قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 23: Al-Muminun (Revealed at Makkah: 6 sections, 118 verses)
(23) سُوۡرَۃُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ مَکِّیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
قَدۡ اَفۡلَحَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ۙ﴿۱﴾
۱۔ مومن یقیناً کامیاب ہیں۔
الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ ۙ﴿۲﴾
۲۔ جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنِ اللَّغۡوِ مُعۡرِضُوۡنَ ﴿ۙ۳﴾
۳۔ اور جو لغو سے منہ پھیرنےو الے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِلزَّکٰوۃِ فٰعِلُوۡنَ ۙ﴿۴﴾
۴۔ او رجو پاکیزگی کے لیے کام کرنے والے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِفُرُوۡجِہِمۡ حٰفِظُوۡنَ ۙ﴿۵﴾
۵۔ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
اِلَّا عَلٰۤی اَزۡوَاجِہِمۡ اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُمۡ فَاِنَّہُمۡ غَیۡرُ مَلُوۡمِیۡنَ ۚ﴿۶﴾
۶۔ مگر اپنی بیویوں سے یا اُن سے جن کے اُن کے داہنے ہاتھ مالک ہوئے تو وہ ملامت کیے گئے نہیں۔
فَمَنِ ابۡتَغٰی وَرَآءَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡعٰدُوۡنَ ۚ﴿۷﴾
۷۔ لیکن جو اس سے آگے نکلنا چاہیں وہ حد سے بڑھنےو الے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِاَمٰنٰتِہِمۡ وَ عَہۡدِہِمۡ رٰعُوۡنَ ۙ﴿۸﴾
۸۔ اور جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کا پاس رکھنے والے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَوٰتِہِمۡ یُحَافِظُوۡنَ ۘ﴿۹﴾
۹۔ اور جو اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡوٰرِثُوۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾
۱۰۔ یہی وارث ہیں۔
الَّذِیۡنَ یَرِثُوۡنَ الۡفِرۡدَوۡسَ ؕ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۱﴾
۱۱۔ جو فردوس کو ورثہ میں لیتے ہیں، وہ اسی میں رہیں گے۔
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۚ۱۲﴾
۱۲۔ اور ہم نے اِنسان کو مٹی کےخلاصہ سے پیداکیا۔
ثُمَّ جَعَلۡنٰہُ نُطۡفَۃً فِیۡ قَرَارٍ مَّکِیۡنٍ ﴿۪۱۳﴾
۱۳۔ پھر ہم نے اسے ایک مضبوط ٹھیرنے کی جگہ میں نطفہ بنا کر رکھا۔
ثُمَّ خَلَقۡنَا النُّطۡفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقۡنَا الۡعَلَقَۃَ مُضۡغَۃً فَخَلَقۡنَا الۡمُضۡغَۃَ عِظٰمًا فَکَسَوۡنَا الۡعِظٰمَ لَحۡمًا ٭ ثُمَّ اَنۡشَاۡنٰہُ خَلۡقًا اٰخَرَ ؕ فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحۡسَنُ الۡخٰلِقِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾
۱۴۔ پھر ہم نے نطفہ کو لوتھڑا بنایا اور لوتھڑے کو گوشت کا ٹکڑا بنایا۔ اورگوشت کے ٹکڑے میں ہڈیاں بنائیں اور ہڈیوں پر گوشت چڑھایا۔ پھر ہم نے اسے ایک اور پیدائش دے کر اٹھا کھڑا کیا۔ پس اللہ بابرکت ہے (جو) سب بنانے والوں سے بہتر (ہے)۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ بَعۡدَ ذٰلِکَ لَمَیِّتُوۡنَ ﴿ؕ۱۵﴾
۱۵۔ پھر تم اس کے بعد یقیناً مرنے والے ہو۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ تُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ پھر تم قیامت کے دن اٹھائے جاؤ گے۔
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا فَوۡقَکُمۡ سَبۡعَ طَرَآئِقَ ٭ۖ وَ مَا کُنَّا عَنِ الۡخَلۡقِ غٰفِلِیۡنَ ﴿۱۷﴾
۱۷۔ اور ہم نے تمہارے اوپر سات رستے بنائے اورہم مخلوق سے بے خبر نہیں۔
وَ اَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ فَاَسۡکَنّٰہُ فِی الۡاَرۡضِ ٭ۖ وَ اِنَّا عَلٰی ذَہَابٍۭ بِہٖ لَقٰدِرُوۡنَ ﴿ۚ۱۸﴾
۱۸۔ اور ہم نے بادل سے ایک اندازہ سے پانی اتارا۔ پھر اسے زمین میں ٹھیرایا، اور ہم اُسے اٹھا لے جانے پر بھی قادر ہیں۔
فَاَنۡشَاۡنَا لَکُمۡ بِہٖ جَنّٰتٍ مِّنۡ نَّخِیۡلٍ وَّ اَعۡنَابٍ ۘ لَکُمۡ فِیۡہَا فَوَاکِہُ کَثِیۡرَۃٌ وَّ مِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۙ۱۹﴾
۱۹۔ پھر ہم نے اس کے ساتھ تمہارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغ اُگائے، ان میں تمہارے لیے بہت پھل ہیں، اور ان سے تم کھاتے ہو۔
وَ شَجَرَۃً تَخۡرُجُ مِنۡ طُوۡرِ سَیۡنَآءَ تَنۡۢبُتُ بِالدُّہۡنِ وَ صِبۡغٍ لِّلۡاٰکِلِیۡنَ ﴿۲۰﴾
۲۰۔ ایک درخت جو سینا پہاڑ سے نکلتا ہے وہ روغن اور کھانے والوں کے لیے سالن لیے ہوئے نکلتا ہے۔
وَ اِنَّ لَکُمۡ فِی الۡاَنۡعَامِ لَعِبۡرَۃً ؕ نُسۡقِیۡکُمۡ مِّمَّا فِیۡ بُطُوۡنِہَا وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَنَافِعُ کَثِیۡرَۃٌ وَّ مِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۙ۲۱﴾
۲۱۔ اور تمہارے لیے چارپایوں میں بھی عبرت ہے۔ ہم تمہیں اس سے پلاتے ہیں جو اُن کے پیٹوں میں ہے اور ان میں تمہارے لیے بہت فائدے ہیں اور ان سے تم کھاتے ہو۔
وَ عَلَیۡہَا وَ عَلَی الۡفُلۡکِ تُحۡمَلُوۡنَ ﴿٪۲۲﴾
۲۲۔ اور ان پر اور ان کشتیوں پر تم سوار ہوتے ہو۔
رکوع 2
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰی قَوۡمِہٖ فَقَالَ یٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۲۳﴾
۲۳۔ اور ہم نے نوحؑ کو اس کی قوم کی طرف بھیجا، سو اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو تمہارے لیے اس کے سوائے کوئی معبود نہیں توکیا تم تقویٰ اختیار نہیں کرتے۔
فَقَالَ الۡمَلَؤُا الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡ قَوۡمِہٖ مَا ہٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ ۙ یُرِیۡدُ اَنۡ یَّتَفَضَّلَ عَلَیۡکُمۡ ؕ وَ لَوۡ شَآءَ اللّٰہُ لَاَنۡزَلَ مَلٰٓئِکَۃً ۚۖ مَّا سَمِعۡنَا بِہٰذَا فِیۡۤ اٰبَآئِنَا الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۚ۲۴﴾
۲۴۔ تو ان لوگوں کے سرداروں نے جو اس کی قوم میں سے کافر ہوئے کہا یہ صرف تم ہی جیسا ایک بشر ہے چاہتا ہے کہ تم پر بڑائی حاصل کرے اور اگر اللہ چاہتا تو فرشتے اتار دیتا۔ ہم نے یہ پہلے اپنے باپ دادوں میں نہیں سُنا۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا رَجُلٌۢ بِہٖ جِنَّۃٌ فَتَرَبَّصُوۡا بِہٖ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ وہ صرف ایک ایسا شخص ہے جسے جنون ہے۔ تو ایک وقت تک اس کے بارے میں انتظار کرو۔
قَالَ رَبِّ انۡصُرۡنِیۡ بِمَا کَذَّبُوۡنِ ﴿۲۶﴾
۲۶۔ (نوحؑ نے) کہا میرے رب مجھے مدد دے اس لیے کہ انہوں نے مجھے جھٹلایا۔
فَاَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡہِ اَنِ اصۡنَعِ الۡفُلۡکَ بِاَعۡیُنِنَا وَ وَحۡیِنَا فَاِذَا جَآءَ اَمۡرُنَا وَ فَارَ التَّنُّوۡرُ ۙ فَاسۡلُکۡ فِیۡہَا مِنۡ کُلٍّ زَوۡجَیۡنِ اثۡنَیۡنِ وَ اَہۡلَکَ اِلَّا مَنۡ سَبَقَ عَلَیۡہِ الۡقَوۡلُ مِنۡہُمۡ ۚ وَ لَا تُخَاطِبۡنِیۡ فِی الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا ۚ اِنَّہُمۡ مُّغۡرَقُوۡنَ ﴿۲۷﴾
۲۷۔ پس ہم نے اس کی طرف وحی کی کہ ہماری آنکھوں کےسامنے اور ہماری وحی سے کشتی بنا۔ پھر جب ہمارا حکم آئے اور زمین (پر پانی) جوش مارے تو اس میں ہر (ضرورت کی) شے کے نر ومادہ دو دو لے لے۔ اور اپنے اہل کو بھی سوائے اس کے جس کے متعلق اُن میں سے پہلے حکم ہوچکا اور ان کےمتعلق مجھ سے خطاب نہ کرنا۔ جو ظالم ہیں وہ غرق کیے جائیں گے۔
فَاِذَا اسۡتَوَیۡتَ اَنۡتَ وَ مَنۡ مَّعَکَ عَلَی الۡفُلۡکِ فَقُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ نَجّٰنَا مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ پس جب تو اور جو تیرے ساتھ ہیں کشتی میں بیٹھ جاؤ، توکہہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں ظالم قوم سے نجات دی۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اَنۡزِلۡنِیۡ مُنۡزَلًا مُّبٰرَکًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ اور کہہ، اے میرے ربّ مجھے برکت والا اُتارنا اُتاریو اور تو سب اتارنے والوں سے بہتر ہے۔
اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ وَّ اِنۡ کُنَّا لَمُبۡتَلِیۡنَ ﴿۳۰﴾
۳۰۔ یقیناً اس میں نشان ہیں اور ہم آزمائش کرتے رہتے ہیں۔
ثُمَّ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قَرۡنًا اٰخَرِیۡنَ ﴿ۚ۳۱﴾
۳۱۔ پھر ہم نے ان کے بعد ایک اور نسل پیدا کی۔
فَاَرۡسَلۡنَا فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡہُمۡ اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿٪۳۲﴾
۳۲۔ پس اِن میں انہی میں سے رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو تمہارے لیے اس کے سوائے کوئی معبود نہیں، تو کیا تم تقویٰ اختیار نہیں کرتے
رکوع 3
وَ قَالَ الۡمَلَاُ مِنۡ قَوۡمِہِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ کَذَّبُوۡا بِلِقَآءِ الۡاٰخِرَۃِ وَ اَتۡرَفۡنٰہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۙ مَا ہٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ ۙ یَاۡکُلُ مِمَّا تَاۡکُلُوۡنَ مِنۡہُ وَ یَشۡرَبُ مِمَّا تَشۡرَبُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۳﴾
۳۳۔ اور اس کی قوم کے سردار جو کافر تھےکہنے لگے اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلاتے تھے اور ہم نے انہیں دنیا کی زندگی میں آسودگی دی تھی کہنے لگے یہ کچھ نہیں مگر تم جیسا ایک انسان ہے اسی سے کھاتا ہے جو تم کھاتے ہو اور اسی سے پیتا ہے جو تم پیتے ہو۔
وَ لَئِنۡ اَطَعۡتُمۡ بَشَرًا مِّثۡلَکُمۡ اِنَّکُمۡ اِذًا لَّخٰسِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۴﴾
۳۴۔ اور اگر تم اپنے جیسے ایک انسان کی اطاعت کرو گے تو اس حال میں تم یقیناً نقصان اٹھانے والے ہو گے۔
اَیَعِدُکُمۡ اَنَّکُمۡ اِذَا مِتُّمۡ وَ کُنۡتُمۡ تُرَابًا وَّ عِظَامًا اَنَّکُمۡ مُّخۡرَجُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۵﴾
۳۵۔کیا وہ تمہیں ڈراتا ہے کہ جب تم مرجاؤ گے اور مٹی اور ہڈیاں ہوجاؤ گے تو تم (پھر) نکالے جاؤ گے۔
ہَیۡہَاتَ ہَیۡہَاتَ لِمَا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۶﴾
۳۶۔ بہت ہی دور (از عقل) بات ہے۔ جس کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔
اِنۡ ہِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنۡیَا نَمُوۡتُ وَ نَحۡیَا وَ مَا نَحۡنُ بِمَبۡعُوۡثِیۡنَ ﴿۪ۙ۳۷﴾
۳۷۔ یہ کچھ نہیں مگر صرف ہماری دنیا کی زندگی ہے ہم مرتے ہیں اور زندہ ہوتے ہیں اور ہم دوبارہ نہیں اٹھائے جائیں گے۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا رَجُلُۨ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا وَّ مَا نَحۡنُ لَہٗ بِمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۳۸﴾
۳۸۔ وہ کچھ نہیں مگر صرف ایک شخص ہے جس نے اللہ پر جھوٹ افترا کیا ہے اور ہم اس پر ایمان لانے والے نہیں۔
قَالَ رَبِّ انۡصُرۡنِیۡ بِمَا کَذَّبُوۡنِ ﴿۳۹﴾
۳۹۔ (رسول نے) کہا، میرے رب میری مدد کر اس لیے کہ انہوں نے مجھے جھٹلادیا ہے۔
قَالَ عَمَّا قَلِیۡلٍ لَّیُصۡبِحُنَّ نٰدِمِیۡنَ ﴿ۚ۴۰﴾
۴۰۔ فرمایا تھوڑی ہی دیر میں یقیناً پشیمان ہوں گے۔
فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ بِالۡحَقِّ فَجَعَلۡنٰہُمۡ غُثَآءً ۚ فَبُعۡدًا لِّلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۴۱﴾
۴۱۔ تو ایک ہولناک آواز نے انہیں حق کے ساتھ آ پکڑا سو ہم نے انہیں کُوڑا کرکٹ کردیا پس ظالم لوگوں کے لیے دُوری ہے۔
ثُمَّ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قُرُوۡنًا اٰخَرِیۡنَ ﴿ؕ۴۲﴾
۴۲۔ پھر ان کے بعد ہم نے اور نسلیں پیدا کیں۔
مَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّۃٍ اَجَلَہَا وَ مَا یَسۡتَاۡخِرُوۡنَ ﴿ؕ۴۳﴾
۴۳۔ کوئی قوم نہ اپنے وقت مقرر سے آگے جاسکتی ہے اور نہ پیچھے رہ سکتی ہے۔
ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَا ؕ کُلَّمَا جَآءَ اُمَّۃً رَّسُوۡلُہَا کَذَّبُوۡہُ فَاَتۡبَعۡنَا بَعۡضَہُمۡ بَعۡضًا وَّ جَعَلۡنٰہُمۡ اَحَادِیۡثَ ۚ فَبُعۡدًا لِّقَوۡمٍ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۴۴﴾
۴۴۔ پھر ہم نے اپنےرسول پے درپے بھیجے جب کبھی کسی قوم کے پاس اس کا رسول آیا انہوں نے اسے جھٹلایا تو ہم بھی ایک کےپیچھے دوسرے کو (ہلاکت میں) پہنچاتے رہے اور ہم نے انہیں کہانیاں بنادیا۔ پس ان لوگوں کے لیے دوری ہے جو ایمان نہیں لاتے۔
ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰی وَ اَخَاہُ ہٰرُوۡنَ ۬ۙ بِاٰیٰتِنَا وَ سُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۙ۴۵﴾
۴۵۔ پھر ہم نے موسیٰؑ اور اس کے بھائی ہارونؑ کو اپنی آیتوں اور کھلی سند کے ساتھ بھیجا۔
اِلٰی فِرۡعَوۡنَ وَ مَلَا۠ئِہٖ فَاسۡتَکۡبَرُوۡا وَ کَانُوۡا قَوۡمًا عَالِیۡنَ ﴿ۚ۴۶﴾
۴۶۔ فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف، مگر انہوں نے تکبر کیا اور وہ سرکش لوگ تھے۔
فَقَالُوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَیۡنِ مِثۡلِنَا وَ قَوۡمُہُمَا لَنَا عٰبِدُوۡنَ ﴿ۚ۴۷﴾
۴۷۔ تو انہوں نے کہا کیا ہم اپنے جیسے دو انسانوں پر ایمان لائیں اور ان کی قوم (کے لوگ) ہمارے خدمتگار ہیں۔
فَکَذَّبُوۡہُمَا فَکَانُوۡا مِنَ الۡمُہۡلَکِیۡنَ ﴿۴۸﴾
۴۸۔ سو انہوں نے ان دونوں کو جھٹلایا تو ہلاک شدہ (قوموں) میں سے ہوگئے۔
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ لَعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۴۹﴾
۴۹۔ اور ہم نے موسیٰؑ کو کتاب دی، تاکہ وہ ہدایت پائیں۔
وَ جَعَلۡنَا ابۡنَ مَرۡیَمَ وَ اُمَّہٗۤ اٰیَۃً وَّ اٰوَیۡنٰہُمَاۤ اِلٰی رَبۡوَۃٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّ مَعِیۡنٍ ﴿٪۵۰﴾
۵۰۔ اور ہم نے ابن مریم اور اس کی ماں کو ایک نشان بنایا ہے او ران دونوں کو ایک بلند جگہ پر پناہ دی جو ہموار اور چشموں والی تھی۔
رکوع 4
یٰۤاَیُّہَا الرُّسُلُ کُلُوۡا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعۡمَلُوۡا صَالِحًا ؕ اِنِّیۡ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِیۡمٌ ﴿ؕ۵۱﴾
۵۱۔ اے رسولو! پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ اور اچھے عمل کرو۔ میں اسے جو تم کرتے ہو جانتا ہوں۔
وَ اِنَّ ہٰذِہٖۤ اُمَّتُکُمۡ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُمۡ فَاتَّقُوۡنِ ﴿۵۲﴾
۵۲۔ اورکہ یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا رب ہوں سو میرا تقویٰ کرو۔
فَتَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَہُمۡ بَیۡنَہُمۡ زُبُرًا ؕ کُلُّ حِزۡبٍۭ بِمَا لَدَیۡہِمۡ فَرِحُوۡنَ ﴿۵۳﴾
۵۳۔ پھر انہوں نے اپنے دین کو آپس میں قطع کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیا سب گروہ اس پر جو اُن کے پاس ہے خوش ہیں۔
فَذَرۡہُمۡ فِیۡ غَمۡرَتِہِمۡ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۵۴﴾
۵۴۔ سو انہیں اپنی جہالت میں ایک وقت تک پڑا رہنے دے۔
اَیَحۡسَبُوۡنَ اَنَّمَا نُمِدُّہُمۡ بِہٖ مِنۡ مَّالٍ وَّ بَنِیۡنَ ﴿ۙ۵۵﴾
۵۵۔ کیا یہ خیال کرتے ہیں یہ جو ہم ان کو مال اور بیٹوں سے مدد دے رہے ہیں۔
نُسَارِعُ لَہُمۡ فِی الۡخَیۡرٰتِ ؕ بَلۡ لَّا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۵۶﴾
۵۶۔ تو ہم ان کو بھلائی پہنچانے میں جلدی کر رہے ہیں بلکہ وہ محسوس نہیں کرتے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ ہُمۡ مِّنۡ خَشۡیَۃِ رَبِّہِمۡ مُّشۡفِقُوۡنَ ﴿ۙ۵۷﴾
۵۷۔ جو لوگ اپنے رب کے خوف سے ڈرتے رہتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِاٰیٰتِ رَبِّہِمۡ یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾
۵۸۔ اور وہ جو اپنے رب کی آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِرَبِّہِمۡ لَا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾
۵۹۔ اور وہ جو اپنے رب کے ساتھ (کسی کو) شریک نہیں کرتے۔
وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡتُوۡنَ مَاۤ اٰتَوۡا وَّ قُلُوۡبُہُمۡ وَجِلَۃٌ اَنَّہُمۡ اِلٰی رَبِّہِمۡ رٰجِعُوۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾
۶۰۔ اور وہ جو دیتے ہیں جو کچھ کہ وہ دیتے ہیں، حالانکہ ان کے دل خوف سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ یُسٰرِعُوۡنَ فِی الۡخَیۡرٰتِ وَ ہُمۡ لَہَا سٰبِقُوۡنَ ﴿۶۱﴾
۶۱۔ یہ لوگ نیکیوں میں جلدی کرتے ہیں اور وہ ان کی طرف سبقت لے جانے والے ہیں۔
وَ لَا نُکَلِّفُ نَفۡسًا اِلَّا وُسۡعَہَا وَ لَدَیۡنَا کِتٰبٌ یَّنۡطِقُ بِالۡحَقِّ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ ﴿۶۲﴾
۶۲۔ اور ہم کسی شخص پر کچھ بوجھ نہیں ڈالتے مگر اس کی طاقت کے مطابق اور ہمارے پاس کتاب ہے جو سچ سچ بتادیتی ہے اور ان پر ظلم نہیں کیاجائے گا۔
بَلۡ قُلُوۡبُہُمۡ فِیۡ غَمۡرَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا وَ لَہُمۡ اَعۡمَالٌ مِّنۡ دُوۡنِ ذٰلِکَ ہُمۡ لَہَا عٰمِلُوۡنَ ﴿۶۳﴾
۶۳۔ بلکہ ان کے دل اس سے غفلت میں ہیں، اور اس کے سوائے ان کے اور عمل بھی ہیں جو وہ کرتے رہتے ہیں۔
حَتّٰۤی اِذَاۤ اَخَذۡنَا مُتۡرَفِیۡہِمۡ بِالۡعَذَابِ اِذَا ہُمۡ یَجۡـَٔرُوۡنَ ﴿ؕ۶۴﴾
۶۴۔ یہاں تک کہ جب ہم ان کے آسودہ حال لوگوں کو عذاب میں پکڑیں گے تو اس وقت وہ چلانے لگیں گے۔
لَا تَجۡـَٔرُوا الۡیَوۡمَ ۟ اِنَّکُمۡ مِّنَّا لَا تُنۡصَرُوۡنَ ﴿۶۵﴾
۶۵۔ آج مت چلاؤ، تمہیں ہماری طرف سے کوئی مدد نہیں دی جائے گی۔
قَدۡ کَانَتۡ اٰیٰتِیۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فَکُنۡتُمۡ عَلٰۤی اَعۡقَابِکُمۡ تَنۡکِصُوۡنَ ﴿ۙ۶۶﴾
۶۶۔ میری آیتیں تمہارے سامنے پڑھی جاتی تھیں تو تم اپنی ایڑیوں پر اُلٹے پھر جاتے تھے۔
مُسۡتَکۡبِرِیۡنَ ٭ۖ بِہٖ سٰمِرًا تَہۡجُرُوۡنَ ﴿۶۷﴾
۶۷۔ اکڑتے ہوئے، اسے مشغلہ بناتے ہوئے بکواس کرتے تھے۔
اَفَلَمۡ یَدَّبَّرُوا الۡقَوۡلَ اَمۡ جَآءَہُمۡ مَّا لَمۡ یَاۡتِ اٰبَآءَہُمُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۫۶۸﴾
۶۸۔ تو کیا انہوں نے (اس)بات پر غور نہیں کیا بلکہ ان کے پاس وہ بات آئی ہے جو ان کے پہلے باپ دادوں کے پاس نہ آئی تھی۔
اَمۡ لَمۡ یَعۡرِفُوۡا رَسُوۡلَہُمۡ فَہُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ ﴿۫۶۹﴾
۶۹۔ کیا انہوں نے اپنے رسول کو نہیں پہچانا اس لیے وہ اس سے منکر ہیں۔
اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ بِہٖ جِنَّۃٌ ؕ بَلۡ جَآءَہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ اَکۡثَرُہُمۡ لِلۡحَقِّ کٰرِہُوۡنَ ﴿۷۰﴾
۷۰۔ کیا کہتے ہیں اسے جنون ہے بلکہ وہ ان کے پاس حق لایا ہے، اور ان میں سے اکثر حق کو ناپسند کرتے ہیں۔
وَ لَوِ اتَّبَعَ الۡحَقُّ اَہۡوَآءَہُمۡ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الۡاَرۡضُ وَ مَنۡ فِیۡہِنَّ ؕ بَلۡ اَتَیۡنٰہُمۡ بِذِکۡرِہِمۡ فَہُمۡ عَنۡ ذِکۡرِہِمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾
۷۱۔ اور اگر حق ان کی خواہش کے مطابق ہوتا تو آسمان اور زمین اور جو کوئی ان کے اندر ہیں بگڑ جاتے۔ بلکہ ہم ان کے پاس اُن کی بڑائی (کا سامان) لائے ہیں سو وہ اپنی بڑا ئی سے منہ پھیرنے والے ہیں۔
اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ خَرۡجًا فَخَرَاجُ رَبِّکَ خَیۡرٌ ٭ۖ وَّ ہُوَ خَیۡرُ الرّٰزِقِیۡنَ ﴿۷۲﴾
۷۲۔ کیا تو ان سے کچھ صلہ مانگتا ہے تو تیرے رب کا صلہ بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینےو الا ہے۔
وَ اِنَّکَ لَتَدۡعُوۡہُمۡ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۷۳﴾
۷۳۔ اور یقیناً تو انہیں سیدھے رستہ کی طرف بلاتا ہے۔
وَ اِنَّ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنٰکِبُوۡنَ ﴿۷۴﴾
۷۴۔ اور وہ لوگ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے، رستہ سے ہٹ رہے ہیں۔
وَ لَوۡ رَحِمۡنٰہُمۡ وَ کَشَفۡنَا مَا بِہِمۡ مِّنۡ ضُرٍّ لَّلَجُّوۡا فِیۡ طُغۡیَانِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۷۵﴾
۷۵۔ اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو انہیں تکلیف ہے اسے دُور کریں تو وہ اپنی سرکشی میں حیران پھرتے ہوئے اصرار کریں۔
وَ لَقَدۡ اَخَذۡنٰہُمۡ بِالۡعَذَابِ فَمَا اسۡتَکَانُوۡا لِرَبِّہِمۡ وَ مَا یَتَضَرَّعُوۡنَ ﴿۷۶﴾
۷۶۔ اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا، مگر وہ اپنے رب کے آگے نہ گرے اور یہ عاجزی کرتے ہی نہیں۔
حَتّٰۤی اِذَا فَتَحۡنَا عَلَیۡہِمۡ بَابًا ذَا عَذَابٍ شَدِیۡدٍ اِذَا ہُمۡ فِیۡہِ مُبۡلِسُوۡنَ ﴿٪۷۷﴾
۷۷۔ یہاں تک کہ جب ہم ان پر سخت عذاب کا دروازہ کھول دیں گے پھر ناگہاں وہ اس میں مایوس ہوجائیں گے۔
رکوع 5
وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۸﴾
۷۸۔ اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنائے بہت ہی کم تم شکر کرتے ہو۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ ذَرَاَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ ﴿۷۹﴾
۷۹۔ اور وہی ہے جو تمہیں زمین کے اندر وجود میں لاتا ہے اور اسی کی طرف تم اکٹھے کیے جاؤ گے۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ وَ لَہُ اخۡتِلَافُ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۸۰﴾
۸۰۔ اور وہی ہے جو زندہ کرتا اور مارتا ہے اور رات اور دن کا اختلاف اسی (کے اختیار) کا ہے تو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے۔
بَلۡ قَالُوۡا مِثۡلَ مَا قَالَ الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۸۱﴾
۸۱۔ بلکہ اسی کی طرح کہتے ہیں جو پہلوں نے کہا۔
قَالُوۡۤا ءَ اِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَ اِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿۸۲﴾
۸۲۔ کہتے ہیں کیا جب ہم مرجائیں گے اورمٹی اور ہڈیاں ہوجائیں گے کیا ہم دوبارہ اٹھائے جائیں گے؟
لَقَدۡ وُعِدۡنَا نَحۡنُ وَ اٰبَآؤُنَا ہٰذَا مِنۡ قَبۡلُ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۸۳﴾
۸۳۔ ہمیں اور ہمارے باپ دادوں کو پہلے سے یہی وعدہ دیا جاتا رہا ہے یہ کچھ نہیں مگر پہلوں کی کہانیاں ہیں۔
قُلۡ لِّمَنِ الۡاَرۡضُ وَ مَنۡ فِیۡہَاۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۸۴﴾
۸۴۔ کہہ زمین اور جو اس میں ہیں وہ کس کے لیے ہیں اگر تم جانتے ہو۔
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۸۵﴾
۸۵۔ کہیں گے اللہ کے لیے کہہ تو کیا تم نصیحت حاصل نہیں کرتے۔
قُلۡ مَنۡ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبۡعِ وَ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۸۶﴾
۸۶۔ کہہ ساتوں آسمانوں کا رب اور بڑے عرش کا رب کون ہے۔
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۸۷﴾
۸۷۔ کہیں گے اللہ کے لیے ہی ہے کہہ تو کیا تم تقویٰ اختیار نہیں کرتے۔
قُلۡ مَنۡۢ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ ہُوَ یُجِیۡرُ وَ لَا یُجَارُ عَلَیۡہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۸۸﴾
۸۸۔ کہہ کون ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی حکومت ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابل پناہ نہیں ملتی۔ اگر تم جانتے ہو۔
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ فَاَنّٰی تُسۡحَرُوۡنَ ﴿۸۹﴾
۸۹۔ کہیں گے اللہ کے لیے ہی ہے کہہ پھر تمہیں کہاں سے دھوکا لگتا ہے۔
بَلۡ اَتَیۡنٰہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ اِنَّہُمۡ لَکٰذِبُوۡنَ ﴿۹۰﴾
۹۰۔ بلکہ ہم اُن کے پاس حق لائے ہیں اور وہ یقیناً جھوٹے ہیں۔
مَا اتَّخَذَ اللّٰہُ مِنۡ وَّلَدٍ وَّ مَا کَانَ مَعَہٗ مِنۡ اِلٰہٍ اِذًا لَّذَہَبَ کُلُّ اِلٰہٍۭ بِمَا خَلَقَ وَ لَعَلَا بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿ۙ۹۱﴾
۹۱۔ اللہ نے کوئی بیٹا نہیں بنایا اور نہ اس کے ساتھ کوئی ( دوسرا ) معبود ہے اس صورت میں ہر ایک معبود اسے لے جاتا جو اس نے پیدا کیا ہوتا اور ان میں سے ایک دوسرے پر بڑائی حاصل کرنے میں لگا رہتا، اللہ اس سے پاک ہے جو وہ بیان کرتے ہیں۔
عٰلِمِ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ فَتَعٰلٰی عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿٪۹۲﴾
۹۲۔ غیب اور حاضر کا جاننے والا، سو وہ اس سے بلند ہے جو وہ شریک بناتے ہیں۔
رکوع 6
قُلۡ رَّبِّ اِمَّا تُرِیَنِّیۡ مَا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿ۙ۹۳﴾
۹۳۔ کہہ میرے رب اگر تو مجھے وہ دکھائے جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔
رَبِّ فَلَا تَجۡعَلۡنِیۡ فِی الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۹۴﴾
۹۴۔ میرے رب تو مجھے ظالم لوگوں میں نہ رکھیو۔
وَ اِنَّا عَلٰۤی اَنۡ نُّرِیَکَ مَا نَعِدُہُمۡ لَقٰدِرُوۡنَ ﴿۹۵﴾
۹۵۔ اور ہم اس پر کہ تجھے وہ دکھائیں جس کا انہیں وعدہ دیتے ہیں قادر ہیں۔
اِدۡفَعۡ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ السَّیِّئَۃَ ؕ نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا یَصِفُوۡنَ ﴿۹۶﴾
۹۶۔ بدی کو اس (بات) کے ساتھ دور کر جو بہت اچھی ہے۔ ہم خوب جانتے ہیں جو وہ بیان کرتے ہیں۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ہَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ﴿ۙ۹۷﴾
۹۷۔ اور کہہ میرے رب میں شیطانوں کی عیب جوئی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡنِ ﴿۹۸﴾
۹۸۔ اور میرے رب میں تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے سامنے آئیں۔
حَتّٰۤی اِذَا جَآءَ اَحَدَہُمُ الۡمَوۡتُ قَالَ رَبِّ ارۡجِعُوۡنِ ﴿ۙ۹۹﴾
۹۹۔ تو جب ان میں سے ایک کو موت آتی ہے کہتا ہے میرے رب مجھے لوٹاؤ۔
لَعَلِّیۡۤ اَعۡمَلُ صَالِحًا فِیۡمَا تَرَکۡتُ کَلَّا ؕ اِنَّہَا کَلِمَۃٌ ہُوَ قَآئِلُہَا ؕ وَ مِنۡ وَّرَآئِہِمۡ بَرۡزَخٌ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۰۰﴾
۱۰۰۔ تاکہ میں اس میں جسے چھوڑ آیا ہوں اچھا عمل کروں۔ ہرگز نہیں وہ ایک بات ہے جسے وہ کہے گا اور ان کے سامنے ایک روک ہے اس دن تک کہ وہ اٹھائے جائیں۔
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَلَاۤ اَنۡسَابَ بَیۡنَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ وَّ لَا یَتَسَآءَلُوۡنَ ﴿۱۰۱﴾
۱۰۱۔ سو جب صور پھونکاجائے گا تو اس دن ان میں رشتہ داریاں نہ رہیں گی اور نہ ایک دوسرے سے (حال) دریافت کریں گے۔
فَمَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۱۰۲﴾
۱۰۲۔ پس جس کے اچھے عمل بھاری ہوں گے تو وہی کامیاب ہوں گے۔
وَ مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فِیۡ جَہَنَّمَ خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۰۳﴾ۚ
۱۰۳۔ اور جس کے اچھے عمل ہلکے ہوں گے پس وہی ہیں جنہوں نےا پنے آپ کو گھاٹے میں رکھا، جہنم میں رہیں گے۔
تَلۡفَحُ وُجُوۡہَہُمُ النَّارُ وَ ہُمۡ فِیۡہَا کٰلِحُوۡنَ ﴿۱۰۴﴾
۱۰۴۔ آگ ان کے مونہوں کو جھلس دے گی اور وہ اس میں بُرے منہ بنائے ہوئے ہوں گے۔
اَلَمۡ تَکُنۡ اٰیٰتِیۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فَکُنۡتُمۡ بِہَا تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۱۰۵﴾
۱۰۵۔ کیا میری آیتیں تم پر نہ پڑھی جاتی تھیں، تو تم انہیں جھٹلاتے تھے۔
قَالُوۡا رَبَّنَا غَلَبَتۡ عَلَیۡنَا شِقۡوَتُنَا وَ کُنَّا قَوۡمًا ضَآلِّیۡنَ ﴿۱۰۶﴾
۱۰۶۔ کہیں گے اے ہمارے رب ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی اور ہم گمراہ قوم تھے۔
رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡہَا فَاِنۡ عُدۡنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوۡنَ ﴿۱۰۷﴾
۱۰۷۔ اے ہمارے رب ہمیں اس سے نکال دے پھر اگر ہم دوبارہ یہ کام کریں تو ہم ظالم ہوں گے۔
قَالَ اخۡسَـُٔوۡا فِیۡہَا وَ لَا تُکَلِّمُوۡنِ ﴿۱۰۸﴾
۱۰۸۔ کہے گا اسی میں ذلیل ہوکر پیچھے ہٹ جاؤ اور میرے ساتھ بات نہ کرو۔
اِنَّہٗ کَانَ فَرِیۡقٌ مِّنۡ عِبَادِیۡ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا وَ ارۡحَمۡنَا وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿۱۰۹﴾ۚۖ
۱۰۹۔ میرے بندوں میں سے ایک گروہ تھا وہ کہتے تھے ہمارے رب ہم ایمان لائے سو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب رحم کرنےو الوں سے بہتر ہے۔
فَاتَّخَذۡتُمُوۡہُمۡ سِخۡرِیًّا حَتّٰۤی اَنۡسَوۡکُمۡ ذِکۡرِیۡ وَ کُنۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ تَضۡحَکُوۡنَ ﴿۱۱۰﴾
۱۱۰۔ تو تم نے اُن سے تمسخر کیا یہاں تک کہ (گویا) انہوں نے تمہیں میرا ذکر بھلادیا اور تم اُن پر ہنسی اڑاتے تھے۔
اِنِّیۡ جَزَیۡتُہُمُ الۡیَوۡمَ بِمَا صَبَرُوۡۤا ۙ اَنَّہُمۡ ہُمُ الۡفَآئِزُوۡنَ ﴿۱۱۱﴾
۱۱۱۔ آج میں نے اُنہیں اُن کے صبر کا بدلہ دیا کہ وہی بامراد ہیں۔
قٰلَ کَمۡ لَبِثۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ عَدَدَ سِنِیۡنَ ﴿۱۱۲﴾
۱۱۲۔ کہے گا تم کتنے برس زمین میں رہے؟
قَالُوۡا لَبِثۡنَا یَوۡمًا اَوۡ بَعۡضَ یَوۡمٍ فَسۡـَٔلِ الۡعَآدِّیۡنَ ﴿۱۱۳﴾
۱۱۳۔ کہیں گے ہم ایک دن یا دن کا کوئی حِصّہ رہے۔ سو گنتی کرنےو الوں سے پوچھیۓ۔
قٰلَ اِنۡ لَّبِثۡتُمۡ اِلَّا قَلِیۡلًا لَّوۡ اَنَّکُمۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۱۴﴾
۱۱۴۔ کہے گا تم رہے تو تھوڑا ہی، کاش ! تم جانتے۔
اَفَحَسِبۡتُمۡ اَنَّمَا خَلَقۡنٰکُمۡ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمۡ اِلَیۡنَا لَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۱۱۵﴾
۱۱۵۔ کیا تم خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار پیداکیا ہے اور کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے؟
فَتَعٰلَی اللّٰہُ الۡمَلِکُ الۡحَقُّ ۚ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡکَرِیۡمِ ﴿۱۱۶﴾
۱۱۶۔ سو اللہ بلند ہے بادشاہ ہے حق ہے اس کے سوائے کوئی معبود نہیں وہ معزز عرش کا رب ہے۔
وَ مَنۡ یَّدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ۙ لَا بُرۡہَانَ لَہٗ بِہٖ ۙ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ ؕ اِنَّہٗ لَا یُفۡلِحُ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۱۱۷﴾
۱۱۷۔ اور جو کوئی اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو پکارے گا، جس کی اس کے پاس کوئی روشن دلیل نہیں تو اس کا حساب اس کے رب کے ہاں ہے۔ کافر ہی کامیاب نہیں ہوں گے۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اغۡفِرۡ وَ ارۡحَمۡ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿٪۱۱۸﴾
۱۱۸۔ اور کہہ میرے رب حفاظت فرما اور رحم کر اور تُو سب رحم کرنےو الوں سے بہتر ہے۔