قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 32: Al-Sajdah (Revealed at Makkah: 3 sections, 30 verses)
(32) سُوۡرَۃُ السَّجۡدَۃِ مَکِّیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾
۱۔ میں اللہ کامل علم رکھنے والا ہوں۔
تَنۡزِیۡلُ الۡکِتٰبِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ مِنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ؕ﴿۲﴾
۲۔ اس کتاب کا اُتارنا اس میں کچھ شک نہیں جہانوں کے رب کی طرف سے ہے۔
اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ افۡتَرٰىہُ ۚ بَلۡ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ لِتُنۡذِرَ قَوۡمًا مَّاۤ اَتٰہُمۡ مِّنۡ نَّذِیۡرٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ لَعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۳﴾
۳۔ کیا یہ کہتے ہیں اس نے خود اسے بنالیا ہے بلکہ وہ تیرے رب کی طرف سے حق ہے تاکہ تُو اس قوم کو ڈرائے جن کے پاس تجھ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ وہ ہدایت پائیں۔
اَللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ؕ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا شَفِیۡعٍ ؕ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿۴﴾
۴۔ اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ وقتوں میں پیدا کیا پھر وہ عرش پر غالب ہے اس کے سوائے تمہارا کوئی کارساز نہیں اور نہ کوئی شفاعت کرنے والا ہے تو کیا تم نصیحت نہیں پکڑتے۔
یُدَبِّرُ الۡاَمۡرَ مِنَ السَّمَآءِ اِلَی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یَعۡرُجُ اِلَیۡہِ فِیۡ یَوۡمٍ کَانَ مِقۡدَارُہٗۤ اَلۡفَ سَنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوۡنَ ﴿۵﴾
۵۔ وہ اس امر کی تدبیر آسمان سے زمین کی طرف کرتا ہے، پھر وہ اس کی طرف چڑھ جائے گا ایک دن میں جس کا اندازہ ایک ہزار سال ہے اس سے جو تم گنتے ہو۔
ذٰلِکَ عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ۙ﴿۶﴾
۶۔ وہ غیب اور موجود کا جاننے والا ہے، غالب رحم کرنے والا۔
الَّذِیۡۤ اَحۡسَنَ کُلَّ شَیۡءٍ خَلَقَہٗ وَ بَدَاَ خَلۡقَ الۡاِنۡسَانِ مِنۡ طِیۡنٍ ۚ﴿۷﴾
۷۔ جس نے ہر چیز کو جو اس نے پیدا کی اچھا بنایا اور انسان کی پیدائش کو مٹی سے شروع کیا۔
ثُمَّ جَعَلَ نَسۡلَہٗ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ۚ﴿۸﴾
۸۔ پھر اس کی نسل ایک نچوڑ سے ٹھیرائی (جو) کمزور پانی میں (آجاتا ہے)۔
ثُمَّ سَوّٰىہُ وَ نَفَخَ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِہٖ وَ جَعَلَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۹﴾
۹۔ پھر اسے ٹھیک بنایا اور اپنی روح اس میں پُھونکی اور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنائے، بہت ہی کم تم شکر کرتے ہو۔
وَ قَالُوۡۤا ءَ اِذَا ضَلَلۡنَا فِی الۡاَرۡضِ ءَ اِنَّا لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ۬ؕ بَلۡ ہُمۡ بِلِقَآیِٔ رَبِّہِمۡ کٰفِرُوۡنَ ﴿۱۰﴾
۱۰۔ اور کہتے ہیں کیا جب ہم زمین میں گم ہوجائیں گے، کیا پھر ہم نئی پیدائش میں (زندہ) ہوں گے، بلکہ وہ اپنے رب کی ملاقات کا انکار کرنےو الے ہیں۔
قُلۡ یَتَوَفّٰىکُمۡ مَّلَکُ الۡمَوۡتِ الَّذِیۡ وُکِّلَ بِکُمۡ ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمۡ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿٪۱۱﴾
۱۱۔ کہہ موت کا فرشتہ تمہاری روح قبض کرتاہے جو تم پر مقرر کیاگیا ہے، پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاتے ہو۔
رکوع 2
وَ لَوۡ تَرٰۤی اِذِ الۡمُجۡرِمُوۡنَ نَاکِسُوۡا رُءُوۡسِہِمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ رَبَّنَاۤ اَبۡصَرۡنَا وَ سَمِعۡنَا فَارۡجِعۡنَا نَعۡمَلۡ صَالِحًا اِنَّا مُوۡقِنُوۡنَ ﴿۱۲﴾
۱۲۔ اور اگر تُو دیکھے جب مجرم اپنے رب کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہوں گے، ہمارے رب ہم نے دیکھ لیا اور سُن لیا سو ہمیں واپس بھیج ہم اچھے عمل کریں گے (اب) ہمیں یقین آگیا۔
وَ لَوۡ شِئۡنَا لَاٰتَیۡنَا کُلَّ نَفۡسٍ ہُدٰىہَا وَ لٰکِنۡ حَقَّ الۡقَوۡلُ مِنِّیۡ لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الۡجِنَّۃِ وَ النَّاسِ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۱۳﴾
۱۳۔ اور اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو اس کی ہدایت دے دیتے لیکن میری طرف سے بات سچّی ہوئی، میں ضرور دوزخ کو جنوّں اور انسانوں سب سے بھردوں گا۔
فَذُوۡقُوۡا بِمَا نَسِیۡتُمۡ لِقَآءَ یَوۡمِکُمۡ ہٰذَا ۚ اِنَّا نَسِیۡنٰکُمۡ وَ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡخُلۡدِ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۴﴾
۱۴۔ سو چکھو اس لیے کہ تم اس دن کی ملاقات کو بُھولے رہے۔ ہم نے بھی تمہیں بھلادیا اور دیرپا عذاب چکھو، اس کے عوض جو تم کرتے تھے۔
اِنَّمَا یُؤۡمِنُ بِاٰیٰتِنَا الَّذِیۡنَ اِذَا ذُکِّرُوۡا بِہَا خَرُّوۡا سُجَّدًا وَّ سَبَّحُوۡا بِحَمۡدِ رَبِّہِمۡ وَ ہُمۡ لَا یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ ﴿ٛ۱۵﴾
۱۵۔ ہماری آیتوں پر صرف وہی ایمان لاتے ہیں کہ جب انہیں ان سے نصیحت کی جاتی ہے وہ سجدہ کرتے ہوئے گرجاتے ہیں اور اپنےرب کی حمد کےساتھ تسبیح کرتے ہیں اور وہ تکبّر نہیں کرتے۔
تَتَجَافٰی جُنُوۡبُہُمۡ عَنِ الۡمَضَاجِعِ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ خَوۡفًا وَّ طَمَعًا ۫ وَّ مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَ ﴿۱۶﴾
۱۶۔ ان کے پہلو بستروں سے الگ ہوجاتے ہیں، وہ اپنے رب کو ڈرتے ہوئے اور امید رکھتے ہوئے پکارتے ہیں۔ اور اس سے جو ہم نے انہیں دیا ہے خرچ کرتے ہیں۔
فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ مَّاۤ اُخۡفِیَ لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعۡیُنٍ ۚ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۷﴾
۱۷۔ پس کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے لیے کیسی آنکھوں کی ٹھنڈک چھپا کر رکھی گئی ہے اس کا بدلہ جو وہ کرتے تھے۔
اَفَمَنۡ کَانَ مُؤۡمِنًا کَمَنۡ کَانَ فَاسِقًا ؕؔ لَا یَسۡتَوٗنَ ﴿۱۸﴾
۱۸۔ تو کیا وہ جو مومن ہے اس کی طرح ہوسکتا ہے جو نافرمان ہے وہ برابر نہیں ہوسکتے۔
اَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَلَہُمۡ جَنّٰتُ الۡمَاۡوٰی ۫ نُزُلًۢا بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۹﴾
۱۹۔ وہ جو ایمان لاتے ہیں اور اچھے عمل کرتے ہیں تو ان کا ٹھکانا باغ ہیں (یہ ان کی) مہمانی ہے، اس کا بدلہ جو وہ کرتے تھے۔
وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ فَسَقُوۡا فَمَاۡوٰىہُمُ النَّارُ ؕ کُلَّمَاۤ اَرَادُوۡۤا اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا مِنۡہَاۤ اُعِیۡدُوۡا فِیۡہَا وَ قِیۡلَ لَہُمۡ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۲۰﴾
۲۰۔ اور جو نافرمان ہیں تو ان کا ٹھکانا آگ ہے، جب کبھی چاہیں گے کہ اس سے نکل جائیں، اس میں لوٹادیئے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا کہ آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلاتے تھے۔
وَ لَنُذِیۡقَنَّہُمۡ مِّنَ الۡعَذَابِ الۡاَدۡنٰی دُوۡنَ الۡعَذَابِ الۡاَکۡبَرِ لَعَلَّہُمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۲۱﴾
۲۱۔ اور ضرور ہم انہیں نزدیک کا عذاب بڑے عذاب سے پہلے چکھائیں گے تاکہ وہ رجوع کریں۔
وَ مَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُکِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّہٖ ثُمَّ اَعۡرَضَ عَنۡہَا ؕ اِنَّا مِنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ مُنۡتَقِمُوۡنَ ﴿٪۲۲﴾
۲۲۔ اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جسے اپنے رب کی آیتوں کے ساتھ نصیحت کی جائے پھر وہ ان سے منہ پھیر لے، ہم مجرموں کو سزا دینے والے ہیں۔
رکوع 3
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ فَلَا تَکُنۡ فِیۡ مِرۡیَۃٍ مِّنۡ لِّقَآئِہٖ وَ جَعَلۡنٰہُ ہُدًی لِّبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ۚ۲۳﴾
۲۳۔ اور ہم نے موسیٰؑ کو کتاب دی سو تُو اس کے ملنے سے شک میں نہ رہ، اور ہم نے اسے بنی اسرائیل کے لیے ہدایت بنایا۔
وَ جَعَلۡنَا مِنۡہُمۡ اَئِمَّۃً یَّہۡدُوۡنَ بِاَمۡرِنَا لَمَّا صَبَرُوۡا ۟ؕ وَ کَانُوۡا بِاٰیٰتِنَا یُوۡقِنُوۡنَ ﴿۲۴﴾
۲۴۔ اور ان میں سے ہم نے امام بنائے جو ہمارے حکم سے ہدایت کرتےتھے جب انہوں نے صبر کیا اور وہ ہماری آیتوں پر یقین رکھتے تھے۔
اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ یَفۡصِلُ بَیۡنَہُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ فِیۡمَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۲۵﴾
۲۵۔ تیرا رب ہی قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
اَوَ لَمۡ یَہۡدِ لَہُمۡ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ یَمۡشُوۡنَ فِیۡ مَسٰکِنِہِمۡ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ ؕ اَفَلَا یَسۡمَعُوۡنَ ﴿۲۶﴾
۲۶۔ کیا اُن کے لیے یہ واضح نہیں ہوا کہ اس سے پہلے ہم نے کتنی نسلوں کو ہلاک کیا جن کے گھروں میں یہ چلتے پھرتے ہیں یقیناً اس میں نشان ہیں تو کیا وہ سنتے نہیں۔
اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَسُوۡقُ الۡمَآءَ اِلَی الۡاَرۡضِ الۡجُرُزِ فَنُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا تَاۡکُلُ مِنۡہُ اَنۡعَامُہُمۡ وَ اَنۡفُسُہُمۡ ؕ اَفَلَا یُبۡصِرُوۡنَ ﴿ؓ۲۷﴾
۲۷۔ اور کیا وہ غور نہیں کرتے کہ ہم پانی کو سبزی سے خالی زمین کی طرف چلاتے ہیں، پھر اس کے ساتھ کھیتی نکالتے ہیں جس سے ان کے چارپائے اور وہ خود کھاتے ہیں۔ تو کیا دیکھتے نہیں۔
وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡفَتۡحُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۲۸﴾
۲۸۔ اور کہتے ہیں، یہ فیصلہ کب ہوگا، اگر تم سچّے ہو؟
قُلۡ یَوۡمَ الۡفَتۡحِ لَا یَنۡفَعُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِیۡمَانُہُمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡظَرُوۡنَ ﴿۲۹﴾
۲۹۔ کہہ فیصلے کے دن انہیں جو کافر ہیں ان کا ایمان نفع نہ دے گا اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی۔
فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ وَ انۡتَظِرۡ اِنَّہُمۡ مُّنۡتَظِرُوۡنَ ﴿٪۳۰﴾
۳۰۔ سو اُن سے منہ پھیر لے اور انتظار کر وہ بھی انتظار کرنے والے ہیں۔