قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 24: An-Nur (Revealed at Madinah: 9 sections, 64 verses)
(24) سُوۡرَۃُ النُّوۡرِ مَدَنِیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
سُوۡرَۃٌ اَنۡزَلۡنٰہَا وَ فَرَضۡنٰہَا وَ اَنۡزَلۡنَا فِیۡہَاۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لَّعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۱﴾
۱۔ (یہ) ایک سورت ہے جسے ہم نے اتارا ہے اور اس (کے احکام) کو ضروری ٹھیرایا اور اس میں کھلے کھلے حکم اتارے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
اَلزَّانِیَۃُ وَ الزَّانِیۡ فَاجۡلِدُوۡا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا مِائَۃَ جَلۡدَۃٍ ۪ وَّ لَا تَاۡخُذۡکُمۡ بِہِمَا رَاۡفَۃٌ فِیۡ دِیۡنِ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۚ وَ لۡیَشۡہَدۡ عَذَابَہُمَا طَآئِفَۃٌ مِّنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۲﴾
۲۔ زنا کرنے والی عورت اور زنا کرنے والے مرد (کے لیے حکم یہ ہے) کہ ان دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ، اور ان پر مہربانی تمہیں اللہ کے حکم کی تعمیل سے نہ روکے، اگر تم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہو اور چاہیٔے کہ ان کی سزا کے وقت مومنوں کی ایک جماعت موجود ہو۔
اَلزَّانِیۡ لَا یَنۡکِحُ اِلَّا زَانِیَۃً اَوۡ مُشۡرِکَۃً ۫ وَّ الزَّانِیَۃُ لَا یَنۡکِحُہَاۤ اِلَّا زَانٍ اَوۡ مُشۡرِکٌ ۚ وَ حُرِّمَ ذٰلِکَ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۳﴾
۳۔ بدکار مرد سوائے بدکار یا مشرک عورت کے کسی سے تعلق پیدانہیں کرتا اور بدکار عورت کے ساتھ سوائے بدکار مرد یا مشرک کے کوئی تعلق پیدانہیں کرتا اور یہ مومنوں پر حرام کیا گیا ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَرۡمُوۡنَ الۡمُحۡصَنٰتِ ثُمَّ لَمۡ یَاۡتُوۡا بِاَرۡبَعَۃِ شُہَدَآءَ فَاجۡلِدُوۡہُمۡ ثَمٰنِیۡنَ جَلۡدَۃً وَّ لَا تَقۡبَلُوۡا لَہُمۡ شَہَادَۃً اَبَدًا ۚ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ ۙ﴿۴﴾
۴۔ اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں پھر چار گواہ نہ لائیں، تو انہیں اَسّی کوڑے لگاؤ اور ان کی گواہی کبھی قبول نہ کرو، اور وہی نافرمان ہیں۔
اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِکَ وَ اَصۡلَحُوۡا ۚ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۵﴾
۵۔ مگر جو بعد میں توبہ کرلیں اور اصلاح کرلیں تو اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَرۡمُوۡنَ اَزۡوَاجَہُمۡ وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہُمۡ شُہَدَآءُ اِلَّاۤ اَنۡفُسُہُمۡ فَشَہَادَۃُ اَحَدِہِمۡ اَرۡبَعُ شَہٰدٰتٍۭ بِاللّٰہِ ۙ اِنَّہٗ لَمِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۶﴾
۶۔ اور جو لوگ اپنی عورتوں پر تہمت لگائیں اور سوائے اپنے ان کا کوئی گواہ نہ ہو تو ان (تہمت لگانے والوں) میں سے ایک کی گواہی یہ ہے کہ اللہ کی قسم کے ساتھ چار بار گواہی دے کہ وہ سچّوں میں سے ہے۔
وَ الۡخَامِسَۃُ اَنَّ لَعۡنَتَ اللّٰہِ عَلَیۡہِ اِنۡ کَانَ مِنَ الۡکٰذِبِیۡنَ ﴿۷﴾
۷۔ اور پانچویں (بار یہ کہ) اللہ کی لعنت اس پر ہو اگر وہ جھوٹوں میں سے ہے۔
وَ یَدۡرَؤُا عَنۡہَا الۡعَذَابَ اَنۡ تَشۡہَدَ اَرۡبَعَ شَہٰدٰتٍۭ بِاللّٰہِ ۙ اِنَّہٗ لَمِنَ الۡکٰذِبِیۡنَ ۙ﴿۸﴾
۸۔ اور عورت سے یہ بات سزا کو ٹال سکتی ہے کہ وہ اللہ کی قسم کے ساتھ چار بار گواہی دے کہ وہ (مرد) جھوٹوں میں سے ہے۔
وَ الۡخَامِسَۃَ اَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیۡہَاۤ اِنۡ کَانَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۹﴾
۹۔ اور پانچویں (بار یہ) کہ اللہ کا غضب اس پر ہو اگر وہ سچوں میں سے ہے۔
وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ وَ اَنَّ اللّٰہَ تَوَّابٌ حَکِیۡمٌ ﴿٪۱۰﴾
۱۰۔ اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی اور اللہ رجوع برحمت کرنے والاحکمت والا ہے۔
رکوع 2
اِنَّ الَّذِیۡنَ جَآءُوۡ بِالۡاِفۡکِ عُصۡبَۃٌ مِّنۡکُمۡ ؕ لَا تَحۡسَبُوۡہُ شَرًّا لَّکُمۡ ؕ بَلۡ ہُوَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ ؕ لِکُلِّ امۡرِیًٔ مِّنۡہُمۡ مَّا اکۡتَسَبَ مِنَ الۡاِثۡمِ ۚ وَ الَّذِیۡ تَوَلّٰی کِبۡرَہٗ مِنۡہُمۡ لَہٗ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ ﴿۱۱﴾
۱۱۔ جو جھوٹ بنالائے تم ہی میں سے ایک گروہ ہے۔ اسے اپنے لیے بُرا نہ سمجھو بلکہ وہ تمہارے لیے اچھا ہے ان میں سے ہر شخص کے لیے وہی ہے جو اس نے گناہ کمایا اور اُن میں سے جس نے اس کا بڑا بوجھ اپنے اوپر لیا، اس کے لیے بڑا دکھ ہے۔
لَوۡ لَاۤ اِذۡ سَمِعۡتُمُوۡہُ ظَنَّ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتُ بِاَنۡفُسِہِمۡ خَیۡرًا ۙ وَّ قَالُوۡا ہٰذَاۤ اِفۡکٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۲﴾
۱۲۔ جب تم نے اُسے سنا تھا تو مومن مردوں اور مومن عورتوں نے اپنے لوگوں پر نیک ظن کیوں نہ کیا اور (کیوں نہ) کہا کہ یہ صریح جھوٹ ہے۔
لَوۡ لَا جَآءُوۡ عَلَیۡہِ بِاَرۡبَعَۃِ شُہَدَآءَ ۚ فَاِذۡ لَمۡ یَاۡتُوۡا بِالشُّہَدَآءِ فَاُولٰٓئِکَ عِنۡدَ اللّٰہِ ہُمُ الۡکٰذِبُوۡنَ ﴿۱۳﴾
۱۳۔ کیوں نہ اس پر چار گواہ لائے، پس جب گواہ نہیں لائے، تو اللہ کے نزدیک یہی جھوٹے ہیں۔
وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ لَمَسَّکُمۡ فِیۡ مَاۤ اَفَضۡتُمۡ فِیۡہِ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ ﴿ۚۖ۱۴﴾
۱۴۔ اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر دنیا اور آخرت میں نہ ہوتی تو جس بات کا تم نے چرچا کیا تھا، اس کی وجہ سے تمہیں بھاری عذاب پہنچا ہوتا۔
اِذۡ تَلَقَّوۡنَہٗ بِاَلۡسِنَتِکُمۡ وَ تَقُوۡلُوۡنَ بِاَفۡوَاہِکُمۡ مَّا لَیۡسَ لَکُمۡ بِہٖ عِلۡمٌ وَّ تَحۡسَبُوۡنَہٗ ہَیِّنًا ٭ۖ وَّ ہُوَ عِنۡدَ اللّٰہِ عَظِیۡمٌ ﴿۱۵﴾
۱۵۔ جب تم اپنی زبانوں سے اسے لیتے تھے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہتے تھے جس کا تمہیں کوئی علم نہ تھا اور تم اسے آسان سمجھتے تھے اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی بھاری بات تھی۔
وَ لَوۡ لَاۤ اِذۡ سَمِعۡتُمُوۡہُ قُلۡتُمۡ مَّا یَکُوۡنُ لَنَاۤ اَنۡ نَّتَکَلَّمَ بِہٰذَا ٭ۖ سُبۡحٰنَکَ ہٰذَا بُہۡتَانٌ عَظِیۡمٌ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ اور جب تم نے اُسے سنا تو کیوں نہ کہا کہ ہمیں یہ مناسب نہیں کہ اس کے متعلق باتیں کریں۔ (اے اللہ) تیری ذات پاک ہے یہ تو بڑا بہتان ہے۔
یَعِظُکُمُ اللّٰہُ اَنۡ تَعُوۡدُوۡا لِمِثۡلِہٖۤ اَبَدًا اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۚ۱۷﴾
۱۷۔ اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ ایسی بات پھر کبھی (نہ) کرو، اگر تم مومن ہو۔
وَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۱۸﴾
۱۸۔ اور اللہ تمہارے لیے آیتیں کھول کر بیان کرتا ہےاور اللہ علم والا حکمت والا ہے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۹﴾
۱۹۔ جو لوگ چاہتے ہیں کہ بے حیائی (کی باتیں) ان لوگوں میں پھیلیں جو ایمان لائے ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ وَ اَنَّ اللّٰہَ رَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ ﴿٪۲۰﴾
۲۰۔ اور اگر اس کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور کہ اللہ مہربان رحم کرنے والا ہے۔
رکوع 3
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّبِعۡ خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ فَاِنَّہٗ یَاۡمُرُ بِالۡفَحۡشَآءِ وَ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنۡکُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ اَبَدًا ۙ وَّ لٰکِنَّ اللّٰہَ یُزَکِّیۡ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۲۱﴾
۲۱۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو، اور جو کوئی شیطان کے قدموں کی پیروی کرتا ہے تو (شیطان) بے حیائی اور بُرائی کےلیے ہی کہتا ہے اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، تو کوئی بھی تم میں سے کبھی پاک نہ ہوتا۔ لیکن اللہ جسے چاہتا ہے پاک کرتا ہے اور اللہ سننےو الا جاننے والا ہے۔
وَ لَا یَاۡتَلِ اُولُوا الۡفَضۡلِ مِنۡکُمۡ وَ السَّعَۃِ اَنۡ یُّؤۡتُوۡۤا اُولِی الۡقُرۡبٰی وَ الۡمَسٰکِیۡنَ وَ الۡمُہٰجِرِیۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۪ۖ وَ لۡیَعۡفُوۡا وَ لۡیَصۡفَحُوۡا ؕ اَلَا تُحِبُّوۡنَ اَنۡ یَّغۡفِرَ اللّٰہُ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۲۲﴾
۲۲۔ اور تم میں سے بزرگی اور وسعت والے لوگ یہ قسم نہ کھائیں کہ وہ قریبیوں اور مسکینوں اور اللہ کی راہ میں ہجرت کرنےو الوں کو نہیں دیں گے اور چاہیٔے کہ معاف کریں اور درگزر کریں۔ کیا تم پسند نہیں کرتےکہ اللہ تمہاری مغفرت کرے اور اللہ حفاظت کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ یَرۡمُوۡنَ الۡمُحۡصَنٰتِ الۡغٰفِلٰتِ الۡمُؤۡمِنٰتِ لُعِنُوۡا فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ۪ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۲۳﴾
۲۳۔ جو لوگ پاک دامن بے خبر مومن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت ہے اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔
یَّوۡمَ تَشۡہَدُ عَلَیۡہِمۡ اَلۡسِنَتُہُمۡ وَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۴﴾
۲۴۔ جس دن اُن کی زبانیں اور ان کے ہاتھ اور ان کے پاؤں ان کے خلاف اس کی گواہی دیں گے جو وہ کرتے تھے۔
یَوۡمَئِذٍ یُّوَفِّیۡہِمُ اللّٰہُ دِیۡنَہُمُ الۡحَقَّ وَ یَعۡلَمُوۡنَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ الۡمُبِیۡنُ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ اس دن اللہ انہیں ان کا ٹھیک بدلہ پورا پورا دے گا اور جان لیں گے کہ اللہ ہی حق (اور) کھولنے والا ہے۔
اَلۡخَبِیۡثٰتُ لِلۡخَبِیۡثِیۡنَ وَ الۡخَبِیۡثُوۡنَ لِلۡخَبِیۡثٰتِ ۚ وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیۡنَ وَ الطَّیِّبُوۡنَ لِلطَّیِّبٰتِ ۚ اُولٰٓئِکَ مُبَرَّءُوۡنَ مِمَّا یَقُوۡلُوۡنَ ؕ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ ﴿٪۲۶﴾
۲۶۔ پلید چیزیں پلید لوگوں کے لیے اور پلید لوگ پلید چیزوں کےلیے ہیں۔ اور اچھی چیزیں اچھے لوگوں کےلیےہیں اور اچھے لوگ اچھی چیزوں کے لیے ہیں، یہ لوگ اِن باتوں سے بَری ہیں جو وہ کہتے ہیں، ان کے لیے مغفرت اور عزّت والا رزق ہے۔
رکوع 4
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتًا غَیۡرَ بُیُوۡتِکُمۡ حَتّٰی تَسۡتَاۡنِسُوۡا وَ تُسَلِّمُوۡا عَلٰۤی اَہۡلِہَا ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۲۷﴾
۲۷۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اپنے گھروں کے سوائے (دوسرے) گھروں میں داخل نہ ہو جب تک کہ اجازت نہ لے لو اور ان کے رہنے والوں پر سلام نہ کرلو، یہ تمہارے لیے بہتر ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرلو۔
فَاِنۡ لَّمۡ تَجِدُوۡا فِیۡہَاۤ اَحَدًا فَلَا تَدۡخُلُوۡہَا حَتّٰی یُؤۡذَنَ لَکُمۡ ۚ وَ اِنۡ قِیۡلَ لَکُمُ ارۡجِعُوۡا فَارۡجِعُوۡا ہُوَ اَزۡکٰی لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِیۡمٌ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ پھر اگر ان میں کسی کو نہ پاؤ تو اس میں داخل نہ ہو جب تک کہ تمہیں اجازت نہ دی جائے اور اگر تمہیں کہا جائے کہ لوٹ جاؤ تو لوٹ جاؤ وہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ ہے اور جو تم کرتے ہو اللہ اُسے جانتا ہے۔
لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتًا غَیۡرَ مَسۡکُوۡنَۃٍ فِیۡہَا مَتَاعٌ لَّکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تُبۡدُوۡنَ وَ مَا تَکۡتُمُوۡنَ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم غیر آباد گھروں میں داخل ہوجاؤ جن میں تمہارا اسباب ہو، اور اللہ جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔
قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡ وَ یَحۡفَظُوۡا فُرُوۡجَہُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَزۡکٰی لَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ ﴿۳۰﴾
۳۰۔ مومنوں کو کہہ دو وہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کیا کریں، یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔ اللہ اس سے خبردار ہے جو وہ کرتے ہیں۔
وَ قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنٰتِ یَغۡضُضۡنَ مِنۡ اَبۡصَارِہِنَّ وَ یَحۡفَظۡنَ فُرُوۡجَہُنَّ وَ لَا یُبۡدِیۡنَ زِیۡنَتَہُنَّ اِلَّا مَا ظَہَرَ مِنۡہَا وَ لۡیَضۡرِبۡنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلٰی جُیُوۡبِہِنَّ ۪ وَ لَا یُبۡدِیۡنَ زِیۡنَتَہُنَّ اِلَّا لِبُعُوۡلَتِہِنَّ اَوۡ اٰبَآئِہِنَّ اَوۡ اٰبَآءِ بُعُوۡلَتِہِنَّ اَوۡ اَبۡنَآئِہِنَّ اَوۡ اَبۡنَآءِ بُعُوۡلَتِہِنَّ اَوۡ اِخۡوَانِہِنَّ اَوۡ بَنِیۡۤ اِخۡوَانِہِنَّ اَوۡ بَنِیۡۤ اَخَوٰتِہِنَّ اَوۡ نِسَآئِہِنَّ اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُنَّ اَوِ التّٰبِعِیۡنَ غَیۡرِ اُولِی الۡاِرۡبَۃِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفۡلِ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَظۡہَرُوۡا عَلٰی عَوۡرٰتِ النِّسَآءِ ۪ وَ لَا یَضۡرِبۡنَ بِاَرۡجُلِہِنَّ لِیُعۡلَمَ مَا یُخۡفِیۡنَ مِنۡ زِیۡنَتِہِنَّ ؕ وَ تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ جَمِیۡعًا اَیُّہَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿۳۱﴾
۳۱۔ اور مومن عورتوں کو کہہ دے کہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اس کے جو (عادتاً) کھلا رہتا ہے اور چاہیٔے کہ اپنی اوڑھنیاں اپنے سینوں پر ڈال لیں اور اپنی زینت کو (اور کسی کے سامنے) ظاہر نہ کریں سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے باپوں کے یا اپنے خاوند کے باپوں کے یا اپنےبیٹوں کے یا اپنے خاوندوں کے بیٹوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھائیوں کے بیٹوں کے یا اپنی بہنوں کے بیٹوں کے یا اپنی عورتوں کے یا ان کے جن کے ان کے داہنے ہاتھ مالک ہیں یا مردوں میں سے ایسے خادموں کے جو (عورتوں کی) حاجت نہیں رکھتے یا لڑکوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے واقف نہیں اور اپنے پاؤں کو (اس طرح) زمین پر نہ ماریں کہ اُن کے چُھپے ہوئے زیور معلوم ہوجائیں اور اے مومنو سب کے سب اللہ کی طرف رجوع کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔
وَ اَنۡکِحُوا الۡاَیَامٰی مِنۡکُمۡ وَ الصّٰلِحِیۡنَ مِنۡ عِبَادِکُمۡ وَ اِمَآئِکُمۡ ؕ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغۡنِہِمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۳۲﴾
۳۲۔ اور جو تم میں سے مجرد ہیں ان کے نکاح کردو اور اپنے غلاموں اورلونڈیوں کے بھی جو صلاحیت رکھتے ہوں اگر وہ محتاج ہوں گے تو اللہ اپنےفضل سے ان کو غنی کردے گا اور اللہ فراخی والا علم والا ہے۔
وَ لۡیَسۡتَعۡفِفِ الَّذِیۡنَ لَا یَجِدُوۡنَ نِکَاحًا حَتّٰی یُغۡنِیَہُمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ الَّذِیۡنَ یَبۡتَغُوۡنَ الۡکِتٰبَ مِمَّا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ فَکَاتِبُوۡہُمۡ اِنۡ عَلِمۡتُمۡ فِیۡہِمۡ خَیۡرًا ٭ۖ وَّ اٰتُوۡہُمۡ مِّنۡ مَّالِ اللّٰہِ الَّذِیۡۤ اٰتٰىکُمۡ ؕ وَ لَا تُکۡرِہُوۡا فَتَیٰتِکُمۡ عَلَی الۡبِغَآءِ اِنۡ اَرَدۡنَ تَحَصُّنًا لِّتَبۡتَغُوۡا عَرَضَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ؕ وَ مَنۡ یُّکۡرِہۡہُّنَّ فَاِنَّ اللّٰہَ مِنۡۢ بَعۡدِ اِکۡرَاہِہِنَّ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۳۳﴾
۳۳۔ اور جو شادی (کا سامان) نہیں پاتے اپنے تئیں بچائے رکھیں یہاں تک کہ اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے اور جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہیں ان میں سے جو آزادی کی تحریر مانگیں تو انہیں لکھ دو اگر تم ان میں بھلائی جانتے ہو اور ان کو اللہ کے مال سے دو جو اس نے تمہیں دیا ہے۔ اور اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاکدامن رہنا چاہتی ہیں بدکاری پر مجبور نہ کرو، تاکہ تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہو اور جو کوئی انہیں مجبور کرے گا تو اللہ ان کے جبر کے بعد بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔
وَ لَقَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکُمۡ اٰیٰتٍ مُّبَیِّنٰتٍ وَّ مَثَلًا مِّنَ الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلِکُمۡ وَ مَوۡعِظَۃً لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿٪۳۴﴾
۳۴۔ اور ہم نے تمہاری طرف کھول کر بیان کرنےو الی آیتیں اتاریں اور کچھ ان لوگوں کے حالات جو تم سے پہلے گزرچکے ہیں اور متقیوں کے لیے نصیحت ۔
رکوع 5
اَللّٰہُ نُوۡرُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ مَثَلُ نُوۡرِہٖ کَمِشۡکٰوۃٍ فِیۡہَا مِصۡبَاحٌ ؕ اَلۡمِصۡبَاحُ فِیۡ زُجَاجَۃٍ ؕ اَلزُّجَاجَۃُ کَاَنَّہَا کَوۡکَبٌ دُرِّیٌّ یُّوۡقَدُ مِنۡ شَجَرَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ زَیۡتُوۡنَۃٍ لَّا شَرۡقِیَّۃٍ وَّ لَا غَرۡبِیَّۃٍ ۙ یَّکَادُ زَیۡتُہَا یُضِیۡٓءُ وَ لَوۡ لَمۡ تَمۡسَسۡہُ نَارٌ ؕ نُوۡرٌ عَلٰی نُوۡرٍ ؕ یَہۡدِی اللّٰہُ لِنُوۡرِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ لِلنَّاسِ ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿ۙ۳۵﴾
۳۵۔ اللہ آسمانوں اور زمین کا روشن کرنے والا ہے اس کے نور کی مثال (ایسی ہے) جیسے ایک طاق میں ایک چراغ ہے چراغ ایک شیشہ میں ہے، شیشہ گویا کہ ایک چمکتا ہوا تارہ ہے (چراغ) ایک بابرکت زیتون کے درخت سے روشن ہورہا ہے، جو نہ شرقی ہے اور نہ غربی، قریب ہے کہ اس کا تیل روشنی دے، گو اسے آگ بھی نہ چُھوئے، روشنی پر روشنی ہے اللہ اپنے نور کے لیے جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور اللہ لوگوں کے لیے مثالیں بیان کرتا ہے اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
فِیۡ بُیُوۡتٍ اَذِنَ اللّٰہُ اَنۡ تُرۡفَعَ وَ یُذۡکَرَ فِیۡہَا اسۡمُہٗ ۙ یُسَبِّحُ لَہٗ فِیۡہَا بِالۡغُدُوِّ وَ الۡاٰصَالِ ﴿ۙ۳۶﴾
۳۶۔ یہ نور ان گھروں میں ہے جو اللہ نے حکم دیا ہے کہ بلند کیے جائیں اور ان میں اس کا نام یاد کیا جائے ، ان میں اس کی تسبیح صبح اور شام کے وقتوں میں کرتے رہتے ہیں۔
رِجَالٌ ۙ لَّا تُلۡہِیۡہِمۡ تِجَارَۃٌ وَّ لَا بَیۡعٌ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ وَ اِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَ اِیۡتَآءِ الزَّکٰوۃِ ۪ۙ یَخَافُوۡنَ یَوۡمًا تَتَقَلَّبُ فِیۡہِ الۡقُلُوۡبُ وَ الۡاَبۡصَارُ ﴿٭ۙ۳۷﴾
۳۷۔ (ایسے) لوگ جنہیں تجارت اور خریدوفروخت اللہ کے ذکر سے اور نماز قائم کرنے سے اور زکوٰۃ دینے سے غافل نہیں کرتی اس دن سے ڈرتے ہیں جس میں دل اور آنکھیں اُلٹ جائیں گی۔
لِیَجۡزِیَہُمُ اللّٰہُ اَحۡسَنَ مَا عَمِلُوۡا وَ یَزِیۡدَہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ یَرۡزُقُ مَنۡ یَّشَآءُ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۳۸﴾
۳۸۔ تاکہ اللہ انہیں اس کا بہترین بدلہ دے جو وہ کرتے ہیں اور اپنے فضل سے انہیں زیادہ دے اور اللہ جسے چاہتا ہے بغیر حساب کے رز ق دیتا ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَعۡمَالُہُمۡ کَسَرَابٍۭ بِقِیۡعَۃٍ یَّحۡسَبُہُ الظَّمۡاٰنُ مَآءً ؕ حَتّٰۤی اِذَا جَآءَہٗ لَمۡ یَجِدۡہُ شَیۡئًا وَّ وَجَدَ اللّٰہَ عِنۡدَہٗ فَوَفّٰىہُ حِسَابَہٗ ؕ وَ اللّٰہُ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ ﴿ۙ۳۹﴾
۳۹۔ اور جو کافر ہیں ان کے عمل چٹیل میدان میں چمکتی ریت کی طرح ہیں، جسے پیاسا پانی سمجھتا ہے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آتا ہے اسے کچھ بھی نہیں پاتا اور اللہ کو اپنے پاس پاتا ہے سو وہ اس کا حساب اُسے پُورا پُورا دے دیتا ہے اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
اَوۡ کَظُلُمٰتٍ فِیۡ بَحۡرٍ لُّجِّیٍّ یَّغۡشٰہُ مَوۡجٌ مِّنۡ فَوۡقِہٖ مَوۡجٌ مِّنۡ فَوۡقِہٖ سَحَابٌ ؕ ظُلُمٰتٌۢ بَعۡضُہَا فَوۡقَ بَعۡضٍ ؕ اِذَاۤ اَخۡرَجَ یَدَہٗ لَمۡ یَکَدۡ یَرٰىہَا ؕ وَ مَنۡ لَّمۡ یَجۡعَلِ اللّٰہُ لَہٗ نُوۡرًا فَمَا لَہٗ مِنۡ نُّوۡرٍ ﴿٪۴۰﴾
۴۰۔ یا جیسے گہرے سمندر میں اندھیرے اس کے اوپر ایک لہر چڑھی آرہی ہے اس کے اوپر ایک اور لہر ہے اس کےاوپر بادل ہے، اندھیرے ہیں جو ایک دُوسرے پر چڑھے ہوئے ہیں جب وہ اپنا ہاتھ نکالتا ہے تو اسے دیکھ بھی نہیں سکتا اور جسے اللہ روشنی نہ دے اسے (کہیں بھی) روشنی نہیں ملتی۔
رکوع 6
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یُسَبِّحُ لَہٗ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ الطَّیۡرُ صٰٓفّٰتٍ ؕ کُلٌّ قَدۡ عَلِمَ صَلَاتَہٗ وَ تَسۡبِیۡحَہٗ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِمَا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۴۱﴾
۴۱۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ اللہ (وہ ہے کہ) اس کی تسبیح کرتے ہیں جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں اور پر پھیلائے ہوئے پرند بھی، ہر ایک اپنی دعا اور اپنی تسبیح کو جانتا ہے اور اللہ اسے جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
وَ لِلّٰہِ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ وَ اِلَی اللّٰہِ الۡمَصِیۡرُ ﴿۴۲﴾
۴۲۔ اور اللہ کے لیے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے اور اللہ کی طرف ہی انجام کار پھر کر جانا ہے۔
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یُزۡجِیۡ سَحَابًا ثُمَّ یُؤَلِّفُ بَیۡنَہٗ ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ رُکَامًا فَتَرَی الۡوَدۡقَ یَخۡرُجُ مِنۡ خِلٰلِہٖ ۚ وَ یُنَزِّلُ مِنَ السَّمَآءِ مِنۡ جِبَالٍ فِیۡہَا مِنۡۢ بَرَدٍ فَیُصِیۡبُ بِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَصۡرِفُہٗ عَنۡ مَّنۡ یَّشَآءُ ؕ یَکَادُ سَنَا بَرۡقِہٖ یَذۡہَبُ بِالۡاَبۡصَارِ ﴿ؕ۴۳﴾
۴۳۔ کیا تو نے غور نہیں کیا کہ اللہ بادل کو چلاتا ہے پھر اسے اکٹھا کرتا ہے، پھر اسے تہ بتہ کرتا ہے پھر تو بارش کو اس کے اندر سے نکلتے ہوئے دیکھتا ہے اور وہ بادل سے جو پہاڑوں کی طرح ہیں، اولے برساتا ہے، پھر وہ اُسے پہنچاتا ہے جسے چاہتا ہے اور جس سے چاہتا ہے اُسے ہٹائے رکھتا ہے قریب ہے کہ اس کی بجلی کی چمک آنکھوں کو خیرہ کردے۔
یُقَلِّبُ اللّٰہُ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَعِبۡرَۃً لِّاُولِی الۡاَبۡصَارِ ﴿۴۴﴾
۴۴۔ اللہ دن اور رات کو پھیرتا رہتا ہے اس میں آنکھوں والوں کےلیے عبرت ہے۔
وَ اللّٰہُ خَلَقَ کُلَّ دَآبَّۃٍ مِّنۡ مَّآءٍ ۚ فَمِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّمۡشِیۡ عَلٰی بَطۡنِہٖ ۚ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّمۡشِیۡ عَلٰی رِجۡلَیۡنِ ۚ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّمۡشِیۡ عَلٰۤی اَرۡبَعٍ ؕ یَخۡلُقُ اللّٰہُ مَا یَشَآءُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۴۵﴾
۴۵۔ اور اللہ نے ہر ایک جاندار کو پانی سے پیدا کیا، سو کوئی اُن میں سے وہ ہے جو اپنے پیٹ پر چلتا ہے اور کوئی ان میں سے وہ ہے جو دو پاؤں پر چلتا ہے اور کوئی ان میں سے وہ ہے جو چار (پاؤں) پر چلتا ہے۔ اللہ جو چاہتا ہے پید اکرتا ہے، اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
لَقَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ اٰیٰتٍ مُّبَیِّنٰتٍ ؕ وَ اللّٰہُ یَہۡدِیۡ مَنۡ یَّشَآءُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۴۶﴾
۴۶۔ ہم نے کھول کر بیان کرنےو الی آیتیں اتاری ہیں اور اللہ جسے چاہتا ہے سیدھے رستہ کی طرف ہدایت کرتا ہے۔
وَ یَقُوۡلُوۡنَ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ بِالرَّسُوۡلِ وَ اَطَعۡنَا ثُمَّ یَتَوَلّٰی فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِکَ ؕ وَ مَاۤ اُولٰٓئِکَ بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۴۷﴾
۴۷۔ اور کہتے ہیں ہم اللہ پر اور رسول پر ایمان لائے ہیں اور اطاعت کرتے ہیں پھر اس کے بعد ان میں سے ایک فریق پھر جاتا ہے اور یہ لوگ مومن نہیں۔
وَ اِذَا دُعُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ لِیَحۡکُمَ بَیۡنَہُمۡ اِذَا فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿۴۸﴾
۴۸۔ اور جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے کہ ان کے درمیان فیصلہ کرے تو ان میں سے ایک گروہ مُنہ پھیرنے والا ہوتا ہے۔
وَ اِنۡ یَّکُنۡ لَّہُمُ الۡحَقُّ یَاۡتُوۡۤا اِلَیۡہِ مُذۡعِنِیۡنَ ﴿ؕ۴۹﴾
۴۹۔ اور اگر حق ان کی جانب ہو تو وہ اس کی طرف فرمانبرداری کرتے ہوئے دوڑے آتے ہیں۔
اَفِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ اَمِ ارۡتَابُوۡۤا اَمۡ یَخَافُوۡنَ اَنۡ یَّحِیۡفَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ وَ رَسُوۡلُہٗ ؕ بَلۡ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾
۵۰۔ کیا ان کے دلوں میں بیماری ہے یا وہ شک میں ہیں یا ڈرتے ہیں کہ اللہ اور اس کا رسول ان کے ساتھ بے انصافی کریں گے۔ بلکہ وہ خود ہی ظالم ہیں۔
رکوع 7
اِنَّمَا کَانَ قَوۡلَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اِذَا دُعُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ لِیَحۡکُمَ بَیۡنَہُمۡ اَنۡ یَّقُوۡلُوۡا سَمِعۡنَا وَ اَطَعۡنَا ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۵۱﴾
۵۱۔ مومنوں کا جواب جب وہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلائے جائیں، تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے، یہی ہوتا ہے کہ کہیں ہم نے سُن لیا اور ہم فرمانبرداری کرتے ہیں اور یہی کامیاب ہونے والے ہیں۔
وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ وَ یَخۡشَ اللّٰہَ وَ یَتَّقۡہِ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفَآئِزُوۡنَ ﴿۵۲﴾
۵۲۔ اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے اور اللہ سے ڈرتا ہے اور اس کا تقویٰ اختیار کرتا ہے تو یہی بامراد ہیں۔
وَ اَقۡسَمُوۡا بِاللّٰہِ جَہۡدَ اَیۡمَانِہِمۡ لَئِنۡ اَمَرۡتَہُمۡ لَیَخۡرُجُنَّ ؕ قُلۡ لَّا تُقۡسِمُوۡا ۚ طَاعَۃٌ مَّعۡرُوۡفَۃٌ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۵۳﴾
۵۳۔ اور وہ اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں، نہایت زور کی قسمیں کہ اگر تو انہیں حکم دے تو وہ نکل کھڑے ہوں گے ۔ کہہ قسمیں نہ کھاؤ، دستور کے مطابق فرمانبرداری چاہیٔے اللہ اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو۔
قُلۡ اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ ۚ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا عَلَیۡہِ مَا حُمِّلَ وَ عَلَیۡکُمۡ مَّا حُمِّلۡتُمۡ ؕ وَ اِنۡ تُطِیۡعُوۡہُ تَہۡتَدُوۡا ؕ وَ مَا عَلَی الرَّسُوۡلِ اِلَّا الۡبَلٰغُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۵۴﴾
۵۴۔کہہ اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو پھر اگر وہ پھر جائیں تو اس پر صرف وہ (پہنچادینا) ہے جو اس کے ذمہ ڈالا گیا، اور تم پر وہ واجب ہے جو تمہارے ذمہ ڈالاگیا اور اگر اس کی اطاعت کرو گے تو سیدھے رستے پرہو گے اور رسول کے ذمے سوائے کھول کر پہنچادینے کے کچھ نہیں۔
وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡکُمۡ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَیَسۡتَخۡلِفَنَّہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ کَمَا اسۡتَخۡلَفَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ۪ وَ لَیُمَکِّنَنَّ لَہُمۡ دِیۡنَہُمُ الَّذِی ارۡتَضٰی لَہُمۡ وَ لَیُبَدِّلَنَّہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ خَوۡفِہِمۡ اَمۡنًا ؕ یَعۡبُدُوۡنَنِیۡ لَا یُشۡرِکُوۡنَ بِیۡ شَیۡئًا ؕ وَ مَنۡ کَفَرَ بَعۡدَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ ﴿۵۵﴾
۵۵۔ اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائے اور اچھے عمل کرتے ہیں وعدہ کیا ہے کہ وہ انہیں زمین میں خلیفہ بنائے گا، جیسا انہیں خلیفہ بنایا جو اُن سے پہلے تھے اور وہ ان کے لیے ان کے دین کو جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے مضبوطی سے قائم کردے گا اور وہ ان کے لیے ان کے خوف کے بعد بدل کر امن (کی حالت) کردے گا وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے۔ اور جو کوئی اس کے بعد کفر کرے تو وہی نافرمان ہیں۔
وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿۵۶﴾
۵۶۔ اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، اور رسولؐ کی اطاعت کرو، تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
لَا تَحۡسَبَنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مُعۡجِزِیۡنَ فِی الۡاَرۡضِ ۚ وَ مَاۡوٰىہُمُ النَّارُ ؕ وَ لَبِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ ﴿٪۵۷﴾
۵۷۔ (یہ) خیال نہ کر کہ جو کافر ہیں وہ زمین میں (ہمیں) ہرادینے والے ہیں اور ان کا ٹھکانا آگ ہے اور وہ بُرا ٹھکانا ہے۔
رکوع 8
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِیَسۡتَاۡذِنۡکُمُ الَّذِیۡنَ مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَبۡلُغُوا الۡحُلُمَ مِنۡکُمۡ ثَلٰثَ مَرّٰتٍ ؕ مِنۡ قَبۡلِ صَلٰوۃِ الۡفَجۡرِ وَ حِیۡنَ تَضَعُوۡنَ ثِیَابَکُمۡ مِّنَ الظَّہِیۡرَۃِ وَ مِنۡۢ بَعۡدِ صَلٰوۃِ الۡعِشَآءِ ۟ؕ ثَلٰثُ عَوۡرٰتٍ لَّکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ وَ لَا عَلَیۡہِمۡ جُنَاحٌۢ بَعۡدَہُنَّ ؕ طَوّٰفُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ بَعۡضُکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۸﴾
۵۸۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہیں۔ اور وہ جو تم میں سے بلوغ کو نہیں پہنچے، چاہیٔے کہ تین دفعہ تم سے (اندر آنے کی) اجازت لے لیا کریں۔ نماز فجر سے پہلے اور جب تم (گرمی کی) دوپہر کو اپنے کپڑے اتار دیتے ہو اور نماز عشاء کے بعد تین وقت تمہارے پردے کے ہیں۔ ان کے بعد نہ تم پر اور نہ ان پر کوئی گناہ ہے۔ تم ایک دوسرے کے پاس پھرتے پھراتے ہی رہتے ہو، اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے لیے حکم کھول کر بیان کرتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَ اِذَا بَلَغَ الۡاَطۡفَالُ مِنۡکُمُ الۡحُلُمَ فَلۡیَسۡتَاۡذِنُوۡا کَمَا اسۡتَاۡذَنَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اٰیٰتِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۹﴾
۵۹۔ اور جب تم میں سے لڑکے بلوغ کو پہنچ جائیں تو چاہیٔے کہ وہ (اندر آنے کی) اجازت لے لیا کریں، جس طرح وہ اجازت لیتے رہے جو اِن سے پہلے ہیں۔ اسی طرح اللہ اپنے حکم تمہارے لیے کھول کر بیان کرتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَ الۡقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ الّٰتِیۡ لَا یَرۡجُوۡنَ نِکَاحًا فَلَیۡسَ عَلَیۡہِنَّ جُنَاحٌ اَنۡ یَّضَعۡنَ ثِیَابَہُنَّ غَیۡرَ مُتَبَرِّجٰتٍۭ بِزِیۡنَۃٍ ؕ وَ اَنۡ یَّسۡتَعۡفِفۡنَ خَیۡرٌ لَّہُنَّ ؕ وَ اللّٰہُ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۶۰﴾
۶۰۔ اور بڑی عمر کی عورتیں جو نکاح کی امید نہیں رکھتیں ان پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنے (اوپر کے) کپڑے اتار رکھیں، بغیر اس کے کہ سنگار دکھاتی پھریں اور وہ اپنے آپ کو بچائے رکھیں تو ان کے لیے بہتر ہے۔ اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
لَیۡسَ عَلَی الۡاَعۡمٰی حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡاَعۡرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡمَرِیۡضِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ اَنۡ تَاۡکُلُوۡا مِنۡۢ بُیُوۡتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اٰبَآئِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اُمَّہٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اِخۡوَانِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَخَوٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَعۡمَامِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ عَمّٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَخۡوَالِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ خٰلٰتِکُمۡ اَوۡ مَا مَلَکۡتُمۡ مَّفَاتِحَہٗۤ اَوۡ صَدِیۡقِکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَاۡکُلُوۡا جَمِیۡعًا اَوۡ اَشۡتَاتًا ؕ فَاِذَا دَخَلۡتُمۡ بُیُوۡتًا فَسَلِّمُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ تَحِیَّۃً مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ مُبٰرَکَۃً طَیِّبَۃً ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ لَعَلَّکُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ ﴿٪۶۱﴾
۶۱۔ اندھے پر کوئی تنگی نہیں اور نہ لنگڑے پر کوئی تنگی ہے، اور نہ بیمار پر کوئی تنگی ہے، اور نہ خود تم پر کہ تم اپنے گھروں سے کھاؤ یا اپنے باپوں کے گھروں سے یا اپنی ماؤں کے گھروں سے یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے یا اپنی بہنوں کے گھروں سے یا اپنے چچاؤں کے گھروں سے یا اپنی پھوپھیوں کےگھروں سے یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے یا اپنی خالاؤں کے گھروں سے یا وہ جس کی چابیوں کے تم مالک ہو یا اپنے دوست کے (گھر سے)۔ تم پر کوئی گناہ نہیں کہ سب اکٹھے کھاؤ یا الگالگ پس جب تم گھروں میں داخل ہو تو اپنے لوگوں کو سلام کہا کرو، دعائے خیر اللہ کی طرف سے برکت دی گئی پاکیزہ۔ اِسی طرح اللہ تمہارے لیے حکم کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم عقل سے کام لو۔
رکوع 9
اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ اِذَا کَانُوۡا مَعَہٗ عَلٰۤی اَمۡرٍ جَامِعٍ لَّمۡ یَذۡہَبُوۡا حَتّٰی یَسۡتَاۡذِنُوۡہُ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَسۡتَاۡذِنُوۡنَکَ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ۚ فَاِذَا اسۡتَاۡذَنُوۡکَ لِبَعۡضِ شَاۡنِہِمۡ فَاۡذَنۡ لِّمَنۡ شِئۡتَ مِنۡہُمۡ وَ اسۡتَغۡفِرۡ لَہُمُ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۶۲﴾
۶۲۔ مومن وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہیں اور جب کسی بات کے لیے جہاں جمع ہونے کی ضرورت ہے اس کے ساتھ جمع ہوتے ہیں، تو جاتے نہیں جب تک کہ اس سے اجازت نہ لے لیں۔ وہ لوگ جو تجھ سے اجازت لیتے ہیں وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہیں، پس جب وہ اپنے کسی کام کے لیے تجھ سے اجازت مانگیں تو تُو ان میں سے جسے چاہے اجازت دے دے، اور ان کے لیے اللہ سے استغفار کر۔ اللہ بخشنے والا رحم کرنےو الا ہے۔
لَا تَجۡعَلُوۡا دُعَآءَ الرَّسُوۡلِ بَیۡنَکُمۡ کَدُعَآءِ بَعۡضِکُمۡ بَعۡضًا ؕ قَدۡ یَعۡلَمُ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ یَتَسَلَّلُوۡنَ مِنۡکُمۡ لِوَاذًا ۚ فَلۡیَحۡذَرِ الَّذِیۡنَ یُخَالِفُوۡنَ عَنۡ اَمۡرِہٖۤ اَنۡ تُصِیۡبَہُمۡ فِتۡنَۃٌ اَوۡ یُصِیۡبَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۶۳﴾
۶۳۔ رسول کے بلانے کو آپس میں ایسا قرار نہ دو جیساتمہارا ایک دوسرے کو بلانا ہے۔ اللہ ان لوگوں کو جانتا ہے جو تم میں سے چُھپ کر نکل جاتے ہیں۔ پس چاہیٔے کہ وہ لوگ ڈریں جو اس کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں کہ وہ آزمائش میں نہ پڑیں یا انہیں دردناک عذاب نہ پہنچے۔
اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ قَدۡ یَعۡلَمُ مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ ؕ وَ یَوۡمَ یُرۡجَعُوۡنَ اِلَیۡہِ فَیُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿٪۶۴﴾
۶۴۔ سُن رکھو اللہ کے لیے ہی ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ جانتا ہے جس (حال) پر تم ہو اور جس دن اس کی طرف لوٹائے جائیں گے تو وہ انہیں اس کی خبر دے گا جو وہ کرتےتھے۔ اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔