قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 19: Maryam (Revealed at Makkah: 6 sections, 98 verses)

(19) سُوۡرَۃُ مَرۡیَمَ مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع  1

کٓہٰیٰعٓصٓ ۟﴿ۚ۱﴾

۱۔ کافی، ہادی، برکت والا، عالم، صادق (خدا)

ذِکۡرُ  رَحۡمَتِ  رَبِّکَ  عَبۡدَہٗ   زَکَرِیَّا  ۖ﴿ۚ۲﴾

۲۔ (یہ) تیرے رب کی رحمت کا ذکر اپنے بندے زکریاؑ  پر ہے۔

اِذۡ  نَادٰی  رَبَّہٗ  نِدَآءً  خَفِیًّا ﴿۳﴾

۳۔ جب اس نے اپنے رب کو چُپکے سے پکارا۔

قَالَ رَبِّ اِنِّیۡ وَہَنَ الۡعَظۡمُ مِنِّیۡ وَ اشۡتَعَلَ الرَّاۡسُ شَیۡبًا وَّ لَمۡ  اَکُنۡۢ بِدُعَآئِکَ  رَبِّ  شَقِیًّا ﴿۴﴾

۴۔ کہا، میرے رب میری ہڈیاں کمزور ہوگئیں اور سَر بالوں کی سفیدی سے شعلے ماررہا ہے اور میرے رب تجھ سے دعاکرکے میں محروم نہیں رہا۔

وَ اِنِّیۡ خِفۡتُ الۡمَوَالِیَ مِنۡ وَّرَآءِیۡ وَ کَانَتِ  امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا فَہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ  وَلِیًّا  ۙ﴿۵﴾

۵۔ اور میں اپنے بھائی بندوں سے اپنے پیچھے ڈرتا ہوں اور میری عورت بانجھ ہے سو اپنے پاس سے مجھے کوئی وارث عطا فرما۔

یَّرِثُنِیۡ وَ یَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ ٭ۖ وَ اجۡعَلۡہُ   رَبِّ  رَضِیًّا ﴿۶﴾

۶۔ جو میرا ورثہ لے اور آلِ یعقوب کا ورثہ لے اور اے میرے رب اسے پسندیدہ بنائیو۔

یٰزَکَرِیَّاۤ  اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمِۣ اسۡمُہٗ یَحۡیٰی ۙ لَمۡ  نَجۡعَلۡ  لَّہٗ  مِنۡ  قَبۡلُ  سَمِیًّا ﴿۷﴾

۷۔ اے زکریاؑ  ہم تجھے ایک لڑکے کی خوش خبری دیتے ہیں  اس کا نام یحییٰؑ  ہے۔ ہم نے اس کا کوئی نظیر پہلے نہیں بنایا۔

قَالَ رَبِّ اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ وَّ کَانَتِ امۡرَاَتِیۡ  عَاقِرًا  وَّ  قَدۡ  بَلَغۡتُ مِنَ  الۡکِبَرِ  عِتِیًّا ﴿۸﴾

۸۔ کہا ، میرے رب میرے لڑکا کیسے ہوگا اور میری عورت بانجھ ہے ۔ اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا (ہوں)۔

قَالَ  کَذٰلِکَ ۚ قَالَ رَبُّکَ ہُوَ  عَلَیَّ ہَیِّنٌ  وَّ قَدۡ خَلَقۡتُکَ مِنۡ قَبۡلُ وَ لَمۡ  تَکُ شَیۡئًا ﴿۹﴾

۹۔ کہا ایسا ہی ہوگا، تیرے رب نے فرمایا ہے۔ یہ مجھ پر آسان ہے اور پہلے میں نے تجھے پیداکیا اور تو کچھ چیز نہ تھا۔

قَالَ رَبِّ اجۡعَلۡ  لِّیۡۤ   اٰیَۃً ؕ قَالَ اٰیَتُکَ اَلَّا تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَ لَیَالٍ سَوِیًّا ﴿۱۰﴾

۱۰۔ کہا میرے رب میرے لیے کوئی نشان مقرر کردے کہا تیرے لیے نشان یہ ہے کہ تو تین راتیں صحیح و سالم رہ کر لوگوں سے بات نہ کرے۔

فَخَرَجَ عَلٰی قَوۡمِہٖ مِنَ الۡمِحۡرَابِ فَاَوۡحٰۤی  اِلَیۡہِمۡ اَنۡ سَبِّحُوۡا بُکۡرَۃً وَّ عَشِیًّا ﴿۱۱﴾

۱۱۔ سو وہ عبادت گاہ سے اپنی قوم پر نکلا تو انہیں اشارہ سے کہا کہ صبح اور شام تسبیح کرو۔

یٰیَحۡیٰی خُذِ الۡکِتٰبَ بِقُوَّۃٍ ؕ وَ اٰتَیۡنٰہُ الۡحُکۡمَ  صَبِیًّا ﴿ۙ۱۲﴾

۱۲۔ اے یحییٰ ؑ کتاب کو مضبوطی سے پکڑ، اور ہم نے اسے لڑکپن کی حالت میں فہم دیا۔

وَّ حَنَانًا مِّنۡ لَّدُنَّا وَ زَکٰوۃً ؕ وَ کَانَ تَقِیًّا ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ اور اپنے پاس سے رحم دلی اور پاکیزگی (دی تھی) اور وہ (گناہ سے) بچنے والا تھا۔

وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیۡہِ وَ لَمۡ یَکُنۡ جَبَّارًا عَصِیًّا ﴿۱۴﴾

۱۴۔ اور اپنے ماں باپ سے نیکی کرنے والا تھا اور سرکش نافرمان نہیں تھا۔

وَ سَلٰمٌ  عَلَیۡہِ یَوۡمَ وُلِدَ وَ  یَوۡمَ  یَمُوۡتُ وَ  یَوۡمَ  یُبۡعَثُ حَیًّا ﴿٪۱۵﴾

۱۵۔ اور اس پر سلامتی ہے جس دن وہ پیدا ہوا اور جس دن وہ مرے اور جس دن وہ زندہ اٹھایا جائے گا۔

رکوع 2

وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ مَرۡیَمَ ۘ اِذِ انۡتَبَذَتۡ مِنۡ اَہۡلِہَا مَکَانًا شَرۡقِیًّا ﴿ۙ۱۶﴾

۱۶۔ اور کتاب میں مریم کا ذکر کر،  کہ جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہوکر ایک مشرقی مکان میں چلی گئی۔

فَاتَّخَذَتۡ مِنۡ دُوۡنِہِمۡ  حِجَابًا ۪۟ فَاَرۡسَلۡنَاۤ  اِلَیۡہَا رُوۡحَنَا فَتَمَثَّلَ لَہَا بَشَرًا سَوِیًّا ﴿۱۷﴾

۱۷۔ پس اس نے اُن سے پردہ کرلیا سو ہم نے اپنے کلام کو اس کی طرف بھیجتا تو وہ اس کے سامنےا یک پورے انسان کی شکل میں آیا۔

قَالَتۡ اِنِّیۡۤ  اَعُوۡذُ بِالرَّحۡمٰنِ مِنۡکَ اِنۡ کُنۡتَ تَقِیًّا ﴿۱۸﴾

۱۸۔ کہا،  میں تجھ سے رحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں، اگر تو متقی ہے۔

قَالَ  اِنَّمَاۤ  اَنَا رَسُوۡلُ رَبِّکِ ٭ۖ لِاَہَبَ لَکِ غُلٰمًا  زَکِیًّا ﴿۱۹﴾

۱۹۔ اس نے کہا،  میں صرف تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں تاکہ تجھے ایک پاکیزہ لڑکا بخشوں۔

قَالَتۡ اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ وَّ لَمۡ یَمۡسَسۡنِیۡ  بَشَرٌ  وَّ  لَمۡ   اَکُ  بَغِیًّا ﴿۲۰﴾

۲۰۔ کہا میرے لڑکا کس طرح ہوگا حالانکہ مجھے کسی انسان نے (نکاح کرکے) چھوا نہیں اور نہ میں بدکار ہوں۔

قَالَ  کَذٰلِکِ ۚ قَالَ رَبُّکِ ہُوَ  عَلَیَّ ہَیِّنٌ ۚ وَ  لِنَجۡعَلَہٗۤ  اٰیَۃً  لِّلنَّاسِ وَ رَحۡمَۃً  مِّنَّا ۚ وَ کَانَ  اَمۡرًا مَّقۡضِیًّا ﴿۲۱﴾

۲۱۔ اس نے کہا ایسا ہی ہوگا،  تیرا رب کہتا ہے یہ مجھ پر آسان ہے اور تاکہ ہم اسے لوگوں کے لیے نشان اور اپنی طرف سے رحمت بنائیں اور یہ امر فیصلہ شدہ ہے۔

فَحَمَلَتۡہُ  فَانۡتَبَذَتۡ بِہٖ مَکَانًا قَصِیًّا ﴿۲۲﴾

۲۲۔ پھر (مریم نے) اسے حمل میں لیا اور اس کے ساتھ الگ ہوکر دورچلی گئی۔

فَاَجَآءَہَا الۡمَخَاضُ  اِلٰی جِذۡعِ  النَّخۡلَۃِ ۚ قَالَتۡ یٰلَیۡتَنِیۡ مِتُّ قَبۡلَ ہٰذَا  وَ کُنۡتُ نَسۡیًا مَّنۡسِیًّا ﴿۲۳﴾

۲۳۔ پھر درد زِہ  اسے کھجور کے تنے کی طرف لے آیا، کہنے لگی اے کاش!  میں اِس سے پہلے مرجاتی اور بھُولی بسری ہوتی۔

فَنَادٰىہَا مِنۡ تَحۡتِہَاۤ  اَلَّا تَحۡزَنِیۡ قَدۡ جَعَلَ  رَبُّکِ  تَحۡتَکِ  سَرِیًّا ﴿۲۴﴾

۲۴۔ تو اس کے نیچے سے اُسے ایک ندا آئی کہ غم نہ کر تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ (بہا) رکھا ہے۔

وَ ہُزِّیۡۤ  اِلَیۡکِ بِجِذۡعِ النَّخۡلَۃِ  تُسٰقِطۡ عَلَیۡکِ  رُطَبًا جَنِیًّا ﴿۫۲۵﴾

۲۵۔ اور کھجور کے تنے کو اپنی طرف ہلا، تجھ پر تازہ پکی کھجوریں جھڑ پڑیں گے۔

فَکُلِیۡ وَ اشۡرَبِیۡ وَ قَرِّیۡ عَیۡنًا ۚ فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الۡبَشَرِ اَحَدًا ۙ فَقُوۡلِیۡۤ  اِنِّیۡ نَذَرۡتُ لِلرَّحۡمٰنِ صَوۡمًا فَلَنۡ اُکَلِّمَ الۡیَوۡمَ  اِنۡسِیًّا ﴿ۚ۲۶﴾

۲۶۔ سو کھا اور پی اور آنکھیں ٹھنڈی کر پھر اگر تو کسی اِنسان کو دیکھے تو کہنا،  میں نے رحمٰن کے لیے (اپنے اوپر) روزہ واجب کیا ہے۔ اس لیے آج میں کسی انسان سےکلام نہیں کروں گی۔

فَاَتَتۡ بِہٖ  قَوۡمَہَا تَحۡمِلُہٗ ؕ قَالُوۡا  یٰمَرۡیَمُ لَقَدۡ جِئۡتِ  شَیۡئًا فَرِیًّا ﴿۲۷﴾

۲۷۔ پھر اسے سوار کیے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئی،  انہوں نے کہا اے مریم تو ایک عجیب چیز لائی ہے۔

یٰۤاُخۡتَ ہٰرُوۡنَ مَا کَانَ  اَبُوۡکِ امۡرَ اَ سَوۡءٍ وَّ مَا  کَانَتۡ  اُمُّکِ  بَغِیًّا ﴿ۖۚ۲۸﴾

۲۸۔ اے ہارون کی بہن! تیرا باپ بُرا آدمی نہیں تھا اور نہ تیری ماں بدکار تھی۔

فَاَشَارَتۡ اِلَیۡہِ ؕ قَالُوۡا کَیۡفَ نُکَلِّمُ مَنۡ  کَانَ فِی  الۡمَہۡدِ  صَبِیًّا ﴿۲۹﴾

۲۹۔ تو اس نے اُس کی طرف اشارہ کیا،  انہوں نے کہا ہم کس طرح اس سے کلام کریں جو (ابھی کل) جھولے میں لڑکا تھا۔

قَالَ اِنِّیۡ عَبۡدُ اللّٰہِ ۟ؕ اٰتٰنِیَ الۡکِتٰبَ وَ جَعَلَنِیۡ  نَبِیًّا ﴿ۙ۳۰﴾

۳۰۔ (عیسیٰؑ نے )کہا میں اللہ کابندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا۔

وَّ جَعَلَنِیۡ مُبٰرَکًا اَیۡنَ مَا کُنۡتُ ۪ وَ اَوۡصٰنِیۡ بِالصَّلٰوۃِ  وَ الزَّکٰوۃِ مَا دُمۡتُ  حَیًّا ﴿۪ۖ۳۱﴾

۳۱۔ اور مجھے برکت والا بنایا جہاں کہیں میں رہوں اور مجھے نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا ہے جب تک میں زندہ رہوں۔

وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیۡ ۫ وَ لَمۡ  یَجۡعَلۡنِیۡ جَبَّارًا شَقِیًّا ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور اپنی ماں سے نیکی کرنے والا (ہوں) اور اس نے مجھے سرکش بدبخت نہیں بنایا۔

وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوۡمَ وُلِدۡتُّ وَ یَوۡمَ اَمُوۡتُ  وَ  یَوۡمَ  اُبۡعَثُ  حَیًّا ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اور مجھ پر سلامتی ہے جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن میں مروں اور جس دن میں زندہ اٹھایا جاؤں۔

ذٰلِکَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ ۚ قَوۡلَ الۡحَقِّ الَّذِیۡ  فِیۡہِ  یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۳۴﴾

۳۴۔ یہ مریم کا بیٹا عیسیٰ ہے۔ یہ سچائی کی بات ہے جس میں وہ جھگڑتے ہیں۔

مَا کَانَ لِلّٰہِ اَنۡ یَّتَّخِذَ مِنۡ  وَّلَدٍ ۙ سُبۡحٰنَہٗ ؕ اِذَا  قَضٰۤی اَمۡرًا فَاِنَّمَا یَقُوۡلُ لَہٗ  کُنۡ فَیَکُوۡنُ ﴿ؕ۳۵﴾

۳۵۔ اللہ کو شایاں نہیں کہ وہ کوئی بیٹا بنائے  وہ پاک ہے  جب کسی امر کا فیصلہ کردیتا ہے تو اسے کہتا ہے ہوجا   سو وہ ہوجاتا ہے۔

وَ اِنَّ اللّٰہَ رَبِّیۡ وَ رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡہُ ؕ ہٰذَا صِرَاطٌ  مُّسۡتَقِیۡمٌ ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور اللہ میرا رب اور تمہارا رب ہے سو اس کی عبادت کرو۔ یہ سیدھا رستہ ہے۔

فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَیۡنِہِمۡ ۚ فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ  کَفَرُوۡا مِنۡ مَّشۡہَدِ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۳۷﴾

۳۷۔ پھر فرقوں نے باہم اختلاف کیا  سو ان پر افسوس ہے جنہوں نے کفر کیا کہ (انہیں) ایک سخت دن میں حاضر ہونا ہوگا۔

اَسۡمِعۡ بِہِمۡ وَ اَبۡصِرۡ ۙ یَوۡمَ یَاۡتُوۡنَنَا لٰکِنِ الظّٰلِمُوۡنَ الۡیَوۡمَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۳۸﴾

۳۸۔ وہ کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے جس دن ہمارے سامنے آئیں گے  لیکن ظالم آج کھلی گمراہی میں ہیں۔

وَ اَنۡذِرۡہُمۡ  یَوۡمَ  الۡحَسۡرَۃِ  اِذۡ  قُضِیَ الۡاَمۡرُ ۘ وَ  ہُمۡ   فِیۡ غَفۡلَۃٍ   وَّ  ہُمۡ  لَا  یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۳۹﴾

۳۹۔ اور انہیں حسرت کے دن سے ڈرا جب معاملہ کا فیصلہ کردیا جائے گا اور وہ غفلت میں ہیں او روہ ایمان نہیں لاتے۔

اِنَّا نَحۡنُ نَرِثُ الۡاَرۡضَ وَ مَنۡ عَلَیۡہَا وَ اِلَیۡنَا یُرۡجَعُوۡنَ ﴿٪۴۰﴾

۴۰۔ ہم ہی زمین کےو ارث ہیں اور (ان کے بھی) جو اس پر ہیں اور وہ ہماری طرف لوٹائے جائیں گے۔

رکوع 3

وَ اذۡکُرۡ  فِی الۡکِتٰبِ اِبۡرٰہِیۡمَ ۬ؕ اِنَّہٗ  کَانَ صِدِّیۡقًا  نَّبِیًّا ﴿۴۱﴾

۴۱۔ اور کتاب میں ابراہیمؑ  کا ذکر کر، وہ صدیق نبی تھا۔

اِذۡ  قَالَ لِاَبِیۡہِ یٰۤاَبَتِ لِمَ تَعۡبُدُ مَا لَا یَسۡمَعُ وَ لَا یُبۡصِرُ وَ لَا یُغۡنِیۡ عَنۡکَ شَیۡئًا ﴿۴۲﴾

۴۲۔ جب اس نے اپنے بزرگ سے کہا اے میرے بزرگ تو کیوں اس کی عبادت کرتا ہے جو نہ سنتا ہے اور نہ دیکھتا ہے اور نہ کچھ تیرے کام آسکتا ہے۔

یٰۤاَبَتِ اِنِّیۡ قَدۡ جَآءَنِیۡ مِنَ الۡعِلۡمِ  مَا لَمۡ یَاۡتِکَ فَاتَّبِعۡنِیۡۤ  اَہۡدِکَ صِرَاطًا سَوِیًّا ﴿۴۳﴾

۴۳۔ اے میرے بزرگ مجھے وہ علم ملا ہے جو تجھے نہیں ملا،  سو تو میری پیروی کر، میں تجھے سیدھا رستہ دکھاؤں گا۔

یٰۤاَبَتِ لَا تَعۡبُدِ الشَّیۡطٰنَ ؕ اِنَّ الشَّیۡطٰنَ  کَانَ  لِلرَّحۡمٰنِ عَصِیًّا ﴿۴۴﴾

۴۴۔ اے میرے بزرگ! شیطان کی عبادت نہ کر، کیونکہ شیطان رحمٰن کا نافرمان ہے۔

یٰۤاَبَتِ اِنِّیۡۤ  اَخَافُ اَنۡ یَّمَسَّکَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحۡمٰنِ فَتَکُوۡنَ لِلشَّیۡطٰنِ وَلِیًّا ﴿۴۵﴾

۴۵۔ اے میرے بزرگ! میں ڈرتا ہوں کہ تجھے رحمٰن کی طرف سے کوئی عذاب آ پہنچے تو تُو شیطان کا دوست بن جائے۔

قَالَ  اَرَاغِبٌ اَنۡتَ عَنۡ  اٰلِہَتِیۡ یٰۤـاِبۡرٰہِیۡمُ ۚ لَئِنۡ لَّمۡ تَنۡتَہِ لَاَرۡجُمَنَّکَ وَ اہۡجُرۡنِیۡ  مَلِیًّا ﴿۴۶﴾

۴۶۔ اس نے کہا اے ابراہیمؑ  کیا تو میرے معبودوں سے منہ موڑتا ہے  اگر تو باز نہ آئے میں تجھے سنگسار کروں گا اور تو ایک مدت مجھ سے الگ ہوجا۔

قَالَ سَلٰمٌ  عَلَیۡکَ ۚ سَاَسۡتَغۡفِرُ  لَکَ  رَبِّیۡ ؕ اِنَّہٗ  کَانَ  بِیۡ  حَفِیًّا ﴿۴۷﴾

۴۷۔ کہا تجھ پر سلامتی ہو۔ میں اپنے رب سے تیرے لیے استغفار کروں گا۔ وہ مجھ پر بہت مہربان ہے۔

وَ اَعۡتَزِلُکُمۡ وَ مَا تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ  وَ اَدۡعُوۡا  رَبِّیۡ ۫ۖ عَسٰۤی اَلَّاۤ  اَکُوۡنَ  بِدُعَآءِ   رَبِّیۡ  شَقِیًّا ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور میں تم سے اور ان سے جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو الگ ہوتا ہوں اور میں اپنے رب سے دعا کروں گا، امید ہے میں اپنے رب سے دعا کرکے محروم نہیں رہوں گا۔

فَلَمَّا اعۡتَزَلَہُمۡ وَ مَا یَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ۙ وَہَبۡنَا لَہٗۤ  اِسۡحٰقَ  وَ  یَعۡقُوۡبَ ؕ وَ کُلًّا  جَعَلۡنَا  نَبِیًّا ﴿۴۹﴾

۴۹۔ سو جب ان سے الگ ہوگیا اور ان سے جن کی وہ اللہ کے سوائے عبادت کرتے تھے ہم نے اسے اسحاقؑ  اور یعقوبؑ  دیئے اور ہر ایک کو ہم نے نبی بنایا۔

وَ وَہَبۡنَا لَہُمۡ مِّنۡ رَّحۡمَتِنَا وَ جَعَلۡنَا لَہُمۡ  لِسَانَ  صِدۡقٍ  عَلِیًّا ﴿٪۵۰﴾

۵۰۔ اور ہم نے انہیں اپنی رحمت سے حِصّہ دیا اور ہم نے ان کے لیے سچا ذکر بلند کیا۔

رکوع 4

وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ مُوۡسٰۤی ۫ اِنَّہٗ  کَانَ مُخۡلَصًا وَّ کَانَ رَسُوۡلًا  نَّبِیًّا ﴿۵۱﴾

۵۱۔ اور کتاب میں موسیٰؑ  کا ذکر کر،  وہ ہر کھوٹ سے پاک تھا اور رسول نبی تھا۔

وَ نَادَیۡنٰہُ مِنۡ جَانِبِ الطُّوۡرِ الۡاَیۡمَنِ  وَ قَرَّبۡنٰہُ  نَجِیًّا ﴿۵۲﴾

۵۲۔ اور ہم نے اسے پہاڑ کی بابرکت طرف سے پکارا اور اپنے راز بتانے کو اسے مقرب بنایا۔

وَ وَہَبۡنَا لَہٗ  مِنۡ رَّحۡمَتِنَاۤ  اَخَاہُ ہٰرُوۡنَ نَبِیًّا ﴿۵۳﴾

۵۳۔ اور ہم نے اسے اپنی رحمت سے اس کا بھائی ہارون ؑ نبی عطا فرمایا۔

وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ اِسۡمٰعِیۡلَ ۫ اِنَّہٗ کَانَ صَادِقَ الۡوَعۡدِ وَ کَانَ رَسُوۡلًا نَّبِیًّا  ﴿ۚ۵۴﴾

۵۴۔ اور کتاب میں اسمٰعیل ؑ  کا ذکر کر وہ وعدے کا سچّا تھا اور رسول نبی تھا۔

وَ کَانَ یَاۡمُرُ اَہۡلَہٗ  بِالصَّلٰوۃِ  وَ الزَّکٰوۃِ ۪ وَ کَانَ عِنۡدَ رَبِّہٖ  مَرۡضِیًّا ﴿۵۵﴾

۵۵۔ اور اپنےساتھیوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتا تھا اور اپنے رب کے نزدیک پسندیدہ تھا۔

وَ اذۡکُرۡ فِی  الۡکِتٰبِ  اِدۡرِیۡسَ ۫ اِنَّہٗ  کَانَ  صِدِّیۡقًا  نَّبِیًّا ﴿٭ۙ۵۶﴾

۵۶۔ اور کتاب میں ادریسؑ  کا ذکر کر، وہ صدّیق نبی تھا۔

وَّ رَفَعۡنٰہُ  مَکَانًا عَلِیًّا ﴿۵۷﴾

۵۷۔ اور ہم نے اسے بلند مقام پر اٹھالیا۔

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ مِنۡ ذُرِّیَّۃِ  اٰدَمَ ٭ وَ مِمَّنۡ حَمَلۡنَا مَعَ نُوۡحٍ ۫ وَّ مِنۡ ذُرِّیَّۃِ  اِبۡرٰہِیۡمَ وَ اِسۡرَآءِیۡلَ ۫ وَ مِمَّنۡ ہَدَیۡنَا وَ اجۡتَبَیۡنَا ؕ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُ الرَّحۡمٰنِ  خَرُّوۡا  سُجَّدًا  وَّ  بُکِیًّا ﴿ٛ۵۸﴾

۵۸۔ یہ نبیوں میں سے وہ ہیں جن پر اللہ نے انعام کیا آدم کی نسل سے اور اُن سے جنہیں ہم نے نوحؑ کے ساتھ سوار کیا اور ابراہیمؑ اور اسرائیل کی نسل سے اور ان میں سے جنہیں ہم نے ہدایت دی اور چن لیا۔ جب ان پر رحمٰن کی آیتیں پڑھی جاتیں وہ سجدہ کرتے ہوئے اور روتے ہوئے گر پڑتے۔

فَخَلَفَ مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ خَلۡفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّہَوٰتِ فَسَوۡفَ یَلۡقَوۡنَ  غَیًّا ﴿ۙ۵۹﴾

۵۹۔ پھر ان کے بعد ناخلف جانشین ہوئے،  جنہوں نے نماز کو ضائع کیا اور نفسانی خواہشوں کی پیروی کی سو وہ ہلاکت کو پالیں گے۔

اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یَدۡخُلُوۡنَ  الۡجَنَّۃَ  وَ لَا یُظۡلَمُوۡنَ  شَیۡئًا ﴿ۙ۶۰﴾

۶۰۔ مگر جنہوں نے توبہ کی اور ایمان لائے اور اچھے عمل کیے تو یہ جنت میں داخل ہوں گے اور اُن پر کچھ ظلم نہ کیا جائے گا۔

جَنّٰتِ عَدۡنِۣ الَّتِیۡ وَعَدَ الرَّحۡمٰنُ عِبَادَہٗ بِالۡغَیۡبِ ؕ اِنَّہٗ کَانَ وَعۡدُہٗ  مَاۡتِیًّا ﴿۶۱﴾

۶۱۔ ہمیشگی کے باغوں میں جن کا رحمٰن نے اپنے بندوں سے بن دیکھے وعدہ کیا ہے اس کا وعدہ آکر رہے گا۔

لَا یَسۡمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغۡوًا اِلَّا سَلٰمًا ؕ وَ لَہُمۡ  رِزۡقُہُمۡ  فِیۡہَا بُکۡرَۃً  وَّ عَشِیًّا ﴿۶۲﴾

۶۲۔ اس میں کوئی بیہودہ بات نہیں سنیں گے،  ہاں سلام (سنیں گے) اور ان کا رزق اس میں صبح اور شام انہیں ملے گا۔

تِلۡکَ الۡجَنَّۃُ الَّتِیۡ نُوۡرِثُ مِنۡ عِبَادِنَا مَنۡ  کَانَ  تَقِیًّا ﴿۶۳﴾

۶۳۔ یہ وہ جنت ہے جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اسے بناتے ہیں جو متقی ہوں۔

وَ مَا نَتَنَزَّلُ  اِلَّا بِاَمۡرِ رَبِّکَ ۚ لَہٗ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡنَا وَ مَا خَلۡفَنَا وَ مَا بَیۡنَ ذٰلِکَ ۚ وَ مَا  کَانَ  رَبُّکَ  نَسِیًّا ﴿ۚ۶۴﴾

۶۴۔اور ہم تیرے رب کے حکم کے سوائے نازل نہیں ہوتے۔ اسی کا ہے جو کچھ ہمارے سامنے ہے اور جو کچھ ہمارے پیچھے ہے اور جو اس کے درمیان ہے اور تیرا رب بھولنے والا نہیں۔

رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ  وَ مَا بَیۡنَہُمَا فَاعۡبُدۡہُ وَ اصۡطَبِرۡ  لِعِبَادَتِہٖ ؕ ہَلۡ  تَعۡلَمُ  لَہٗ  سَمِیًّا ﴿٪۶۵﴾

۶۵۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سو اس کی عبادت کر اور اسی کی عبادت پر مضبوط رہ،  کیا تو اس جیسا کوئی اور جانتا ہے۔

رکوع 5

وَ یَقُوۡلُ الۡاِنۡسَانُ ءَ اِذَا مَا مِتُّ  لَسَوۡفَ اُخۡرَجُ  حَیًّا ﴿۶۶﴾

۶۶۔ اور انسان کہتا ہے کیا جب میں مرجاؤں گا تو(پھر) زندہ کرکے نکالا جاؤں گا۔

اَوَ لَا یَذۡکُرُ الۡاِنۡسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ قَبۡلُ  وَ لَمۡ  یَکُ شَیۡئًا ﴿۶۷﴾

۶۷۔ کیا انسان یاد نہیں کرتا کہ ہم نے اسے پہلے پیداکیا اور وہ کچھ بھی نہ تھا۔

فَوَ رَبِّکَ لَنَحۡشُرَنَّہُمۡ وَ الشَّیٰطِیۡنَ ثُمَّ لَنُحۡضِرَنَّہُمۡ  حَوۡلَ  جَہَنَّمَ  جِثِیًّا ﴿ۚ۶۸﴾

۶۸۔ سو تیرے رب کی قسم ہم ضرور انہیں اور (ان کے) شیطانوں کو اکٹھا کریں گے پھر ہم ضرور انہیں دو زانو بیٹھے ہوئے دوزخ کے گرد لا حاضر کریں گے۔

ثُمَّ  لَنَنۡزِعَنَّ مِنۡ کُلِّ  شِیۡعَۃٍ  اَیُّہُمۡ  اَشَدُّ عَلَی الرَّحۡمٰنِ عِتِیًّا ﴿ۚ۶۹﴾

۶۹۔ پھر ہر گروہ میں سے ہم ضرور انہیں الگ نکال لیں گے جو رحمٰن کے خلاف سرکشی میں سخت تر تھے۔

ثُمَّ لَنَحۡنُ اَعۡلَمُ بِالَّذِیۡنَ ہُمۡ اَوۡلٰی بِہَا صِلِیًّا ﴿۷۰﴾

۷۰۔ پھر یقیناً ہم انہیں خوب جانتے ہیں جو اس میں داخل ہونے کے زیادہ اہل ہیں۔

وَ اِنۡ مِّنۡکُمۡ  اِلَّا وَارِدُہَا ۚ کَانَ عَلٰی رَبِّکَ حَتۡمًا مَّقۡضِیًّا ﴿ۚ۷۱﴾

۷۱۔ اور تم میں سے کوئی نہیں مگر اس پر سے گزرے گا یہ تیرے رب پر لازم ہے (جس کا) فیصلہ ہوچکا (ہے)۔

ثُمَّ نُنَجِّی الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا وَّ نَذَرُ الظّٰلِمِیۡنَ  فِیۡہَا جِثِیًّا ﴿۷۲﴾

۷۲۔ پھر ہم انہیں بچالیں گے جنہوں نے تقویٰ اختیار کیا اور ہم ظالموں کو اس میں گھٹنوں پر گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا ۙ اَیُّ الۡفَرِیۡقَیۡنِ خَیۡرٌ  مَّقَامًا وَّ اَحۡسَنُ نَدِیًّا ﴿۷۳﴾

۷۳۔ اور جب ہماری کھلی کھلی آیات ان پر پڑھی جاتی ہیں تو کافر مومنوں سے کہتے ہیں، دونوں فریق میں سے کس کا مقام اچھا ہے اور کس کی مجلس زیادہ خوبصورت ہے۔

وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ ہُمۡ اَحۡسَنُ  اَثَاثًا  وَّ رِءۡیًا ﴿۷۴﴾

۷۴۔ اور کتنی نسلیں ہم نے اُن سے پہلے ہلاک کیں جو سامان اور حُسن منظر میں ان سے اچھی تھیں۔

قُلۡ مَنۡ کَانَ فِی الضَّلٰلَۃِ  فَلۡیَمۡدُدۡ لَہُ الرَّحۡمٰنُ مَدًّا ۬ۚ حَتّٰۤی  اِذَا رَاَوۡا مَا یُوۡعَدُوۡنَ  اِمَّا  الۡعَذَابَ وَ اِمَّا السَّاعَۃَ ؕ فَسَیَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ ہُوَ شَرٌّ مَّکَانًا  وَّ  اَضۡعَفُ  جُنۡدًا ﴿۷۵﴾

۷۵۔ کہہ جو کوئی گمراہی میں رہتا ہے تو رحمٰن اس کے لیے مہلت بڑھاتا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ دیکھیں گے،  جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے، خواہ وہ عذاب اور خواہ وہ (موعود)  گھڑی، توجان لیں گے کس کی حالت بُری ہے اور کس کا لشکر کمزور ہے۔

وَ یَزِیۡدُ اللّٰہُ  الَّذِیۡنَ اہۡتَدَوۡا ہُدًی ؕ وَ الۡبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیۡرٌ عِنۡدَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَّ  خَیۡرٌ  مَّرَدًّا ﴿۷۶﴾

۷۶۔ اور اللہ انہیں ہدایت میں بڑھاتا ہے جو سیدھے رستہ پر چلتے ہیں اور باقی رہنے والے اچھے عمل تیرے رب کے نزدیک ثواب میں بہتر ہیں اور انجام میں خوب تر ہیں۔

اَفَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ کَفَرَ بِاٰیٰتِنَا وَ قَالَ لَاُوۡتَیَنَّ  مَالًا  وَّ  وَلَدًا ﴿ؕ۷۷﴾

۷۷۔ تو کیا تو نے اسے دیکھا جو ہماری آیتوں کا انکار کرتا ہے اور کہتا ہے مجھے (ہمیشہ) مال اور اولاد ملتے رہیں گے۔

اَطَّلَعَ  الۡغَیۡبَ اَمِ  اتَّخَذَ عِنۡدَ الرَّحۡمٰنِ  عَہۡدًا ﴿ۙ۷۸﴾

۷۸۔ کیا اسے غیب کی اطلاع ہے یا اس نے رحمن سے کوئی اقرار لے لیا ہے۔

کَلَّا ؕ سَنَکۡتُبُ مَا یَقُوۡلُ وَ نَمُدُّ  لَہٗ  مِنَ الۡعَذَابِ  مَدًّا ﴿ۙ۷۹﴾

۷۹۔ ہرگز نہیں ہم لکھ لیں گے جو وہ کہتا ہے اور اس کے لیے عذاب کو بڑھاتے چلے جائیں گے۔

وَّ  نَرِثُہٗ  مَا یَقُوۡلُ وَ یَاۡتِیۡنَا  فَرۡدًا ﴿۸۰﴾

۸۰۔ اور ہم اس چیز کےو ارث ہوں گے جو وہ کہتا ہے اور وہ اکیلا ہمارے پاس آئے گا۔

وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً  لِّیَکُوۡنُوۡا  لَہُمۡ  عِزًّا ﴿ۙ۸۱﴾

۸۱۔ اور وہ اللہ کے سوائے اور معبود بناتے ہیں تاکہ ان کے لیے قوت کا موجب ہوں۔

کَلَّا ؕ سَیَکۡفُرُوۡنَ  بِعِبَادَتِہِمۡ وَ یَکُوۡنُوۡنَ  عَلَیۡہِمۡ  ضِدًّا ﴿٪۸۲﴾

۸۲۔ ایسا نہ ہوگا ، وہ ان کی عبادت کا انکار کریں گے اور اُن کے مخالف ہوں گے۔

رکوع 6

اَلَمۡ  تَرَ  اَنَّـاۤ  اَرۡسَلۡنَا الشَّیٰطِیۡنَ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ  تَؤُزُّہُمۡ   اَزًّا ﴿ۙ۸۳﴾

۸۳۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ ہم نے شیطانوں کو کافروں پر چھوڑ رکھا ہے جو اُنہیں اکساتے رہتے ہیں۔

فَلَا  تَعۡجَلۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّمَا  نَعُدُّ  لَہُمۡ  عَدًّا ﴿ۚ۸۴﴾

۸۴۔ سو تو ان پر (عذاب کے لیے) جلدی نہ کر، ہم صرف ان (کے دنوں) کی گنتی اُن کے لیے پوری کررہے ہیں۔

یَوۡمَ نَحۡشُرُ الۡمُتَّقِیۡنَ  اِلَی الرَّحۡمٰنِ وَفۡدًا ﴿ۙ۸۵﴾

۸۵۔ جس دن ہم متقیوں کو رحمٰن کی طرف ایک عزّت والے گروہ کے طور پر اکٹھا کریں گے۔

وَّ نَسُوۡقُ الۡمُجۡرِمِیۡنَ اِلٰی جَہَنَّمَ وِرۡدًا ﴿ۘ۸۶﴾

۸۶۔ اور مجرموں کو ہم جہنم کی طرف (پیاسے جانوروں کی طرح) ہانک لے جائیں گے۔

لَا یَمۡلِکُوۡنَ الشَّفَاعَۃَ  اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنۡدَ  الرَّحۡمٰنِ  عَہۡدًا ﴿ۘ۸۷﴾

۸۷۔ وہ شفاعت کے مالک نہ ہوں گے، مگر جس نے رحمٰن سے عہد باندھا ہے۔

وَ قَالُوا  اتَّخَذَ  الرَّحۡمٰنُ  وَلَدًا ﴿ؕ۸۸﴾

۸۸۔ اور کہتے ہیں رحمٰن نے بیٹا بنایا۔

لَقَدۡ  جِئۡتُمۡ  شَیۡئًا  اِدًّا ﴿ۙ۸۹﴾

۸۹۔ یقیناً تم ایک خطرناک بات کر گزرے۔

تَکَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرۡنَ مِنۡہُ وَ تَنۡشَقُّ الۡاَرۡضُ وَ تَخِرُّ الۡجِبَالُ ہَدًّا ﴿ۙ۹۰﴾

۹۰۔ قریب ہے کہ آسمان اس سے پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوکر گرجائیں۔

اَنۡ  دَعَوۡا  لِلرَّحۡمٰنِ  وَلَدًا ﴿ۚ۹۱﴾

۹۱۔ کہ وہ رحمٰن کے لیے بیٹے کادعویٰ کرتے ہیں۔

وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لِلرَّحۡمٰنِ اَنۡ  یَّتَّخِذَ  وَلَدًا ﴿ؕ۹۲﴾

۹۲۔ اور رحمٰن کو تو شایاں نہیں کہ وہ بیٹا بنائے۔

اِنۡ کُلُّ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ  اِلَّاۤ اٰتِی  الرَّحۡمٰنِ  عَبۡدًا ﴿ؕ۹۳﴾

۹۳۔ آسمانوں اور زمین میں جتنی چیزیں ہیں سوائے اس کے نہیں کہ وہ رحمٰن کے پاس غلام بن کر آئیں گی۔

لَقَدۡ  اَحۡصٰہُمۡ  وَ عَدَّہُمۡ  عَدًّا ﴿ؕ۹۴﴾

۹۴۔ اُس نے اُن کا احاطہ کرلیا ہے اور اُنہیں پورا پورا گن رکھا ہے۔

وَ  کُلُّہُمۡ  اٰتِیۡہِ  یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ   فَرۡدًا ﴿۹۵﴾

۹۵۔ اور وہ سب کے سب قیامت کے دن اس کے پاس اکیلے اکیلے آئیں گے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجۡعَلُ  لَہُمُ  الرَّحۡمٰنُ  وُدًّا ﴿۹۶﴾

۹۶۔ وہ جو ایمان لاتے اور اچھے عمل کرتے ہیں،  رحمٰن ان کے لیے محّبت پیداکردے گا۔

فَاِنَّمَا یَسَّرۡنٰہُ بِلِسَانِکَ لِتُبَشِّرَ بِہِ الۡمُتَّقِیۡنَ  وَ  تُنۡذِرَ  بِہٖ  قَوۡمًا  لُّدًّا ﴿۹۷﴾

۹۷۔ سو ہم نے اسے تیری زبان میں آسان کیا ہے تاکہ تو متقیوں کو اس کے ذریعہ سے خوشخبری دے اور ایک جھگڑالو قوم کو اس کےساتھ ڈرائے۔

وَ کَمۡ  اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ ؕ ہَلۡ تُحِسُّ مِنۡہُمۡ مِّنۡ  اَحَدٍ اَوۡ تَسۡمَعُ لَہُمۡ رِکۡزًا ﴿٪۹۸﴾

۹۸۔ اور ان سے پہلے ہم نے کتنی نسلیں ہلاک کردیں،  کیا تو اُن میں سے کسی کو دیکھتا ہے،  یا اُن کی بھنک بھی سُنتا ہے۔

Top