قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 27: Al-Naml (Revealed at Makkah: 7 sections, 93 verses)
(27) سُوۡرَۃُ النَّمۡلِ مَکِّیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
طٰسٓ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡقُرۡاٰنِ وَ کِتَابٍ مُّبِیۡنٍ ۙ﴿۱﴾
۱۔ طور سینا (کی وحی پر غور کرو) یہ قرآن اور کھول کر بیان کرنےو الی کتاب کی آیتیں ہیں۔
ہُدًی وَّ بُشۡرٰی لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۙ﴿۲﴾
۲۔ مومنوں کے لیے ہدایت اور بشارت ہے۔
الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ ﴿۳﴾
۳۔ جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ زَیَّنَّا لَہُمۡ اَعۡمَالَہُمۡ فَہُمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ؕ﴿۴﴾
۴۔ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے، ہم نے ان کےعملوں کو ان کے لیے اچھا کرکے دکھایا ہے مگر وہ حیران پھر رہے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الۡعَذَابِ وَ ہُمۡ فِی الۡاٰخِرَۃِ ہُمُ الۡاَخۡسَرُوۡنَ ﴿۵﴾
۵۔ یہی ہیں جن کے لیے بُرا عذاب ہے اور وہ آخرت میں سب سے بڑھ کر نقصان اٹھانے والے ہیں۔
وَ اِنَّکَ لَتُلَقَّی الۡقُرۡاٰنَ مِنۡ لَّدُنۡ حَکِیۡمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۶﴾
۶۔ اور یقیناً تجھے قرآن حکمت و الے علم والے کی طرف سے دیا جاتا ہے۔
اِذۡ قَالَ مُوۡسٰی لِاَہۡلِہٖۤ اِنِّیۡۤ اٰنَسۡتُ نَارًا ؕ سَاٰتِیۡکُمۡ مِّنۡہَا بِخَبَرٍ اَوۡ اٰتِیۡکُمۡ بِشِہَابٍ قَبَسٍ لَّعَلَّکُمۡ تَصۡطَلُوۡنَ ﴿۷﴾
۷۔ جب موسیٰؑ نے اپنے گھر والوں سے کہا، میں نے آگ دیکھی ہے، میں اس سے تمہارے پاس خبر لاؤں گا یا تمہارے پاس جلتا ہُوا شعلہ لاؤں گا تاکہ تم سینکو۔
فَلَمَّا جَآءَہَا نُوۡدِیَ اَنۡۢ بُوۡرِکَ مَنۡ فِی النَّارِ وَ مَنۡ حَوۡلَہَا ؕ وَ سُبۡحٰنَ اللّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۸﴾
۸۔ سو جب اس کے پاس آیا آواز آئی کہ برکت دیا گیا جو آگ میں ہے اور جو اس کے ارد گرد ہے اور اللہ جہانوں کا رب (سب نقصوں سے ) پاک ہے۔
یٰمُوۡسٰۤی اِنَّہٗۤ اَنَا اللّٰہُ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ۙ﴿۹﴾
۹۔ اے موسیٰؑ میں اللہ غالب حکمت والا ہوں۔
وَ اَلۡقِ عَصَاکَ ؕ فَلَمَّا رَاٰہَا تَہۡتَزُّ کَاَنَّہَا جَآنٌّ وَّلّٰی مُدۡبِرًا وَّ لَمۡ یُعَقِّبۡ ؕ یٰمُوۡسٰی لَا تَخَفۡ ۟ اِنِّیۡ لَا یَخَافُ لَدَیَّ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿٭ۖ۱۰﴾
۱۰۔ اور اپنا عصا ڈال دے، سو جب اسے ہلتا ہوا دیکھا گویا وہ چھوٹا سانپ ہے، پیٹھ پھیر کر اُلٹا بھاگا اورمڑ کر نہ دیکھا، اے موسیٰؑ ! ڈر نہیں میرے ہاں رسولوں کو کوئی خوف نہیں۔
اِلَّا مَنۡ ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ حُسۡنًۢا بَعۡدَ سُوۡٓءٍ فَاِنِّیۡ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۱﴾
۱۱۔ مگر جو ظلم کرتا ہے پھر بدی کے بعد بدل کر نیکی کرتا ہے تو میں بخشنے والا رحم کرنے والا ہوں۔
وَ اَدۡخِلۡ یَدَکَ فِیۡ جَیۡبِکَ تَخۡرُجۡ بَیۡضَآءَ مِنۡ غَیۡرِ سُوۡٓءٍ ۟ فِیۡ تِسۡعِ اٰیٰتٍ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ وَ قَوۡمِہٖ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِیۡنَ ﴿۱۲﴾
۱۲۔ اور اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈال، بغیر کسی روگ کے سفید نکلے گا۔ فرعون اور اس کی قوم کی طرف نو نشانوں میں سے ہے، وہ نافرمان لوگ ہیں۔
فَلَمَّا جَآءَتۡہُمۡ اٰیٰتُنَا مُبۡصِرَۃً قَالُوۡا ہٰذَا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚ۱۳﴾
۱۳۔ سو جب اُن کے پاس ہماری بصیرت دینےو الی نشانیاں آئیں انہوں نے کہا یہ کھلاجادو ہے۔
وَ جَحَدُوۡا بِہَا وَ اسۡتَیۡقَنَتۡہَاۤ اَنۡفُسُہُمۡ ظُلۡمًا وَّ عُلُوًّا ؕ فَانۡظُرۡ کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الۡمُفۡسِدِیۡنَ ﴿٪۱۴﴾
۱۴۔ اور ظلم اور تکبر سے ان کا انکار کیا، حالانکہ ان کے دلوں نےان کا یقین کرلیا تھا، پس دیکھ فساد کرنے والوں کا انجام کیسا ہُوا۔
رکوع 2
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا دَاوٗدَ وَ سُلَیۡمٰنَ عِلۡمًا ۚ وَ قَالَا الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ فَضَّلَنَا عَلٰی کَثِیۡرٍ مِّنۡ عِبَادِہِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۵﴾
۱۵۔ اور ہم نے داؤدؑ اور سلیمانؑ کو علم دیا۔ اور انہوں نے کہا سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں اپنے بہت سےمومن بندو ں پر فضیلت دی ہے۔
وَ وَرِثَ سُلَیۡمٰنُ دَاوٗدَ وَ قَالَ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ عُلِّمۡنَا مَنۡطِقَ الطَّیۡرِ وَ اُوۡتِیۡنَا مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ ؕ اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الۡفَضۡلُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ اور سلیمانؑ داؤد ؑ کاوارث ہُوا۔ اور کہا اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہمیں ہر ایک چیز دی گئی ہے، یہ صریح فضل ہے۔
وَ حُشِرَ لِسُلَیۡمٰنَ جُنُوۡدُہٗ مِنَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ وَ الطَّیۡرِ فَہُمۡ یُوۡزَعُوۡنَ ﴿۱۷﴾
۱۷۔ اور سلیمانؑ کے لیے اس کے لشکر جنّوں اور انسانوں اور پرندوں سے اکھٹے کئے گئے اور انہیں روکا جاتا تھا۔
حَتّٰۤی اِذَاۤ اَتَوۡا عَلٰی وَادِ النَّمۡلِ ۙ قَالَتۡ نَمۡلَۃٌ یّٰۤاَیُّہَا النَّمۡلُ ادۡخُلُوۡا مَسٰکِنَکُمۡ ۚ لَا یَحۡطِمَنَّکُمۡ سُلَیۡمٰنُ وَ جُنُوۡدُہٗ ۙ وَ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۱۸﴾
۱۸۔ یہاں تک کہ جب وادیٔ نمل میں آئے ایک نملہ نے کہا اے نملو! اپنے گھروں میں داخل ہوجاؤ، سلیمانؑ اور اس کے لشکر تمہیں کچل نہ ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو۔
فَتَبَسَّمَ ضَاحِکًا مِّنۡ قَوۡلِہَا وَ قَالَ رَبِّ اَوۡزِعۡنِیۡۤ اَنۡ اَشۡکُرَ نِعۡمَتَکَ الَّتِیۡۤ اَنۡعَمۡتَ عَلَیَّ وَ عَلٰی وَالِدَیَّ وَ اَنۡ اَعۡمَلَ صَالِحًا تَرۡضٰىہُ وَ اَدۡخِلۡنِیۡ بِرَحۡمَتِکَ فِیۡ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۹﴾
۱۹۔ تو اس کی بات پر خوش ہوتا ہوا مسکرایا اور کہا، اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ تیری نعمت کا شکر کروں جو تو نے مجھے پر اور میرے ماں باپ پر انعام کیا اور کہ میں اچھے عمل کروں جن سے تو راضی ہو اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے صالح بندوں میں داخل فرما۔
وَ تَفَقَّدَ الطَّیۡرَ فَقَالَ مَا لِیَ لَاۤ اَرَی الۡہُدۡہُدَ ۫ۖ اَمۡ کَانَ مِنَ الۡغَآئِبِیۡنَ ﴿۲۰﴾
۲۰۔ اور پرندوں کو طلب کیا تو کہا، کیابات ہے میں ہُد ہُد کو نہیں دیکھتا، کیا وہ غیر حاضر ہے۔
لَاُعَذِّبَنَّہٗ عَذَابًا شَدِیۡدًا اَوۡ لَاَاذۡبَحَنَّہٗۤ اَوۡ لَیَاۡتِیَنِّیۡ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۲۱﴾
۲۱۔ میں اُسے سخت سزا دوں گا یا اُسے قتل کردوں گا، یا میرے پاس کوئی کُھلی دلیل لائے۔
فَمَکَثَ غَیۡرَ بَعِیۡدٍ فَقَالَ اَحَطۡتُّ بِمَا لَمۡ تُحِطۡ بِہٖ وَ جِئۡتُکَ مِنۡ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیۡنٍ ﴿۲۲﴾
۲۲۔ سو بہت دیر نہ ٹھیرا (اور آیا) تو کہا میں نے ایک ایسی خبر معلوم کی ہے جس کا تجھے علم نہیں اورمیں سبا سےتیرے پاس یقینی خبر لایا ہوں۔
اِنِّیۡ وَجَدۡتُّ امۡرَاَۃً تَمۡلِکُہُمۡ وَ اُوۡتِیَتۡ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ لَہَا عَرۡشٌ عَظِیۡمٌ ﴿۲۳﴾
۲۳۔ میں نےا یک عورت کو اُن پر بادشاہی کرتے پایا اور اسے ہر چیز دی گئی ہے اور اُس کا ایک بڑا تخت ہے۔
وَجَدۡتُّہَا وَ قَوۡمَہَا یَسۡجُدُوۡنَ لِلشَّمۡسِ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَ زَیَّنَ لَہُمُ الشَّیۡطٰنُ اَعۡمَالَہُمۡ فَصَدَّہُمۡ عَنِ السَّبِیۡلِ فَہُمۡ لَا یَہۡتَدُوۡنَ ﴿ۙ۲۴﴾
۲۴۔ میں نے اُسے اور اُس کی قوم کو اللہ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے ہوئے پایا اور شیطان نے اُن کے عمل انہیں اچھے کرکے دکھائے اور انہیں رستہ سے روک دیا، سو وہ سیدھی راہ پر نہیں چلتے۔
اَلَّا یَسۡجُدُوۡا لِلّٰہِ الَّذِیۡ یُخۡرِجُ الۡخَبۡءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ یَعۡلَمُ مَا تُخۡفُوۡنَ وَ مَا تُعۡلِنُوۡنَ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ کہ وہ اللہ کو سجدہ نہیں کرتے جو آسمانوں اور زمین کی چھپی چیزوں کو نکالتا ہے او روہ جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو۔
اَللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ٛ۲۶﴾
۲۶۔ اللہ، اس کےسوا کوئی معبود نہیں، بڑے عرش کا رب ہے۔
قَالَ سَنَنۡظُرُ اَصَدَقۡتَ اَمۡ کُنۡتَ مِنَ الۡکٰذِبِیۡنَ ﴿۲۷﴾
۲۷۔ کہا،ہم دیکھیں گے کہ تو سچ بولتا ہے یا تو جھوٹوں میں سے ہے۔
اِذۡہَبۡ بِّکِتٰبِیۡ ہٰذَا فَاَلۡقِہۡ اِلَیۡہِمۡ ثُمَّ تَوَلَّ عَنۡہُمۡ فَانۡظُرۡ مَا ذَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ یہ میرا خط لے جا، سو یہ اُنہیں دے دے، پھر اُن سے پھر آ اور انتظار کر کہ وہ کیا (جواب) دیتے ہیں۔
قَالَتۡ یٰۤاَیُّہَا الۡمَلَؤُا اِنِّیۡۤ اُلۡقِیَ اِلَیَّ کِتٰبٌ کَرِیۡمٌ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ (ملکہ نے) کہا، اے سردارو مجھے ایک معزّز خط ملا ہے۔
اِنَّہٗ مِنۡ سُلَیۡمٰنَ وَ اِنَّہٗ بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ ﴿ۙ۳۰﴾
۳۰۔ وہ سلیمانؑ کی طرف سے ہے اور وہ اللہ بے انتہا رحم والے بار بار رحم کرنے والے کے نام سے ہے۔
اَلَّا تَعۡلُوۡا عَلَیَّ وَ اۡتُوۡنِیۡ مُسۡلِمِیۡنَ ﴿٪۳۱﴾
۳۱۔ کہ میرے خلاف سرکشی نہ کرو اور فرمانبردار ہوکر میرے پاس آجاؤ۔
رکوع 3
قَالَتۡ یٰۤاَیُّہَا الۡمَلَؤُا اَفۡتُوۡنِیۡ فِیۡۤ اَمۡرِیۡ ۚ مَا کُنۡتُ قَاطِعَۃً اَمۡرًا حَتّٰی تَشۡہَدُوۡنِ ﴿۳۲﴾
۳۲۔ (ملکہ نے) کہا اے اہل دربار میرے معاملہ میں مجھے جواب دو۔ میں کسی معاملہ کا فیصلہ نہیں کرتی جب تک کہ تم میرے پاس موجود (نہ) ہو۔
قَالُوۡا نَحۡنُ اُولُوۡا قُوَّۃٍ وَّ اُولُوۡا بَاۡسٍ شَدِیۡدٍ ۬ۙ وَّ الۡاَمۡرُ اِلَیۡکِ فَانۡظُرِیۡ مَاذَا تَاۡمُرِیۡنَ ﴿۳۳﴾
۳۳۔ انہوں نے کہا ہم قوت والے اور سخت لڑنےو الے ہیں۔ اور حکم کرنا تیرے اختیار میں ہے۔ پس دیکھ لے کہ تو کیا حکم کرتی ہے۔
قَالَتۡ اِنَّ الۡمُلُوۡکَ اِذَا دَخَلُوۡا قَرۡیَۃً اَفۡسَدُوۡہَا وَ جَعَلُوۡۤا اَعِزَّۃَ اَہۡلِہَاۤ اَذِلَّۃً ۚ وَ کَذٰلِکَ یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۳۴﴾
۳۴۔ اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں ، اس کو برباد کردیتے ہیں اور اس کے عزت والے لوگوں کو ذلیل کردیتے ہیں اور اسی طرح کریں گے۔
وَ اِنِّیۡ مُرۡسِلَۃٌ اِلَیۡہِمۡ بِہَدِیَّۃٍ فَنٰظِرَۃٌۢ بِمَ یَرۡجِعُ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۳۵﴾
۳۵۔ اور میں ان کی طرف تحفہ بھیجتی ہو پھر دیکھتی ہوں کہ ایلچی کیا جواب لاتے ہیں۔
فَلَمَّا جَآءَ سُلَیۡمٰنَ قَالَ اَتُمِدُّوۡنَنِ بِمَالٍ ۫ فَمَاۤ اٰتٰىنَِۧ اللّٰہُ خَیۡرٌ مِّمَّاۤ اٰتٰىکُمۡ ۚ بَلۡ اَنۡتُمۡ بِہَدِیَّتِکُمۡ تَفۡرَحُوۡنَ ﴿۳۶﴾
۳۶۔ پس جب (ایلچی)سلیمانؑ کے پاس آیا اس نے کہا کیا تم مجھے مال سے مدد دیتے ہو، سو جو کچھ اللہ نے مجھے دیا ہے وہ اس سے بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے بلکہ تم اپنے تحفہ پر اتراتے ہو۔
اِرۡجِعۡ اِلَیۡہِمۡ فَلَنَاۡتِیَنَّہُمۡ بِجُنُوۡدٍ لَّا قِبَلَ لَہُمۡ بِہَا وَ لَنُخۡرِجَنَّہُمۡ مِّنۡہَاۤ اَذِلَّۃً وَّ ہُمۡ صٰغِرُوۡنَ ﴿۳۷﴾
۳۷۔ ان کی طرف لوٹ جا سو ہم ان پر ایسے لشکر لائیں گے جن کا وہ مقابلہ نہ کرسکیں گے او رہم انہیں اس سے ذلیل کرکے نکال دیں گے اور وہ خوار ہوں گے۔
قَالَ یٰۤاَیُّہَا الۡمَلَؤُا اَیُّکُمۡ یَاۡتِیۡنِیۡ بِعَرۡشِہَا قَبۡلَ اَنۡ یَّاۡتُوۡنِیۡ مُسۡلِمِیۡنَ ﴿۳۸﴾
۳۸۔ (سلیمانؑ نے) کہا، اے اہل دربار تم میں سے کون میرے پاس اس کا تخت لائے گا، اس سے پہلے کہ وہ میرے پاس فرمانبردار ہوکر آئیں۔
قَالَ عِفۡرِیۡتٌ مِّنَ الۡجِنِّ اَنَا اٰتِیۡکَ بِہٖ قَبۡلَ اَنۡ تَقُوۡمَ مِنۡ مَّقَامِکَ ۚ وَ اِنِّیۡ عَلَیۡہِ لَقَوِیٌّ اَمِیۡنٌ ﴿۳۹﴾
۳۹۔ جنّوں میں سے ایک زبردست نے کہا ، میں اسے تیرے پاس لے آؤں گا اس سے پہلے کہ تو اپنی جگہ سےا ُٹھے، اور میں اس (کے اُٹھانے) کی قوت رکھتا ہوں۔ امین ہوں۔
قَالَ الَّذِیۡ عِنۡدَہٗ عِلۡمٌ مِّنَ الۡکِتٰبِ اَنَا اٰتِیۡکَ بِہٖ قَبۡلَ اَنۡ یَّرۡتَدَّ اِلَیۡکَ طَرۡفُکَ ؕ فَلَمَّا رَاٰہُ مُسۡتَقِرًّا عِنۡدَہٗ قَالَ ہٰذَا مِنۡ فَضۡلِ رَبِّیۡ ۟ۖ لِیَبۡلُوَنِیۡۤ ءَاَشۡکُرُ اَمۡ اَکۡفُرُ ؕ وَ مَنۡ شَکَرَ فَاِنَّمَا یَشۡکُرُ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ رَبِّیۡ غَنِیٌّ کَرِیۡمٌ ﴿۴۰﴾
۴۰۔ جس کے پاس کتاب کا علم تھا اس نے کہا میں تیری آنکھ جھپکنے سے پہلے اُسے تیرے پاس لے آتا ہوں۔ پھر جب اُسے اپنے پاس موجود دیکھا، کہا یہ میرے رب کے فضل سے ہے، کہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں۔ اور جو کوئی شکر کرتا ہے وہ صرف اپنے (بھلے) کے لیے ہی شکر کرتا ہے اور جو کوئی ناشکری کرتا ہے تو میرا رب بے نیاز بزرگی والا ہے۔
قَالَ نَکِّرُوۡا لَہَا عَرۡشَہَا نَنۡظُرۡ اَتَہۡتَدِیۡۤ اَمۡ تَکُوۡنُ مِنَ الَّذِیۡنَ لَا یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۴۱﴾
۴۱۔ (سلیمانؑ نے) کہا اس کے لیے اس کے تخت کی صورت بدل دو ہم دیکھیں کہ آیا وہ سیدھے رستہ پر چلتی ہے یا اُن لوگوں میں سے ہوجاتی ہے جو سیدھی راہ پرنہیں چلتے۔
فَلَمَّا جَآءَتۡ قِیۡلَ اَہٰکَذَا عَرۡشُکِ ؕ قَالَتۡ کَاَنَّہٗ ہُوَ ۚ وَ اُوۡتِیۡنَا الۡعِلۡمَ مِنۡ قَبۡلِہَا وَ کُنَّا مُسۡلِمِیۡنَ ﴿۴۲﴾
۴۲۔ سو جب وہ آئی کہا گیا، کیا تیرا تخت ایسا ہی تھا۔ کہنے لگی گویا کہ یہ وہی ہے اور ہمیں اس سے پہلے علم ہوگیا تھا اور ہم فرمانبردار ہوگئے۔
وَ صَدَّہَا مَا کَانَتۡ تَّعۡبُدُ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ؕ اِنَّہَا کَانَتۡ مِنۡ قَوۡمٍ کٰفِرِیۡنَ ﴿۴۳﴾
۴۳۔ اور اسے اس نے روک رکھا جس کی وہ اللہ کےسوائے عبادت کرتی تھی وہ کافر قوم سے تھی۔
قِیۡلَ لَہَا ادۡخُلِی الصَّرۡحَ ۚ فَلَمَّا رَاَتۡہُ حَسِبَتۡہُ لُجَّۃً وَّ کَشَفَتۡ عَنۡ سَاقَیۡہَا ؕ قَالَ اِنَّہٗ صَرۡحٌ مُّمَرَّدٌ مِّنۡ قَوَارِیۡرَ ۬ؕ قَالَتۡ رَبِّ اِنِّیۡ ظَلَمۡتُ نَفۡسِیۡ وَ اَسۡلَمۡتُ مَعَ سُلَیۡمٰنَ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿٪۴۴﴾
۴۴۔ اسے کہا گیا محل میں داخل ہوجا، سو جب اُسے دیکھا، اُسے بہت گہرا پانی سمجھا، اور گھبرائی۔ (سلیمانؑ نے) کہا ، یہ محل ہے جو شیشوں سے جڑا گیا ہے۔ (اس نے) کہا میرے رب میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور میں سلیمان کے ساتھ اللہ جہانوں کےرب پر ایمان لائی۔
رکوع 4
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَاۤ اِلٰی ثَمُوۡدَ اَخَاہُمۡ صٰلِحًا اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ فَاِذَا ہُمۡ فَرِیۡقٰنِ یَخۡتَصِمُوۡنَ ﴿۴۵﴾
۴۵۔ اور ہم نے ہی ثمود کی طرف ان کے بھائی صالحؑ کو بھیجا ۔ کہ اللہ کی عبادت کرو ، تو وہ دو فریق ہوکر آپس میں جھگڑنے لگے۔
قَالَ یٰقَوۡمِ لِمَ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبۡلَ الۡحَسَنَۃِ ۚ لَوۡ لَا تَسۡتَغۡفِرُوۡنَ اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿۴۶﴾
۴۶۔ (اس نے) کہا، اے میری قوم کیوں تم بھلائی سے پہلے دُکھ کو جلدی مانگتے ہو۔ کیوں تم اللہ سے استغفار نہیں کرتے تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
قَالُوا اطَّیَّرۡنَا بِکَ وَ بِمَنۡ مَّعَکَ ؕ قَالَ طٰٓئِرُکُمۡ عِنۡدَ اللّٰہِ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ تُفۡتَنُوۡنَ ﴿۴۷﴾
۴۷۔ انہوں نے کہا ہمیں تیری وجہ سے اور ان کی وجہ سے جو تیرے ساتھ ہیں مصیبت ہی پہنچتی ہے اس نے کہا تمہاری مصیبت اللہ کی طرف سے ہے۔ بلکہ تم لوگ ہو جو آزمائے جاتے ہو۔
وَ کَانَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ تِسۡعَۃُ رَہۡطٍ یُّفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا یُصۡلِحُوۡنَ ﴿۴۸﴾
۴۸۔ اور شہر میں نو شخص تھے، جو ملک میں فساد کرتے تھے، اور اصلاح نہیں کرتے تھے۔
قَالُوۡا تَقَاسَمُوۡا بِاللّٰہِ لَنُبَیِّتَنَّہٗ وَ اَہۡلَہٗ ثُمَّ لَنَقُوۡلَنَّ لِوَلِیِّہٖ مَا شَہِدۡنَا مَہۡلِکَ اَہۡلِہٖ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ ﴿۴۹﴾
۴۹۔ انہوں نے کہا اللہ کی قسم کھاؤ کہ ضرور ہم اس پر اور اس کے اہل پر رات کےو قت حملہ کریں گے پھر ہم اس کے ولی کو کہہ دیں گے ہم اس کے گھر والوں کی ہلاکت پر موجود نہ تھے اور ہم بالکل سچے ہیں۔
وَ مَکَرُوۡا مَکۡرًا وَّ مَکَرۡنَا مَکۡرًا وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۵۰﴾
۵۰۔ اور انہوں نے ایک مخفی تدبیر کی اور ہم نے بھی ایک مخفی تدبیر کی اور انہیں خبر نہ تھی۔
فَانۡظُرۡ کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ مَکۡرِہِمۡ ۙ اَنَّا دَمَّرۡنٰہُمۡ وَ قَوۡمَہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۵۱﴾
۵۱۔ سو دیکھ ان کی تدبیر کا انجام کیسا ہُوا۔ کہ ہم نے اُنہیں اور ان کی قوم سب کو تباہ کردیا۔
فَتِلۡکَ بُیُوۡتُہُمۡ خَاوِیَۃًۢ بِمَا ظَلَمُوۡا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَ ﴿۵۲﴾
۵۲۔ سو یہ ان کے گھر ویران پڑے ہیں اِس لیے کہ انہوں نے ظلم کیا۔ اس میں یقیناً ان لوگوں کے لیے نشان ہے جو جانتے ہیں۔
وَ اَنۡجَیۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ کَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ ﴿۵۳﴾
۵۳۔ اور ہم نے انہیں نجات دی جو ایمان لائے اور تقویٰ اختیار کرتے تھے۔
وَ لُوۡطًا اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہٖۤ اَتَاۡتُوۡنَ الۡفَاحِشَۃَ وَ اَنۡتُمۡ تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۵۴﴾
۵۴۔ اور لوطؑ کو (بھیجا) جب اس نے اپنی قوم سے کہا،کیا تم بے حیائی کے کام کرتے ہو۔ حالانکہ تم دیکھتے ہو۔
اَئِنَّکُمۡ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ شَہۡوَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النِّسَآءِ ؕ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ تَجۡہَلُوۡنَ ﴿۵۵﴾
۵۵۔ کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر مردو ں کے پاس شہوت سے آتے ہو۔ بلکہ تم جاہل قوم ہو۔
فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوۡۤا اَخۡرِجُوۡۤا اٰلَ لُوۡطٍ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ ۚ اِنَّہُمۡ اُنَاسٌ یَّتَطَہَّرُوۡنَ ﴿۵۶﴾
۵۶۔ سو اس کی قوم کا جواب کچھ نہ تھا، مگر یہ کہ انہوں نے کہا لوط کے لوگوں کو اپنی بستی سے نکال دو۔ یہ ایسے لوگ ہیں جو پاک رہنا چاہتے ہیں۔
فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اِلَّا امۡرَاَتَہٗ ۫ قَدَّرۡنٰہَا مِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿۵۷﴾
۵۷۔ سو ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دی مگر اس کی عورت جسے ہم نے پیچھے رہنےو الوں میں مقدر کیا تھا۔
وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ مَّطَرًا ۚ فَسَآءَ مَطَرُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ ﴿٪۵۸﴾
۵۸۔ اور ہم نے ان پر ایک مینہ برسایا، توکیا ہی بُرا ان کا مینہ تھا جو ڈرائے گئے۔
رکوع 5
قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ وَ سَلٰمٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیۡنَ اصۡطَفٰی ؕ آٰللّٰہُ خَیۡرٌ اَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ؕ۵۹﴾
۵۹۔ کہہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے اور اس کے بندوں پر سلامتی ہے جنہیں اس نے چنُا۔ کیا اللہ بہتر ہے یا وہ جنہیں یہ شریک بناتے ہیں۔
اَمَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ اَنۡزَلَ لَکُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ مَآءً ۚ فَاَنۡۢبَتۡنَا بِہٖ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَہۡجَۃٍ ۚ مَا کَانَ لَکُمۡ اَنۡ تُنۡۢبِتُوۡا شَجَرَہَا ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ بَلۡ ہُمۡ قَوۡمٌ یَّعۡدِلُوۡنَ ﴿ؕ۶۰﴾
۶۰۔ بھلا کس نے آسمانوں اور زمین کو پیداکیا اور تمہارے لیے بادل سے پانی اتارا، پھر ہم نےاس کے ساتھ خوش نما باغ اُگائے ، تمہارے لیے (ممکن) نہ تھا، کہ اُن کے درختوں کو اُگاتے۔ کیا اللہ کے ساتھ (کوئی اور) معبود بھی ہے۔ بلکہ یہ ایسے لوگ ہیں جو ایک طرف جھک گئے ہیں۔
اَمَّنۡ جَعَلَ الۡاَرۡضَ قَرَارًا وَّ جَعَلَ خِلٰلَہَاۤ اَنۡہٰرًا وَّ جَعَلَ لَہَا رَوَاسِیَ وَ جَعَلَ بَیۡنَ الۡبَحۡرَیۡنِ حَاجِزًا ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ؕ۶۱﴾
۶۱۔ بھلا کس نے زمین کو قرار گاہ بنایا، اور اس کے اندر دریا بنائے اور اس کے لیے پہاڑ بنائے اور دو دریاؤں کے درمیان روک بنائی۔ کیا اللہ کے ساتھ (کوئی اور) معبود ہے۔ بلکہ ان میں سے اکثر علم نہیں رکھتے۔
اَمَّنۡ یُّجِیۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکۡشِفُ السُّوۡٓءَ وَ یَجۡعَلُکُمۡ خُلَفَآءَ الۡاَرۡضِ ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿ؕ۶۲﴾
۶۲۔ بھلا کون بے قرار کی فریاد کو پہنچتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور مصیبت کو دور کرتا ہےاور تمہیں زمین میں حاکم بناتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ (کوئی اَور) معبود ہے تم بہت ہی کم نصیحت قبول کرتے ہو۔
اَمَّنۡ یَّہۡدِیۡکُمۡ فِیۡ ظُلُمٰتِ الۡبَرِّ وَ الۡبَحۡرِ وَ مَنۡ یُّرۡسِلُ الرِّیٰحَ بُشۡرًۢا بَیۡنَ یَدَیۡ رَحۡمَتِہٖ ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ تَعٰلَی اللّٰہُ عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾
۶۳۔ بھلا کون تمہیں خشکی اور تری کی تاریکیوں میں رستہ دکھاتا ہے، اورکون اپنی رحمت کے آگے آگے ہواؤں کو خوش خبری دیتے ہوئے بھیجتاہے۔ کیا اللہ کے ساتھ (کوئی اَور) معبود ہے، اللہ اس سے بلند ہے جو وہ (اس کے ساتھ) شریک ٹھہراتے ہیں۔
اَمَّنۡ یَّبۡدَؤُا الۡخَلۡقَ ثُمَّ یُعِیۡدُہٗ وَ مَنۡ یَّرۡزُقُکُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ قُلۡ ہَاتُوۡا بُرۡہَانَکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۶۴﴾
۶۴۔ بھلا کون مخلوق کو پہلے پیدا کرتا ہے پھر اسے لوٹاتا رہتا ہے اور کون تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ (کوئی اور) معبود ہے۔ کہہ، اپنی روشن دلیل لاؤ، اگر تم سچے ہو۔
قُلۡ لَّا یَعۡلَمُ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ الۡغَیۡبَ اِلَّا اللّٰہُ ؕ وَ مَا یَشۡعُرُوۡنَ اَیَّانَ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۶۵﴾
۶۵۔ کہہ، جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں سوائے اللہ کے کوئی غیب کو نہیں جانتا اور وہ نہیں جانتے کہ کب اُٹھائے جائیں گئے۔
بَلِ ادّٰرَکَ عِلۡمُہُمۡ فِی الۡاٰخِرَۃِ ۟ بَلۡ ہُمۡ فِیۡ شَکٍّ مِّنۡہَا ۫۟ بَلۡ ہُمۡ مِّنۡہَا عَمُوۡنَ ﴿٪۶۶﴾
۶۶۔ بلکہ آخرت کے پانے سے ان کا علم پیچھے رہ گیا، بلکہ وہ اس کے متعلق شک میں ہیں، بلکہ وہ اس سے اندھے ہیں۔
رکوع 6
وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا ءَ اِذَا کُنَّا تُرٰبًا وَّ اٰبَآؤُنَاۤ اَئِنَّا لَمُخۡرَجُوۡنَ ﴿۶۷﴾
۶۷۔ اور وہ جو انکار کرتے ہیں، کہتے ہیں کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہوجائیں گے تو کیا ہم نکالے جائیں گے۔
لَقَدۡ وُعِدۡنَا ہٰذَا نَحۡنُ وَ اٰبَآؤُنَا مِنۡ قَبۡلُ ۙ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۶۸﴾
۶۸۔ یہ وعدہ ہمارے ساتھ اور پہلے ہمارے باپ دادوں سے (بھی) کیا گیا۔ یہ صرف پہلوں کی کہانیاں ہیں۔
قُلۡ سِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَانۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿۶۹﴾
۶۹۔ کہہ زمین میں چلو پھرو، پھر دیکھو مجرموں کا انجام کیسا ہُوا۔
وَ لَا تَحۡزَنۡ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا تَکُنۡ فِیۡ ضَیۡقٍ مِّمَّا یَمۡکُرُوۡنَ ﴿۷۰﴾
۷۰۔ اور ان پر غم نہ کھا، اور اس سے تنگی محسو س نہ کر، جو یہ تدبیریں کرتے ہیں۔
وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۷۱﴾
۷۱۔ اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہے، اگر تم سچے ہو۔
قُلۡ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ رَدِفَ لَکُمۡ بَعۡضُ الَّذِیۡ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۷۲﴾
۷۲۔ کہہ شاید اس کا کچھ حِصّہ تم سے نزدیک ہی آگیا ہو، جسے تم جلد چاہتے ہو۔
وَ اِنَّ رَبَّکَ لَذُوۡ فَضۡلٍ عَلَی النَّاسِ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَہُمۡ لَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۳﴾
۷۳۔ اور تیرا رب یقیناً لوگوں پر فضل کرنے والا ہے، لیکن ان میں سے اکثر شکر نہیں کرتے۔
وَ اِنَّ رَبَّکَ لَیَعۡلَمُ مَا تُکِنُّ صُدُوۡرُہُمۡ وَ مَا یُعۡلِنُوۡنَ ﴿۷۴﴾
۷۴۔ اور تیرا رب یقیناً اسے جانتا ہے جو اُن کے سینے چُھپاتے ہیں اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں۔
وَ مَا مِنۡ غَآئِبَۃٍ فِی السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ اِلَّا فِیۡ کِتٰبٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۷۵﴾
۷۵۔ اور کوئی چُھپی ہوئی چیز آسمان اور زمین میں نہیں مگر وہ واضح کتاب میں ہے۔
اِنَّ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ اَکۡثَرَ الَّذِیۡ ہُمۡ فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۷۶﴾
۷۶۔ یہ قرآن بنی اسرائیل پر بہت سی وہ باتیں بیان کرتا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔
وَ اِنَّہٗ لَہُدًی وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۷۷﴾
۷۷۔ اور بے شک وہ مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔
اِنَّ رَبَّکَ یَقۡضِیۡ بَیۡنَہُمۡ بِحُکۡمِہٖ ۚ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡعَلِیۡمُ ﴿ۙۚ۷۸﴾
۷۸۔ تیرا رب اُن کے درمیان اپنے حکم سے فیصلہ کردے گا اور وہ غالب علم والا ہے۔
فَتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّکَ عَلَی الۡحَقِّ الۡمُبِیۡنِ ﴿۷۹﴾
۷۹۔ سو اللہ پر بھروسہ رکھ، تُو کھلے حق پر ہے۔
اِنَّکَ لَا تُسۡمِعُ الۡمَوۡتٰی وَ لَا تُسۡمِعُ الصُّمَّ الدُّعَآءَ اِذَا وَلَّوۡا مُدۡبِرِیۡنَ ﴿۸۰﴾
۸۰۔ ہاں تو مُردوں کو نہیں سُنا سکتا، اور نہ تو بہروں کو سُنا سکتا ہے، جب وہ پیٹھ پھیرتے ہوئےو اپس ہوجائیں۔
وَ مَاۤ اَنۡتَ بِہٰدِی الۡعُمۡیِ عَنۡ ضَلٰلَتِہِمۡ ؕ اِنۡ تُسۡمِعُ اِلَّا مَنۡ یُّؤۡمِنُ بِاٰیٰتِنَا فَہُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۸۱﴾
۸۱۔ اور نہ تو اندھوں کو اُن کی گمراہی سے نکال کر رستہ دکھانے والا ہے، تو صرف اُسے سنا سکتا ہے جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتا ہے سو وہ فرمانبردار ہیں۔
وَ اِذَا وَقَعَ الۡقَوۡلُ عَلَیۡہِمۡ اَخۡرَجۡنَا لَہُمۡ دَآبَّۃً مِّنَ الۡاَرۡضِ تُکَلِّمُہُمۡ ۙ اَنَّ النَّاسَ کَانُوۡا بِاٰیٰتِنَا لَا یُوۡقِنُوۡنَ ﴿٪۸۲﴾
۸۲۔ اور جب بات اُن پر واقع ہوجائے گی ہم اُن کے لیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو اُن سے باتیں کرے گا، اس لیے کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں رکھتے تھے۔
رکوع 7
وَ یَوۡمَ نَحۡشُرُ مِنۡ کُلِّ اُمَّۃٍ فَوۡجًا مِّمَّنۡ یُّکَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَہُمۡ یُوۡزَعُوۡنَ ﴿۸۳﴾
۸۳۔ اور جس دن ہم ہر امت سے ایک گروہ ان میں سے اکٹھا کریں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں، پھر وہ روکے جائیں گے۔
حَتّٰۤی اِذَا جَآءُوۡ قَالَ اَکَذَّبۡتُمۡ بِاٰیٰتِیۡ وَ لَمۡ تُحِیۡطُوۡا بِہَا عِلۡمًا اَمَّا ذَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۸۴﴾
۸۴۔ یہاں تک کہ جب وہ آئیں گے کہے گا کیا تم نے میری آیتوں کو جھٹلایا، حالانکہ تم نے اپنے علم سے اُن پر احاطہ نہ کیا تھا، بھلا تم کیا کرتے تھے۔
وَ وَقَعَ الۡقَوۡلُ عَلَیۡہِمۡ بِمَا ظَلَمُوۡا فَہُمۡ لَا یَنۡطِقُوۡنَ ﴿۸۵﴾
۸۵۔ اور ان پر بات واقع ہوجائے گی اس لیے کہ انہوں نے ظلم کیا تو وہ بات نہ کریں گے۔
اَلَمۡ یَرَوۡا اَنَّا جَعَلۡنَا الَّیۡلَ لِیَسۡکُنُوۡا فِیۡہِ وَ النَّہَارَ مُبۡصِرًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ ﴿۸۶﴾
۸۶۔ کیا وہ غور نہیں کرتے کہ ہم نے رات کو بنایا ہے تاکہ وہ اس میں آرام کریں اور دن کو روشن (بنایا ہے) یقیناً اس میں ان لوگوں کے لیے نشان ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔
وَ یَوۡمَ یُنۡفَخُ فِی الصُّوۡرِ فَفَزِعَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ ؕ وَ کُلٌّ اَتَوۡہُ دٰخِرِیۡنَ ﴿۸۷﴾
۸۷۔ اور جس دن صور میں پھونکا جائے گا۔ پس جو کوئی آسمانوں میں ہیں اور جو کوئی زمین میں ہیں گھبراجائیں گے سوائے اس کے جو اللہ چاہے اور سب عاجز ہوکر اس کے پاس آ ئیں گے۔
وَ تَرَی الۡجِبَالَ تَحۡسَبُہَا جَامِدَۃً وَّ ہِیَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ ؕ صُنۡعَ اللّٰہِ الَّذِیۡۤ اَتۡقَنَ کُلَّ شَیۡءٍ ؕ اِنَّہٗ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَفۡعَلُوۡنَ ﴿۸۸﴾
۸۸۔ اور تو پہاڑوں کو دیکھتا ہے تو انہیں جمے ہوئے سمجھتا ہے۔ اور وہ بادلوں کی طرح چلیں گے۔ اللہ کا کام ہےجس نے ہر چیز کو مضبوط بنایا وہ اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو۔
مَنۡ جَآءَ بِالۡحَسَنَۃِ فَلَہٗ خَیۡرٌ مِّنۡہَا ۚ وَ ہُمۡ مِّنۡ فَزَعٍ یَّوۡمَئِذٍ اٰمِنُوۡنَ ﴿۸۹﴾
۸۹۔ جو کوئی نیکی لاتا ہے اس کے لیے اس سے بہتر ہے اور وہ اس دن گھبراہٹ سے امن میں ہوں گے۔
وَ مَنۡ جَآءَ بِالسَّیِّئَۃِ فَکُبَّتۡ وُجُوۡہُہُمۡ فِی النَّارِ ؕ ہَلۡ تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۹۰﴾
۹۰۔ اور جو بدی لاتا ہے تو وہ اوندھے منہ آگ میں ڈالے جائیں گے تم کوبدلہ نہیں دیا جاتا مگر اسی کا، جو تم عمل کرتے تھے۔
اِنَّمَاۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ رَبَّ ہٰذِہِ الۡبَلۡدَۃِ الَّذِیۡ حَرَّمَہَا وَ لَہٗ کُلُّ شَیۡءٍ ۫ وَّ اُمِرۡتُ اَنۡ اَکُوۡنَ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿ۙ۹۱﴾
۹۱۔ مجھے صرف یہی حکم دیا گیا ہے کہ اس شہر کے رب کی عبادت کروں جس نے اسے حرمت والا بنایا اور ہر چیز اسی کے لیے ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں فرمانبرداروں میں سے رہوں۔
وَ اَنۡ اَتۡلُوَا الۡقُرۡاٰنَ ۚ فَمَنِ اہۡتَدٰی فَاِنَّمَا یَہۡتَدِیۡ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ ضَلَّ فَقُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُنۡذِرِیۡنَ ﴿۹۲﴾
۹۲۔ اور کہ میں قرآن کی پیروی کروں، سو جو کوئی ہدایت اختیار کرتا ہے وہ اپنے ہی فائدہ کے لیے ہدایت اختیار کرتا ہے اور جو کوئی گمراہ ہوتا ہے تو کہہ دے میں صرف ڈرانے والوں میں سے ہوں۔
وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ سَیُرِیۡکُمۡ اٰیٰتِہٖ فَتَعۡرِفُوۡنَہَا ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿٪۹۳﴾
۹۳۔ اور کہہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے وہ تمہیں اپنے نشان دکھائے گا پھر تم انہیں پہچان لو گے۔ اور تیرا رب اس سے غافل نہیں جو تم کرتے ہو۔