قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 22: Al-Hajj (Revealed at Makkah: 10 sections, 78 verses)

(22) سُوۡرَۃُ الۡحَجِّ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع  1

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمۡ ۚ اِنَّ  زَلۡزَلَۃَ  السَّاعَۃِ  شَیۡءٌ  عَظِیۡمٌ ﴿۱﴾

۱۔ اے لوگو! اپنے رب کا تقویٰ اختیار کرو اس گھڑی کا زلزلہ ایک بڑی چیز ہے۔

یَوۡمَ تَرَوۡنَہَا تَذۡہَلُ کُلُّ مُرۡضِعَۃٍ عَمَّاۤ اَرۡضَعَتۡ وَ تَضَعُ کُلُّ ذَاتِ حَمۡلٍ حَمۡلَہَا وَ تَرَی النَّاسَ سُکٰرٰی وَ مَا ہُمۡ  بِسُکٰرٰی وَ لٰکِنَّ عَذَابَ اللّٰہِ شَدِیۡدٌ ﴿۲﴾

۲۔ جس دن تم اسے دیکھو گے ہر  دودھ پلانے والی (بدحواس ہو کر)اسے چھوڑ دے گی جسے دودھ پلاتی تھی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی اور تو لوگوں کو متوالے دیکھے گا، حالانکہ وہ متوالے نہیں ہوں گے۔ لیکن اللہ کا عذاب سخت ہے۔

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یُّجَادِلُ فِی اللّٰہِ  بِغَیۡرِ عِلۡمٍ  وَّ  یَتَّبِعُ  کُلَّ  شَیۡطٰنٍ  مَّرِیۡدٍ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور لوگوں میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو علم کے بغیر اللہ کے بارے میں جھگڑتا ہے اور ہر سرکش شیطان کے پیچھے چلتا ہے۔

کُتِبَ عَلَیۡہِ  اَنَّہٗ  مَنۡ تَوَلَّاہُ  فَاَنَّہٗ یُضِلُّہٗ وَ یَہۡدِیۡہِ  اِلٰی عَذَابِ السَّعِیۡرِ ﴿۴﴾

۴۔ اس کی نسبت لکھا جاچکا ہے کہ جو کوئی اسے دوست بناتا ہے وہ اسے گمراہ کر دیتا ہے اور اسے جلتی ہوئی آگ کے عذاب کی طرف لے جاتا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ  اِنۡ  کُنۡتُمۡ فِیۡ رَیۡبٍ مِّنَ الۡبَعۡثِ فَاِنَّا خَلَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ  ثُمَّ مِنۡ عَلَقَۃٍ  ثُمَّ مِنۡ مُّضۡغَۃٍ مُّخَلَّقَۃٍ  وَّ غَیۡرِ مُخَلَّقَۃٍ  لِّنُبَیِّنَ لَکُمۡ ؕ وَ نُقِرُّ  فِی الۡاَرۡحَامِ مَا نَشَآءُ  اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ثُمَّ نُخۡرِجُکُمۡ طِفۡلًا ثُمَّ  لِتَبۡلُغُوۡۤا  اَشُدَّکُمۡ ۚ وَ مِنۡکُمۡ  مَّنۡ یُّتَوَفّٰی وَ مِنۡکُمۡ مَّنۡ یُّرَدُّ  اِلٰۤی  اَرۡذَلِ الۡعُمُرِ لِکَیۡلَا یَعۡلَمَ مِنۡۢ بَعۡدِ عِلۡمٍ شَیۡئًا ؕ وَ تَرَی الۡاَرۡضَ ہَامِدَۃً  فَاِذَاۤ  اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡہَا الۡمَآءَ   اہۡتَزَّتۡ وَ  رَبَتۡ وَ  اَنۡۢبَتَتۡ مِنۡ  کُلِّ  زَوۡجٍۭ  بَہِیۡجٍ ﴿۵﴾

۵۔ اے لوگو! اگر تمہیں جی اُٹھنے میں شک ہے، تو (غور کرو کہ) ہم نے تمہیں مٹی سے پیداکیا، پھر نطفہ سے، پھر لوتھڑے سے، پھر گوشت کے ٹکڑے سے، جو (کبھی) پورا بن جاتا ہے اور (کبھی) ادھورا رہتا ہے تاکہ تمہارے لیے کھول کر بیان کردیں اور ہم جو چاہتے ہیں رِحموں میں ایک  مقررہ وقت تک ٹھہرائے رکھتے ہیں، پھر تمہیں بچہ بنا کر نکالتے ہیں  پھر (تمہیں بڑھاتے ہیں) تاکہ تم اپنی جوانی کو پہنچو اور تم میں سے کوئی ایسا ہے جو وفات پاجاتا ہے اور کوئی تم میں سے وہ ہے جو نکمی عمر کی طرف لوٹایا جاتا ہے تاکہ علم حاصل کرنے کے بعد اسے کچھ علم نہ رہے۔  اور تُو زمین کو بے حس پڑی دیکھتا ہے۔ پھر جب ہم اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ لہلاتی ہے اور ابھرتی ہے اور ہر قسم کی خوشنما روئیدگی اُگاتی ہے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّہٗ یُحۡیِ الۡمَوۡتٰی  وَ  اَنَّہٗ  عَلٰی کُلِّ  شَیۡءٍ  قَدِیۡرٌ ۙ﴿۶﴾

۶۔ یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور کہ وہی مُردوں کو زندہ کرتا ہے اور کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

وَّ  اَنَّ السَّاعَۃَ اٰتِیَۃٌ  لَّا رَیۡبَ  فِیۡہَا ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ  یَبۡعَثُ  مَنۡ  فِی  الۡقُبُوۡرِ ﴿۷﴾

۷۔ اور کہ وہ گھڑی آنے والی ہے اس میں کوئی شک نہیں اور یہ کہ اللہ انہیں اٹھائے گا جو قبروں میں ہیں۔

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یُّجَادِلُ فِی اللّٰہِ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ  وَّ لَا ہُدًی وَّ لَا کِتٰبٍ مُّنِیۡرٍ ۙ﴿۸﴾

۸۔ اور لوگوں میں سے کوئی ایسا ہے جو اللہ کے بارے میں جھگڑتا ہے حالانکہ نہ علم رکھتا ہے اور نہ ہدایت اور نہ روشنی دینے والی کتاب۔

ثَانِیَ عِطۡفِہٖ  لِیُضِلَّ عَنۡ  سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ لَہٗ فِی الدُّنۡیَا خِزۡیٌ وَّ نُذِیۡقُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ  عَذَابَ  الۡحَرِیۡقِ ﴿۹﴾

۹۔ اپنی کروٹ موڑ کر تاکہ اللہ کی راہ سے بہکادے  اس کے لیے دنیا میں رُسوائی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن جلنے کا عذاب چکھائیں گے۔

ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتۡ یَدٰکَ وَ اَنَّ اللّٰہَ لَیۡسَ بِظَلَّامٍ   لِّلۡعَبِیۡدِ ﴿٪۱۰﴾

۱۰۔ یہ اس کی وجہ سے جو تیرے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور اللہ بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں۔

رکوع 2

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّعۡبُدُ اللّٰہَ عَلٰی حَرۡفٍ ۚ فَاِنۡ  اَصَابَہٗ  خَیۡرُۨ  اطۡمَاَنَّ بِہٖ ۚ وَ اِنۡ اَصَابَتۡہُ فِتۡنَۃُۨ  انۡقَلَبَ عَلٰی وَجۡہِہٖ ۟ۚ  خَسِرَ الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃَ ؕ ذٰلِکَ  ہُوَ  الۡخُسۡرَانُ  الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۱﴾

۱۱۔ اور لوگوں میں سے کوئی ایسا ہے جو کنارے پر رہ کر اللہ کی عبادت کرتا ہے  سو اگر اسے کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو اس پر مطمئن ہوجاتا ہے۔ اور اگر اُسے تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے منہ پر الٹا پھر جاتا ہے۔ دنیا اور آخرت میں گھاٹے میں رہا۔ یہی کھلا گھاٹا ہے۔

یَدۡعُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ  مَا لَا  یَضُرُّہٗ  وَ مَا لَا یَنۡفَعُہٗ ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الضَّلٰلُ الۡبَعِیۡدُ ﴿ۚ۱۲﴾

۱۲۔ اللہ کو چھوڑ کر اسے پکارتا ہے جو نہ اسے نقصان دے سکتا ہے اور نہ اسے نفع پہنچاسکتا ہے،یہ پرلے درجے کی گمراہی ہے۔

یَدۡعُوۡا لَمَنۡ ضَرُّہٗۤ  اَقۡرَبُ مِنۡ نَّفۡعِہٖ ؕ لَبِئۡسَ  الۡمَوۡلٰی  وَ  لَبِئۡسَ  الۡعَشِیۡرُ ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اُسے پکارتا ہے جس کا نقصان اس کے نفع سے قریب تر ہے۔ کیا ہی بُرا دوست اور کیا ہی بُرا  رفیق ہے۔

اِنَّ اللّٰہَ یُدۡخِلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ؕ اِنَّ  اللّٰہَ  یَفۡعَلُ  مَا  یُرِیۡدُ ﴿۱۴﴾

۱۴۔ اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور اچھے عمل کرتے باغوں میں داخل کرے گا، جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں  اللہ جو ارادہ کرتا ہے کر گزرتا ہے۔

مَنۡ کَانَ یَظُنُّ  اَنۡ لَّنۡ یَّنۡصُرَہُ اللّٰہُ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ  فَلۡیَمۡدُدۡ  بِسَبَبٍ  اِلَی السَّمَآءِ  ثُمَّ لۡیَقۡطَعۡ فَلۡیَنۡظُرۡ ہَلۡ یُذۡہِبَنَّ  کَیۡدُہٗ   مَا  یَغِیۡظُ ﴿۱۵﴾

۱۵۔ جسے یہ خیال ہے کہ اللہ اس (رسول) کی دنیا اور آخرت میں مدد نہیں کرے گا، تو چاہیٔے کہ وہ اپنے آپ کو کسی ذریعہ سے آسمان پر لے جائے پھر اسے کاٹ دے  پھر دیکھے کہ کیا اس کی تدبیر اس چیز کو دور کردیتی ہے جو اسے غصّہ میں لاتی ہے۔

وَ کَذٰلِکَ  اَنۡزَلۡنٰہُ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ ۙ وَّ اَنَّ اللّٰہَ  یَہۡدِیۡ  مَنۡ  یُّرِیۡدُ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور اسی طرح ہم نے اسے اتارا (کہ) کھلی آیتیں (ہیں) اور اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ الَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَ الصّٰبِئِیۡنَ وَ النَّصٰرٰی وَ الۡمَجُوۡسَ وَ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡۤا ٭ۖ اِنَّ اللّٰہَ یَفۡصِلُ بَیۡنَہُمۡ  یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  عَلٰی  کُلِّ  شَیۡءٍ  شَہِیۡدٌ ﴿۱۷﴾

۱۷۔ جو ایمان لائے اور وہ جو یہودی ہیں اور صابی اور نصٰریٰ اور مجوس اورجو  مشرک ہیں، اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا۔ اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔

اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یَسۡجُدُ لَہٗ  مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ الشَّمۡسُ وَ الۡقَمَرُ وَ النُّجُوۡمُ وَ الۡجِبَالُ وَ الشَّجَرُ وَ الدَّوَآبُّ وَ کَثِیۡرٌ  مِّنَ  النَّاسِ ؕ وَ کَثِیۡرٌ حَقَّ عَلَیۡہِ الۡعَذَابُ ؕ وَ مَنۡ  یُّہِنِ اللّٰہُ  فَمَا لَہٗ  مِنۡ مُّکۡرِمٍ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  یَفۡعَلُ مَا  یَشَآءُ ﴿ؕٛ۱۸﴾

۱۸۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ اللہ کی ہی فرمانبرداری کرتے ہیں جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں۔ اور سورج اور چاند اور ستارےاور پہاڑ اور درخت اور جاندار اور بہت سے لوگ (بھی) اور بہت (ایسے ہیں کہ ) عذاب ان پر لازم ہوگیا ۔ اور جسے اللہ ذلیل کرے تو کوئی اسے عزت دینے والا نہیں۔ اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔

ہٰذٰنِ خَصۡمٰنِ اخۡتَصَمُوۡا فِیۡ رَبِّہِمۡ ۫ فَالَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا قُطِّعَتۡ لَہُمۡ ثِیَابٌ مِّنۡ نَّارٍ ؕ یُصَبُّ مِنۡ فَوۡقِ رُءُوۡسِہِمُ الۡحَمِیۡمُ ﴿ۚ۱۹﴾

۱۹۔ یہ دو جھگڑنے والے ہیں جنہوں نےا پنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا، سو جو کافر ہیں اُن کے لیے آگ کے کپڑے قطع کیے گئے ہیں  ان کے سروں پر کھولتا ہُوا پانی ڈالا جائے گا۔

یُصۡہَرُ  بِہٖ  مَا فِیۡ  بُطُوۡنِہِمۡ  وَ الۡجُلُوۡدُ ﴿ؕ۲۰﴾

۲۰۔ اس سے جو کچھ اُن کے پیٹوں میں ہے اور کھالیں گل جائیں گی۔

وَ لَہُمۡ  مَّقَامِعُ مِنۡ  حَدِیۡدٍ ﴿۲۱﴾

۲۱۔ اور ان کے لیے لوہے کے گرز ہوں گے۔

کُلَّمَاۤ  اَرَادُوۡۤا اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا مِنۡہَا مِنۡ غَمٍّ  اُعِیۡدُوۡا فِیۡہَا ٭ وَ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡحَرِیۡقِ ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ جب کبھی ارادہ کریں گے کہ اس سے غم کے مارے نکل جائیں، اس میں لوٹائے جائیں گے اور (کہا جائے گا) جلنے کا عذاب چکھو۔

رکوع 3

اِنَّ اللّٰہَ یُدۡخِلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ  یُحَلَّوۡنَ فِیۡہَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَہَبٍ وَّ لُؤۡلُؤًا ؕ وَ لِبَاسُہُمۡ  فِیۡہَا حَرِیۡرٌ ﴿۲۳﴾

۲۳۔ اللہ اُن لوگوں کو جو ایمان لاتے اور اچھے عمل کرتے ہیں، باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ ان میں انہیں سونے کے کڑے اور موتی پہنائے جائیں گے اور اُن کا لباس ان میں ریشم ہوگا۔

وَ ہُدُوۡۤا اِلٰی الطَّیِّبِ مِنَ الۡقَوۡلِ ۚۖ وَ ہُدُوۡۤا  اِلَی  صِرَاطِ  الۡحَمِیۡدِ ﴿۲۴﴾

۲۴۔ اور اُن کو پاک بات کی طر ف ہدایت کی گئی اور انہیں اس راہ کی ہدایت کی گئی ہے جس کی تعریف کی جاتی ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ یَصُدُّوۡنَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ الۡمَسۡجِدِ  الۡحَرَامِ  الَّذِیۡ جَعَلۡنٰہُ  لِلنَّاسِ سَوَآءَۨ  الۡعَاکِفُ فِیۡہِ وَ الۡبَادِ ؕ وَ مَنۡ یُّرِدۡ  فِیۡہِ  بِاِلۡحَادٍۭ بِظُلۡمٍ  نُّذِقۡہُ  مِنۡ  عَذَابٍ  اَلِیۡمٍ ﴿٪۲۵﴾

۲۵۔ جو لوگ کفر کرتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور مسجد حرام سے جسے ہم نے سب لوگوں کے لیے یکساں بنایا ہے (خواہ) اس میں رہنےو الا (ہو) اور (خواہ) باہر سے آنے والا، اور جو کوئی اس میں ظلم کے ساتھ ناانصافی کا ارادہ کرے ہم اسے دردناک عذاب کا مزہ چکھائیں گے۔

رکوع 4

وَ اِذۡ بَوَّاۡنَا لِاِبۡرٰہِیۡمَ مَکَانَ الۡبَیۡتِ اَنۡ لَّا تُشۡرِکۡ بِیۡ شَیۡئًا وَّ طَہِّرۡ بَیۡتِیَ لِلطَّآئِفِیۡنَ وَ الۡقَآئِمِیۡنَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُوۡدِ ﴿۲۶﴾

۲۶۔ اور جب ہم نے ابراہیمؑ  کے لیے خانہ (کعبہ) کی جگہ مقرر کردی کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کر اور میرے گھر کو طواف کرنےو الوں اور قیام کرنے والوں اور رکوع (اور) سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک کر ۔

وَ اَذِّنۡ فِی النَّاسِ بِالۡحَجِّ  یَاۡتُوۡکَ  رِجَالًا وَّ عَلٰی کُلِّ ضَامِرٍ یَّاۡتِیۡنَ مِنۡ کُلِّ فَجٍّ عَمِیۡقٍ ﴿ۙ۲۷﴾

۲۷۔ اور لوگوں میں حج کے لیے پکار دے، وہ تیری طرف آئیں گے (کچھ) پیدل اور (کچھ) ہر طرح کی دُبلی (سواریوں) پر، جو ہر دُور کے رستے سے آتی ہوں گی۔

لِّیَشۡہَدُوۡا مَنَافِعَ  لَہُمۡ  وَ یَذۡکُرُوا  اسۡمَ اللّٰہِ فِیۡۤ  اَیَّامٍ مَّعۡلُوۡمٰتٍ عَلٰی مَا رَزَقَہُمۡ مِّنۡۢ بَہِیۡمَۃِ الۡاَنۡعَامِ ۚ فَکُلُوۡا مِنۡہَا وَ اَطۡعِمُوا  الۡبَآئِسَ الۡفَقِیۡرَ ﴿۫۲۸﴾

۲۸۔ تاکہ اپنے فائدہ کی جگہوں پر حاضر ہوں۔ اور مقرر دنوں میں اللہ کے نام کا ذکر اس پر کریں، جو اس نے انہیں چارپائے جانور دیئے  ہیں۔ سو اُن سے کھاؤ اور تکلیف والے محتاج کو کھلاؤ۔

ثُمَّ لۡیَقۡضُوۡا تَفَثَہُمۡ وَ لۡیُوۡفُوۡا نُذُوۡرَہُمۡ وَ لۡیَطَّوَّفُوۡا بِالۡبَیۡتِ الۡعَتِیۡقِ ﴿۲۹﴾

۲۹۔ پھر چاہیٔے کہ اپنی میل کچیل اتاریں اور اپنی منتوں کو پورا کریں اور قدیم گھر کا طواف کریں۔

ذٰلِکَ ٭ وَ مَنۡ یُّعَظِّمۡ حُرُمٰتِ اللّٰہِ فَہُوَ خَیۡرٌ لَّہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ ؕ وَ اُحِلَّتۡ لَکُمُ الۡاَنۡعَامُ  اِلَّا مَا یُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فَاجۡتَنِبُوا الرِّجۡسَ مِنَ الۡاَوۡثَانِ وَ اجۡتَنِبُوۡا  قَوۡلَ  الزُّوۡرِ ﴿ۙ۳۰﴾

۳۰۔ یہ (یوں ہو) اور جو شخص اللہ کی حرمتوں کی تعظیم کرتا ہے تو وہ اس کے رب کے نزدیک اس کے لیے بہتر ہے اور تمہارے لیے چارپائے حلال ہیں سوائے اس کے جو تم پر پڑھا جاتا ہے  پس بتوں کی ناپاکی سے بچو او رجھوٹ بات سے بچو۔

حُنَفَآءَ لِلّٰہِ غَیۡرَ  مُشۡرِکِیۡنَ بِہٖ ؕ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ  مِنَ السَّمَآءِ فَتَخۡطَفُہُ الطَّیۡرُ  اَوۡ تَہۡوِیۡ بِہِ الرِّیۡحُ فِیۡ مَکَانٍ  سَحِیۡقٍ ﴿۳۱﴾

۳۱۔ ایک اللہ کے ہوکر اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتے ہوئے اور جو کوئی اللہ کے ساتھ (اور کو) شریک بنائے تو گویا وہ بلندی سے گر پڑا، پھر اسے پرندے اچک لے جائیں گے یا ہَوا  اسے اُڑا کر دُور کے مکان میں پھینک دے گی۔

ذٰلِکَ ٭ وَ مَنۡ یُّعَظِّمۡ شَعَآئِرَ  اللّٰہِ فَاِنَّہَا مِنۡ  تَقۡوَی  الۡقُلُوۡبِ  ﴿۳۲﴾

۳۲۔ یہ (اسی طرح ہے) اور جو کوئی اللہ کے نشانوں کی تعظیم کرتا ہے تو یہ دلوں کے تقویٰ سے ہے۔

لَکُمۡ  فِیۡہَا مَنَافِعُ  اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ثُمَّ  مَحِلُّہَاۤ  اِلَی الۡبَیۡتِ  الۡعَتِیۡقِ ﴿٪۳۳﴾

۳۳۔ تمہارے لیے ان میں ایک مقرر وقت تک فائدے ہیں، پھر اُن کی آخری منزل قدیم گھر کی طرف ہے۔

رکوع 5

وَ لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلۡنَا مَنۡسَکًا لِّیَذۡکُرُوا اسۡمَ اللّٰہِ عَلٰی مَا رَزَقَہُمۡ مِّنۡۢ بَہِیۡمَۃِ الۡاَنۡعَامِ ؕ فَاِلٰـہُکُمۡ اِلٰہٌ  وَّاحِدٌ فَلَہٗۤ اَسۡلِمُوۡا ؕ وَ  بَشِّرِ  الۡمُخۡبِتِیۡنَ ﴿ۙ۳۴﴾

۳۴۔ اور ہر قوم کے لیے ہم نے قربانی مقرر کی ہے تاکہ اللہ کا نام اس پر یاد کریں جو اس نے انہیں چارپائے جانوروں سے دیئے ہیں۔ پس تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے۔ سو اسی کے فرمانبردار ہوجاؤ اور عاجزی اختیار کرنے والوں کو خوش خبری دے۔

الَّذِیۡنَ اِذَا ذُکِرَ  اللّٰہُ وَجِلَتۡ قُلُوۡبُہُمۡ وَ الصّٰبِرِیۡنَ عَلٰی مَاۤ  اَصَابَہُمۡ وَ الۡمُقِیۡمِی الصَّلٰوۃِ ۙ وَ  مِمَّا  رَزَقۡنٰہُمۡ  یُنۡفِقُوۡنَ ﴿۳۵﴾

۳۵۔ وہ کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل خوف محسوس کرتے ہیں اور اس پر صبر کرنےوالے جو انہیں (تکلیف) پہنچتی ہے او رنماز کے قائم کرنےو الے اور وہ اس سے جو ہم نے انہیں دیا ہے خرچ کرتے ہیں۔

وَ الۡبُدۡنَ جَعَلۡنٰہَا لَکُمۡ مِّنۡ  شَعَآئِرِ اللّٰہِ لَکُمۡ فِیۡہَا خَیۡرٌ ٭ۖ فَاذۡکُرُوا اسۡمَ اللّٰہِ عَلَیۡہَا صَوَآفَّ ۚ فَاِذَا وَجَبَتۡ جُنُوۡبُہَا فَکُلُوۡا مِنۡہَا وَ اَطۡعِمُوا الۡقَانِعَ وَ الۡمُعۡتَرَّ ؕ کَذٰلِکَ سَخَّرۡنٰہَا لَکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور قربانی کے اونٹوں کو ہم نے تمہارے لیے اللہ کے نشانوں سے ٹھیرایا ہے  تمہارے لیے ان میں بھلائی ہے تو اللہ کا نام اُن پر یاد کرو جب (وہ) قطار باندھے ہوئے (ہوں) پھر جب وہ پہلو کے بل پر گر پڑیں، تو اُن سے کھاؤ اور سوال کرنے والے اور سوال نہ کرنےو الے کو کھلاؤ۔  اسی طرح ہم نے انہیں تمہارے کام میں لگادیا ہے تاکہ تم شکر کرو۔

لَنۡ یَّنَالَ اللّٰہَ  لُحُوۡمُہَا وَ لَا دِمَآؤُہَا وَ لٰکِنۡ یَّنَالُہُ التَّقۡوٰی مِنۡکُمۡ ؕ کَذٰلِکَ سَخَّرَہَا لَکُمۡ لِتُکَبِّرُوا اللّٰہَ عَلٰی مَا ہَدٰىکُمۡ ؕ وَ بَشِّرِ  الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۳۷﴾

۳۷۔نہ اُن کے گوشت اللہ کو پہنچتے ہیں اور نہ ان کے خون، لیکن اسے تمہاری طرف سے تقویٰ پہنچتا ہے۔ اسی طرح اس نے اُنہیں تمہارے کام میں لگادیا تاکہ تم اس پر اللہ کی بڑائی کرو جو اس نے تمہیں ہدایت دی اور احسان کرنےو الوں کو خوش خبری دو۔

اِنَّ اللّٰہَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ  خَوَّانٍ  کَفُوۡرٍ ﴿٪۳۸﴾

۳۸۔ اللہ مومنوں سے (دشمنوں کو) ہٹاتا رہتا ہے۔ اللہ کسی دغاباز، ناشکرگزار کو پسند نہیں کرتا۔

رکوع 6

اُذِنَ لِلَّذِیۡنَ یُقٰتَلُوۡنَ بِاَنَّہُمۡ ظُلِمُوۡا ؕ وَ اِنَّ  اللّٰہَ  عَلٰی  نَصۡرِہِمۡ  لَقَدِیۡرُۨ  ﴿ۙ۳۹﴾

۳۹۔ ان لوگوں کو اجازت دی گئی جن سے لڑائی کی جاتی ہے، اس لیے کہ ان پر ظلم کیا گیا اور اللہ یقیناً ان کی مدد پر قادر ہے۔

الَّذِیۡنَ اُخۡرِجُوۡا مِنۡ دِیَارِہِمۡ  بِغَیۡرِ  حَقٍّ اِلَّاۤ  اَنۡ یَّقُوۡلُوۡا رَبُّنَا اللّٰہُ ؕ وَ لَوۡ لَا دَفۡعُ اللّٰہِ النَّاسَ بَعۡضَہُمۡ بِبَعۡضٍ لَّہُدِّمَتۡ صَوَامِعُ وَ بِیَعٌ وَّ صَلَوٰتٌ وَّ مَسٰجِدُ یُذۡکَرُ فِیۡہَا اسۡمُ اللّٰہِ کَثِیۡرًا ؕ وَ لَیَنۡصُرَنَّ اللّٰہُ مَنۡ یَّنۡصُرُہٗ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیۡزٌ ﴿۴۰﴾

۴۰۔ وہ جو اپنے گھروں سے ناحق نکالے گئے، صرف اس بات پر کہ وہ کہتے تھے کہ ہمارا رب اللہ ہے اور اگر اللہ لوگوں کو  ایک دوسرے کے ذریعہ سے نہ ہٹاتا تو یقیناً راہبوں کی کوٹھڑیاں اور گرجے اور عبادتگاہیں اور مسجدیں جن میں اللہ کا نام بہت لیا جاتا ہے گرادی جاتیں۔ اور اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا جو اس (کے دین) کی مدد کرتا ہے  یقیناً اللہ طاقتور غالب ہے۔

اَلَّذِیۡنَ  اِنۡ مَّکَّنّٰہُمۡ  فِی الۡاَرۡضِ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ وَ اَمَرُوۡا بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ  نَہَوۡا عَنِ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ لِلّٰہِ  عَاقِبَۃُ  الۡاُمُوۡرِ ﴿۴۱﴾

۴۱۔ وہ جنہیں اگر ہم زمین میں طاقت دیں تو وہ نماز کو قائم کریں گے اور زکوٰۃ دیں گے۔  اور اچھی باتوں کا حکم کریں گے اور بُری باتوں سے روکیں گے۔  اور سب کاموں کا انجام اللہ کے اختیار میں ہی ہے۔

وَ اِنۡ یُّکَذِّبُوۡکَ فَقَدۡ کَذَّبَتۡ قَبۡلَہُمۡ قَوۡمُ  نُوۡحٍ  وَّ عَادٌ  وَّ  ثَمُوۡدُ ﴿ۙ۴۲﴾

۴۲۔ اگر تجھے جھٹلاتے ہیں تو ان سے پہلے نوحؑ  کی قوم اور عاد اور ثمود نے جھٹلایا۔

وَ  قَوۡمُ   اِبۡرٰہِیۡمَ  وَ  قَوۡمُ  لُوۡطٍ ﴿ۙ۴۳﴾

۴۳۔ اور ابراہیمؑ  کی قوم اور لوطؑ  کی قوم نے۔

وَّ اَصۡحٰبُ مَدۡیَنَ ۚ وَ کُذِّبَ مُوۡسٰی فَاَمۡلَیۡتُ لِلۡکٰفِرِیۡنَ ثُمَّ  اَخَذۡتُہُمۡ ۚ فَکَیۡفَ کَانَ نَکِیۡرِ ﴿۴۴﴾

۴۴۔ اور مدین کے رہنے والوں نے اور موسیٰؑ  (بھی) جھٹلایا گیا  سو میں نے کافروں کو مہلت دی پھر انہیں پکڑا۔ پس میرا انکار (ان پر) کیسا ہُوا؟

فَکَاَیِّنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ  اَہۡلَکۡنٰہَا وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ  فَہِیَ خَاوِیَۃٌ عَلٰی عُرُوۡشِہَا وَ بِئۡرٍ  مُّعَطَّلَۃٍ   وَّ  قَصۡرٍ  مَّشِیۡدٍ ﴿۴۵﴾

۴۵۔ سو کتنی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے ہلاک کردیا اور وہ ظالم تھیں۔ سو وہ خالی ہیں اپنی چھتوں پر اور کتنے بیکار کنوئیں اور پکے محل (ویران ہیں۔)

اَفَلَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَتَکُوۡنَ لَہُمۡ قُلُوۡبٌ یَّعۡقِلُوۡنَ بِہَاۤ  اَوۡ اٰذَانٌ یَّسۡمَعُوۡنَ بِہَا ۚ فَاِنَّہَا لَا تَعۡمَی الۡاَبۡصَارُ  وَ لٰکِنۡ  تَعۡمَی الۡقُلُوۡبُ الَّتِیۡ فِی الصُّدُوۡرِ ﴿۴۶﴾

۴۶۔ تو کیا وہ زمین میں چلے پھرے نہیں۔ پس ان کے دل ہوتے جن سے وہ سمجھتے، یا کان ہوتے جن سے وہ سنتے۔ کیونکہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں، بلکہ دل اندھے ہوجاتے ہیں جو سینوں میں ہیں۔

وَ  یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ وَ لَنۡ یُّخۡلِفَ اللّٰہُ وَعۡدَہٗ ؕ وَ اِنَّ یَوۡمًا عِنۡدَ رَبِّکَ  کَاَلۡفِ  سَنَۃٍ   مِّمَّا  تَعُدُّوۡنَ ﴿۴۷﴾

۴۷۔ اور تجھ سے عذاب جلد مانگتے ہیں اور اللہ اپنے وعدہ کا خلاف ہرگز نہیں کرے گا اور ایک دن تمہارے رب کے نزدیک ایک ہزار سال کے برابر ہے جو تم گنتے ہو۔

وَ کَاَیِّنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ  اَمۡلَیۡتُ لَہَا وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ  ثُمَّ اَخَذۡتُہَا ۚ وَ اِلَیَّ الۡمَصِیۡرُ ﴿٪۴۸﴾

۴۸۔ اور کتنی بستیاں ہیں جنہیں میں نے مہلت دی اور وہ ظالم تھیں  پھر میں نے انہیں پکڑا اور میری طرف ہی انجام کار آنا ہے۔

رکوع 7

قُلۡ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّمَاۤ  اَنَا لَکُمۡ نَذِیۡرٌ  مُّبِیۡنٌ ﴿ۚ۴۹﴾

۴۹۔ کہہ اے لوگو  میں صرف تمہارے لیے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔

فَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ  وَّ  رِزۡقٌ  کَرِیۡمٌ ﴿۵۰﴾

۵۰۔ پس جو لوگ ایمان لاتے ہیں اور اچھے عمل کرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ سَعَوۡا فِیۡۤ  اٰیٰتِنَا مُعٰجِزِیۡنَ اُولٰٓئِکَ  اَصۡحٰبُ  الۡجَحِیۡمِ ﴿۵۱﴾

۵۱۔ اور جو ہماری آیتوں کو ہرانے کی کوشش کرتے ہیں ، وہی دوزخ والے ہیں۔

وَ مَاۤ  اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ مِنۡ رَّسُوۡلٍ وَّ لَا نَبِیٍّ  اِلَّاۤ  اِذَا تَمَنّٰۤی اَلۡقَی الشَّیۡطٰنُ فِیۡۤ اُمۡنِیَّتِہٖ ۚ فَیَنۡسَخُ اللّٰہُ مَا یُلۡقِی الشَّیۡطٰنُ ثُمَّ  یُحۡکِمُ  اللّٰہُ  اٰیٰتِہٖ ؕ وَ  اللّٰہُ عَلِیۡمٌ  حَکِیۡمٌ  ﴿ۙ۵۲﴾

۵۲۔ اور ہم نے تجھ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا اور نہ نبی مگر جب اس نے آرزو کی شیطان نے اس کی آرزو کے بارے میں وسوسہ اندازی کی۔ پس اللہ اسے مٹادیتا ہے جو شیطان وسوسہ اندازی کرتا ہے۔ پھر اللہ اپنی آیتوں کو مضبوط کرتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

لِّیَجۡعَلَ مَا یُلۡقِی الشَّیۡطٰنُ فِتۡنَۃً لِّلَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ وَّ الۡقَاسِیَۃِ  قُلُوۡبُہُمۡ ؕ وَ اِنَّ الظّٰلِمِیۡنَ لَفِیۡ شِقَاقٍۭ بَعِیۡدٍ ﴿ۙ۵۳﴾

۵۳۔ تاکہ وہ اسے جو شیطان وسوسہ اندازی کرتا ہے ان لوگوں کے لیے آزمائش کا موجب بنائے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہیں اور بلاشبہ ظالم پرلے درجے کی  مخالفت میں ہیں۔

وَّ لِیَعۡلَمَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ اَنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ فَیُؤۡمِنُوۡا بِہٖ فَتُخۡبِتَ لَہٗ قُلُوۡبُہُمۡ ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَہَادِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا  اِلٰی  صِرَاطٍ  مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۵۴﴾

۵۴۔ اور تاکہ وہ جنہیں علم دیا گیا ہے جان لیں کہ وہ تیرے رب کی طرف سے حق ہے  پس وہ اس پر ایمان لائیں  پس ان کے دل اس کے لیے نرم ہوجائیں اور یقیناً اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے سیدھے رستہ کی طرف ہدایت کرنےو الا ہے۔

وَ لَا یَزَالُ الَّذِیۡنَ  کَفَرُوۡا فِیۡ  مِرۡیَۃٍ  مِّنۡہُ حَتّٰی تَاۡتِیَہُمُ السَّاعَۃُ بَغۡتَۃً اَوۡ یَاۡتِیَہُمۡ  عَذَابُ  یَوۡمٍ  عَقِیۡمٍ ﴿۵۵﴾

۵۵۔ اور جو کافر ہیں وہ اس کے بارے میں شک میں ہی رہیں گے  یہاں تک کہ وہ گھڑی ان پر اچانک آجائے  یا ان پر تباہ کرنے والے دن کا عذاب آجائے۔

اَلۡمُلۡکُ یَوۡمَئِذٍ لِّلّٰہِ ؕ یَحۡکُمُ بَیۡنَہُمۡ ؕ فَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِیۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿۵۶﴾

۵۶۔ بادشاہت اس دن اللہ کے لیے ہی ہوگی،وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے گا۔، پس جو لوگ ایمان لاتے اور اچھے عمل کرتے ہیں وہ نعمت کے باغوں میں ہوں گے۔

وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَا فَاُولٰٓئِکَ  لَہُمۡ  عَذَابٌ  مُّہِیۡنٌ ﴿٪۵۷﴾

۵۷۔ اور جو کافر ہیں اور ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں، تو ان کے لیے ذلیل کرنےو الا عذاب ہے۔

رکوع 8

وَ الَّذِیۡنَ ہَاجَرُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ثُمَّ قُتِلُوۡۤا اَوۡ مَاتُوۡا لَیَرۡزُقَنَّہُمُ اللّٰہُ رِزۡقًا حَسَنًا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ  لَہُوَ  خَیۡرُ  الرّٰزِقِیۡنَ ﴿۵۸﴾

۵۸۔ اور جنہوں نے اللہ کی راہ میں ہجرت کی پھر قتل ہوگئے یا مرگئے، اللہ انہیں اچھا رزق دے گا۔ اور اللہ یقیناً بہترین رزق دینے والا ہے۔

لَیُدۡخِلَنَّہُمۡ مُّدۡخَلًا  یَّرۡضَوۡنَہٗ ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ  لَعَلِیۡمٌ  حَلِیۡمٌ ﴿۵۹﴾

۵۹۔ وہ ضرور انہیں ایسی جگہ میں داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے اور اللہ یقیناً جاننے والا بُردبار ہے۔

ذٰلِکَ ۚ وَ مَنۡ عَاقَبَ بِمِثۡلِ مَا عُوۡقِبَ بِہٖ ثُمَّ بُغِیَ عَلَیۡہِ لَیَنۡصُرَنَّہُ اللّٰہُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  لَعَفُوٌّ  غَفُوۡرٌ ﴿۶۰﴾

۶۰۔ یہ (اسی طرح ہوگا) اور جو اس کی مثل سزا دے جو اسے ایذا دی گئی اور اس پر زیادتی ہوئی ہو، اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا یقیناً اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ یُوۡلِجُ الَّیۡلَ  فِی النَّہَارِ  وَ یُوۡلِجُ النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ وَ اَنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌۢ  بَصِیۡرٌ ﴿۶۱﴾

۶۱۔ یہ اس لیے کہ اللہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور کہ اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ ہُوَ الۡبَاطِلُ وَ اَنَّ اللّٰہَ  ہُوَ  الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ ﴿۶۲﴾

۶۲۔ یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے او رکہ جو کچھ اس کے سوائے  پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور کہ اللہ بلند شان والا بڑا ہے۔

اَلَمۡ  تَرَ  اَنَّ اللّٰہَ  اَنۡزَلَ  مِنَ  السَّمَآءِ  مَآءً ۫ فَتُصۡبِحُ  الۡاَرۡضُ  مُخۡضَرَّۃً ؕ اِنَّ  اللّٰہَ لَطِیۡفٌ خَبِیۡرٌ ﴿ۚ۶۳﴾

۶۳۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ اللہ بادل سے پانی اتارتا ہے تو زمین سرسبز ہوجاتی ہے۔ اللہ باریک باتوں کا جاننے والا خبردار ہے۔

لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ اِنَّ  اللّٰہَ  لَہُوَ  الۡغَنِیُّ  الۡحَمِیۡدُ ﴿٪۶۴﴾

۶۴۔ اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور بلاشبہ اللہ بے نیاز تعریف کیا گیا ہے۔

رکوع 9

اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَ لَکُمۡ مَّا فِی الۡاَرۡضِ وَ الۡفُلۡکَ  تَجۡرِیۡ فِی الۡبَحۡرِ بِاَمۡرِہٖ ؕ وَ  یُمۡسِکُ  السَّمَآءَ   اَنۡ تَقَعَ عَلَی الۡاَرۡضِ اِلَّا بِاِذۡنِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ بِالنَّاسِ  لَرَءُوۡفٌ  رَّحِیۡمٌ ﴿۶۵﴾

۶۵۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ اللہ نے جو کچھ زمین میں ہے تمہارے کام میں لگا رکھا ہے اور کشتی کو (بھی) جو اس کے حکم سے سمندر میں چلتی ہے اور وہ مینہ کو روکتا ہے کہ سوائے اس کی اجازت کے زمین پر پڑے۔ یقیناً اللہ لوگوں پر مہربان رحم کرنےو الا ہے۔

وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ  اَحۡیَاکُمۡ ۫ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ  ثُمَّ  یُحۡیِیۡکُمۡ ؕ اِنَّ  الۡاِنۡسَانَ لَکَفُوۡرٌ ﴿۶۶﴾

۶۶۔ اور وہی ہے جس نے تمہیں زندہ کیا پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا۔ یقیناً انسان ناشکر گزار ہے۔

لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلۡنَا مَنۡسَکًا ہُمۡ نَاسِکُوۡہُ فَلَا یُنَازِعُنَّکَ  فِی الۡاَمۡرِ وَ ادۡعُ  اِلٰی رَبِّکَ ؕ اِنَّکَ  لَعَلٰی ہُدًی مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۶۷﴾

۶۷۔ ہر ایک قوم کے لیے ہم نے عبادت کا طریق مقرر کیا جس پر وہ چلیں  پس تجھ سے اس امر میں جھگڑا نہ کریں اور تُو اپنے رب کی طرف بلا،  یقیناً تو سیدھے رستہ پر ہے۔

وَ اِنۡ جٰدَلُوۡکَ فَقُلِ اللّٰہُ  اَعۡلَمُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۶۸﴾

۶۸۔ اور اگر تجھ سے جھگڑا کریں تو کہہ دے اللہ خوب جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

اَللّٰہُ  یَحۡکُمُ  بَیۡنَکُمۡ  یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ  فِیۡمَا کُنۡتُمۡ  فِیۡہِ  تَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۶۹﴾

۶۹۔ اللہ تمہارے درمیان قیامت کے دن ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں تم اختلاف کرتے تھے۔

اَلَمۡ  تَعۡلَمۡ  اَنَّ اللّٰہَ یَعۡلَمُ  مَا فِی السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّ  ذٰلِکَ فِیۡ   کِتٰبٍ ؕ اِنَّ  ذٰلِکَ عَلَی   اللّٰہِ  یَسِیۡرٌ ﴿۷۰﴾

۷۰۔ کیا تو نہیں جانتا کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے یہ (سب کچھ) کتاب میں ہے۔ یہ اللہ پر آسان ہے۔

وَ یَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَمۡ  یُنَزِّلۡ بِہٖ سُلۡطٰنًا وَّ مَا لَیۡسَ لَہُمۡ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ وَ مَا  لِلظّٰلِمِیۡنَ  مِنۡ  نَّصِیۡرٍ ﴿۷۱﴾

۷۱۔ اور اللہ کے سوائے اس کی عبادت کرتے ہیں جس کی اس نے کوئی سند نہیں اتاری اور جس کا انہیں کوئی علم نہیں اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ تَعۡرِفُ فِیۡ  وُجُوۡہِ  الَّذِیۡنَ کَفَرُوا الۡمُنۡکَرَ ؕ یَکَادُوۡنَ یَسۡطُوۡنَ بِالَّذِیۡنَ یَتۡلُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِنَا ؕ قُلۡ اَفَاُنَبِّئُکُمۡ بِشَرٍّ مِّنۡ ذٰلِکُمۡ ؕ اَلنَّارُ ؕ وَعَدَہَا اللّٰہُ  الَّذِیۡنَ   کَفَرُوۡا ؕ وَ  بِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ ﴿٪۷۲﴾

۷۲۔ اور جب ان پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو تُو ان کے چہروں میں جو کافر ہیں انکار دیکھے گا  قریب ہے کہ ان پر حملہ کریں جو اُن پر ہماری آیتیں پڑھتے ہیں۔ کہہ کیا میں تمہیں اس سے بد تر (چیز) کی خبر دوں (وہ) آگ  (ہے) اللہ نے اس کا وعدہ ان سے کیا ہے جو کافر ہیں۔ اور بُرا ٹھکانا ہے۔

رکوع 10

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ  فَاسۡتَمِعُوۡا لَہٗ  ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ لَنۡ یَّخۡلُقُوۡا ذُبَابًا وَّ لَوِ اجۡتَمَعُوۡا  لَہٗ ؕ وَ اِنۡ یَّسۡلُبۡہُمُ الذُّبَابُ شَیۡئًا لَّا یَسۡتَنۡقِذُوۡہُ  مِنۡہُ ؕ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَ الۡمَطۡلُوۡبُ ﴿۷۳﴾

۷۳۔ اے لوگو! ایک مثال بیان کی جاتی ہے سو اُسے سن رکھو، وہ جنہیں تم اللہ کے سوائے پکارتے ہو ایک مکّھی بھی پیدا نہیں کرسکتے، گو وہ سب اس کے لیے اکٹھے ہوجائیں۔ اور اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین لے جائے تو اُسے اس سے چھڑا نہیں سکتے۔ طالب اور مطلوب (دونوں) کمزور ہیں۔

مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدۡرِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیۡزٌ ﴿۷۴﴾

۷۴۔ انہوں نے اللہ کو نہیں پہچانا (جس طرح) اس کے پہچاننے کا حق (تھا) یقیناً اللہ طاقتور غالب ہے۔

اَللّٰہُ یَصۡطَفِیۡ مِنَ الۡمَلٰٓئِکَۃِ  رُسُلًا وَّ مِنَ النَّاسِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌۢ  بَصِیۡرٌ ﴿ۚ۷۵﴾

۷۵۔ اللہ فرشتوں میں سے رسول چنتا ہے، اور انسانوں میں سے۔ اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

یَعۡلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ مَا خَلۡفَہُمۡ ؕ وَ اِلَی اللّٰہِ  تُرۡجَعُ الۡاُمُوۡرُ ﴿۷۶﴾

۷۶۔ وہ جانتا ہے جو اُن کے آگے ہے اور جو اُن کے پیچھے ہے اور اللہ کی طرف ہی سب کام لوٹائے جاتے ہیں۔

الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ارۡکَعُوۡا  وَ اسۡجُدُوۡا وَ اعۡبُدُوۡا رَبَّکُمۡ وَ افۡعَلُوا الۡخَیۡرَ لَعَلَّکُمۡ  تُفۡلِحُوۡنَ ﴿ۚٛ۷۷﴾

۷۷۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو رکوع کرو اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرو اور نیک کام کرو، تاکہ تم کامیاب ہو۔

وَ جَاہِدُوۡا فِی اللّٰہِ حَقَّ جِہَادِہٖ ؕ ہُوَ اجۡتَبٰىکُمۡ وَ مَا جَعَلَ عَلَیۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ مِنۡ حَرَجٍ ؕ مِلَّۃَ  اَبِیۡکُمۡ اِبۡرٰہِیۡمَ ؕ ہُوَ سَمّٰىکُمُ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ۬ۙ مِنۡ قَبۡلُ وَ فِیۡ ہٰذَا  لِیَکُوۡنَ الرَّسُوۡلُ شَہِیۡدًا عَلَیۡکُمۡ وَ تَکُوۡنُوۡا شُہَدَآءَ عَلَی النَّاسِ ۚۖ فَاَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ  وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ  وَ اعۡتَصِمُوۡا بِاللّٰہِ ؕ ہُوَ مَوۡلٰىکُمۡ ۚ فَنِعۡمَ الۡمَوۡلٰی وَ نِعۡمَ النَّصِیۡرُ ﴿٪۷۸﴾

۷۸۔ اور اللہ کی راہ میں کوشش کرو، جو اس کی (راہ میں) کوشش کا حق ہے، اس نے تمہیں چُن لیا اور دین کے معاملہ میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی، تمہارے باپ ابراہیمؑ  کا مذہب، اس نے تمہارا نام پہلے سے اور اس (قرآن)   میں بھی مسلم رکھا۔ تاکہ رسولؐ  تمہارا پیش رُو  ہو اور تم لوگوں کے پیش رُو  بنو، سو نماز کو قائم کرو اور زکوٰۃ دو۔  اور اللہ کو مضبوط پکڑو  وہ تمہارا آقا ہے، سو کیا ہی اچھا آقا ہے، اور کیا ہی اچھا مددگار ہے۔

Top