قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 29: Al-Ankabut (Revealed at Makkah: 7 sections, 69 verses)

(29) سُوۡرَۃُ الۡعَنۡکَبُوۡتِ مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع  1

الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾

۱۔ میں اللہ کامل علم رکھنے والا ہوں۔

اَحَسِبَ النَّاسُ اَنۡ یُّتۡرَکُوۡۤا اَنۡ یَّقُوۡلُوۡۤا اٰمَنَّا وَ ہُمۡ  لَا یُفۡتَنُوۡنَ ﴿۲﴾

۲۔ کیالوگ سمجھتے ہیں کہ وہ یہ کہہ کر چھوٹ جائیں گے کہ ہم ایمان لائےاو روہ مصائب میں نہ ڈالے جائیں گے۔

وَ لَقَدۡ فَتَنَّا الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَلَیَعۡلَمَنَّ اللّٰہُ  الَّذِیۡنَ صَدَقُوۡا وَ لَیَعۡلَمَنَّ  الۡکٰذِبِیۡنَ  ﴿۳﴾

۳۔ اور یقیناً ہم نے انہیں مصائب میں ڈالا جو اُن سے پہلے تھے۔ پس ضرور اللہ انہیں معلوم کرلے گا جو سچّے ہیں اور وہ جھوٹوں کو بھی ضرور معلوم کرلے گا۔

اَمۡ حَسِبَ الَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السَّیِّاٰتِ اَنۡ  یَّسۡبِقُوۡنَا ؕ سَآءَ  مَا یَحۡکُمُوۡنَ  ﴿۴﴾

۴۔ کیا وہ لوگ جوبدیاں کرتے ہیں سمجھتے ہیں کہ ہمارے قابو سے نکل جائیں گے بُرا ہے جو وہ فیصلہ کرتے ہیں۔

مَنۡ کَانَ یَرۡجُوۡا لِقَآءَ اللّٰہِ  فَاِنَّ  اَجَلَ اللّٰہِ  لَاٰتٍ ؕ وَ ہُوَ  السَّمِیۡعُ  الۡعَلِیۡمُ ﴿۵﴾

۵۔ جو کوئی اللہ کی ملاقات کی امید رکھتا ہے تو اللہ کا مقرر کردہ وقت ضرور آنے والا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔

وَ مَنۡ جَاہَدَ فَاِنَّمَا یُجَاہِدُ لِنَفۡسِہٖ ؕ اِنَّ  اللّٰہَ  لَغَنِیٌّ  عَنِ  الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۶﴾

۶۔ اور جو کوئی جہاد کرتا ہے وہ اپنی ہی جان کی بھلائی کے لیے جہاد کرتا ہے  اللہ یقیناً جہانوں سے بے نیاز ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُکَفِّرَنَّ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ لَنَجۡزِیَنَّہُمۡ اَحۡسَنَ  الَّذِیۡ  کَانُوۡا  یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۷﴾

۷۔ اور جو ایمان لاتے ہیں اور اچھے عمل کرتے ہیں ہم یقیناً  اُن سے ان کی بدیاں دُور کردیں گے اور ہم ضرور انہیں اس کا بہترین بدلہ دیں گے جو وہ کرتے ہیں۔

وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ حُسۡنًا ؕ وَ  اِنۡ جَاہَدٰکَ لِتُشۡرِکَ بِیۡ  مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ  فَلَا تُطِعۡہُمَا ؕ اِلَیَّ  مَرۡجِعُکُمۡ فَاُنَبِّئُکُمۡ  بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۸﴾

۸۔ اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ سے نیکی کرنے کا تاکیدی حکم دیا ہے اور اگر وہ تجھ پر زور دیں کہ تو میرے ساتھ (دوسروں کو) شریک کرے جس کا تجھے علم نہیں تو ان کی بات نہ مان،  تمہیں میری طرف لوٹ کر آنا ہے۔ پس میں تمہیں بتاؤں گا جو تم کرتے تھے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدۡخِلَنَّہُمۡ  فِی الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۹﴾

۹۔ اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اور اچھے عمل کرتے ہیں ہم ان کو ضرور نیکوں میں داخل کریں گے۔

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّقُوۡلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ  فَاِذَاۤ اُوۡذِیَ فِی اللّٰہِ جَعَلَ فِتۡنَۃَ  النَّاسِ کَعَذَابِ اللّٰہِ ؕ وَ لَئِنۡ جَآءَ  نَصۡرٌ مِّنۡ رَّبِّکَ لَیَقُوۡلُنَّ  اِنَّا کُنَّا مَعَکُمۡ ؕ اَوَ لَیۡسَ اللّٰہُ  بِاَعۡلَمَ بِمَا فِیۡ صُدُوۡرِ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰﴾

۱۰۔ اور لوگوں میں سے وہ بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے پھر جب اللہ کے لیے دُکھ اٹھانا پڑتا ہے تو لوگوں کے دُکھ دینے کو اللہ کے عذاب کی طرح سمجھتے ہیں اور اگر تیرے رب کی طرف سے مدد آئے تو وہ ضرور کہیں گے ہم بھی تمہارے ساتھ تھے کیا اللہ اسے خوب نہیں جانتا،  جو لوگوں کےسینوں میں ہے۔

وَ لَیَعۡلَمَنَّ اللّٰہُ  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ لَیَعۡلَمَنَّ الۡمُنٰفِقِیۡنَ ﴿۱۱﴾

۱۱۔ اور اللہ یقیناً  انہیں معلوم کرلے گا جو ایمان لائے ہیں اور وہ منافقوں کو بھی ضرور معلوم کرکے رہے گا۔

وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوۡا سَبِیۡلَنَا وَ لۡنَحۡمِلۡ خَطٰیٰکُمۡ ؕ وَ مَا ہُمۡ بِحٰمِلِیۡنَ مِنۡ خَطٰیٰہُمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ ؕ اِنَّہُمۡ  لَکٰذِبُوۡنَ ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اور جو کافر ہیں وہ انہیں جو ایمان لائے ہیں کہتے ہیں ہماری راہ کی پیروی کرو اور ہم ضرور تمہاری خطاؤں کو اٹھالیں گے۔ اور وہ ان کی خطاؤں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں، وہ یقیناً جھوٹے ہیں۔

وَ لَیَحۡمِلُنَّ  اَثۡقَالَہُمۡ  وَ اَثۡقَالًا مَّعَ اَثۡقَالِہِمۡ ۫ وَ لَیُسۡـَٔلُنَّ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ عَمَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ ﴿٪۱۳﴾

۱۳۔ اور وہ اپنے بوجھ بھی اٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ اور بوجھ (بھی) اور قیامت کے دن ان سے اس کی بازپرس ہوگی جو وہ افترا کرتے تھے۔

رکوع 2

وَ لَقَدۡ  اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا  اِلٰی قَوۡمِہٖ فَلَبِثَ فِیۡہِمۡ  اَلۡفَ سَنَۃٍ  اِلَّا خَمۡسِیۡنَ عَامًا ؕ فَاَخَذَہُمُ  الطُّوۡفَانُ  وَ ہُمۡ  ظٰلِمُوۡنَ ﴿۱۴﴾

۱۴۔ اور ہم نے نوحؑ  کو اس کی قوم کی طرف بھیجا وہ اُن میں پچاس برس کم ہزار سال رہا،  اور اُنہیں طوفان نے آپکڑا اور وہ ظالم تھے۔

فَاَنۡجَیۡنٰہُ  وَ اَصۡحٰبَ السَّفِیۡنَۃِ وَ جَعَلۡنٰہَاۤ  اٰیَۃً  لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۵﴾

۱۵۔ سو ہم نے اسے اور کشتی والوں کو نجات دی اور ہم نے اسے تمام جہانوں کے لیے نشان بنایا۔

وَ  اِبۡرٰہِیۡمَ   اِذۡ قَالَ  لِقَوۡمِہِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ اتَّقُوۡہُ ؕ ذٰلِکُمۡ  خَیۡرٌ  لَّکُمۡ  اِنۡ  کُنۡتُمۡ  تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور ابراہیمؑ  کو (بھیجا) جب اس نے اپنی قوم سے کہا اللہ کی عبادت کرو اور اس کا تقویٰ کرو،  یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔

اِنَّمَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ  اَوۡثَانًا وَّ تَخۡلُقُوۡنَ  اِفۡکًا ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ لَا یَمۡلِکُوۡنَ لَکُمۡ رِزۡقًا فَابۡتَغُوۡا عِنۡدَ اللّٰہِ الرِّزۡقَ وَ اعۡبُدُوۡہُ وَ اشۡکُرُوۡا لَہٗ ؕ  اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اللہ کےسوائے تم صرف بتوں کوپُوجتے ہو اور جھوٹ بناتے ہو۔ وہ جن کی تم اللہ کے سوائے عبادت کرتے ہو،  وہ تمہارے لیے رزق کا اختیار نہیں رکھتے، سو اللہ سے ہی رزق چاہو اور اس کی عبادت اور اس کا شکر کرو،  تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

وَ اِنۡ تُکَذِّبُوۡا فَقَدۡ کَذَّبَ اُمَمٌ مِّنۡ قَبۡلِکُمۡ ؕ وَ مَا عَلَی الرَّسُوۡلِ  اِلَّا الۡبَلٰغُ  الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اور اگر تم جھٹلاتے ہو تو تم سے پہلے قوموں نے بھی جھٹلایا اور رسول کے ذمے کھول کر پہنچادینے کے سوائے اور کچھ نہیں۔

اَوَ لَمۡ  یَرَوۡا کَیۡفَ یُبۡدِئُ اللّٰہُ  الۡخَلۡقَ ثُمَّ یُعِیۡدُہٗ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ ﴿۱۹﴾

۱۹۔ کیا وہ غور نہیں کرتے کس طرح اللہ پہلی بار پیدا کرتا ہے  پھر وہی اسے دوبارہ پیدا کرتا ہے  یہ اللہ پر آسان ہے۔

قُلۡ سِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَانۡظُرُوۡا کَیۡفَ بَدَاَ  الۡخَلۡقَ ثُمَّ اللّٰہُ یُنۡشِیُٔ النَّشۡاَۃَ الۡاٰخِرَۃَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ  قَدِیۡرٌ ﴿ۚ۲۰﴾

۲۰۔ کہہ  زمین میں چلو پھرو،  پھر دیکھو کس طرح اس نے پہلی بار پیداکیا۔ پھر اللہ ہی آخرت کا اٹھانا اٹھائے گا، اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

یُعَذِّبُ مَنۡ یَّشَآءُ  وَ  یَرۡحَمُ  مَنۡ یَّشَآءُ ۚ وَ  اِلَیۡہِ تُقۡلَبُوۡنَ ﴿۲۱﴾

۲۱۔ وہ جسے چاہے عذاب دے اور جس پر چاہے رحم کرے اور اسی کی طرف تم واپس پھیرے جاؤ گے۔

وَ مَاۤ  اَنۡتُمۡ  بِمُعۡجِزِیۡنَ فِی الۡاَرۡضِ  وَ لَا فِی السَّمَآءِ ۫ وَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مِنۡ  وَّلِیٍّ   وَّ لَا  نَصِیۡرٍ ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ اور تم (اسے) زمین میں عاجز کرنےو الے نہیں اور نہ آسمان میں،  اور تمہارے لیے اللہ کے سوائے کوئی دوست نہیں اور نہ کوئی مددگار ہے۔

رکوع 3

وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ لِقَآئِہٖۤ اُولٰٓئِکَ یَئِسُوۡا مِنۡ رَّحۡمَتِیۡ وَ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عَذَابٌ  اَلِیۡمٌ ﴿۲۳﴾

۲۳۔ اور جو لوگ اللہ کی آیتوں اور اس کی ملاقات کا انکار کرتے ہیں،  وہ میری رحمت سے مایوس ہیں اور اُن کے لیے دردناک دکھ ہے۔

فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ  اِلَّاۤ  اَنۡ قَالُوا اقۡتُلُوۡہُ  اَوۡ حَرِّقُوۡہُ  فَاَنۡجٰىہُ اللّٰہُ مِنَ النَّارِ ؕ اِنَّ  فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ ﴿۲۴﴾

۲۴۔ سو اس کی قوم کا جواب کچھ نہ تھا سوائے اس کے کہ انہوں نے کہا کہ اسے قتل کردو یا جلادو، سو اللہ نے اسے آگ سے نجات دی۔ اس میں یقیناً  ان لوگوں کے لیے نشان ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔

وَ قَالَ  اِنَّمَا اتَّخَذۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اَوۡثَانًا ۙ مَّوَدَّۃَ بَیۡنِکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۚ ثُمَّ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ یَکۡفُرُ بَعۡضُکُمۡ بِبَعۡضٍ وَّ یَلۡعَنُ بَعۡضُکُمۡ بَعۡضًا ۫ وَّ مَاۡوٰىکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ  نّٰصِرِیۡنَ ﴿٭ۙ۲۵﴾

۲۵۔ اور اس نے کہا تم نے اللہ کے سوائے بتوں کو صرف دنیا کی زندگی میں آپس کی محبت کے طور پر معبود بنایا ہے  پھر  قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کرو گے،  اور تم ایک دوسرے پر لعنت کرو گے اور تمہارا ٹھکانا آگ ہے  اور کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا۔

فَاٰمَنَ لَہٗ  لُوۡطٌ ۘ وَ  قَالَ  اِنِّیۡ مُہَاجِرٌ  اِلٰی رَبِّیۡ ؕ اِنَّہٗ  ہُوَ  الۡعَزِیۡزُ  الۡحَکِیۡمُ ﴿۲۶﴾

۲۶۔ سو لوطؑ  اس پر ایمان لایا اور کہا میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرنےو الا ہوں، وہ غالب حکمت والا ہے۔

وَ وَہَبۡنَا لَہٗۤ  اِسۡحٰقَ وَ  یَعۡقُوۡبَ وَ  جَعَلۡنَا فِیۡ  ذُرِّیَّتِہِ النُّبُوَّۃَ  وَ الۡکِتٰبَ وَ اٰتَیۡنٰہُ  اَجۡرَہٗ  فِی الدُّنۡیَا ۚ وَ اِنَّہٗ فِی الۡاٰخِرَۃِ  لَمِنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۲۷﴾

۲۷۔ اور ہم نے اُسے اسحٰقؑ  او ریعقوبؑ  عطا کیے اور ہم نے اس  کی اولاد میں نبوت اور کتاب جاری رکھی اور ہم نے اُسے دنیا میں اس کا اجر دیا اور وہ آخرت میں یقیناً نیکوں میں سے ہے۔

وَ لُوۡطًا اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہٖۤ  اِنَّکُمۡ  لَتَاۡتُوۡنَ الۡفَاحِشَۃَ ۫ مَا سَبَقَکُمۡ  بِہَا مِنۡ اَحَدٍ مِّنَ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۲۸﴾

۲۸۔ اور لوطؑ  کو (بھیجا) جب اس نے اپنی قوم سے کہا تم نے یقیناً ایسی بے حیائی اختیار کی ہے جسے تم سے پہلے اہل عالم میں سے کسی نے نہیں کیا۔

اَئِنَّکُمۡ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ وَ تَقۡطَعُوۡنَ السَّبِیۡلَ ۬ۙ وَ تَاۡتُوۡنَ فِیۡ نَادِیۡکُمُ الۡمُنۡکَرَ ؕ فَمَا کَانَ  جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ  اِلَّاۤ اَنۡ  قَالُوا ائۡتِنَا بِعَذَابِ اللّٰہِ  اِنۡ  کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۲۹﴾

۲۹۔ کیا تم مَردوں کے پاس جاتے ہو اور راہ مارتے ہو۔  اور اپنی مجلس میں بُرے کام کرتے ہو  سو اس کی قوم کا جواب سوائے اس کے کچھ نہ تھا، انہوں نے کہا ہم پر اللہ کا عذاب لے آ اَگر تو سچّا ہے۔

قَالَ رَبِّ انۡصُرۡنِیۡ عَلَی الۡقَوۡمِ الۡمُفۡسِدِیۡنَ ﴿٪۳۰﴾

۳۰۔ اس نے کہا میرے رب! مجھے فساد کرنےو الی قوم کے خلاف مدد دے۔

رکوع 4

وَ لَمَّا جَآءَتۡ رُسُلُنَاۤ  اِبۡرٰہِیۡمَ بِالۡبُشۡرٰی ۙ قَالُوۡۤا اِنَّا مُہۡلِکُوۡۤا اَہۡلِ ہٰذِہِ  الۡقَرۡیَۃِ ۚ اِنَّ  اَہۡلَہَا کَانُوۡا ظٰلِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۳۱﴾

۳۱۔ اور جب ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیمؑ  کےپاس خوشخبری لے کر آئے انہوں نے کہا ہم اس بستی کے رہنےوالوں کو ہلاک  کرنےوالے ہیں  کیونکہ اس کے رہنے والے ظالم ہیں۔

قَالَ اِنَّ فِیۡہَا لُوۡطًا ؕ قَالُوۡا نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَنۡ فِیۡہَا ٝ۫ لَنُنَجِّیَنَّہٗ  وَ اَہۡلَہٗۤ  اِلَّا امۡرَاَتَہٗ ٭۫ کَانَتۡ مِنَ  الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اس نے کہا اس میں لوطؑ  بھی ہے،  انہوں نے کہا ہم خوب جانتے ہیں اس میں کون ہے،  ہم اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دیں گے سوائے اس کی عورت کے  وہ پیچھے رہنے والوں میں سے ہے۔

وَ لَمَّاۤ  اَنۡ جَآءَتۡ رُسُلُنَا لُوۡطًا سِیۡٓءَ بِہِمۡ وَ ضَاقَ بِہِمۡ ذَرۡعًا وَّ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ وَ لَا تَحۡزَنۡ ۟ اِنَّا مُنَجُّوۡکَ وَ اَہۡلَکَ  اِلَّا امۡرَاَتَکَ  کَانَتۡ  مِنَ  الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اور جب ہمارے بھیجےہُوئے لوطؑ  کے پاس آئے وہ ان کی وجہ سے غمگین ہُوا اور اُن کے معاملہ میں ہاتھ کو تنگ پایا اور انہوں نے کہا ڈر نہیں اور نہ غم کر، ہم تجھے اور تیرے گھر والوں کو بچالیں گے،  سوائے تیری عورت کے  وہ پیچھے رہنے والوں میں سے ہے۔

اِنَّا مُنۡزِلُوۡنَ عَلٰۤی اَہۡلِ ہٰذِہِ  الۡقَرۡیَۃِ رِجۡزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا کَانُوۡا یَفۡسُقُوۡنَ ﴿۳۴﴾

۳۴۔ ہم اس بستی کے رہنےو الوں پر آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں  اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتے ہیں۔

وَ لَقَدۡ تَّرَکۡنَا مِنۡہَاۤ  اٰیَۃًۢ  بَیِّنَۃً  لِّقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ ﴿۳۵﴾

۳۵۔ اور یقیناً ہم نے اس کا ایک کھلا نشان ان لوگوں کے لیے چھوڑا ہے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔

وَ اِلٰی مَدۡیَنَ  اَخَاہُمۡ شُعَیۡبًا ۙ فَقَالَ یٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ ارۡجُوا الۡیَوۡمَ الۡاٰخِرَ وَ لَا تَعۡثَوۡا فِی الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِیۡنَ ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیبؑ  کو (بھیجا) تو اس نے کہا اے میری قوم  اللہ کی عبادت کرو،  اور پچھلے دن کی امید رکھو  اور زمین میں فساد پھیلاتے ہوئے نہ پھرو۔

فَکَذَّبُوۡہُ  فَاَخَذَتۡہُمُ  الرَّجۡفَۃُ فَاَصۡبَحُوۡا  فِیۡ  دَارِہِمۡ  جٰثِمِیۡنَ ﴿۫۳۷﴾

۳۷۔ تو اُنہوں نے اسے جُھٹلایا سو اُنہیں زلزلہ نے آپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں پڑے کے پڑے رہ گئے۔

وَ عَادًا وَّ ثَمُوۡدَا۠  وَ قَدۡ تَّبَیَّنَ  لَکُمۡ  مِّنۡ مَّسٰکِنِہِمۡ ۟ وَ زَیَّنَ لَہُمُ الشَّیۡطٰنُ اَعۡمَالَہُمۡ فَصَدَّہُمۡ عَنِ السَّبِیۡلِ وَ کَانُوۡا مُسۡتَبۡصِرِیۡنَ ﴿ۙ۳۸﴾

۳۸۔ اور عاد اور ثمود کو (بھی ہلاک کیا) اور (یہ) تمہارے لیے ان کے مکانوں سے ظاہر ہے۔ اور شیطان نے ان کے عمل انہیں اچھے کرکے دکھائے، سو انہیں (سیدھے) رستہ سے روک دیا اوروہ بصیرت والے تھے۔

وَ قَارُوۡنَ وَ فِرۡعَوۡنَ وَ ہَامٰنَ ۟ وَ لَقَدۡ جَآءَہُمۡ  مُّوۡسٰی بِالۡبَیِّنٰتِ فَاسۡتَکۡبَرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ مَا کَانُوۡا سٰبِقِیۡنَ ﴿ۚۖ۳۹﴾

۳۹۔ اور قارون اور فرعون اور ہامان کو (ہلاک کیا) اور موسیٰؑ  اُن کے پاس کھلی دلائل لے کر آیا،  پر انہوں نے زمین میں تکبّر کیا اور وہ (ہم سے) آگے بڑھنے والے نہ تھے۔

فَکُلًّا  اَخَذۡنَا بِذَنۡۢبِہٖ ۚ فَمِنۡہُمۡ مَّنۡ اَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِ حَاصِبًا ۚ وَ  مِنۡہُمۡ مَّنۡ اَخَذَتۡہُ  الصَّیۡحَۃُ ۚ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ خَسَفۡنَا بِہِ الۡاَرۡضَ ۚ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ  اَغۡرَقۡنَا ۚ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ  لِیَظۡلِمَہُمۡ  وَ لٰکِنۡ  کَانُوۡۤا  اَنۡفُسَہُمۡ  یَظۡلِمُوۡنَ ﴿۴۰﴾

۴۰۔ سو ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ کی وجہ سے پکڑا، سو ان میں سے کسی پر ہم نے پتھر برسائے اور ان میں سے کسی کو سخت آواز نے آپکڑا اور ان میں سے کسی کو ہم نے زمین میں نابود کردیا۔ اور ان میں سے کسی کو ہم نے غرق کردیا اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا  لیکن وہ اپنی جانوں پر آپ ظلم کرتے تھے۔

مَثَلُ الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اَوۡلِیَآءَ کَمَثَلِ الۡعَنۡکَبُوۡتِ ۖۚ اِتَّخَذَتۡ بَیۡتًا ؕ وَ اِنَّ  اَوۡہَنَ الۡبُیُوۡتِ لَبَیۡتُ الۡعَنۡکَبُوۡتِ ۘ  لَوۡ  کَانُوۡا  یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۴۱﴾

۴۱۔ ان لوگوں کی مثال جو اللہ کے سوائے دوست بناتے ہیں،  مکڑی کی مثال کی طرح ہے۔  وہ ایک گھر بناتی ہے اور یقیناً سب گھروں سے کمزور مکڑی کا گھر ہے۔ کاش یہ جانتے۔

اِنَّ اللّٰہَ یَعۡلَمُ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ شَیۡءٍ ؕ وَ  ہُوَ  الۡعَزِیۡزُ  الۡحَکِیۡمُ ﴿۴۲﴾

۴۲۔ اللہ اس کو جانتا ہے جو وہ اس کے سوائے کسی چیز کو پکارتے ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے۔

وَ تِلۡکَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُہَا لِلنَّاسِ ۚ وَ مَا یَعۡقِلُہَاۤ  اِلَّا  الۡعٰلِمُوۡنَ ﴿۴۳﴾

۴۳۔ اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں اور انہیں سوائے علم والوں کے اور کوئی نہیں سمجھتا۔

خَلَقَ اللّٰہُ  السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ ؕ اِنَّ  فِیۡ  ذٰلِکَ لَاٰیَۃً   لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿٪۴۴﴾

۴۴۔ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا، یقیناً اس میں مومنوں کے لیے نشان ہے۔

رکوع 5

اُتۡلُ مَاۤ  اُوۡحِیَ  اِلَیۡکَ مِنَ الۡکِتٰبِ وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ ؕ اِنَّ الصَّلٰوۃَ  تَنۡہٰی عَنِ الۡفَحۡشَآءِ  وَ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ لَذِکۡرُ اللّٰہِ اَکۡبَرُ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تَصۡنَعُوۡنَ ﴿۴۵﴾

۴۵۔ (اسے) پڑھتا رہ جو تیری طرف کتاب سے وحی کیا جاتا ہے اور نماز کو قائم رکھ۔ نماز بے حیائی اور بُرائی سے روک دیتی ہے۔ اور اللہ کا یاد کرنا یقیناً سب سے بڑھ کر ہے  اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

وَ لَا تُجَادِلُوۡۤا اَہۡلَ الۡکِتٰبِ اِلَّا بِالَّتِیۡ ہِیَ  اَحۡسَنُ ٭ۖ اِلَّا  الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡہُمۡ وَ قُوۡلُوۡۤا اٰمَنَّا بِالَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ  اِلَیۡنَا وَ اُنۡزِلَ اِلَیۡکُمۡ وَ اِلٰـہُنَا وَ اِلٰـہُکُمۡ وَاحِدٌ  وَّ  نَحۡنُ  لَہٗ  مُسۡلِمُوۡنَ ﴿۴۶﴾

۴۶۔ اور اہل کتاب سے جھگڑا نہ کرو، مگر ایسے طریق سے جو نہایت اچھا ہو، سوائے اس کے جو اِن میں سے ظالم ہیں،  اور کہو ہم اس پر ایمان لائے جو ہماری طرف اتارا گیا اور تمہاری طرف اُتارا گیا اور ہمارا معبود اور تمہارا معبود ایک ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں۔

وَ کَذٰلِکَ  اَنۡزَلۡنَاۤ  اِلَیۡکَ الۡکِتٰبَ ؕ فَالَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ ۚ وَ مِنۡ ہٰۤؤُلَآءِ  مَنۡ یُّؤۡمِنُ بِہٖ ؕ وَ مَا یَجۡحَدُ  بِاٰیٰتِنَاۤ  اِلَّا الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۴۷﴾

۴۷۔ اور اسی طرح ہم نے تیری طرف کتاب اُتاری، سو وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی اس پر ایمان لاتے ہیں، اور اُن میں سے (بھی) وہ ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں۔ اور ناشکروں کے سوائے ہماری آیتوں کا کوئی انکار نہیں کرتا۔

وَ مَا کُنۡتَ تَتۡلُوۡا مِنۡ قَبۡلِہٖ مِنۡ کِتٰبٍ وَّ لَا تَخُطُّہٗ  بِیَمِیۡنِکَ اِذًا  لَّارۡتَابَ الۡمُبۡطِلُوۡنَ ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور تو اس سے پہلے کوئی کتاب نہ پڑھتا تھا اور نہ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لکھتا ہے اس صورت میں (اس کو) باطل کہنے والے شک کرتے ہیں۔

بَلۡ ہُوَ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ فِیۡ صُدُوۡرِ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ ؕ وَ مَا یَجۡحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ  اِلَّا الظّٰلِمُوۡنَ ﴿۴۹﴾

۴۹۔ بلکہ وہ ان لوگوں کے سینوں میں کھلی آیتیں ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ظالموں کے سوائے ہماری آیتوں کا کوئی انکار نہیں کرتا۔

وَ قَالُوۡا لَوۡ لَاۤ   اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیٰتٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ قُلۡ  اِنَّمَا الۡاٰیٰتُ عِنۡدَ اللّٰہِ ؕ وَ اِنَّمَاۤ   اَنَا نَذِیۡرٌ  مُّبِیۡنٌ ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اور کہتے ہیں اس پر اپنے رب کی طرف سے نشان کیوں نہ اتارے گئے،  کہہ، نشان صرف اللہ کے پاس ہیں اور میں صرف کھُلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔

اَوَ لَمۡ یَکۡفِہِمۡ  اَنَّاۤ  اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکَ الۡکِتٰبَ یُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّ  فِیۡ ذٰلِکَ لَرَحۡمَۃً  وَّ ذِکۡرٰی  لِقَوۡمٍ  یُّؤۡمِنُوۡنَ ﴿٪۵۱﴾

۵۱۔ کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تیری طرف کتاب اتاری ہے جو ان پر پڑھی جاتی ہے۔ یقیناً اس میں ان لوگوں کے لیے رحمت اور نصیحت ہے جو ایمان لاتے ہیں۔

رکوع 6

قُلۡ  کَفٰی بِاللّٰہِ  بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ  شَہِیۡدًا ۚ یَعۡلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِالۡبَاطِلِ وَ کَفَرُوۡا بِاللّٰہِ ۙ اُولٰٓئِکَ  ہُمُ  الۡخٰسِرُوۡنَ ﴿۵۲﴾

۵۲۔ کہہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ کافی گواہ ہے۔ وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔ اور جو لوگ  باطل پر ایمان لاتے ہیں اور اللہ کا انکار کرتے ہیں،  وہی نقصان اُٹھانے والے ہیں۔

وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ ؕ وَ لَوۡ لَاۤ اَجَلٌ مُّسَمًّی لَّجَآءَہُمُ  الۡعَذَابُ ؕ وَ لَیَاۡتِیَنَّہُمۡ  بَغۡتَۃً  وَّ  ہُمۡ  لَا  یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۵۳﴾

۵۳۔ اور تجھ سے عذاب کے لیے جلدی کررہے ہیں،  اور اگر ایک وقت مقرر نہ ہوتا تو عذاب ان پر آچکا ہوتا،  اور وہ ان پر اچانک آجائے گا اور انہیں خبر (بھی) نہ ہوگی۔

یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ ؕ وَ  اِنَّ  جَہَنَّمَ لَمُحِیۡطَۃٌۢ  بِالۡکٰفِرِیۡنَ ﴿ۙ۵۴﴾

۵۴۔ تجھ سے عذاب کے لیے جلدی کررہے ہیں اور یقیناً دوزخ نے کافروں کو گھیرا ہوا ہے۔

یَوۡمَ  یَغۡشٰہُمُ  الۡعَذَابُ مِنۡ فَوۡقِہِمۡ وَ مِنۡ تَحۡتِ اَرۡجُلِہِمۡ وَ یَقُوۡلُ ذُوۡقُوۡا مَا کُنۡتُمۡ  تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۵۵﴾

۵۵۔ جس دن عذاب انہیں اُن کے اوپر سے اور اُن کے پاؤں کے نیچے سے ڈھانک لے گا اور کہے گا چکھو  جو تم عمل کرتے تھے۔

یٰعِبَادِیَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّ  اَرۡضِیۡ وَاسِعَۃٌ   فَاِیَّایَ  فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۵۶﴾

۵۶۔ اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو  میری زمین فراخ ہے۔ سو میری ہی عبادت کرو۔

کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ  الۡمَوۡتِ ۟ ثُمَّ  اِلَیۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۵۷﴾

۵۷۔ ہر شخص موت (کا مزہ) چکھنے والا ہے۔ پھر تم ہماری طرف ہی لوٹائے جاؤ گے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّہُمۡ مِّنَ الۡجَنَّۃِ غُرَفًا تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ نِعۡمَ  اَجۡرُ  الۡعٰمِلِیۡنَ ﴿٭ۖ۵۸﴾

۵۸۔ اور جو لوگ ایمان لاتے اور اچھے عمل کرتے ہیں ہم ضرور انہیں جنّت کے بلند مقامات میں جگہ دیں گے جس کے نیچے نہریں بہتی ہیں، اسی میں رہیں گے۔ کام کرنے والوں کا اجر کیا ہی اچھا ہے۔

الَّذِیۡنَ صَبَرُوۡا وَ عَلٰی رَبِّہِمۡ یَتَوَکَّلُوۡنَ ﴿۵۹﴾

۵۹۔ جو صبر کرتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔

وَ کَاَیِّنۡ مِّنۡ دَآبَّۃٍ  لَّا تَحۡمِلُ رِزۡقَہَا ٭ۖ اَللّٰہُ  یَرۡزُقُہَا وَ اِیَّاکُمۡ ۫ۖ  وَ ہُوَ السَّمِیۡعُ  الۡعَلِیۡمُ ﴿۶۰﴾

۶۰۔ اور کتنے جاندار ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے،  اللہ انہیں رزق دیتا ہےاور تمہیں بھی  اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔

وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ لَیَقُوۡلُنَّ  اللّٰہُ ۚ فَاَنّٰی  یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿۶۱﴾

۶۱۔ اور اگر تو ان سے پوچھے کس نے آسمانوں اور زمین کو پیداکیا اور سورج اور چاند کو کام میں لگایا، توکہیں گے اللہ نے، پھر کہاں سے الٹے پھر جاتے ہیں۔

اَللّٰہُ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِہٖ  وَ یَقۡدِرُ  لَہٗ  ؕ اِنَّ  اللّٰہَ  بِکُلِّ  شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۶۲﴾

۶۲۔ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے روزی فراخ کردیتا ہے اور اس کے لیے تنگ کرتا ہے (جس کے لیے چاہتا ہے) اللہ ہر چیز کو جاننےو الا ہے۔

وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً  فَاَحۡیَا بِہِ الۡاَرۡضَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَوۡتِہَا لَیَقُوۡلُنَّ اللّٰہُ ؕ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ ؕ بَلۡ  اَکۡثَرُہُمۡ  لَا  یَعۡقِلُوۡنَ ﴿٪۶۳﴾

۶۳۔ اور اگر توان سے پوچھے کون بادل سے پانی اتارتا ہے پھر اس کے ساتھ زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے تو وہ کہیں گے اللہ،  کہہ  سب تعریف اللہ کے لیے ہے  بلکہ اُن میں سے بہت عقل سے کام نہیں لیتے۔

رکوع 7

وَ مَا ہٰذِہِ  الۡحَیٰوۃُ  الدُّنۡیَاۤ  اِلَّا لَہۡوٌ وَّ لَعِبٌ ؕ وَ اِنَّ الدَّارَ الۡاٰخِرَۃَ  لَہِیَ الۡحَیَوَانُ ۘ لَوۡ  کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۶۴﴾

۶۴۔ اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف بے حقیقت شغل اور کھیل ہے اور آخرت کا گھر وہی یقیناً (اصل) زندگی (ہے) کاش وہ جانتے۔

فَاِذَا  رَکِبُوۡا فِی الۡفُلۡکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ  الدِّیۡنَ ۬ۚ فَلَمَّا نَجّٰہُمۡ  اِلَی الۡبَرِّ   اِذَا  ہُمۡ   یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ۙ۶۵﴾

۶۵۔ سو جب وہ کشتی میں سوار ہوتے ہیں اللہ کو پکارتے ہیں، اسی  کے لیے فرمانبرداری کو خالص کرتے ہوئے۔ پھر جب انہیں بچا کر خشکی پر لے آتا ہے تو وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔

لِیَکۡفُرُوۡا بِمَاۤ  اٰتَیۡنٰہُمۡ ۚۙ وَ لِیَتَمَتَّعُوۡا ٝ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۶۶﴾

۶۶۔ تاکہ اس کی ناشکری کریں جو ہم نے انہیں دیا ہے اور تاکہ وہ عارضی فائدہ اُٹھائیں  سو جان لیں گے۔

اَوَ لَمۡ  یَرَوۡا  اَنَّا جَعَلۡنَا حَرَمًا  اٰمِنًا  وَّ یُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنۡ حَوۡلِہِمۡ ؕ اَفَبِالۡبَاطِلِ یُؤۡمِنُوۡنَ وَ بِنِعۡمَۃِ اللّٰہِ یَکۡفُرُوۡنَ ﴿۶۷﴾

۶۷۔ کیا انہوں نے غور نہیں کیا کہ ہم نے حرم کو امن والا بنایا ہے،  اور لوگ اُن کے اردگرد سے اُچک لیے جاتے ہیں،  تو کیا باطل پر ایمان لاتے اور اللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں۔

وَ مَنۡ اَظۡلَمُ  مِمَّنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ  کَذِبًا اَوۡ کَذَّبَ بِالۡحَقِّ  لَمَّا جَآءَہٗ ؕ اَلَیۡسَ فِیۡ جَہَنَّمَ مَثۡوًی  لِّلۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۶۸﴾

۶۸۔ اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ بنائے یا حق کو جھٹلائے جب وہ اس کے پاس آگیا ہو،  کیا کافروں کا ٹھکانا دوزخ میں نہیں ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ  لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿٪۶۹﴾

۶۹۔ اور جو لوگ ہمارے لیے محنت اٹھاتے ہیں ہم یقیناً انہیں اپنے رستوں پر چلائیں گے اور اللہ یقیناً نیکی کرنے والوں کےساتھ ہے۔

Top