قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 33: Al-Ahzab (Revealed at Makkah: 9 sections, 73 verses)

(33) سُوۡرَۃُ الۡاَحۡزَابِ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع  1

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اتَّقِ اللّٰہَ وَ لَا تُطِعِ الۡکٰفِرِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ۙ﴿۱﴾

۱۔ اے نبی اللہ کے تقویٰ پر قائم رہ اور کافروں اور منافقوں کی بات نہ مان،  اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

وَّ اتَّبِعۡ مَا یُوۡحٰۤی اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ۙ﴿۲﴾

۲۔ اور اسی پر چل جو تیرے رب کی طرف سے تیری طرف وحی ہوتی ہے اللہ اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو۔

وَّ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۳﴾

۳۔ اور اللہ پر بھروسہ رکھ،  اور اللہ کارساز بس ہے۔

مَا جَعَلَ اللّٰہُ  لِرَجُلٍ مِّنۡ قَلۡبَیۡنِ فِیۡ جَوۡفِہٖ ۚ وَ مَا جَعَلَ  اَزۡوَاجَکُمُ الِّٰٓیۡٔ  تُظٰہِرُوۡنَ مِنۡہُنَّ اُمَّہٰتِکُمۡ ۚ وَ مَا جَعَلَ  اَدۡعِیَآءَکُمۡ  اَبۡنَآءَکُمۡ ؕ ذٰلِکُمۡ قَوۡلُکُمۡ بِاَفۡوَاہِکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ یَقُوۡلُ الۡحَقَّ  وَ ہُوَ  یَہۡدِی  السَّبِیۡلَ ﴿۴﴾

۴۔ اللہ نے کسی شخص کے لیے اس کے اندر دو دِل نہیں بنائے۔ اور نہ تمہاری بیویوں کو جن سے تم ظہار کرتے ہو تمہاری مائیں بنایا ہے اور نہ تمہارے لے پالکوں کو تمہارے بیٹے بنایا ہے۔ یہ تمہاری اپنی منہ کی بات ہے اور اللہ (تعالیٰ) سچ کہتا ہے اور وہی سیدھا رستہ دکھاتا ہے۔

اُدۡعُوۡہُمۡ لِاٰبَآئِہِمۡ ہُوَ  اَقۡسَطُ عِنۡدَ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ تَعۡلَمُوۡۤا اٰبَآءَہُمۡ فَاِخۡوَانُکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ مَوَالِیۡکُمۡ ؕ وَ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ فِیۡمَاۤ  اَخۡطَاۡتُمۡ بِہٖ  ۙ  وَ لٰکِنۡ مَّا تَعَمَّدَتۡ قُلُوۡبُکُمۡ ؕ وَ  کَانَ اللّٰہُ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا ﴿۵﴾

۵۔ انہیں ان کے باپوں کے نام سےپکارو یہ اللہ کے نزدیک زیادہ انصاف ہے پھر اگر تم ان کے باپوں کو نہیں جانتے تو وہ دین میں تمہارے بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور تم پر اس بارے میں کچھ گناہ نہیں جو تم سے چُوک ہوجائے۔ لیکن (وہ گناہ ہے) جو تمہارے دل عمداً کریں اور اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

اَلنَّبِیُّ  اَوۡلٰی بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ مِنۡ اَنۡفُسِہِمۡ وَ اَزۡوَاجُہٗۤ  اُمَّہٰتُہُمۡ ؕ وَ اُولُوا الۡاَرۡحَامِ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلٰی بِبَعۡضٍ فِیۡ کِتٰبِ اللّٰہِ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُہٰجِرِیۡنَ  اِلَّاۤ  اَنۡ تَفۡعَلُوۡۤا  اِلٰۤی  اَوۡلِیٰٓئِکُمۡ مَّعۡرُوۡفًا ؕ کَانَ ذٰلِکَ فِی الۡکِتٰبِ مَسۡطُوۡرًا ﴿۶﴾

۶۔ نبی مومنوں پر ان کی جانوں سے زیادہ حق رکھتا ہے اور اس کی بیویاں ان کی مائیں ہیں ۔ اور رشتہ دار اللہ کے حکم میں مومنوں اور مہاجروں کی نسبت ایک دوسرے پر زیادہ حق رکھتے ہیں  مگر یہ (دوسری بات ہے) کہ تم اپنے دوستوں سے کچھ اچھّا سلوک کرو۔ یہ کتاب میں لکھا ہُوا ہے۔

وَ اِذۡ اَخَذۡنَا مِنَ النَّبِیّٖنَ مِیۡثَاقَہُمۡ وَ مِنۡکَ وَ مِنۡ نُّوۡحٍ وَّ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ مُوۡسٰی وَ عِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ ۪ وَ اَخَذۡنَا مِنۡہُمۡ مِّیۡثَاقًا غَلِیۡظًا ۙ﴿۷﴾

۷۔ اور جب ہم نے نبیوں سے ان کا عہد لیا اور  تجھ سے (بھی لیا) اور نوحؑ  اور ابراہیمؑ  اور موسیٰؑ  اور عیسیٰؑ  ابن مریم سے۔  اور ہم نے اُن سے پختہ عہد لیا۔

لِّیَسۡـَٔلَ الصّٰدِقِیۡنَ عَنۡ صِدۡقِہِمۡ ۚ وَ اَعَدَّ  لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابًا  اَلِیۡمًا ٪﴿۸﴾

۸۔ تاکہ وہ سچّوں سے اُن کی سچائی کے متعلّق سوال کرے اور اس نے کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔

رکوع 2

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اذۡکُرُوۡا نِعۡمَۃَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ  اِذۡ جَآءَتۡکُمۡ جُنُوۡدٌ  فَاَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمۡ رِیۡحًا وَّ جُنُوۡدًا لَّمۡ تَرَوۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرًا ۚ﴿۹﴾

۹۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یاد کرو جب تم پر لشکر چڑھ آئے، سو ہم نے اُن پر ہوا کو اور ایسے لشکروں کو بھیجا جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور اللہ اُسے جو تم کرتے ہو دیکھتا ہے۔

اِذۡ  جَآءُوۡکُمۡ  مِّنۡ فَوۡقِکُمۡ  وَ مِنۡ اَسۡفَلَ مِنۡکُمۡ  وَ  اِذۡ زَاغَتِ الۡاَبۡصَارُ وَ  بَلَغَتِ الۡقُلُوۡبُ الۡحَنَاجِرَ وَ تَظُنُّوۡنَ بِاللّٰہِ  الظُّنُوۡنَا ﴿۱۰﴾

۱۰۔ جب وہ تمہارے اوپر سے اور تمہارے نیچے سے تم پر آگئے اور جب آنکھوں میں اندھیرا آگیا اور دل (دہشت سے گویا) گلوں تک پہنچ گئے اور تم اللہ پر مختلف قسم کے ظن کرنے لگے۔

ہُنَالِکَ ابۡتُلِیَ  الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ زُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا  شَدِیۡدًا ﴿۱۱﴾

۱۱۔ وہاں مومن آزمائے گئے اور سخت مصائب میں ڈالے گئے۔

وَ اِذۡ یَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗۤ   اِلَّا  غُرُوۡرًا ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اور جب منافق اور وہ جن کے دلوں میں بیماری تھی کہنے لگے اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے جو وعدہ کیا، نرا دھوکا تھا۔

وَ اِذۡ  قَالَتۡ طَّآئِفَۃٌ  مِّنۡہُمۡ  یٰۤاَہۡلَ  یَثۡرِبَ لَا  مُقَامَ لَکُمۡ فَارۡجِعُوۡا ۚ وَ یَسۡتَاۡذِنُ فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمُ النَّبِیَّ یَقُوۡلُوۡنَ اِنَّ بُیُوۡتَنَا عَوۡرَۃٌ ؕۛ وَ مَا ہِیَ بِعَوۡرَۃٍ ۚۛ اِنۡ  یُّرِیۡدُوۡنَ   اِلَّا  فِرَارًا  ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اور جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا اے یثرب کے رہنے والو تمہارے لیے یہاں ٹھیرنے کی جگہ نہیں سو لوٹ چلو اور ان میں سے ایک فریق نبی سے اجازت مانگتا تھا  کہتے تھے ہمارے گھر کُھلے پڑے ہیں اور وہ کھلے نہیں تھے وہ صرف بھاگنا چاہتےتھے۔

وَ لَوۡ دُخِلَتۡ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ اَقۡطَارِہَا ثُمَّ سُئِلُوا الۡفِتۡنَۃَ  لَاٰتَوۡہَا وَ مَا تَلَبَّثُوۡا بِہَاۤ   اِلَّا  یَسِیۡرًا ﴿۱۴﴾

۱۴۔ اور اگر (دشمن) ان پر اس کی اطراف سے داخل ہوتا، پھر ان سے فساد کرنے کو کہا جاتا تو وہ ضرور ایسا کرتے اور بہت ہی کم وہاں ٹھیرتے۔

وَ لَقَدۡ کَانُوۡا عَاہَدُوا اللّٰہَ مِنۡ قَبۡلُ لَا یُوَلُّوۡنَ الۡاَدۡبَارَ ؕ وَ کَانَ عَہۡدُ اللّٰہِ مَسۡـُٔوۡلًا ﴿۱۵﴾

۱۵۔ اور پہلے اللہ سے عہد کرچکے تھے کہ پیٹھ نہیں پھیریں گے،  اور اللہ کے عہد کی پرسش ہوگی۔

قُلۡ لَّنۡ یَّنۡفَعَکُمُ الۡفِرَارُ اِنۡ  فَرَرۡتُمۡ مِّنَ الۡمَوۡتِ اَوِ الۡقَتۡلِ وَ اِذًا لَّا تُمَتَّعُوۡنَ  اِلَّا  قَلِیۡلًا ﴿۱۶﴾

۱۶۔ کہہ، تمہیں بھاگنا نفع نہیں دے گا،  اگر تم موت یا قتل سے بھاگتے ہو اور اس صورت میں تمہیں تھوڑا ہی سامان ملے گا۔

قُلۡ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَعۡصِمُکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ  اِنۡ اَرَادَ بِکُمۡ سُوۡٓءًا اَوۡ اَرَادَ بِکُمۡ رَحۡمَۃً ؕ وَ لَا  یَجِدُوۡنَ لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا  وَّ لَا  نَصِیۡرًا ﴿۱۷﴾

۱۷۔ کہہ، کون ہے جو اللہ سے تمہیں بچاسکے،  اگر وہ تمہیں تکلیف پہنچانے کا ارادہ کرے یا (تمہیں تکلیف پہنچاسکے اگر) وہ تم پر رحم کرنے کا ارادہ کرے  اور وہ اللہ کے سوائے اپنے لیے نہ کوئی حمایتی پائیں گے اورنہ کوئی مددگار۔

قَدۡ یَعۡلَمُ اللّٰہُ  الۡمُعَوِّقِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ الۡقَآئِلِیۡنَ لِاِخۡوَانِہِمۡ ہَلُمَّ   اِلَیۡنَا ۚ وَ لَا  یَاۡتُوۡنَ الۡبَاۡسَ  اِلَّا  قَلِیۡلًا ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ اللہ تم میں سے روکنے والوں کو جانتا ہے اور اپنے بھائی بندوں سے کہنے والوں کو کہ ہماری طرف آجاؤ اور وہ لڑائی میں کم ہی آتے ہیں۔

اَشِحَّۃً  عَلَیۡکُمۡ ۚۖ فَاِذَا جَآءَ الۡخَوۡفُ رَاَیۡتَہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَیۡکَ تَدُوۡرُ اَعۡیُنُہُمۡ کَالَّذِیۡ یُغۡشٰی عَلَیۡہِ مِنَ الۡمَوۡتِ ۚ فَاِذَا  ذَہَبَ الۡخَوۡفُ سَلَقُوۡکُمۡ بِاَلۡسِنَۃٍ حِدَادٍ  اَشِحَّۃً عَلَی الۡخَیۡرِ ؕ اُولٰٓئِکَ لَمۡ یُؤۡمِنُوۡا فَاَحۡبَطَ اللّٰہُ  اَعۡمَالَہُمۡ ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ  یَسِیۡرًا ﴿۱۹﴾

۱۹۔ تمہارے ساتھ بخل کی وجہ سے، پھر جب خوف آتا ہے تو اُنہیں دیکھتا ہے کہ تیری طرف دیکھتے ہیں ان کی آنکھیں گھومتی ہیں اس شخص کی طرح جس پر موت کی بے ہوشی  آجائے  پس جب خوف جاتا رہتا ہے تو مال کےبخل سے تیز زبانوں سے تم پر طعن کرتے ہیں،  یہ لوگ ایمان نہیں لائے، سو اللہ نے ان کے عملوں کو برباد کردیا۔  اور یہ اللہ پر آسان ہے۔

یَحۡسَبُوۡنَ الۡاَحۡزَابَ لَمۡ  یَذۡہَبُوۡا ۚ وَ اِنۡ یَّاۡتِ الۡاَحۡزَابُ یَوَدُّوۡا لَوۡ اَنَّہُمۡ بَادُوۡنَ فِی الۡاَعۡرَابِ یَسۡاَلُوۡنَ عَنۡ اَنۡۢبَآئِکُمۡ ؕ وَ لَوۡ کَانُوۡا فِیۡکُمۡ مَّا قٰتَلُوۡۤا   اِلَّا  قَلِیۡلًا ﴿٪۲۰﴾

۲۰۔ وہ خیال کرتے ہیں کہ (کفار کی) جماعتیں نہیں گئیں اور اگر وہ جماعتیں (پھر) آجائیں تو آرزو کریں گے کہ وہ دیہاتیوں میں جاکر صحرا نشین ہوجائیں۔ تمہاری خبریں پوچھتے ہیں اور اگر تمہارے اندر ہوں تو کم ہی جنگ کریں۔

رکوع 3

لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ  فِیۡ رَسُوۡلِ اللّٰہِ  اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ  لِّمَنۡ کَانَ یَرۡجُوا اللّٰہَ وَ الۡیَوۡمَ  الۡاٰخِرَ  وَ ذَکَرَ  اللّٰہَ  کَثِیۡرًا ﴿ؕ۲۱﴾

۲۱۔ یقیناً تمہارے لیے اللہ کے رسول میں ایک نیک نمونہ ہے اس کے لیے جو اللہ اور پچھلے دن کی امید رکھتا ہے اور اللہ کو بہت یاد کرتا ہے۔

وَ لَمَّا رَاَ  الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡاَحۡزَابَ ۙ قَالُوۡا ہٰذَا مَا وَعَدَنَا اللّٰہُ  وَ رَسُوۡلُہٗ  وَ صَدَقَ اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗ ۫ وَ مَا زَادَہُمۡ  اِلَّاۤ اِیۡمَانًا  وَّ  تَسۡلِیۡمًا ﴿ؕ۲۲﴾

۲۲۔ اور جب مومنوں نے جماعتوں کو دیکھا انہوں نے کہا یہ وہ ہے جس کا وعدہ اللہ اور اس کے رسول نے دیا تھا اور  اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا  اور اس نے انہیں صرف ایمان اور فرمانبرداری میں بڑھایا۔

مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ رِجَالٌ صَدَقُوۡا مَا عَاہَدُوا اللّٰہَ عَلَیۡہِ ۚ فَمِنۡہُمۡ مَّنۡ قَضٰی نَحۡبَہٗ  وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّنۡتَظِرُ ۫ۖ وَ مَا بَدَّلُوۡا تَبۡدِیۡلًا ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ مومنوں میں سے کچھ مرد ہیں جنہوں نے سچ کردکھایا جو اللہ سے عہد کیا تھا۔ سو اُن میں سے بعض وہ ہیں جنہوں نے اپنی نذر کو پورا کردیا اور بعض ان میں سے وہ ہیں جو انتظار کرتے ہیں اور اپنی بات نہیں بدلی۔

لِّیَجۡزِیَ اللّٰہُ  الصّٰدِقِیۡنَ بِصِدۡقِہِمۡ وَ یُعَذِّبَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ  اِنۡ شَآءَ  اَوۡ یَتُوۡبَ عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ (یہ اس لیے ہُوا) تاکہ اللہ صادقوں کو ان کے صدق کا بدلہ دے اور منافقوں کو اگر چاہے عذاب دے،  یا ان پر رجوع برحمت کرے  اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

وَ رَدَّ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِغَیۡظِہِمۡ  لَمۡ یَنَالُوۡا خَیۡرًا ؕ وَ کَفَی اللّٰہُ  الۡمُؤۡمِنِیۡنَ الۡقِتَالَ ؕ وَ کَانَ  اللّٰہُ   قَوِیًّا عَزِیۡزًا ﴿ۚ۲۵﴾

۲۵۔ اور اللہ نے کافروں کو ان کے غصّے میں لوٹادیا انہوں نے  کوئی بھلائی حاصل نہ کی اور جنگ میں اللہ مومنوں کے لیے بس ہوا اور اللہ طاقتور غالب ہے۔

وَ اَنۡزَلَ الَّذِیۡنَ ظَاہَرُوۡہُمۡ مِّنۡ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ مِنۡ صَیَاصِیۡہِمۡ وَ قَذَفَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الرُّعۡبَ فَرِیۡقًا تَقۡتُلُوۡنَ وَ تَاۡسِرُوۡنَ فَرِیۡقًا  ﴿ۚ۲۶﴾

۲۶۔ اور انہیں جنہوں نے اہل کتاب میں سے ان کی مدد کی تھی ان کے قلعوں سے نکال دیا اور ان کے دلوں میں رُعب ڈال دیا، ایک فریق کو تم قتل کرتے تھے اور ایک فریق کو قید کرتے تھے۔

وَ اَوۡرَثَکُمۡ  اَرۡضَہُمۡ وَ دِیَارَہُمۡ وَ اَمۡوَالَہُمۡ وَ اَرۡضًا لَّمۡ تَطَـُٔوۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  عَلٰی  کُلِّ  شَیۡءٍ  قَدِیۡرًا ﴿٪۲۷﴾

۲۷۔ اور تمہیں ان کی زمین اور ان کے گھروں اور ان کے مالوں کا وارث بنایا اور ایسی زمین کا (بھی) جس پر تم نے (ابھی) قدم نہیں رکھا اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

رکوع 4

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ  قُلۡ  لِّاَزۡوَاجِکَ اِنۡ  کُنۡـتُنَّ تُرِدۡنَ  الۡحَیٰوۃَ  الدُّنۡیَا وَ زِیۡنَتَہَا فَتَعَالَیۡنَ اُمَتِّعۡکُنَّ وَ اُسَرِّحۡکُنَّ سَرَاحًا جَمِیۡلًا ﴿۲۸﴾

۲۸۔ اے نبیؐ! اپنی بیویوں سے کہہ دے کہ اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی زینت کو چاہتی ہو، تو  آؤ،  میں تمہیں سامان دوں، اور تمہیں اچھی طرح سے رخصت کردوں۔

وَ اِنۡ کُنۡـتُنَّ تُرِدۡنَ اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ وَ الدَّارَ الۡاٰخِرَۃَ  فَاِنَّ اللّٰہَ  اَعَدَّ لِلۡمُحۡسِنٰتِ مِنۡکُنَّ  اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۲۹﴾

۲۹۔ اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کو اور آخرت کے گھر کو چاہتی ہو تو اللہ نے تم میں سے نیکی کرنےو الیوں کےلیے بڑا اجر تیار کیا ہے۔

یٰنِسَآءَ  النَّبِیِّ مَنۡ یَّاۡتِ مِنۡکُنَّ بِفَاحِشَۃٍ  مُّبَیِّنَۃٍ یُّضٰعَفۡ لَہَا الۡعَذَابُ ضِعۡفَیۡنِ ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ  یَسِیۡرًا ﴿۳۰﴾

۳۰۔ اے نبی کی عورتو! جو کوئی تم میں سے کھلی بے حیائی کرے اسے دو چند سزا دی جائے گی اور یہ اللہ (تعالیٰ) پر آسان ہے۔

وَ مَنۡ یَّقۡنُتۡ مِنۡکُنَّ لِلّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تَعۡمَلۡ صَالِحًا نُّؤۡتِہَاۤ  اَجۡرَہَا مَرَّتَیۡنِ ۙ وَ  اَعۡتَدۡنَا  لَہَا  رِزۡقًا کَرِیۡمًا ﴿۳۱﴾

۳۱۔ اور جو کوئی تم میں سے اللہ اور اُس کے رسول کی فرمانبردار ہوگی اور اچھے عمل کرے گی ہم اس کا اجر اُسے دو چند دیں گے اور ہم نے اس کے لیے عزّت والا رزق تیار کیا ہے۔

یٰنِسَآءَ  النَّبِیِّ لَسۡتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ  اِنِ اتَّقَیۡتُنَّ فَلَا تَخۡضَعۡنَ بِالۡقَوۡلِ فَیَطۡمَعَ  الَّذِیۡ  فِیۡ قَلۡبِہٖ مَرَضٌ وَّ  قُلۡنَ  قَوۡلًا  مَّعۡرُوۡفًا ﴿ۚ۳۲﴾

۳۲۔ اے نبیؐ کی عورتو!تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو، اگر تم تقویٰ اختیار کرو۔ سو نرم آواز میں بات نہ کرو، ایسا نہ ہو کہ وہ جس کے دل میں بیماری ہے طمع کرے اور نیکی کی بات کہو۔

وَ قَرۡنَ فِیۡ بُیُوۡتِکُنَّ وَ لَا تَبَرَّجۡنَ تَبَرُّجَ الۡجَاہِلِیَّۃِ  الۡاُوۡلٰی وَ اَقِمۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتِیۡنَ الزَّکٰوۃَ  وَ  اَطِعۡنَ اللّٰہَ  وَ  رَسُوۡلَہٗ ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ  لِیُذۡہِبَ عَنۡکُمُ الرِّجۡسَ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ وَ یُطَہِّرَکُمۡ  تَطۡہِیۡرًا ﴿ۚ۳۳﴾

۳۳۔ اور اپنے گھروں میں ٹھیری رہو اور پہلی جاہلیت کی طرح بناؤ سنگار نہ دکھاتی پھرو اور نماز کو قائم کرو،  اور زکوٰۃ  دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔اللہ یہی چاہتا ہے کہ تم سے اے اہل بیت ناپاکی کو دُور کردے اور تمہیں بالکل پاک صاف کردے۔

وَ اذۡکُرۡنَ مَا یُتۡلٰی فِیۡ  بُیُوۡتِکُنَّ  مِنۡ اٰیٰتِ اللّٰہِ  وَ الۡحِکۡمَۃِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  کَانَ لَطِیۡفًا خَبِیۡرًا ﴿٪۳۴﴾

۳۴۔ اور اسے یاد رکھو جو تمہارے گھروں میں اللہ کی آیتوں اور  حکمت سے پڑھا جاتا ہے۔ اللہ باریک باتوں کا جاننے والا خبردار ہے۔

رکوع 5

اِنَّ  الۡمُسۡلِمِیۡنَ وَ الۡمُسۡلِمٰتِ وَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ وَ الۡقٰنِتِیۡنَ وَ الۡقٰنِتٰتِ وَ الصّٰدِقِیۡنَ وَ الصّٰدِقٰتِ وَ الصّٰبِرِیۡنَ وَ الصّٰبِرٰتِ وَ الۡخٰشِعِیۡنَ وَ الۡخٰشِعٰتِ وَ الۡمُتَصَدِّقِیۡنَ وَ الۡمُتَصَدِّقٰتِ وَ الصَّآئِمِیۡنَ وَ الصّٰٓئِمٰتِ وَ الۡحٰفِظِیۡنَ فُرُوۡجَہُمۡ وَ الۡحٰفِظٰتِ وَ الذّٰکِرِیۡنَ اللّٰہَ کَثِیۡرًا وَّ الذّٰکِرٰتِ ۙ اَعَدَّ  اللّٰہُ   لَہُمۡ  مَّغۡفِرَۃً وَّ اَجۡرًا  عَظِیۡمًا  ﴿۳۵﴾

۳۵۔ مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں اور صدق دکھانے والے مرد اور صدق دکھانے والی عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور فروتنی کرنے والے مرد اور فروتنی کرنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے مرد اور یاد کرنے والی عورتیں  ان کے لیے اللہ نے مغفرت اور بڑا اجر تیار کیا ہے۔

وَ مَا کَانَ  لِمُؤۡمِنٍ وَّ لَا مُؤۡمِنَۃٍ  اِذَا قَضَی اللّٰہُ  وَ رَسُوۡلُہٗۤ  اَمۡرًا اَنۡ  یَّکُوۡنَ  لَہُمُ الۡخِیَرَۃُ  مِنۡ اَمۡرِہِمۡ ؕ وَ مَنۡ یَّعۡصِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ  فَقَدۡ  ضَلَّ  ضَلٰلًا  مُّبِیۡنًا ﴿ؕ۳۶﴾

۳۶۔ اور نہ یہ کسی مومن مرد نہ کسی مومن عورت کو شایاں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولؐ  کسی بات کا فیصلہ کردے تو وہ اِس معاملہ میں کچھ (اپنا) اختیار سمجھیں۔ اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول ؐ کی  نافرمانی کرتا ہے وہ کھلی گمراہی میں دور نکل گیا۔

وَ اِذۡ تَقُوۡلُ لِلَّذِیۡۤ  اَنۡعَمَ اللّٰہُ  عَلَیۡہِ وَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِ  اَمۡسِکۡ عَلَیۡکَ زَوۡجَکَ وَ اتَّقِ اللّٰہَ  وَ تُخۡفِیۡ فِیۡ نَفۡسِکَ مَا اللّٰہُ مُبۡدِیۡہِ  وَ تَخۡشَی النَّاسَ ۚ وَ اللّٰہُ   اَحَقُّ اَنۡ  تَخۡشٰہُ ؕ فَلَمَّا قَضٰی زَیۡدٌ مِّنۡہَا وَطَرًا زَوَّجۡنٰکَہَا  لِکَیۡ لَا یَکُوۡنَ عَلَی  الۡمُؤۡمِنِیۡنَ حَرَجٌ  فِیۡۤ  اَزۡوَاجِ اَدۡعِیَآئِہِمۡ  اِذَا  قَضَوۡا  مِنۡہُنَّ  وَطَرًا ؕ وَ کَانَ   اَمۡرُ  اللّٰہِ  مَفۡعُوۡلًا ﴿۳۷﴾

۳۷۔ اور جب تُو اسے جس پر اللہ نے انعام کیا اور جس پر تو نے انعام کیا، کہتا تھا کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے اور اللہ کا تقویٰ کر اور تُو اپنے دل میں وہ بات چھپاتا ہے جسے اللہ ظاہر کرنےو الا ہے  اور تُو لوگوں سے ڈرتا ہے اور اللہ زیادہ حق دار ہے کہ تُو اس سے ڈرے۔ پھر جب زیدؓ نے اس سے قطع تعلق کرلیا تو ہم نے اُسے تیرے نکاح میں دے دیا  تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں کوئی تنگی نہ رہے  جب وہ اُن سے قطع تعلق کرلیں۔ اور اللہ کا حکم ہو کر رہتا ہے۔

مَا کَانَ عَلَی النَّبِیِّ مِنۡ حَرَجٍ فِیۡمَا فَرَضَ اللّٰہُ  لَہٗ ؕ سُنَّۃَ اللّٰہِ  فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ؕ وَ کَانَ  اَمۡرُ  اللّٰہِ   قَدَرًا مَّقۡدُوۡرَۨا ﴿۫ۙ۳۸﴾

۳۸۔ نبیؐ  پر اس کے بارے میں کوئی مضائقہ نہیں جو اللہ نے  اس کے لیے مقرر کیا ہے۔ یہی اللہ کا قانون ان کے بارے میں ہے جو پہلے گزرچکے۔ اور اللہ کا حکم ایک اندازہ ہے جو ٹھیرایا جاچکا ہے۔

الَّذِیۡنَ یُبَلِّغُوۡنَ  رِسٰلٰتِ اللّٰہِ وَ یَخۡشَوۡنَہٗ  وَ لَا یَخۡشَوۡنَ  اَحَدًا  اِلَّا اللّٰہَ ؕ وَ کَفٰی  بِاللّٰہِ  حَسِیۡبًا ﴿۳۹﴾

۳۹۔ وہ لوگ جو اللہ کے پیغاموں کو پہنچاتے ہیں اور اسی سے ڈرتے ہیں اور اللہ کے سوائے کسی سے نہیں ڈرتے اور اللہ حساب لینے والا بس ہے۔

مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ  اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ  النَّبِیّٖنَ ؕ وَ  کَانَ اللّٰہُ  بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿٪۴۰﴾

۴۰۔ محمدؐ  تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں، لیکن اللہ کے رسول ہیں اور نبیوں کو ختم کرنے والے ہیں۔ اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔

رکوع 6

یٰۤاَیُّہَاالَّذِیۡنَ  اٰمَنُوا اذۡکُرُوا اللّٰہَ  ذِکۡرًا کَثِیۡرًا﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ کو بہت یاد کرو۔

وَّ سَبِّحُوۡہُ  بُکۡرَۃً  وَّ  اَصِیۡلًا ﴿۴۲﴾

۴۲۔ اور صبح اور شام اس کی تسبیح کرو۔

ہُوَ الَّذِیۡ یُصَلِّیۡ عَلَیۡکُمۡ وَ مَلٰٓئِکَتُہٗ لِیُخۡرِجَکُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ؕ وَ کَانَ بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ رَحِیۡمًا ﴿۴۳﴾

۴۳۔ وہی ہے جو تم پر درود بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی، تاکہ تمہیں اندھیرے سے روشنی کی طرف نکالے۔  اور وہ مومنوں پر رحم کرنے والا ہے۔

تَحِیَّتُہُمۡ یَوۡمَ یَلۡقَوۡنَہٗ سَلٰمٌ ۖۚ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ   اَجۡرًا کَرِیۡمًا ﴿۴۴﴾

۴۴۔ ان کی دعائے ملاقات جس دن وہ اس سے ملیں گے سلامتی ہوگی اور ان کے لیے عزت والا اجر تیار کیا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ  اِنَّاۤ  اَرۡسَلۡنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ  نَذِیۡرًا ﴿ۙ۴۵﴾

۴۵۔ اے نبیؐ ! ہم نے تجھے گواہ بنا کر بھیجا ہے اور خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا۔

وَّ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ  بِاِذۡنِہٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیۡرًا ﴿۴۶﴾

۴۶۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے والا اور روشن کرنے والا سورج۔

وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ بِاَنَّ لَہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ فَضۡلًا کَبِیۡرًا ﴿۴۷﴾

۴۷۔ اور مومنوں کو بشارت دے کہ ان کے لیے اللہ کا بڑا فضل ہے۔

وَ لَا تُطِعِ  الۡکٰفِرِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ دَعۡ  اَذٰىہُمۡ  وَ  تَوَکَّلۡ  عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ  وَکِیۡلًا ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور کافروں اور منافقوں کی بات نہ مان اور ان کے ایذا دینے کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسا کر اور اللہ کارساز بس ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا نَکَحۡتُمُ الۡمُؤۡمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقۡتُمُوۡہُنَّ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ تَمَسُّوۡہُنَّ فَمَا لَکُمۡ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ عِدَّۃٍ تَعۡتَدُّوۡنَہَا ۚ فَمَتِّعُوۡہُنَّ وَ سَرِّحُوۡہُنَّ  سَرَاحًا جَمِیۡلًا ﴿۴۹﴾

۴۹۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر تم انہیں طلاق دے دو قبل اس کے کہ تم انہیں چھوؤ تو تمہارے لیے ان پر کوئی عدت نہیں جسے تم شمار کرو، سو انہیں سامان دو اور انہیں خوبی کے ساتھ رخصت کردو۔

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ  اِنَّاۤ  اَحۡلَلۡنَا لَکَ اَزۡوَاجَکَ الّٰتِیۡۤ  اٰتَیۡتَ اُجُوۡرَہُنَّ وَ مَا مَلَکَتۡ یَمِیۡنُکَ مِمَّاۤ  اَفَآءَ اللّٰہُ  عَلَیۡکَ وَ بَنٰتِ عَمِّکَ وَ بَنٰتِ عَمّٰتِکَ وَ بَنٰتِ خَالِکَ وَ بَنٰتِ خٰلٰتِکَ الّٰتِیۡ ہَاجَرۡنَ مَعَکَ ۫ وَ امۡرَاَۃً  مُّؤۡمِنَۃً  اِنۡ  وَّہَبَتۡ نَفۡسَہَا لِلنَّبِیِّ  اِنۡ  اَرَادَ  النَّبِیُّ  اَنۡ یَّسۡتَنۡکِحَہَا ٭ خَالِصَۃً  لَّکَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ قَدۡ عَلِمۡنَا مَا فَرَضۡنَا عَلَیۡہِمۡ فِیۡۤ  اَزۡوَاجِہِمۡ وَ مَا مَلَکَتۡ  اَیۡمَانُہُمۡ لِکَیۡلَا یَکُوۡنَ عَلَیۡکَ حَرَجٌ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا  ﴿۵۰﴾

۵۰۔ اے نبیؐ ! ہم نے تیرے لیے تیری وہ بیویاں جائز کردی ہیں جنہیں تو نے ان کے مہر دے دیئے ہیں اور جس کا تیرا دایاں ہاتھ مالک ہوا  اس سے جو اللہ نے تجھے (کفار سے) دلایا۔ اور تیرے چچا کی بیٹیاں اور تیری پھوپھیوں کی بیٹیاں اور تیرے ماموؤں کی بیٹیاں اور تیری خالاؤں کی بیٹیاں جنہوں نے تیرے ساتھ ہجرت کی۔ اور مومن عورت اگر وہ اپنے تئیں نبیؐ  کو بخش دے اگر نبیؐ  چاہے کہ اس سے نکاح کرے یہ خاص تیرے لیے ہے۔ مومنوں کے لیے نہیں۔ ہم جانتے ہیں جو ہم نے ان کے لیے ان کی بیویوں کے اور ان کے بارے میں جن کے ان کے داہنے ہاتھ مالک ہوئے فرض کیا ہے تاکہ تجھ پر تنگی نہ ہو اور اللہ مغفرت کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔

تُرۡجِیۡ مَنۡ تَشَآءُ مِنۡہُنَّ وَ تُــٔۡوِیۡۤ  اِلَیۡکَ مَنۡ تَشَآءُ ؕ وَ مَنِ ابۡتَغَیۡتَ مِمَّنۡ عَزَلۡتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکَ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی  اَنۡ تَقَرَّ اَعۡیُنُہُنَّ وَ لَا یَحۡزَنَّ وَ یَرۡضَیۡنَ بِمَاۤ اٰتَیۡتَہُنَّ کُلُّہُنَّ ؕ وَ اللّٰہُ  یَعۡلَمُ  مَا فِیۡ  قُلُوۡبِکُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَلِیۡمًا ﴿۵۱﴾

۵۱۔ (تجھے اختیار ہے کہ) ان میں سے جسے چاہے پیچھے رکھے اور جسے چاہے اپنے پاس جگہ دے اور جسے تو ان میں سے  چاہے جن سے تو نے علیحدگی اختیار کی تھی تو  تجھ پر کوئی گناہ نہیں یہ بہت قریب ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی  رہیں اور غمگین نہ ہوں اور سب کی سب اس پر راضی رہیں جو تو انہیں دے اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ جاننے والا بردبار ہے۔

لَا یَحِلُّ  لَکَ النِّسَآءُ  مِنۡۢ بَعۡدُ وَ لَاۤ  اَنۡ تَبَدَّلَ  بِہِنَّ مِنۡ  اَزۡوَاجٍ وَّ لَوۡ  اَعۡجَبَکَ حُسۡنُہُنَّ  اِلَّا مَا مَلَکَتۡ یَمِیۡنُکَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  عَلٰی کُلِّ  شَیۡءٍ  رَّقِیۡبًا ﴿٪۵۲﴾

۵۲۔ (اس کے) بعد تیرے لیے (اور) عورتیں (نکاح میں لانا) جائز نہیں اور نہ یہ کہ تو ان کی جگہ دوسری بیویاں بدل لے خواہ ان کا حُسن تجھے اچھا لگے مگر جس کا تیرا دایاں  ہاتھ مالک ہوچکا، اور اللہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔

رکوع 7

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتَ النَّبِیِّ  اِلَّاۤ اَنۡ یُّؤۡذَنَ لَکُمۡ  اِلٰی طَعَامٍ غَیۡرَ نٰظِرِیۡنَ  اِنٰىہُ ۙ وَ لٰکِنۡ  اِذَا دُعِیۡتُمۡ فَادۡخُلُوۡا فَاِذَا طَعِمۡتُمۡ فَانۡتَشِرُوۡا وَ لَا مُسۡتَاۡنِسِیۡنَ لِحَدِیۡثٍ ؕ اِنَّ ذٰلِکُمۡ کَانَ یُؤۡذِی النَّبِیَّ فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ  لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ وَ اِذَا سَاَلۡتُمُوۡہُنَّ مَتَاعًا فَسۡـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ  حِجَابٍ ؕ ذٰلِکُمۡ  اَطۡہَرُ  لِقُلُوۡبِکُمۡ  وَ قُلُوۡبِہِنَّ ؕ وَ مَا کَانَ لَکُمۡ اَنۡ تُؤۡذُوۡا رَسُوۡلَ اللّٰہِ وَ لَاۤ  اَنۡ تَنۡکِحُوۡۤا  اَزۡوَاجَہٗ مِنۡۢ بَعۡدِہٖۤ  اَبَدًا ؕ اِنَّ ذٰلِکُمۡ  کَانَ عِنۡدَ اللّٰہِ  عَظِیۡمًا ﴿۵۳﴾

۵۳۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو  نبیؐ  کے گھروں میں داخل نہ ہو سوائے اس کے کہ تمہیں کھانے کے لیے اجازت دی جائے (مگر) اس کے بھی پکنے کا انتظار کرنے والے نہ ہو۔ بلکہ جب تمہیں بلایا جائے تو داخل ہو  پھر جب تم کھاناکھالو تو متفرق ہوجاؤ اور باتوں میں نہ لگ جاؤ۔ یہ بات نبیؐ  کو تکلیف دیتی ہے مگر وہ تم سے حیا کرتا ہے اور اللہ حق بات سے شرم نہیں کرتا اور جب تم ان  سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے ان سے مانگو۔ یہ تمہارے دلوں کے لیے اور ان کے دلوں کے لیے بہت پاک ہے۔   اور تمہیں مناسب نہیں کہ اللہ کے رسو ل کو ایذا دو۔  اور نہ یہ کہ اس کی بیویوں سے اس کے بعد کبھی نکاح کرو۔ یہ بات اللہ کے نزدیک بہت بڑی ہے۔

اِنۡ  تُبۡدُوۡا شَیۡئًا اَوۡ تُخۡفُوۡہُ  فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿۵۴﴾

۵۴۔ اگر تم کچھ ظاہر کرو یا اسے چُھپاؤ تو اللہ ہر چیز کو جاننےو الا ہے۔

لَا جُنَاحَ عَلَیۡہِنَّ فِیۡۤ  اٰبَآئِہِنَّ وَ لَاۤ اَبۡنَآئِہِنَّ  وَ لَاۤ  اِخۡوَانِہِنَّ وَ لَاۤ  اَبۡنَآءِ اِخۡوَانِہِنَّ وَ لَاۤ  اَبۡنَآءِ اَخَوٰتِہِنَّ وَ لَا نِسَآئِہِنَّ وَ لَا مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُنَّ ۚ وَ اتَّقِیۡنَ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ  شَہِیۡدًا ﴿۵۵﴾

۵۵۔ ان پر اپنے باپوں (کے سامنے ہونے) میں کوئی گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں کے اور نہ اپنے بھائیوں کے اور نہ اپنے بھتیجوں کے اور نہ اپنے بھانجوں کے اورنہ اپنی عورتوں کے اور نہ اس کے جن کے ان کے داہنے ہاتھ مالک ہیں۔ اور (اے بیبیو) اللہ کا تقویٰ کرو  اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔

اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ  یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ  وَ سَلِّمُوۡا  تَسۡلِیۡمًا ﴿۵۶﴾

۵۶۔ اللہ اور اس کے فرشتے نبیؐ  پر درود بھیجتے ہیں  اے لوگو  جو ایمان لائے ہو اس پر درود بھیجو اور سلام بھیجو۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ  لَعَنَہُمُ  اللّٰہُ  فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ  وَ اَعَدَّ لَہُمۡ  عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۵۷﴾

۵۷۔ وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور آخرت میں لعنت کی ہے اور ان کے لیے رسوا کرنے والا عذاب تیار کیا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَیۡرِ  مَا اکۡتَسَبُوۡا فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُہۡتَانًا وَّ  اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿٪۵۸﴾

۵۸۔ اور وہ لوگ جو مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایذا دیتے ہیں بغیر اس کے کہ انہوں نے (قصور) کیا ہو تو وہ بہتان اور کُھلے گناہ کا بوجھ اُٹھاتے ہیں۔

رکوع 8

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ  قُلۡ  لِّاَزۡوَاجِکَ  وَ  بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا  یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵۹﴾

۵۹۔ اے نبیؐ  اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دے کہ اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں۔ یہ زیادہ قریب ہے کہ وہ پہچان لی جائیں تو انہیں ایذا نہ دی جائے۔ اورا للہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

لَئِنۡ لَّمۡ  یَنۡتَہِ  الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ  مَّرَضٌ وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ  لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ  فِیۡہَاۤ   اِلَّا   قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾

۶۰۔اگر منافق اور وہ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور مدینہ میں بُری خبریں اڑانے والے باز نہ آئیں تو ہم تجھے ان کے خلاف اٹھائیں گے پھر وہ اس (شہر) میں تیرے ساتھ نہ رہنے پائیں گے مگر تھوڑا۔

مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا  تَقۡتِیۡلًا  ﴿۶۱﴾

۶۱۔ پھٹکارے ہوئے جہا ں کہیں پائے جائیں گے پکڑے جائیں گے اور قتل کیے جائیں گے۔

سُنَّۃَ اللّٰہِ  فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ وَ لَنۡ  تَجِدَ لِسُنَّۃِ  اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾

۶۲۔ (ایسا ہی) اللہ کا قانون ان میں (رہا ہے) جو پہلے گزر چکے  اور تُو اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی نہ پائے گا۔

یَسۡـَٔلُکَ النَّاسُ عَنِ السَّاعَۃِ ؕ قُلۡ  اِنَّمَا عِلۡمُہَا عِنۡدَ اللّٰہِ ؕ وَ مَا یُدۡرِیۡکَ لَعَلَّ  السَّاعَۃَ   تَکُوۡنُ  قَرِیۡبًا ﴿۶۳﴾

۶۳۔ لوگ تجھ سے (موعود) گھڑی کے متعلق پوچھتے ہیں۔ کہہ دے  اس کا علم صرف اللہ کو ہے اور تجھے کیا معلوم ہے کہ شاید وہ گھڑی قریب ہی ہو۔

اِنَّ اللّٰہَ  لَعَنَ الۡکٰفِرِیۡنَ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ سَعِیۡرًا ﴿ۙ۶۴﴾

۶۴۔ اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لیے جلتی ہوئی آگ تیار کی ہے۔

خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ  اَبَدًا ۚ لَا یَجِدُوۡنَ وَلِیًّا وَّ لَا  نَصِیۡرًا ﴿ۚ۶۵﴾

۶۵۔ ہمیشہ اس میں رہیں گے نہ کوئی دوست پائیں گے اور نہ کوئی مددگار۔

یَوۡمَ تُقَلَّبُ وُجُوۡہُہُمۡ فِی النَّارِ یَقُوۡلُوۡنَ یٰلَیۡتَنَاۤ  اَطَعۡنَا اللّٰہَ  وَ اَطَعۡنَا الرَّسُوۡلَا ﴿۶۶﴾

۶۶۔ جس دن اُن کے مُنہ آگ میں اُلٹائے جائیں گے کہیں گے اے کاش! ہم نے اللہ کی اطاعت کی ہوتی اور ہم نے رسول کی اطاعت کی ہوتی۔

وَ قَالُوۡا رَبَّنَاۤ  اِنَّاۤ  اَطَعۡنَا سَادَتَنَا وَ کُبَرَآءَنَا  فَاَضَلُّوۡنَا السَّبِیۡلَا ﴿۶۷﴾

۶۷۔ اور کہیں گے اے ہمارے رب  ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کی اطاعت کی سو انہوں نے ہمیں رستہ سے گمراہ کردیا۔

رَبَّنَاۤ  اٰتِہِمۡ ضِعۡفَیۡنِ مِنَ الۡعَذَابِ وَ الۡعَنۡہُمۡ  لَعۡنًا کَبِیۡرًا ﴿٪۶۸﴾

۶۸۔ اے ہمارے رب  انہیں دو چند عذاب دے اور ان پر بہت بڑی لعنت کر۔

رکوع 9

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ اٰذَوۡا مُوۡسٰی فَبَرَّاَہُ  اللّٰہُ مِمَّا قَالُوۡا ؕ وَ کَانَ عِنۡدَ اللّٰہِ  وَجِیۡہًا  ﴿ؕ۶۹﴾

۶۹۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو  ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے موسیٰؑ  کو ایذا دی  سو اللہ نے اُسے اس سے بَری کیا جو وہ کہتے تھے اور وہ اللہ کے نزدیک مرتبے والا تھا۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوۡلُوۡا  قَوۡلًا  سَدِیۡدًا  ﴿ۙ۷۰﴾

۷۰۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو  اللہ کا تقویٰ کرو اور سیدھی بات کہو۔

یُّصۡلِحۡ  لَکُمۡ  اَعۡمَالَکُمۡ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ ؕ وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ  فَقَدۡ  فَازَ  فَوۡزًا عَظِیۡمًا ﴿۷۱﴾

۷۱۔ وہ تمہارے لیے تمہارے عملوں کی اصلاح کرے گا اور تمہارے گناہ تمہیں بخش دے گا اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی اس نے بڑی بھاری کامیابی حاصل کی۔

اِنَّا عَرَضۡنَا الۡاَمَانَۃَ عَلَی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ الۡجِبَالِ فَاَبَیۡنَ اَنۡ یَّحۡمِلۡنَہَا وَ اَشۡفَقۡنَ مِنۡہَا وَ حَمَلَہَا الۡاِنۡسَانُ ؕ اِنَّہٗ کَانَ ظَلُوۡمًا جَہُوۡلًا ﴿ۙ۷۲﴾

۷۲۔ ہم نے امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں پر پیش کیا تو انہوں نے انکار کیا کہ اس کا بوجھ اٹھائیں اور اس سے ڈرے اور انسان نے اس کا بوجھ اُٹھالیا  وہ بڑا ظلم کرنے والا بڑا جاہل ہے۔

لِّیُعَذِّبَ اللّٰہُ  الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقٰتِ وَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ وَ الۡمُشۡرِکٰتِ وَ یَتُوۡبَ اللّٰہُ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ  الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا ﴿٪۷۳﴾

۷۳۔ تاکہ اللہ منافق مردوں اور منافق عورتوں کو اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو سزا دے اور (تاکہ) اللہ مومن مردوں اور مومن عورتوں پر رجوع برحمت کرے۔ اور اللہ مغفرت کرنےو الا رحم کرنے والا ہے۔

Top