہے۔
وَ یُسَبِّحُ الرَّعۡدُ بِحَمۡدِہٖ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ مِنۡ خِیۡفَتِہٖ ۚ وَ یُرۡسِلُ الصَّوَاعِقَ فَیُصِیۡبُ بِہَا مَنۡ یَّشَآءُ وَ ہُمۡ یُجَادِلُوۡنَ فِی اللّٰہِ ۚ وَ ہُوَ شَدِیۡدُ الۡمِحَالِ ﴿ؕ۱۳﴾
۱۳۔ اور گرج اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتی ہے اور فرشتے اس کے خوف سے اور وہ بجلیاں بھیجتا ہے پھر جس پر چاہتا ہے انہیں گراتا ہے اور وہ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں اور وہ بڑی قوت والا ہے۔
لَہٗ دَعۡوَۃُ الۡحَقِّ ؕ وَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ لَا یَسۡتَجِیۡبُوۡنَ لَہُمۡ بِشَیۡءٍ اِلَّا کَبَاسِطِ کَفَّیۡہِ اِلَی الۡمَآءِ لِیَبۡلُغَ فَاہُ وَ مَا ہُوَ بِبَالِغِہٖ ؕ وَ مَا دُعَآءُ الۡکٰفِرِیۡنَ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ ﴿۱۴﴾
۱۴۔ اسی کا حق ہے کہ اُسے پکارا جائے اور وہ جنہیں وہ اس کے سوائے پکارتے ہیں وہ ان کی دعا کو قبول نہیں کرتے۔ مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلاتا ہے، تاکہ وہ اس کے منہ تک آپہنچے اور وہ اس تک پہنچنے والا نہیں اور کافروں کی دعا ضائع ہی ہوتی ہے۔
وَ لِلّٰہِ یَسۡجُدُ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ طَوۡعًا وَّ کَرۡہًا وَّ ظِلٰلُہُمۡ بِالۡغُدُوِّ وَ الۡاٰصَالِ ﴿ٛ۱۵﴾
۱۵۔ اور جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں چاروناچار اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں،اور اُن کے سائے بھی صبح اور شام (سجدہ کرتے ہیں)۔
قُلۡ مَنۡ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ قُلِ اللّٰہُ ؕ قُلۡ اَفَاتَّخَذۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖۤ اَوۡلِیَآءَ لَا یَمۡلِکُوۡنَ لِاَنۡفُسِہِمۡ نَفۡعًا وَّ لَا ضَرًّا ؕ قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الۡاَعۡمٰی وَ الۡبَصِیۡرُ ۬ۙ اَمۡ ہَلۡ تَسۡتَوِی الظُّلُمٰتُ وَ النُّوۡرُ ۬ۚ اَمۡ جَعَلُوۡا لِلّٰہِ شُرَکَآءَ خَلَقُوۡا کَخَلۡقِہٖ فَتَشَابَہَ الۡخَلۡقُ عَلَیۡہِمۡ ؕ قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ ہُوَ الۡوَاحِدُ الۡقَہَّارُ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ کہہ کون آسمان اور زمین کا رب ہے؟ کہہ دے اللہ، کہہ تو کیا تم اس کے سوائے حمایتی بناتے ہو، جو اپنے بھلے بُرے کے مالک نہیں، کہہ کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہیں، یا کیا اندھیرا اور روشنی برابر ہیں یا کیا انہوں نے اللہ کے کوئی ایسے شریک بنائے ہیں جنہوں نے (کچھ) پیدا کیا ہو، جیسے اللہ پیداکرتا ہے پھر پیدائش ان کی نظر میں مل جل گئی، کہہ دے اللہ ہی ہر چیز کا پیداکرنےو الا ہے اور وہ اکیلا ہے سب پر غالب۔
اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَالَتۡ اَوۡدِیَۃٌۢ بِقَدَرِہَا فَاحۡتَمَلَ السَّیۡلُ زَبَدًا رَّابِیًا ؕ وَ مِمَّا یُوۡقِدُوۡنَ عَلَیۡہِ فِی النَّارِ ابۡتِغَآءَ حِلۡیَۃٍ اَوۡ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثۡلُہٗ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡحَقَّ وَ الۡبَاطِلَ ۬ؕ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَیَذۡہَبُ جُفَآءً ۚ وَ اَمَّا مَا یَنۡفَعُ النَّاسَ فَیَمۡکُثُ فِی الۡاَرۡضِ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ ﴿ؕ۱۷﴾
۱۷۔ وہ بادل سے پانی اتارتا ہے پھر نالے اپنے اپنے اندازےکے موافق بہہ نکلتے ہیں، پس سیلاب جھاگ کو اوپر اُٹھادیتا ہے، اور اس میں جسے آگ میں تپاتے ہو، زیور یا اور سامان بنانے کے لیے اسی طرح جھاگ ہوتا ہے۔ اسی طرح اللہ حق اور باطل کی مثال دیتا ہے۔سو جھاگ تو رائیگاں جاتا ہے اور وہ (پانی) جو لوگوں کو نفع پہنچاتا ہے زمین میں ٹھیرا رہتا ہے۔ اسی طرح اللہ مثالیں بیان کرتا ہے۔
لِلَّذِیۡنَ اسۡتَجَابُوۡا لِرَبِّہِمُ الۡحُسۡنٰی ؕؔ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَسۡتَجِیۡبُوۡا لَہٗ لَوۡ اَنَّ لَہُمۡ مَّا فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا وَّ مِثۡلَہٗ مَعَہٗ لَافۡتَدَوۡا بِہٖ ؕ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الۡحِسَابِ ۬ۙ وَ مَاۡوٰىہُمۡ جَہَنَّمُ ؕ وَ بِئۡسَ الۡمِہَادُ ﴿٪۱۸﴾
۱۸۔ جنہوں نے اپنے رب کی بات مانی ان کے لیے بھلائی ہے اور جو اس کی بات نہیں مانتے اگر ان کے لیے وہ سب کچھ بھی ہو جو زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور بھی، تو وہ سب اپنے چھڑانے کو دے دیں ان کے لیے بُرا حساب ہے اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بُری جگہ ہے۔
رکوع 3
اَفَمَنۡ یَّعۡلَمُ اَنَّمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ الۡحَقُّ کَمَنۡ ہُوَ اَعۡمٰی ؕ اِنَّمَا یَتَذَکَّرُ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿ۙ۱۹﴾
۱۹۔ بھلا کیا وہ جوجانتا ہے کہ جو کچھ تیرے رب کی طرف سے تیری طرف اتارا گیا ہے سچ ہے۔ اس جیسا ہے جو اندھا ہے عقل والے ہی نصیحت حاصل کرتے ہیں۔
الَّذِیۡنَ یُوۡفُوۡنَ بِعَہۡدِ اللّٰہِ وَ لَا یَنۡقُضُوۡنَ الۡمِیۡثَاقَ ﴿ۙ۲۰﴾
۲۰۔ جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں اور اقرار کو نہیں توڑتے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَصِلُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖۤ اَنۡ یُّوۡصَلَ وَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ وَ یَخَافُوۡنَ سُوۡٓءَ الۡحِسَابِ ﴿ؕ۲۱﴾
۲۱۔ اور جو اُسے جوڑتے ہیں، جو اللہ نے حکم دیا ہے کہ جوڑا جائے اور اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور بُرے حساب کا خوف رکھتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ صَبَرُوا ابۡتِغَآءَ وَجۡہِ رَبِّہِمۡ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنۡفَقُوۡا مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً وَّ یَدۡرَءُوۡنَ بِالۡحَسَنَۃِ السَّیِّئَۃَ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿ۙ۲۲﴾
۲۲۔ اور جو اپنے رب کی رضا چاہتے ہوئے صبر کرتے ہیں اور نماز کو قائم کرتے ہیں اور اس میں سے جو ہم نے دیا ہے، چُھپ کر اور ظاہر خرچ کرتے ہیں اور بُرائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں اِنہی کے لیے (اس) گھر کا انجام اچھا ہے۔
جَنّٰتُ عَدۡنٍ یَّدۡخُلُوۡنَہَا وَ مَنۡ صَلَحَ مِنۡ اٰبَآئِہِمۡ وَ اَزۡوَاجِہِمۡ وَ ذُرِّیّٰتِہِمۡ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَدۡخُلُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ کُلِّ بَابٍ ﴿ۚ۲۳﴾
۲۳۔ ہمیشگی کے باغ جن میں وہ داخل ہوں گے اور (وہ بھی) جو ان کے ماں باپ سے اور ان کی بیویوں اور اولاد میں سے نیک ہوں اور فرشتے اُن پر ہر دروازے سے داخل ہوں گے۔
سَلٰمٌ عَلَیۡکُمۡ بِمَا صَبَرۡتُمۡ فَنِعۡمَ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿ؕ۲۴﴾
۲۴۔ تم پر سلامتی ہو اس لیے کہ تم نے صبر کیا سو کیا ہی اچھا (اس) گھر کا انجام ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَنۡقُضُوۡنَ عَہۡدَ اللّٰہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مِیۡثَاقِہٖ وَ یَقۡطَعُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖۤ اَنۡ یُّوۡصَلَ وَ یُفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ ۙ اُولٰٓئِکَ لَہُمُ اللَّعۡنَۃُ وَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الدَّارِ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ اور وہ جو اللہ کے عہد کو اس کے پکا کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور اسے کاٹتے ہیں جو اللہ نے حکم دیا ہے کہ جوڑا جائے، اور زمین میں فساد کرتے ہیں یہی ہیں جن کے لیے لعنت ہے اور جن کے لیے (اِس) گھر کا بُرا (انجام) ہے۔
اَللّٰہُ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ وَ فَرِحُوۡا بِالۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ؕ وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا فِی الۡاٰخِرَۃِ اِلَّا مَتَاعٌ ﴿٪۲۶﴾
۲۶۔ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق فراخ کرتا ہے اور (جس کے لیے چاہتا ہے) تنگ کرتا ہے اور لوگ دنیا کی زندگی پر خوش ہوجاتے ہیں حالانکہ دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلہ میں صرف عارضی سامان ہے۔
رکوع 4
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ﴿ۖۚ۲۷﴾
۲۷۔ اور جنہوں نے کفر کیا کہتے ہیں اس پر اس کے رب کی طرف سے نشان کیوں نہیں اتار دیا جاتا۔ کہہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑتا ہے اور اسے اپنی طرف رستہ دکھاتا ہے جو (اس کی طرف) رجوع کرتا ہے۔
اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ تَطۡمَئِنُّ قُلُوۡبُہُمۡ بِذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اَلَا بِذِکۡرِ اللّٰہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ﴿ؕ۲۸﴾
۲۸۔ جو ایمان لاتے ہیں اور ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ سُن رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان ملتا ہے۔
اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ جو ایمان لاتے ہیں اور اچھے کام کرتے ہیں ان کے لیے انجام کار خوشحالی اور اچھا ٹھکانا ہے۔
کَذٰلِکَ اَرۡسَلۡنٰکَ فِیۡۤ اُمَّۃٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہَاۤ اُمَمٌ لِّتَتۡلُوَا۠ عَلَیۡہِمُ الَّذِیۡۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ وَ ہُمۡ یَکۡفُرُوۡنَ بِالرَّحۡمٰنِ ؕ قُلۡ ہُوَ رَبِّیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ عَلَیۡہِ تَوَکَّلۡتُ وَ اِلَیۡہِ مَتَابِ ﴿۳۰﴾
۳۰۔ اسی طرح ہم نے تجھے ایک امّت میں بھیجا ہے جس سے پہلے امتیں گزرچکیں تاکہ تو ان پر وہ پڑھے، جو ہم نے تیری طرف وحی کی اور وہ رحمٰن کا انکار کرتے ہیں۔ کہہ وہ میرا رب ہے اس کے سوائے کوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسا کیا اور اس کی طرف میرا رجوع ہے۔
وَ لَوۡ اَنَّ قُرۡاٰنًا سُیِّرَتۡ بِہِ الۡجِبَالُ اَوۡ قُطِّعَتۡ بِہِ الۡاَرۡضُ اَوۡ کُلِّمَ بِہِ الۡمَوۡتٰی ؕ بَلۡ لِّلّٰہِ الۡاَمۡرُ جَمِیۡعًا ؕ اَفَلَمۡ یَایۡـَٔسِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ لَہَدَی النَّاسَ جَمِیۡعًا ؕ وَ لَا یَزَالُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا تُصِیۡبُہُمۡ بِمَا صَنَعُوۡا قَارِعَۃٌ اَوۡ تَحُلُّ قَرِیۡبًا مِّنۡ دَارِہِمۡ حَتّٰی یَاۡتِیَ وَعۡدُ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُخۡلِفُ الۡمِیۡعَادَ ﴿٪۳۱﴾
۳۱۔ اور اگر قرآن ایسا ہوتا جس سے پہاڑ دور کردئیے جائیں یا اس سے زمین کاٹ دی جائے یا اس کے ذریعہ سے مردوں سے باتیں کی جائیں بلکہ سب باتیں اللہ کے اختیار میں ہیں۔ تو کیاجو ایمان لاتے ہیں انہوں نے جان نہیں لیا کہ اگر اللہ چاہتا، تو سب ہی لوگوں کو ہدایت دیتا اور جنہوں نے کفر کیا انہیں اس کی وجہ سے جو وہ کرتے ہیں کوئی نہ کوئی مصیبت پہنچتی رہے گی، یا اُن کے گھر کے قریب اُترے گی، یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آجائے اللہ وعدے کا خلاف نہیں کرتا۔
رکوع 5
وَ لَقَدِ اسۡتُہۡزِیَٔ بِرُسُلٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ فَاَمۡلَیۡتُ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ثُمَّ اَخَذۡتُہُمۡ ۟ فَکَیۡفَ کَانَ عِقَابِ ﴿۳۲﴾
۳۲۔ اور تجھ سے پہلے بھی رسولوں کے ساتھ ہنسی کی جاتی رہی۔ سو میں نے کافروں کو مہلت دی، پھر انہیں پکڑا۔ سو میری سزا کیسی تھی۔
اَفَمَنۡ ہُوَ قَآئِمٌ عَلٰی کُلِّ نَفۡسٍۭ بِمَا کَسَبَتۡ ۚ وَ جَعَلُوۡا لِلّٰہِ شُرَکَآءَ ؕ قُلۡ سَمُّوۡہُمۡ ؕ اَمۡ تُنَبِّـُٔوۡنَہٗ بِمَا لَا یَعۡلَمُ فِی الۡاَرۡضِ اَمۡ بِظَاہِرٍ مِّنَ الۡقَوۡلِ ؕ بَلۡ زُیِّنَ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مَکۡرُہُمۡ وَ صُدُّوۡا عَنِ السَّبِیۡلِ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنۡ ہَادٍ ﴿۳۳﴾
۳۳۔ پھر کیا وہ جو ہر شخص پر اس کا کیا لیے کھڑا ہے (انہیں سزا نہ دے گا) اور انہوں نے اللہ کے شریک بنا رکھے ہیں، کہہ اُن کے نام لو آیا تم اللہ کو جتاتے ہو جو زمین میں ہے وہ نہیں جانتا، یا سرسری بات کردیتے ہو (جس کی کوئی حقیقت نہیں) بلکہ جو کافر ہیں انہیں اپنی چال اچھی معلوم ہوتی ہے اور وہ رستے سے رُک گئے ہیں اور جسے اللہ گمراہی میں چھوڑ دے اسے کوئی راہ دکھانے والانہیں۔
لَہُمۡ عَذَابٌ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ لَعَذَابُ الۡاٰخِرَۃِ اَشَقُّ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ مِنۡ وَّاقٍ ﴿۳۴﴾
۳۴۔ ان کے لیے دنیا کی زندگی میں عذاب ہے اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی سخت ہے اورکوئی انہیں اللہ (کی سزا) سے بچانے والا نہیں۔
مَثَلُ الۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ ؕ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ؕ اُکُلُہَا دَآئِمٌ وَّ ظِلُّہَا ؕ تِلۡکَ عُقۡبَی الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا ٭ۖ وَّ عُقۡبَی الۡکٰفِرِیۡنَ النَّارُ ﴿۳۵﴾
۳۵۔ جنت کی مثال جس کا وعدہ متقیوں کو دیاگیا ہے (یہ ہے) اس کے نیچے نہریں بہتی ہیں اس کے پھل ہمیشہ رہیں گے اور اس کی آسایش (بھی) یہ ان کا اچھا انجام ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں ۔ اور کافروں کا انجام آگ ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَفۡرَحُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مِنَ الۡاَحۡزَابِ مَنۡ یُّنۡکِرُ بَعۡضَہٗ ؕ قُلۡ اِنَّمَاۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ اللّٰہَ وَ لَاۤ اُشۡرِکَ بِہٖ ؕ اِلَیۡہِ اَدۡعُوۡا وَ اِلَیۡہِ مَاٰبِ ﴿۳۶﴾
۳۶۔ اور وہ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اس سے خوش ہوتے ہیں جو تیری طرف اتارا گیا اور کچھ فرقے اس کی بعض (باتوں) کا انکار کرتے ہیں۔کہہ مجھے صرف یہی حکم دیاگیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ کروں اسی کی طرف میں بلاتا ہوں اور اسی کی طرف میرا ٹھکانا ہے۔
وَ کَذٰلِکَ اَنۡزَلۡنٰہُ حُکۡمًا عَرَبِیًّا ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعۡتَ اَہۡوَآءَہُمۡ بَعۡدَ مَا جَآءَکَ مِنَ الۡعِلۡمِ ۙ مَا لَکَ مِنَ اللّٰہِ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا وَاقٍ ﴿٪۳۷﴾
۳۷۔ اور اسی طرح ہم نے اسے اتارا فیصلہ عربی میں۔ اور اگر تو ان کی خواہشوں کی پیروی کرے اس کے بعد جو تیرے پاس علم آگیا، تو تیرے لیے اللہ کے مقابلہ پر کوئی حمایتی نہ ہوگا اورنہ کوئی بچانے والا۔
رکوع 6
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِکَ وَ جَعَلۡنَا لَہُمۡ اَزۡوَاجًا وَّ ذُرِّیَّۃً ؕ وَ مَا کَانَ لِرَسُوۡلٍ اَنۡ یَّاۡتِیَ بِاٰیَۃٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ ﴿۳۸﴾
۳۸۔ اور ہم نے تجھ سے پہلے رسول بھیجے اور انہیں بیویاں اور اولاد بھی دی اور کسی رسول کے لیے نہ تھاکہ سوائے اللہ کے حکم کے نشان لاتا۔ ہر میعاد کے لیے ایک حکم معین ہے۔
یَمۡحُوا اللّٰہُ مَا یَشَآءُ وَ یُثۡبِتُ ۚۖ وَ عِنۡدَہٗۤ اُمُّ الۡکِتٰبِ ﴿۳۹﴾
۳۹۔ اللہ جو چاہتا ہے مٹادیتا ہے اور (جو چاہتا ہے) قائم رکھتا ہے اور اسی کے پاس اصل کتاب ہے۔
وَ اِنۡ مَّا نُرِیَنَّکَ بَعۡضَ الَّذِیۡ نَعِدُہُمۡ اَوۡ نَتَوَفَّیَنَّکَ فَاِنَّمَا عَلَیۡکَ الۡبَلٰغُ وَ عَلَیۡنَا الۡحِسَابُ ﴿۴۰﴾
۴۰۔ اور اگر ہم تجھے وہ بعض باتیں دکھادیں جو اُن سے وعدہ کرتے ہیں یا تجھے وفات دے دیں تو تجھ پر صرف پہنچادینا ہے اور حساب لینا ہمارا کام ہے۔
اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَاۡتِی الۡاَرۡضَ نَنۡقُصُہَا مِنۡ اَطۡرَافِہَا ؕ وَ اللّٰہُ یَحۡکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکۡمِہٖ ؕ وَ ہُوَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ ﴿۴۱﴾
۴۱۔ اور کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں اور اللہ فیصلہ کرتا ہے کوئی اس کے فیصلہ کو رد کرنے والا نہیں اور وہ جلد حساب لینے والا ہے۔
وَ قَدۡ مَکَرَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَلِلّٰہِ الۡمَکۡرُ جَمِیۡعًا ؕ یَعۡلَمُ مَا تَکۡسِبُ کُلُّ نَفۡسٍ ؕ وَ سَیَعۡلَمُ الۡکُفّٰرُ لِمَنۡ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿۴۲﴾
۴۲۔ اور ان لوگوں نے بھی (حق کے خلاف) تدبیریں کیں جو ان سے پہلے تھے مگر سب تدبیر اللہ کے اختیار میں ہے وہ جانتا ہے جو ہر شخص کماتا ہے۔ اور کافر جان لیں گے کہ اس گھر کا اچھا انجام کس کے لیے ہے۔
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَسۡتَ مُرۡسَلًا ؕ قُلۡ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًۢا بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ ۙ وَ مَنۡ عِنۡدَہٗ عِلۡمُ الۡکِتٰبِ ﴿٪۴۳﴾
۴۳۔ اور کافر کہتے ہیں تو بھیجا ہُوا نہیں کہہ میرے اورتمہارے درمیان اللہ کافی گواہ ہے، اور وہ جس کے پاس کتاب کا علم ہے۔