قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 15: Al-Hijr (Revealed at Madinah: 6 sections, 99 verses)
(15) سُوۡرَۃُ الۡحِجۡرِ مَکِّیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
الٓرٰ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ وَ قُرۡاٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۱﴾
۱۔ میں اللہ دیکھنے والا ہوں۔ یہ کتاب کی آیتیں ہیں اور قرآن کی جو کھول کر بیان کرنے والا ہے۔
رُبَمَا یَوَدُّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ کَانُوۡا مُسۡلِمِیۡنَ ﴿۲﴾
۲۔ بسا اوقات کافر چاہیں گے کہ کاش! وہ مسلمان ہوتے۔
ذَرۡہُمۡ یَاۡکُلُوۡا وَ یَتَمَتَّعُوۡا وَ یُلۡہِہِمُ الۡاَمَلُ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳﴾
۳۔ انہیں چھوڑ دو کھائیں اور فائدہ اُٹھائیں اور آرزوئے (دنیا) انہیں غافل کیے رکھے عنقریب جان لیں گے۔
وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا وَ لَہَا کِتَابٌ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿۴﴾
۴۔ اور ہم نے کسی بستی کو ہلاک نہیں کیا، مگر اس کے لیے ایک میعاد مقرر تھی۔
مَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّۃٍ اَجَلَہَا وَ مَا یَسۡتَاۡخِرُوۡنَ ﴿۵﴾
۵۔کوئی جماعت اپنے وقت سے پہلے نہیں جاسکتی اور نہ وہ پیچھے رہ سکتے ہیں۔
وَ قَالُوۡا یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡ نُزِّلَ عَلَیۡہِ الذِّکۡرُ اِنَّکَ لَمَجۡنُوۡنٌ ؕ﴿۶﴾
۶۔ اور کہتے ہیں اے شخص جس پر نصیحت اتاری گئی ہے، یقیناً تو پاگل ہے۔
لَوۡ مَا تَاۡتِیۡنَا بِالۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۷﴾
۷۔ تو فرشتوں کو ہمارے پاس کیوں نہیں لے آتا، اگر تو سچّوں میں سے ہے۔
مَا نُنَزِّلُ الۡمَلٰٓئِکَۃَ اِلَّا بِالۡحَقِّ وَ مَا کَانُوۡۤا اِذًا مُّنۡظَرِیۡنَ ﴿۸﴾
۸۔ ہم فرشتوں کو نہیں اتارتے مگر جب حکمت چاہتی ہو اور اس وقت اُن کو مہلت بھی نہ دی جائے گی۔
اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّکۡرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ ﴿۹﴾
۹۔ ہم نے خود یہ نصیحت اتاری ہے اور ہم خود ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ فِیۡ شِیَعِ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۰﴾
۱۰۔ اور ہم تجھ سے پہلے اگلی اُمتوں میں رسول بھیج چکے ہیں۔
وَ مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۱۱﴾
۱۱۔ اور کوئی رسول اُن کے پاس نہیں آتا رہا مگر اس سے وہ ہنسی کرتے تھے۔
کَذٰلِکَ نَسۡلُکُہٗ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۲﴾
۱۲۔ اسی طرح ہم اسے مجرموں کے دلوں میں داخل کرتے ہیں۔
لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ وَ قَدۡ خَلَتۡ سُنَّۃُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۳﴾
۱۳۔ وہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور پہلوں کا بھی یہی طریق رہا۔
وَ لَوۡ فَتَحۡنَا عَلَیۡہِمۡ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوۡا فِیۡہِ یَعۡرُجُوۡنَ ﴿ۙ۱۴﴾
۱۴۔ اور اگر ہم اِن پر آسمان کا کوئی دروازہ کھول دیں پھر وہ اس میں چڑھنے لگیں۔
لَقَالُوۡۤا اِنَّمَا سُکِّرَتۡ اَبۡصَارُنَا بَلۡ نَحۡنُ قَوۡمٌ مَّسۡحُوۡرُوۡنَ ﴿٪۱۵﴾
۱۵۔ تو کہیں گے ہماری آنکھوں پر پردہ ڈال دیا گیا ہے، بلکہ ہم وہ لوگ ہیں جن پر جادو کردیا گیا ہے۔
رکوع 2
وَ لَقَدۡ جَعَلۡنَا فِی السَّمَآءِ بُرُوۡجًا وَّ زَیَّنّٰہَا لِلنّٰظِرِیۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾
۱۶۔ اور یقیناً ہم نے آسمان میں ستارے بنائے اور اسے دیکھنے والوں کے لیے سجایا۔
وَ حَفِظۡنٰہَا مِنۡ کُلِّ شَیۡطٰنٍ رَّجِیۡمٍ ﴿ۙ۱۷﴾
۱۷۔ اور اُسے ہر شیطان مردود سے محفوظ کیا۔
اِلَّا مَنِ اسۡتَرَقَ السَّمۡعَ فَاَتۡبَعَہٗ شِہَابٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۸﴾
۱۸۔ ہاں جو چُھپ کر کچھ سُن لے تو اُسے روشن کرنے والاانگارا آلیتا ہے۔
وَ الۡاَرۡضَ مَدَدۡنٰہَا وَ اَلۡقَیۡنَا فِیۡہَا رَوَاسِیَ وَ اَنۡۢبَتۡنَا فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ مَّوۡزُوۡنٍ ﴿۱۹﴾
۱۹۔ اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور ہم نے اس میں پہاڑ بنائے اور اس میں ہم نے ہر ایک چیز اندازہ کی ہوئی اگائی۔
وَ جَعَلۡنَا لَکُمۡ فِیۡہَا مَعَایِشَ وَ مَنۡ لَّسۡتُمۡ لَہٗ بِرٰزِقِیۡنَ ﴿۲۰﴾
۲۰۔ اور تمہارے لیے اس میں روزی کا سامان بنایا اور اس کے لیے (بھی) جسے تم رزق نہیں دیتے۔
وَ اِنۡ مِّنۡ شَیۡءٍ اِلَّا عِنۡدَنَا خَزَآئِنُہٗ ۫ وَ مَا نُنَزِّلُہٗۤ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿۲۱﴾
۲۱۔ اور کوئی چیز نہیں مگر اس کے خزانے ہمارے ہی پاس ہیں او رہم اسے ایک مناسب اندازے سے اتارتے رہتے ہیں۔
وَ اَرۡسَلۡنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ فَاَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسۡقَیۡنٰکُمُوۡہُ ۚ وَ مَاۤ اَنۡتُمۡ لَہٗ بِخٰزِنِیۡنَ ﴿۲۲﴾
۲۲۔ اور ہم (پانی سے) بھری ہوئی ہواؤں کو بھیجتے ہیں۔ تب ہم بادل سے پانی اتارتے ہیں، پھر ہم وہ تمہیں پلاتے ہیں اور تم اس کا خزانہ نہیں رکھتے۔
وَ اِنَّا لَنَحۡنُ نُحۡیٖ وَ نُمِیۡتُ وَ نَحۡنُ الۡوٰرِثُوۡنَ ﴿۲۳﴾
۲۳۔ اور یقیناً ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہم ہی وارث ہیں۔
وَ لَقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَقۡدِمِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ لَقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَاۡخِرِیۡنَ ﴿۲۴﴾
۲۴۔ اور ہم تم میں سے آگے بڑھنے والوں کو خوب جانتے ہیں اور ہم پیچھے رہنے والوں کوبھی جانتے ہیں۔
وَ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ یَحۡشُرُہُمۡ ؕ اِنَّہٗ حَکِیۡمٌ عَلِیۡمٌ ﴿٪۲۵﴾
۲۵۔ اور تیرا رب انہیں اکٹھا کرے گا، وہ حکمت والاعلم والا ہے۔
رکوع 3
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿ۚ۲۶﴾
۲۶۔ اور ہم نے انسان کو سوکھی ہوئی مٹی سے سیاہ کیچڑ سے جو متغیر ہوچکا ہو پیداکیا۔
وَ الۡجَآنَّ خَلَقۡنٰہُ مِنۡ قَبۡلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ ﴿۲۷﴾
۲۷۔ اور جِنّوں کو ہم نے (اس سے) پہلے تیز آگ سے پیدا کیا۔
وَ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ خَالِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں انسان کو سُوکھی ہوئی مٹی سیاہ کیچڑ سے جو متغیر ہوچکا ہو پیدا کرنے والاہوں۔
فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ سو جب میں اسے تکمیل کو پہنچاؤں اور اپنی روح اس میں پھونکوں تو تم اس کے لیے فرمانبرداری کرتے ہوئے گر پڑنا۔
فَسَجَدَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ کُلُّہُمۡ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ۙ۳۰﴾
۳۰۔ پس کل فرشتوں سب کے سب نے فرمانبرداری کی،
اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ ؕ اَبٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۱﴾
۳۱۔ مگر ابلیس (نے نہ کی) اس نے انکار کیا کہ فرمانبرداری کرنے والوں کے ساتھ ہو۔
قَالَ یٰۤـاِبۡلِیۡسُ مَا لَکَ اَلَّا تَکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۲﴾
۳۲۔ فرمایا اے ابلیس کیاوجہ ہے کہ تو فرمانبرداری کرنے والوں کےساتھ نہیں ہوتا؟
قَالَ لَمۡ اَکُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۳۳﴾
۳۳۔ اس نے کہا مجھ سے نہیں ہوسکتا کہ میں ایک انسان کی فرمانبرداری کروں جسے تو نے سوکھی ہوئی مٹی سے متغیر شدہ کیچڑ سے پیداکیا ہے۔
قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾
۳۴۔ کہا، تو اس (حالت) سے نکل جا کیونکہ تو دور کیا گیا ہے۔
وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ اللَّعۡنَۃَ اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۳۵﴾
۳۵۔ اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت ہے۔
قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۳۶﴾
۳۶۔ کہا میرے رب تو مجھے اس دن تک مہلت دے جس دن وہ اُٹھائے جائیں گے۔
قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾
۳۷۔ کہا تو اُن میں سے ہے جنہیں مہلت دی گئی۔
اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ ﴿۳۸﴾
۳۸۔ ایک معلوم وقت کے دن تک۔
قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَیۡتَنِیۡ لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾
۳۹۔ کہا میرے رب جیسا تو نے مجھے گمراہ ٹھہرایا میں انہیں زمین میں (نافرمانی کو) خوبصورت بنا کر دکھاؤں گا اور ان سب کو (حصول مقصد میں) ناکام رکھوں گا۔
اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾
۴۰۔ سوائے تیرے بندوں کے جو اُن میں سے خالص کیے گئے ہیں۔
قَالَ ہٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسۡتَقِیۡمٌ ﴿۴۱﴾
۴۱۔ فرمایا یہ سیدھا رستہ میری طرف ہے۔
اِنَّ عِبَادِیۡ لَیۡسَ لَکَ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡغٰوِیۡنَ ﴿۴۲﴾
۴۲۔ کہ میرے بندوں پر تیرا کوئی غلبہ نہیں مگر جو جاہلوں میں سے تیرے پیچھے چلے۔
وَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَمَوۡعِدُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۟ۙ۴۳﴾
۴۳۔ اور یقیناً ان سب کے وعدہ کی جگہ دوزخ ہے۔
لَہَا سَبۡعَۃُ اَبۡوَابٍ ؕ لِکُلِّ بَابٍ مِّنۡہُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ ﴿٪۴۴﴾
۴۴۔ اس کے سات دروازے ہیں، ہر ایک دروازے کے لیے ان میں سے ایک حِصّہ الگ کردیا گیا ہے۔
رکوع 4
اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ؕ۴۵﴾
۴۵۔ متقی باغوں اور چشموں میں رہیں گے۔
اُدۡخُلُوۡہَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِیۡنَ ﴿۴۶﴾
۴۶۔ ان میں سلامتی سے امن کی حالت میں داخل ہوجاؤ۔
وَ نَزَعۡنَا مَا فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ مِّنۡ غِلٍّ اِخۡوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۴۷﴾
۴۷۔ اور جو ان کے دلوں میں کچھ کدورت ہوگی ہم اسے نکال دیں گے۔ وہ بھائی بھائی تختوں پر آمنے سامنے ہوں گے۔
لَا یَمَسُّہُمۡ فِیۡہَا نَصَبٌ وَّ مَا ہُمۡ مِّنۡہَا بِمُخۡرَجِیۡنَ ﴿۴۸﴾
۴۸۔ انہیں ان میں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ وہاں سے نکالےجائیں گے۔
نَبِّیٔۡ عِبَادِیۡۤ اَنِّیۡۤ اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ ﴿ۙ۴۹﴾
۴۹۔ میرے بندوں کو خبر دے دو کہ میں بخشنے والا رحم کرنے والا ہوں۔
وَ اَنَّ عَذَابِیۡ ہُوَ الۡعَذَابُ الۡاَلِیۡمُ ﴿۵۰﴾
۵۰۔ اور کہ میرا عذاب درناک عذاب ہے۔
وَ نَبِّئۡہُمۡ عَنۡ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ ﴿ۘ۵۱﴾
۵۱۔ اور انہیں ابراہیمؑ کے مہمانوں کی خبر دے دو۔
اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ اِنَّا مِنۡکُمۡ وَجِلُوۡنَ ﴿۵۲﴾
۵۲۔ جب وہ اس کے پاس آئے تو کہا سلامتی ہو، اس نے کہا ہم تم سے ڈرتے ہیں۔
قَالُوۡا لَا تَوۡجَلۡ اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۵۳﴾
۵۳۔ انہوں نے کہا ڈر نہیں ہم تجھے ایک صاحب علم لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں۔
قَالَ اَبَشَّرۡتُمُوۡنِیۡ عَلٰۤی اَنۡ مَّسَّنِیَ الۡکِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُوۡنَ ﴿۵۴﴾
۵۴۔ اس نے کہا کیا تم مجھے خوشخبری دیتے ہو حالانکہ مجھے بڑھاپے نے آلیا ہے تو تم کاہے کی خوش خبری دیتے ہو۔
قَالُوۡا بَشَّرۡنٰکَ بِالۡحَقِّ فَلَا تَکُنۡ مِّنَ الۡقٰنِطِیۡنَ ﴿۵۵﴾
۵۵۔ انہوں نے کہا ہم حق کے ساتھ تجھے خوشخبری دیتے ہیں، پس تو ناامیدوں میں سے نہ ہو۔
قَالَ وَ مَنۡ یَّقۡنَطُ مِنۡ رَّحۡمَۃِ رَبِّہٖۤ اِلَّا الضَّآلُّوۡنَ ﴿۵۶﴾
۵۶۔ اس نے کہا اور سوائے گمراہوں کے اپنے رب کی رحمت سے کون مایوس ہوسکتا ہے۔
قَالَ فَمَا خَطۡبُکُمۡ اَیُّہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۵۷﴾
۵۷۔ کہا، تو اے رسولو! تمہارا کام کیا ہے؟
قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰی قَوۡمٍ مُّجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾
۵۸۔ انہوں نے کہا، ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
اِلَّاۤ اٰلَ لُوۡطٍ ؕ اِنَّا لَمُنَجُّوۡہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾
۵۹۔ سوائے لوطؑ کے پیروؤں کے، ہم ان سب کو ضرور بچالیں گے۔
اِلَّا امۡرَاَتَہٗ قَدَّرۡنَاۤ ۙ اِنَّہَا لَمِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿٪۶۰﴾
۶۰۔ مگر اس کی عورت ہم مقدر کرچکے ہیں کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں سے ہو۔
رکوع 5
فَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوۡطِۣ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿ۙ۶۱﴾
۶۱۔ سو جب رسول لوطؑ کی آل کے پاس آئے۔
قَالَ اِنَّکُمۡ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ ﴿۶۲﴾
۶۲۔ اس نے کہا تم اجنبی لوگ ہو۔
قَالُوۡا بَلۡ جِئۡنٰکَ بِمَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۶۳﴾
۶۳۔ انہوں نے کہا بلکہ ہم وہ بات تیرے پاس لائے ہیں جس میں یہ جھگڑتے تھے
وَ اَتَیۡنٰکَ بِالۡحَقِّ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ ﴿۶۴﴾
۶۴۔ اور ہم حق کے ساتھ تیرے پاس آئے ہیں اور یقیناً ہم سچے ہیں۔
فَاَسۡرِ بِاَہۡلِکَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّیۡلِ وَ اتَّبِعۡ اَدۡبَارَہُمۡ وَ لَا یَلۡتَفِتۡ مِنۡکُمۡ اَحَدٌ وَّ امۡضُوۡا حَیۡثُ تُؤۡمَرُوۡنَ ﴿۶۵﴾
۶۵۔ سو اپنے اہل کو کچھ رات رہے لے کر چلا جا اور خود ان کے پیچھے چل اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے اور چلے جاؤ جہاں تمہیں حکم دیا گیا ہے۔
وَ قَضَیۡنَاۤ اِلَیۡہِ ذٰلِکَ الۡاَمۡرَ اَنَّ دَابِرَ ہٰۤؤُلَآءِ مَقۡطُوۡعٌ مُّصۡبِحِیۡنَ ﴿۶۶﴾
۶۶۔ اور ہم نے اس کے ساتھ اس بات کا فیصلہ کردیا کہ ان کی جڑ صبح ہوتے ہی کاٹ دی جائے گی۔
وَ جَآءَ اَہۡلُ الۡمَدِیۡنَۃِ یَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ﴿۶۷﴾
۶۷۔ اور شہر کے لوگ خوش خوش آئے۔
قَالَ اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ ضَیۡفِیۡ فَلَا تَفۡضَحُوۡنِ ﴿ۙ۶۸﴾
۶۸۔ (لوطؑ نے) کہا یہ میرے مہمان ہیں تو تم مجھے رسوا نہ کرو۔
وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ لَا تُخۡزُوۡنِ ﴿۶۹﴾
۶۹۔ اور اللہ کا تقویٰ کرو اور مجھے ذلیل نہ کرو۔
قَالُوۡۤا اَوَ لَمۡ نَنۡہَکَ عَنِ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۷۰﴾
۷۰۔ انہوں نے کہا کیا ہم نے تمہیں جہان (کے لوگوں) سے روکا نہیں۔
قَالَ ہٰۤؤُلَآءِ بَنٰتِیۡۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ فٰعِلِیۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾
۷۱۔ کہا یہ میری بیٹیاں ہیں اگر تم (ان سے نکاح) کرنا چاہتے ہو۔
لَعَمۡرُکَ اِنَّہُمۡ لَفِیۡ سَکۡرَتِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۷۲﴾
۷۲۔ تیری زندگی کی قسم وہ اپنی بدمستی میں اندھے ہورہے تھے۔
فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ مُشۡرِقِیۡنَ ﴿ۙ۷۳﴾
۷۳۔ سو ایک خطرناک آواز نے انہیں سورج نکلتے ہی آپکڑا۔
فَجَعَلۡنَا عَالِیَہَا سَافِلَہَا وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ سِجِّیۡلٍ ﴿ؕ۷۴﴾
۷۴۔ پس ہم نے اُسے تہ وبالاکردیا، اور ہم نے اُن پر سخت پتّھر برسائے۔
اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّلۡمُتَوَسِّمِیۡنَ ﴿۷۵﴾
۷۵۔ یقیناً اس میں فراست والوں کے لیے نشان ہیں۔
وَ اِنَّہَا لَبِسَبِیۡلٍ مُّقِیۡمٍ ﴿۷۶﴾
۷۶۔ اور وہ (شہر) ایک دائمی رستے پر ہے۔
اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ؕ۷۷﴾
۷۷۔ یقیناً اِس میں مومنوں کے لیے نشان ہیں۔
وَ اِنۡ کَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَیۡکَۃِ لَظٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۷۸﴾
۷۸۔ اور بَن کے رہنے والے بھی ظالم تھے۔
فَانۡتَقَمۡنَا مِنۡہُمۡ ۘ وَ اِنَّہُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ؕ٪۷۹﴾
۷۹۔ سو ہم نے انہیں سزا دی اور یہ دونوں (شہر) کھلے رستے پر ہیں۔
رکوع 6
وَ لَقَدۡ کَذَّبَ اَصۡحٰبُ الۡحِجۡرِ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿ۙ۸۰﴾
۸۰۔ اور حجر کے رہنے والوں نے رسولوں کو جھٹلایا۔
وَ اٰتَیۡنٰہُمۡ اٰیٰتِنَا فَکَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ ﴿ۙ۸۱﴾
۸۱۔ اور ہم نے انہیں اپنی آیتیں دیں تو وہ اُن سے منہ پھیر لینے والے ہوئے۔
وَ کَانُوۡا یَنۡحِتُوۡنَ مِنَ الۡجِبَالِ بُیُوۡتًا اٰمِنِیۡنَ ﴿۸۲﴾
۸۲۔ اور وہ امن میں پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے تھے۔
فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ مُصۡبِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۳﴾
۸۳۔ سو صبح ہوتے ہی انہیں سخت آواز نے آلیا۔
فَمَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿ؕ۸۴﴾
۸۴۔ پس جو کچھ وہ کماتے تھے ان کے کسی کام نہ آیا۔
وَ مَا خَلَقۡنَا السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَاۤ اِلَّا بِالۡحَقِّ ؕ وَ اِنَّ السَّاعَۃَ لَاٰتِیَۃٌ فَاصۡفَحِ الصَّفۡحَ الۡجَمِیۡلَ ﴿۸۵﴾
۸۵۔ اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے حق کے ساتھ ہی پیداکیا ہے اور یقیناً (موعود) گھڑی آنے والی ہے۔ سو خوبی سے درگزر کرتے رہو۔
اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ الۡخَلّٰقُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۶﴾
۸۶۔ تیرا رب سب کا پیدا کرنےو الا جاننے والا ہے۔
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنٰکَ سَبۡعًا مِّنَ الۡمَثَانِیۡ وَ الۡقُرۡاٰنَ الۡعَظِیۡمَ ﴿۸۷﴾
۸۷۔ اور ہم نے ہی تجھے سات بار بار دہرائی گئی (آیتیں) اور عظمت والا قرآن دیا ہے۔
لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡہُمۡ وَ لَا تَحۡزَنۡ عَلَیۡہِمۡ وَ اخۡفِضۡ جَنَاحَکَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸۸﴾
۸۸۔ تو اپنی آنکھوں کو اس طرف نہ لگا جو ہم نے ان میں سے کئی قسم کے لوگوں کو چند روزہ سامان دیا ہے اور ان کے لیے غم نہ کھا اور مومنوں کے لیے اپنے بازوؤں کو جھکا۔
وَ قُلۡ اِنِّیۡۤ اَنَا النَّذِیۡرُ الۡمُبِیۡنُ ﴿ۚ۸۹﴾
۸۹۔ اور کہہ میں کھُلے طور پر ڈرانے والا ہوں۔
کَمَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَی الۡمُقۡتَسِمِیۡنَ ﴿ۙ۹۰﴾
۹۰۔ جس طرح ہم نےقسمیں کھانے والوں پر اتارا۔
الَّذِیۡنَ جَعَلُوا الۡقُرۡاٰنَ عِضِیۡنَ ﴿۹۱﴾
۹۱۔ جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔
فَوَ رَبِّکَ لَنَسۡـَٔلَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۹۲﴾
۹۲۔ سو تیرے رب کی قسم ہم ضرور ان سب سے پوچھیں گے۔
عَمَّا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿ٙ۹۳﴾
۹۳۔ جو وہ عمل کرتے تھے۔
فَاصۡدَعۡ بِمَا تُؤۡمَرُ وَ اَعۡرِضۡ عَنِ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿۹۴﴾
۹۴۔ سو کھول کر کہہ دے جو تجھے حکم دیا جاتا ہے اور مشرکوں کا خیال نہ کر۔
اِنَّا کَفَیۡنٰکَ الۡمُسۡتَہۡزِءِیۡنَ ﴿ۙ۹۵﴾
۹۵۔ ہم تیری طرف ہنسی کرنےو الوں (کی سزا) کے لیے کافی ہیں۔
الَّذِیۡنَ یَجۡعَلُوۡنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ ۚ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۹۶﴾
۹۶۔ جو اللہ کے ساتھ دوسرا معبود قرار دیتے ہیں سو عنقریب جان لیں گے۔
وَ لَقَدۡ نَعۡلَمُ اَنَّکَ یَضِیۡقُ صَدۡرُکَ بِمَا یَقُوۡلُوۡنَ ﴿ۙ۹۷﴾
۹۷۔ اور ہم جانتے ہیں کہ تیرا دل اس سے تنگ پڑتا ہے جو یہ کہتے ہیں۔
فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ وَ کُنۡ مِّنَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿ۙ۹۸﴾
۹۸۔ سو اپنےرب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتا رہ اور سجدہ کرنے والوں میں رہ۔
وَ اعۡبُدۡ رَبَّکَ حَتّٰی یَاۡتِیَکَ الۡیَقِیۡنُ ﴿٪۹۹﴾
۹۹۔ اور اپنے رب کی عبادت کرتا رہ یہاں تک کہ تجھ پر موت آجائے۔