قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 31: Luqman (Revealed at Makkah: 4 sections, 34 verses)
(31) سُوۡرَۃُ لُقۡمٰنَ مَکِّیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾
۱۔ میں اللہ کامل علم رکھنےو الا ہوں۔
تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ الۡحَکِیۡمِ ۙ﴿۲﴾
۲۔ یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں۔
ہُدًی وَّ رَحۡمَۃً لِّلۡمُحۡسِنِیۡنَ ۙ﴿۳﴾
۳۔ احسان کرنے والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔
الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ ؕ﴿۴﴾
۴۔ جونماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر وہ یقین رکھتے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ عَلٰی ہُدًی مِّنۡ رَّبِّہِمۡ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۵﴾
۵۔ وہی اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی کامیاب ہونے والے ہیں۔
وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّشۡتَرِیۡ لَہۡوَ الۡحَدِیۡثِ لِیُضِلَّ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ ٭ۖ وَّ یَتَّخِذَہَا ہُزُوًا ؕ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عَذَابٌ مُّہِیۡنٌ ﴿۶﴾
۶۔ اور ایسے لوگ بھی ہیں جو کھیل کی باتوں کے خریدار ہیں تاکہ علم کے بغیر اللہ کی راہ سے گمراہ کریں، اور اُسے ہنسی بنائیں، انہی کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا وَلّٰی مُسۡتَکۡبِرًا کَاَنۡ لَّمۡ یَسۡمَعۡہَا کَاَنَّ فِیۡۤ اُذُنَیۡہِ وَقۡرًا ۚ فَبَشِّرۡہُ بِعَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۷﴾
۷۔ اور جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں، تکبّر کرتا ہُوا پھر جاتا ہے گویا کہ انہیں سُنا ہی نہیں، گویا اس کے کانوں میں بوجھ ہے سو اسے دردناک عذاب کی خبر دے دے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ جَنّٰتُ النَّعِیۡمِ ۙ﴿۸﴾
۸۔ جو ایمان لاتے ہیں اور اچھے عمل کرتے ہیں، اُن کے لیے نعمتوں والے باغ ہیں۔
خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۹﴾
۹۔ انہیں میں رہیں گے اللہ کاوعدہ ہے سچا (وعدہ) اور وہ غالب حکمت والا ہے۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ بِغَیۡرِ عَمَدٍ تَرَوۡنَہَا وَ اَلۡقٰی فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ اَنۡ تَمِیۡدَ بِکُمۡ وَ بَثَّ فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ دَآبَّۃٍ ؕ وَ اَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَنۡۢبَتۡنَا فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ زَوۡجٍ کَرِیۡمٍ ﴿۱۰﴾
۱۰۔ اس نے آسمانوں کو بغیر ایسے ستونوں کے پیداکیا جنہیں تم دیکھ سکو اور زمین میں پہاڑ قائم کیے تاکہ وہ تمہیں لے کر کانپے نہیں۔ او راس میں ہر قسم کے جانور پھیلائے اور ہم بادل سے پانی اتارتے ہیں پھر اس میں ہر قسم کی اعلیٰ درجہ کی چیزیں اگاتے ہیں۔
ہٰذَا خَلۡقُ اللّٰہِ فَاَرُوۡنِیۡ مَاذَا خَلَقَ الَّذِیۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ ؕ بَلِ الظّٰلِمُوۡنَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿٪۱۱﴾
۱۱۔ یہ اللہ کی پیدائش ہے، تو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے کیا پیداکیا ہے جو اس کے سوائے ہیں بلکہ ظالم کھلی گمراہی میں ہیں۔
رکوع 2
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا لُقۡمٰنَ الۡحِکۡمَۃَ اَنِ اشۡکُرۡ لِلّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یَّشۡکُرۡ فَاِنَّمَا یَشۡکُرُ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیۡدٌ ﴿۱۲﴾
۱۲۔ اور ہم نے لقمانؑ کو حکمت عطا کی کہ اللہ کا شکر کرے، اور جو کوئی شکر کرتا ہے وہ اپنی جان کی بھلائی کے لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو اللہ بے نیاز تعریف کیا گیا ہے۔
وَ اِذۡ قَالَ لُقۡمٰنُ لِابۡنِہٖ وَ ہُوَ یَعِظُہٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشۡرِکۡ بِاللّٰہِ ؕؔ اِنَّ الشِّرۡکَ لَظُلۡمٌ عَظِیۡمٌ ﴿۱۳﴾
۱۳۔ اور جب لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا اور وہ اسے نصیحت کرتا تھا اے میرے بیٹے اللہ کے ساتھ شریک نہ کرنا کہ شرک یقیناً بڑا بھاری ظلم ہے۔
وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ ۚ حَمَلَتۡہُ اُمُّہٗ وَہۡنًا عَلٰی وَہۡنٍ وَّ فِصٰلُہٗ فِیۡ عَامَیۡنِ اَنِ اشۡکُرۡ لِیۡ وَ لِوَالِدَیۡکَ ؕ اِلَیَّ الۡمَصِیۡرُ ﴿۱۴﴾
۱۴۔ اور ہم نے انسان کو اپنےماں باپ کے حق میں تاکیدی حکم دیا ہے اس کی ماں ضعف پر ضعف کی حالت میں اسے اُٹھاتی ہے اور اس کا دُودھ چھڑانا دو سال میں ہوتا ہے کہ میرا شکر کر۔ اور اپنے ماں باپ کا بھی۔ میری طرف انجام کار آنا ہے۔
وَ اِنۡ جَاہَدٰکَ عَلٰۤی اَنۡ تُشۡرِکَ بِیۡ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ ۙ فَلَا تُطِعۡہُمَا وَ صَاحِبۡہُمَا فِی الدُّنۡیَا مَعۡرُوۡفًا ۫ وَّ اتَّبِعۡ سَبِیۡلَ مَنۡ اَنَابَ اِلَیَّ ۚ ثُمَّ اِلَیَّ مَرۡجِعُکُمۡ فَاُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۵﴾
۱۵۔ اور اگر وہ تجھ پر زور دیں کہ تُو میرے ساتھ اسے شریک کرے جس کا تجھے علم نہیں، تو ان کی بات نہ مان اور دنیامیں ان کا اچھی طرح ساتھ دے اور اس کے رستہ کی پیروی کر جو میری طرف رجوع کرتا ہے۔ پھر میری طرف تمہارا لوٹ کر آنا ہے، سو میں تمہیں بتاؤں گا جو تم عمل کرتے تھے۔
یٰبُنَیَّ اِنَّہَاۤ اِنۡ تَکُ مِثۡقَالَ حَبَّۃٍ مِّنۡ خَرۡدَلٍ فَتَکُنۡ فِیۡ صَخۡرَۃٍ اَوۡ فِی السَّمٰوٰتِ اَوۡ فِی الۡاَرۡضِ یَاۡتِ بِہَا اللّٰہُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَطِیۡفٌ خَبِیۡرٌ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ اے میرے بیٹے! اگر وہ (عمل) رائی کے دانہ کے برابر بھی ہو پھر وہ کسی پتھر کے اند رہو یا آسمانوں میں ہو یا زمین میں اللہ اُسے لائے گا اللہ باریکیوں سے واقف خبردار ہے۔
یٰبُنَیَّ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ وَ اۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ انۡہَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَ اصۡبِرۡ عَلٰی مَاۤ اَصَابَکَ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ مِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِ ﴿ۚ۱۷﴾
۱۷۔ اےمیرے بیٹے نماز کو قائم کر اور نیکی کا حکم دے، اور بُرائی سے روک اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کریہ ہمت کے کاموںمیں سے ہے۔
وَ لَا تُصَعِّرۡ خَدَّکَ لِلنَّاسِ وَ لَا تَمۡشِ فِی الۡاَرۡضِ مَرَحًا ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخۡتَالٍ فَخُوۡرٍ ﴿ۚ۱۸﴾
۱۸۔ اور لوگوں سے بے رُخی نہ کر اور نہ زمین میں اکڑتا ہُوا چل۔ اللہ کسی خود پسند شیخی خورہ کو پسند نہیں کرتا۔
وَ اقۡصِدۡ فِیۡ مَشۡیِکَ وَ اغۡضُضۡ مِنۡ صَوۡتِکَ ؕ اِنَّ اَنۡکَرَ الۡاَصۡوَاتِ لَصَوۡتُ الۡحَمِیۡرِ ﴿٪۱۹﴾
۱۹۔ اور اپنی چال میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز کو نیچا رکھ یقیناً سب آوازوں سے بُری آواز گدھے کی آواز ہے۔
رکوع 3
اَلَمۡ تَرَوۡا اَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَ لَکُمۡ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ وَ اَسۡبَغَ عَلَیۡکُمۡ نِعَمَہٗ ظَاہِرَۃً وَّ بَاطِنَۃً ؕ وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یُّجَادِلُ فِی اللّٰہِ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ وَّ لَا ہُدًی وَّ لَا کِتٰبٍ مُّنِیۡرٍ ﴿۲۰﴾
۲۰۔ کیا تم غور نہیں کرتےکہ اللہ نے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے تمہارے کام میں لگا رکھا ہے اور تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتوں کو پورا کیا ہے اور لوگوں میں سے وہ بھی ہے جو اللہ کے بارےمیں جھگڑتا ہے (حالانکہ) نہ ان کے پاس علم ہے اور نہ ہدایت اور نہ روشن کرنے والی کتاب۔
وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمُ اتَّبِعُوۡا مَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ قَالُوۡا بَلۡ نَتَّبِعُ مَا وَجَدۡنَا عَلَیۡہِ اٰبَآءَنَا ؕ اَوَ لَوۡ کَانَ الشَّیۡطٰنُ یَدۡعُوۡہُمۡ اِلٰی عَذَابِ السَّعِیۡرِ ﴿۲۱﴾
۲۱۔ اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کرو جو اللہ نے اتارا ہے کہتے ہیں بلکہ ہم اس کی پیروی کرتے ہیں جس پر ہم نے باپ دادوں کو پایا اور کیا اگرچہ شیطان انہیں جلتی ہوئی آگ کے عذاب کی طرف بلارہاہو۔
وَ مَنۡ یُّسۡلِمۡ وَجۡہَہٗۤ اِلَی اللّٰہِ وَ ہُوَ مُحۡسِنٌ فَقَدِ اسۡتَمۡسَکَ بِالۡعُرۡوَۃِ الۡوُثۡقٰی ؕ وَ اِلَی اللّٰہِ عَاقِبَۃُ الۡاُمُوۡرِ ﴿۲۲﴾
۲۲۔ اور جو شخص اپنے تئیں اللہ کی فرمانبرداری میں لگادیتا ہے اور وہ احسان کرنےو الا ہے۔ تو اس نے ایک محکم جائے گرفت کو مضبوط پکڑ لیا اور (سب) کاموں کا انجام اللہ کے اختیار میں ہے۔
وَ مَنۡ کَفَرَ فَلَا یَحۡزُنۡکَ کُفۡرُہٗ ؕ اِلَیۡنَا مَرۡجِعُہُمۡ فَنُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ﴿۲۳﴾
۲۳۔ اور جو کوئی کفر کرتا ہے تو اس کا کفر تجھے غمگین نہ کرے، ہماری طرف انہیں لوٹ کر آنا ہے۔ سو ہم انہیں بتائیں گے جو انہوں نے کیا۔ اللہ سینوں کی باتوں کو جاننے والا ہے۔
نُمَتِّعُہُمۡ قَلِیۡلًا ثُمَّ نَضۡطَرُّہُمۡ اِلٰی عَذَابٍ غَلِیۡظٍ ﴿۲۴﴾
۲۴۔ ہم انہیں تھوڑا سامان دیں گے پھر ہم انہیں سخت عذاب کی طرف کھینچ لے جائیں گے۔
وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ لَیَقُوۡلُنَّ اللّٰہُ ؕ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ ؕ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ اور اگر تو اِن سے پوچھے کہ کس نے آسمانوں اور زمین کو پیداکیا تو کہیں گے اللہ نے کہہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡغَنِیُّ الۡحَمِیۡدُ ﴿۲۶﴾
۲۶۔ اللہ کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اللہ بے نیاز تعریف کیا گیا ہے۔
وَ لَوۡ اَنَّ مَا فِی الۡاَرۡضِ مِنۡ شَجَرَۃٍ اَقۡلَامٌ وَّ الۡبَحۡرُ یَمُدُّہٗ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ سَبۡعَۃُ اَبۡحُرٍ مَّا نَفِدَتۡ کَلِمٰتُ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَزِیۡزٌ حَکِیۡمٌ ﴿۲۷﴾
۲۷۔ اور اگر جو درخت زمین میں ہیں سب قلمیں بن جائیں، اور سمندر سیاہی ہو۔ اس کے بعد سات سمندر اور ہوں تو اللہ کی باتیں ختم نہ ہوں۔ اللہ (تعالیٰ) غالب حکمت والا ہے۔
مَا خَلۡقُکُمۡ وَ لَا بَعۡثُکُمۡ اِلَّا کَنَفۡسٍ وَّاحِدَۃٍ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌۢ بَصِیۡرٌ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ تمہارا پیداکرنا اور تمہارا دوبارہ اٹھانا ایک ہی جان کی طرح ہے اللہ سننےو الا دیکھنے والا ہے۔
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یُوۡلِجُ الَّیۡلَ فِی النَّہَارِ وَ یُوۡلِجُ النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ۫ کُلٌّ یَّجۡرِیۡۤ اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی وَّ اَنَّ اللّٰہَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرٌ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ کیا تُو غور نہیں کرتا کہ اللہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو کام پر لگا رکھا ہے۔ ہر ایک مقرر وقت تک چلتا ہے اور جو تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے۔
ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہِ الۡبَاطِلُ ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ ﴿٪۳۰﴾
۳۰۔ یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور کہ جس کو اس کے سوائے پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور کہ اللہ بہت بلند بہت بڑا ہے۔
رکوع 4
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ الۡفُلۡکَ تَجۡرِیۡ فِی الۡبَحۡرِ بِنِعۡمَتِ اللّٰہِ لِیُرِیَکُمۡ مِّنۡ اٰیٰتِہٖ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّکُلِّ صَبَّارٍ شَکُوۡرٍ ﴿۳۱﴾
۳۱۔ کیا تُو غور نہیں کرتا کہ کشتیاں سمندر میں اللہ کی نعمت لے کر چلتی ہیں تا کہ وہ تمہیں اپنے نشانوں سے دکھائے۔ اس میں یقیناً ہر ایک صبر کرنے والے شکر کرنےو الے کے لیے نشان ہیں۔
وَ اِذَا غَشِیَہُمۡ مَّوۡجٌ کَالظُّلَلِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ الدِّیۡنَ ۬ۚ فَلَمَّا نَجّٰہُمۡ اِلَی الۡبَرِّ فَمِنۡہُمۡ مُّقۡتَصِدٌ ؕ وَ مَا یَجۡحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا کُلُّ خَتَّارٍ کَفُوۡرٍ ﴿۳۲﴾
۳۲۔ اور جب انہیں لہر سائبانوں کی طرح ڈھانک لیتی ہے اللہ کو اسی کی بندگی کو خالص کرتے ہوئے پکارتے ہیں۔ پھر جب انہیں خشکی پر بچا لاتا ہے تو ان میں سے بعض میانہ روی اختیار کرنے والے ہوتے ہیں او رہماری آیتوں کا سوائے ہر دغاباز ناشکرگزار کے اور کوئی انکار نہیں کرتا۔
یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمۡ وَ اخۡشَوۡا یَوۡمًا لَّا یَجۡزِیۡ وَالِدٌ عَنۡ وَّلَدِہٖ ۫ وَ لَا مَوۡلُوۡدٌ ہُوَ جَازٍ عَنۡ وَّالِدِہٖ شَیۡئًا ؕ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا ٝ وَ لَا یَغُرَّنَّکُمۡ بِاللّٰہِ الۡغَرُوۡرُ ﴿۳۳﴾
۳۳۔ اے لوگو اپنے رب کا تقویٰ کرو اور اس دن سے ڈرو جس دن باپ اپنے بیٹے کے کچھ کام نہیں آئے گا اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آسکے گا۔ اللہ کا وعدہ سچّا ہے، سو دنیا کی زندگی تمہیں دھوکا نہ دے۔ اور نہ بڑا دھوکا دینے والا اللہ کے بارے میں تمہیں کچھ دھوکا دے۔
اِنَّ اللّٰہَ عِنۡدَہٗ عِلۡمُ السَّاعَۃِ ۚ وَ یُنَزِّلُ الۡغَیۡثَ ۚ وَ یَعۡلَمُ مَا فِی الۡاَرۡحَامِ ؕ وَ مَا تَدۡرِیۡ نَفۡسٌ مَّاذَا تَکۡسِبُ غَدًا ؕ وَ مَا تَدۡرِیۡ نَفۡسٌۢ بِاَیِّ اَرۡضٍ تَمُوۡتُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیۡمٌ خَبِیۡرٌ ﴿٪۳۴﴾
۳۴۔ اللہ وہ ہے کہ اسی کے پاس قیامت کا علم ہے اور وہ مینہ برساتا ہے اور جو کچھ رحموں میں ہے اسے جانتا ہے اور کوئی شخص نہیں جانتا کل کیا کرے گا اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ کس زمین میں مرے گا۔ اللہ (تعالیٰ) جاننے والا خبردار ہے۔