قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Chapter 4: Al-Nisa (Revealed at Madinah: 24 sections, 176 verses)

(4) سُوۡرَۃُ النِّسَآءِ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع  1

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ مِّنۡ نَّفۡسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنۡہَا زَوۡجَہَا وَ بَثَّ مِنۡہُمَا رِجَالًا کَثِیۡرًا وَّ نِسَآءً ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیۡ تَسَآءَلُوۡنَ بِہٖ وَ الۡاَرۡحَامَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیۡکُمۡ  رَقِیۡبًا ﴿۱﴾

۱۔ اے لوگو! اپنے رب کا تقویٰ اختیار کرو ، جس نے تم کو ایک ہی اصل سے پیدا کیا۔   اور اسی سے اس کا جوڑا پیدا پیدا کیا۔  اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں  پھیلائیں اور اللہ کے (حقوق کی) جس کے ذریعہ  سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اوررحموں کی نگہداشت کرو اللہ تم پر نگہبان ہے۔

وَ اٰتُوا الۡیَتٰمٰۤی اَمۡوَالَہُمۡ وَ لَا تَتَبَدَّلُوا الۡخَبِیۡثَ بِالطَّیِّبِ ۪ وَ لَا تَاۡکُلُوۡۤا اَمۡوَالَہُمۡ  اِلٰۤی اَمۡوَالِکُمۡ ؕ اِنَّہٗ کَانَ حُوۡبًا کَبِیۡرًا ﴿۲﴾

۲۔ اور یتیموں کو اُن کے مال دو اور اچھی چیز کو ردی سے نہ بدلو اور ان کے مالوں کو اپنے مالوں کے ساتھ ملا کر نہ  کھاؤ یہ بڑا گناہ ہے۔

وَ اِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تُقۡسِطُوۡا فِی الۡیَتٰمٰی فَانۡکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثۡنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ ۚ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تَعۡدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَلَّا تَعُوۡلُوۡا ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور اگر تمہیں خوف ہو کہ یتیموں کے بارے میں انصاف نہ کرسکو گے تو (ایسی) عورتوں سے نکاح کرلو جو تمہیں پسند ہوں۔ دو دو اور تین تین اور چار چار اور اگر تمہیں خوف ہو کہ عدل نہیں کرسکو گے تو ایک ہی  یا جس کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہوئے یہ زیادہ نزدیک ہے تاکہ تم ناانصافی نہ کرو۔

وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِہِنَّ نِحۡلَۃً ؕ فَاِنۡ طِبۡنَ لَکُمۡ عَنۡ شَیۡءٍ مِّنۡہُ نَفۡسًا فَکُلُوۡہُ ہَنِیۡٓــًٔا مَّرِیۡٓــًٔا ﴿۴﴾

۴۔ اور عورتوں کو اُن کے مہر بلا بدل دو۔  پھر اگر وہ خوشی سے اس میں سے کچھ تمہارے لیے خود دیں تو اسے مزے سے خوش گواری سے کھاؤ۔

وَ لَا تُؤۡتُوا السُّفَہَآءَ اَمۡوَالَکُمُ الَّتِیۡ جَعَلَ اللّٰہُ لَکُمۡ قِیٰمًا وَّ ارۡزُقُوۡہُمۡ فِیۡہَا وَ اکۡسُوۡہُمۡ وَ قُوۡلُوۡا لَہُمۡ قَوۡلًا مَّعۡرُوۡفًا ﴿۵﴾

۵۔ اور کم عقل لوگوں کو تم اپنے مال نہ دے دو جن کو اللہ نے تمہارے لیے سہارا بنایا ہے اور تم انہیں ان کے ذریعہ سے کھانے کے لیے دو اور انہیں کپڑا پہناؤ اور انہیں بھلی بات کہتے رہو۔

وَ ابۡتَلُوا الۡیَتٰمٰی حَتّٰۤی  اِذَا بَلَغُوا النِّکَاحَ ۚ فَاِنۡ اٰنَسۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ رُشۡدًا فَادۡفَعُوۡۤا اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ ۚ وَ لَا تَاۡکُلُوۡہَاۤ اِسۡرَافًا وَّ بِدَارًا اَنۡ یَّکۡبَرُوۡا ؕ وَ مَنۡ کَانَ غَنِیًّا فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ ۚ وَ مَنۡ کَانَ فَقِیۡرًا فَلۡیَاۡکُلۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ؕ فَاِذَا دَفَعۡتُمۡ  اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ فَاَشۡہِدُوۡا عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ حَسِیۡبًا ﴿۶﴾

۶۔ اور یتیموں کا امتحان لیتے رہو یہاں تک کہ جب وہ نکاح (کی عمر) کو پہنچ جائیں تب اگر تم ان میں عقل کی پختگی پاؤ تو ان کے مال ان کے حوالے کردو اور فضول خرچی سے اور جلدی کرکے اُن کوکھا نہ جاؤ کہ وہ بڑے ہوجائیں  گے اور جو آسودہ ہے چاہیئے  کہ وہ بچا رہے اور جو  حاجتمند ہے وہ مناسب طور پر لے لے۔  پھر جب تم اُن کے مال اُن کے حوالے کرو تو اُن پر گواہ کرلو اور اللہ کافی حساب لینے والا ہے۔

لِلرِّجَالِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الۡوَالِدٰنِ وَ الۡاَقۡرَبُوۡنَ ۪ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا تَرَکَ الۡوَالِدٰنِ وَ الۡاَقۡرَبُوۡنَ مِمَّا قَلَّ مِنۡہُ اَوۡ کَثُرَ ؕ نَصِیۡبًا مَّفۡرُوۡضًا ﴿۷﴾

۷۔ مردوں کے لیے اس سے ایک حِصّہ ہے (جو ان کے) والدین اور قریبی چھوڑیں اور عورتوں کے لیے اس سے ایک حِصّہ ہے جو (ان کے) ماں باپ اور قریبی چھوڑیں،  خواہ وہ تھوڑا ہو یا بہت،  ایک مقرر حصہ۔

وَ  اِذَا حَضَرَ الۡقِسۡمَۃَ  اُولُوا الۡقُرۡبٰی وَ الۡیَتٰمٰی وَ الۡمَسٰکِیۡنُ فَارۡزُقُوۡہُمۡ  مِّنۡہُ وَ قُوۡلُوۡا لَہُمۡ  قَوۡلًا مَّعۡرُوۡفًا ﴿۸﴾

۸۔ اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین موجود ہوں تو ان کو اس میں سے کچھ دو اور ان کو اچھی بات کہو۔

وَ لۡیَخۡشَ الَّذِیۡنَ لَوۡ تَرَکُوۡا مِنۡ خَلۡفِہِمۡ ذُرِّیَّۃً ضِعٰفًا خَافُوۡا عَلَیۡہِمۡ ۪ فَلۡیَتَّقُوا اللّٰہَ وَ لۡیَقُوۡلُوۡا قَوۡلًا سَدِیۡدًا ﴿۹﴾

۹۔ اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اگر اپنے پیچھے کمزور اولاد چھوڑیں تو ان کے لیے ڈرتے ہوں،  پس چاہیے کہ اللہ کا تقویٰ کریں اور چاہیئے کہ سیدھی بات کریں۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ یَاۡکُلُوۡنَ اَمۡوَالَ الۡیَتٰمٰی ظُلۡمًا اِنَّمَا یَاۡکُلُوۡنَ فِیۡ بُطُوۡنِہِمۡ نَارًا ؕ وَ سَیَصۡلَوۡنَ  سَعِیۡرًا ﴿٪۱۰﴾

۱۰۔ جو یتیموں کا مال ظلم سے کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں آگ ہی کھاتے ہیں اور وہ بھڑکائی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے۔

رکوع 2

یُوۡصِیۡکُمُ اللّٰہُ فِیۡۤ  اَوۡلَادِکُمۡ ٭ لِلذَّکَرِ مِثۡلُ حَظِّ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ۚ فَاِنۡ کُنَّ نِسَآءً فَوۡقَ اثۡنَتَیۡنِ فَلَہُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ ۚ وَ اِنۡ کَانَتۡ وَاحِدَۃً  فَلَہَا النِّصۡفُ ؕ وَ لِاَبَوَیۡہِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ اِنۡ کَانَ لَہٗ  وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ  یَکُنۡ لَّہٗ وَلَدٌ وَّ وَرِثَہٗۤ اَبَوٰہُ فَلِاُمِّہِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنۡ کَانَ لَہٗۤ  اِخۡوَۃٌ فَلِاُمِّہِ السُّدُسُ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِیَّۃٍ یُّوۡصِیۡ بِہَاۤ اَوۡ دَیۡنٍ ؕ اٰبَآؤُکُمۡ وَ اَبۡنَآؤُکُمۡ لَا تَدۡرُوۡنَ اَیُّہُمۡ اَقۡرَبُ  لَکُمۡ نَفۡعًا ؕ فَرِیۡضَۃً مِّنَ  اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۱﴾

۱۱۔ اللہ تمہاری اولاد کے متعلق تمہیں تاکیدی حکم دیتا ہے مرد  کے لیے دو عورتوں کے حِصّہ کے برابر ہو    پھر اگر  (اولاد میں) دو (یا اس) سے اوپر عورتیں ہوں تو ان کے لیے اس کی دو تہائی ہے جو چھوڑا  اور اگر اکیلی ہو تو اس کے لیے نصف ہے۔  اور اس کے ماں باپ کے لیے دونوں میں سے ہر ایک کےلیے اس کا چھٹا حِصّہ ہے جو چھوڑا ہے اگر اس کی اولاد ہو۔ لیکن اگر اس کی اولاد نہ ہو اور اس کے ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں تو اس  کی ماں کے لیے تیسرا حِصّہ ہے اوراگر اس کے بھائی ہوں تو اس کی ماں کے لیے چھٹا حِصّہ ہے۔ وصیّت (کی ادائیگی) کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرضہ کے۔  تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہارے لیے فائدے کے لحاظ سے زیادہ نزدیک ہے۔  یہ اللہ کی طرف سے مقررکیاگیا ہے،  اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

وَ لَکُمۡ نِصۡفُ مَا تَرَکَ اَزۡوَاجُکُمۡ   اِنۡ لَّمۡ یَکُنۡ لَّہُنَّ وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ کَانَ لَہُنَّ وَلَدٌ فَلَکُمُ الرُّبُعُ  مِمَّا تَرَکۡنَ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِیَّۃٍ یُّوۡصِیۡنَ بِہَاۤ اَوۡ دَیۡنٍ ؕ وَ لَہُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَکۡتُمۡ  اِنۡ لَّمۡ یَکُنۡ لَّکُمۡ وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ کَانَ لَکُمۡ وَلَدٌ فَلَہُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکۡتُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ وَصِیَّۃٍ تُوۡصُوۡنَ بِہَاۤ  اَوۡ دَیۡنٍ ؕ وَ  اِنۡ کَانَ رَجُلٌ یُّوۡرَثُ  کَلٰلَۃً اَوِ امۡرَاَۃٌ  وَّ لَہٗۤ  اَخٌ  اَوۡ اُخۡتٌ فَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنۡ  کَانُوۡۤا  اَکۡثَرَ مِنۡ ذٰلِکَ فَہُمۡ شُرَکَآءُ فِی الثُّلُثِ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِیَّۃٍ یُّوۡصٰی بِہَاۤ اَوۡ دَیۡنٍ ۙ غَیۡرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِیَّۃً  مِّنَ اللّٰہِ ؕ وَ اللّٰہُ  عَلِیۡمٌ حَلِیۡمٌ ﴿ؕ۱۲﴾

۱۲۔ اور تمہارے لیے اس کا نصف ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑیں اگر ان کی اولاد نہ ہو۔  اگر ان کی اولاد ہو تو تمہارے لیے اس کا چوتھا حصہ ہے جو انہوں نے چھوڑا ہے وصیّت (کی ادائیگی) کے بعد جو انہوں نے کی ہو یا قرضہ (کے)اور ان کے لیے اس کا چوتھا حصہ ہے جو تم نے چھوڑا ہے۔ اگر تمہاری اولاد نہ ہو،  اور اگر تمہاری اولاد ہو تو اُن کے لیے اِس کا آٹھواں حِصّہ  ہے جو تم نے چھوڑا ہے وصیّت (کی ادائیگی) کے بعد جو تم نے کی ہو یا قرضہ کے۔   اور اگر کوئی مرد یا عورت  جس کی میراث لی جاتی ہے کلالہ ہو،   اور اس کا بھائی یا  بہن ہو تو ان دونوں میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا حِصّہ ہے اور اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو تہائی میں شریک ہیں  وصیّت (کی ادائیگی) کے بعد جو کی گئی ہو یا قرضہ (کے) جو  ضرر پہنچانے کے لیے نہ ہو۔  یہ اللہ کی طرف سے تاکیدی حکم ہے اور اللہ جاننے والا بردبار ہے۔

تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ یُدۡخِلۡہُ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ وَ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ  الۡعَظِیۡمُ ﴿۱۳﴾

۱۳۔ یہ اللہ کی حد بندیاں ہیں‘ اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ اسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں رہیں گے،  اور یہ بڑی کامیابی ہے۔

وَ مَنۡ یَّعۡصِ اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوۡدَہٗ یُدۡخِلۡہُ نَارًا خَالِدًا فِیۡہَا ۪ وَ لَہٗ عَذَابٌ مُّہِیۡنٌ ﴿٪۱۴﴾

۱۴۔ اور جو اللہ کی اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے اور اس کی حد بندیوں سے آگے نکلتا ہے اسے آگ میں داخل کرے گا وہ اس میں رہے گا اور اس کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔

رکوع 3

وَ الّٰتِیۡ یَاۡتِیۡنَ الۡفَاحِشَۃَ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ فَاسۡتَشۡہِدُوۡا عَلَیۡہِنَّ اَرۡبَعَۃً مِّنۡکُمۡ ۚ فَاِنۡ شَہِدُوۡا فَاَمۡسِکُوۡ ہُنَّ فِی الۡبُیُوۡتِ حَتّٰی یَتَوَفّٰہُنَّ الۡمَوۡتُ اَوۡ یَجۡعَلَ اللّٰہُ  لَہُنَّ  سَبِیۡلًا ﴿۱۵﴾

۱۵۔ اور تمہاری عورتوں میں سے جو بے حیائی کا ارتکاب کریں تو اپنے میں سے چار گواہ اُن پر بلاؤ ،  سو اگر وہ گواہی دیں تو اُن کو گھروں میں بند رکھویہاں تک کہ اُن کو موت لے جائے یا اللہ اُن کے لیے کوئی راہ نکال دے۔

وَ الَّذٰنِ یَاۡتِیٰنِہَا مِنۡکُمۡ  فَاٰذُوۡہُمَا ۚ فَاِنۡ تَابَا وَ اَصۡلَحَا فَاَعۡرِضُوۡا عَنۡہُمَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ تَوَّابًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور جو دو۲  تم میں سے اس کا ارتکاب کریں تو ان کو سزا دو  پھر اگر وہ توبہ کریں اور اصلاح کریں تو اُن کو جانے دو اللہ توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔

اِنَّمَا التَّوۡبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السُّوۡٓءَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ  یَتُوۡبُوۡنَ مِنۡ قَرِیۡبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوۡبُ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ  عَلِیۡمًا  حَکِیۡمًا ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اللہ کے نزدیک توبہ صرف اُن لوگوں کے لیے ہے جو جہالت سے بدی کر بیٹھتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کرلیتے ہیں۔  پس انہی پر اللہ (رحمت سے) متوجہ ہوتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

وَ لَیۡسَتِ التَّوۡبَۃُ لِلَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السَّیِّاٰتِ ۚ حَتّٰۤی  اِذَا حَضَرَ اَحَدَہُمُ الۡمَوۡتُ قَالَ  اِنِّیۡ تُبۡتُ الۡـٰٔنَ  وَ لَا الَّذِیۡنَ یَمُوۡتُوۡنَ وَ ہُمۡ کُفَّارٌ ؕ اُولٰٓئِکَ اَعۡتَدۡنَا لَہُمۡ عَذَابًا  اَلِیۡمًا ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اور توبہ اُن لوگوں کے لیے نہیں ہے جو بدیاں کرتے رہتے ہیں،  یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت آموجود ہوتی ہے کہتا ہے اَب میں نے توبہ کی اور نہ ان لوگوں کے  (لیے) جو کافر ہونے کی حالت میں ہی مر جاتے ہیں یہی ہیں جن کے لیے ہم نے دردناک دکھ تیار کررکھا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا یَحِلُّ لَکُمۡ اَنۡ تَرِثُوا النِّسَآءَ کَرۡہًا ؕ وَ لَا تَعۡضُلُوۡہُنَّ لِتَذۡہَبُوۡا بِبَعۡضِ مَاۤ اٰتَیۡتُمُوۡہُنَّ  اِلَّاۤ اَنۡ یَّاۡتِیۡنَ بِفَاحِشَۃٍ مُّبَیِّنَۃٍ ۚ وَ عَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ۚ فَاِنۡ کَرِہۡتُمُوۡہُنَّ فَعَسٰۤی اَنۡ تَکۡرَہُوۡا شَیۡئًا وَّ یَجۡعَلَ اللّٰہُ فِیۡہِ خَیۡرًا کَثِیۡرًا ﴿۱۹﴾

۱۹۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو تمہارے لیے جائز نہیں کہ عورتوں  کو زبردستی ورثہ میں لو۔  اور نہ اُن کو روک رکھو اس لیے کہ اس کا کچھ حِصّہ لے لو جو تم نے انہیں دیا ہے سوائے اس کے کہ وہ کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں۔ اور ان کے ساتھ پسندیدہ طور سے میل جول رکھو پھر  اگر تم انہیں ناپسند کرتے ہو تو ہوسکتا ہے کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرو اور اللہ اس میں بہت سی بھلائی رکھ دے۔

وَ اِنۡ اَرَدۡتُّمُ اسۡتِبۡدَالَ زَوۡجٍ مَّکَانَ زَوۡجٍ ۙ وَّ اٰتَیۡتُمۡ  اِحۡدٰہُنَّ قِنۡطَارًا فَلَا تَاۡخُذُوۡا مِنۡہُ شَیۡئًا ؕ اَتَاۡخُذُوۡنَہٗ بُہۡتَانًا وَّ  اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿۲۰﴾

۲۰۔ اور اگر تم ایک بی بی کی جگہ دوسری بی بی (سے نکاح) کرنا چاہو اور تم اُسے سونے کا ڈھیر دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ نہ لو،  کیا تم اُسے بہتان سے اور کُھلے گناہ کے ساتھ لو گے؟

وَ کَیۡفَ تَاۡخُذُوۡنَہٗ وَ قَدۡ  اَفۡضٰی بَعۡضُکُمۡ  اِلٰی بَعۡضٍ وَّ اَخَذۡنَ مِنۡکُمۡ مِّیۡثَاقًا غَلِیۡظًا ﴿۲۱﴾

۲۱۔ اور تم اُسے کس طرح لے سکتے ہو حالانکہ تم میں سے ایک  دوسرے تک پہنچ چکا ہے اور وہ تم سے مضبوط عہد لے چکی ہیں۔

وَ لَا تَنۡکِحُوۡا مَا نَکَحَ اٰبَآؤُکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ  اِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ ؕ اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً وَّ مَقۡتًا ؕ وَ سَآءَ  سَبِیۡلًا ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ اور ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کرچکے ہیں مگر جو گزرچکا، یہ بے حیائی اور سخت بیزاری (کی بات) ہے،  اور بُری راہ ہے۔

رکوع 4

حُرِّمَتۡ عَلَیۡکُمۡ اُمَّہٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ وَ عَمّٰتُکُمۡ وَ خٰلٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُ الۡاَخِ وَ بَنٰتُ الۡاُخۡتِ وَ اُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیۡۤ  اَرۡضَعۡنَکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ مِّنَ الرَّضَاعَۃِ  وَ اُمَّہٰتُ نِسَآئِکُمۡ  وَ رَبَآئِبُکُمُ الّٰتِیۡ فِیۡ  حُجُوۡرِکُمۡ مِّنۡ نِّسَآئِکُمُ الّٰتِیۡ دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ ۫ فَاِنۡ  لَّمۡ تَکُوۡنُوۡا دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ ۫ وَ حَلَآئِلُ اَبۡنَآئِکُمُ الَّذِیۡنَ مِنۡ اَصۡلَابِکُمۡ ۙ  وَ اَنۡ تَجۡمَعُوۡا بَیۡنَ الۡاُخۡتَیۡنِ اِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ تم پر (یہ عورتیں) حرام کی گئی ہیں تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھائی کی بیٹیاں اور بہن کی بیٹیاں اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہے اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔ اور تمہاری رضاعی بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں اور تمہاری پالی ہوئی لڑکیاں جو تمہاری حفاظت میں ہوں ان عورتوں (کے بطن) سے جن پر تم داخل ہوچکے ہو اور اگر تم ان پر داخل نہ ہوئے ہو تو تم پر کوئی گناہ نہیں اور تمہارے اُن بیٹوں کی بیویاں جو تمہاری پیٹھوں سے ہوں  اور یہ کہ تم دو بہنوں کو اکٹھا کرو مگر جو گزرچکا ۔  اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

وَّ الۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ  اِلَّا مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ۚ کِتٰبَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ ۚ وَ اُحِلَّ لَکُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰلِکُمۡ اَنۡ تَبۡتَغُوۡا بِاَمۡوَالِکُمۡ مُّحۡصِنِیۡنَ غَیۡرَ مُسٰفِحِیۡنَ ؕ فَمَا اسۡتَمۡتَعۡتُمۡ بِہٖ مِنۡہُنَّ فَاٰتُوۡہُنَّ اُجُوۡرَہُنَّ فَرِیۡضَۃً ؕ وَ لَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ فِیۡمَا تَرٰضَیۡتُمۡ بِہٖ مِنۡۢ بَعۡدِ الۡفَرِیۡضَۃِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۲۴﴾

۲۴۔ اور تمام بیاہی ہوئی عورتیں سوائے اُن کے جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہوچکے۔  یہ تم پر اللہ کا  فرض کیا ہوا ہے اور جو اِس کے سوا ہیں وہ تمہارے لیے حلال ہیں (اس طرح) کہ تم اپنے مالوں کے ساتھ (ان کو)  چاہو نکاح میں لاکر نہ شہوت رانی کرتے ہوئے سو تم نے اُن میں سے جس کے ساتھ نفع اٹھایا ہے انہیں  ان کے مقرر شدہ مہر دے دو۔   اور تم پر اس کے  متعلق کوئی گناہ نہیں تم مقرر کرنے کے بعد آپس میں رضامند ہوجاؤ۔  اللہ جاننےو الاحکمت والا ہے۔

وَ مَنۡ لَّمۡ یَسۡتَطِعۡ مِنۡکُمۡ طَوۡلًا اَنۡ یَّنۡکِحَ الۡمُحۡصَنٰتِ الۡمُؤۡمِنٰتِ فَمِنۡ مَّا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ مِّنۡ فَتَیٰتِکُمُ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ اَعۡلَمُ  بِاِیۡمَانِکُمۡ ؕ بَعۡضُکُمۡ مِّنۡۢ بَعۡضٍ ۚ فَانۡکِحُوۡہُنَّ بِاِذۡنِ اَہۡلِہِنَّ وَ اٰتُوۡہُنَّ اُجُوۡرَہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ مُحۡصَنٰتٍ غَیۡرَ مُسٰفِحٰتٍ وَّ لَا مُتَّخِذٰتِ اَخۡدَانٍ ۚ فَاِذَاۤ   اُحۡصِنَّ فَاِنۡ اَتَیۡنَ بِفَاحِشَۃٍ فَعَلَیۡہِنَّ نِصۡفُ مَا عَلَی الۡمُحۡصَنٰتِ مِنَ الۡعَذَابِ ؕ ذٰلِکَ لِمَنۡ خَشِیَ الۡعَنَتَ مِنۡکُمۡ ؕ وَ اَنۡ تَصۡبِرُوۡا خَیۡرٌ  لَّکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ  غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿٪۲۵﴾

۲۵۔ اور جوشخص تم میں سے یہ مقدور نہیں رکھتا کہ آزاد مومن عورتوں سے نکاح کرے تو تمہاری اُن مومن لونڈیوں سے (نکاح کرلے) جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک  ہوئے اور اللہ تمہارے ایمان کو خوب جانتا ہے تم آپس میں ایک ہی ہو سو انہیں ان کے مالکوں کی اجازت سے نکاح میں لاؤ اور اُن کو دستور کے موافق اُن کے مہر دے دو پاک دامن ہوں نہ کھلی بدکاری کرنےوالی اور نہ درپردہ آشنا رکھنے والی۔ پھر جب نکاح میں لائی جائیں تو اگر بے حیائی کا ارتکاب کریں تو اُن کے لیے آزاد عورتوں کی سزا سے آدھی ہے یہ تم میں سے اس کے لیے ہے جسے ہلاکت میں پڑنے کاخوف ہو اور اگر تم صبر کرو تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اللہ مغفرت کرنےو الا رحم کرنے والا ہے۔

رکوع 5

یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُبَیِّنَ لَکُمۡ وَ یَہۡدِیَکُمۡ سُنَنَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ وَ یَتُوۡبَ عَلَیۡکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۲۶﴾

۲۶۔ اللہ چاہتاہے کہ تمہارے لیے کھول کر بیان کردے اور تم کو  اُن کی راہیں دکھادے جو تم سے پہلے تھے اور تم پر توجہ  فرمائے۔ اور اللہ جاننےو الا حکمت والا ہے۔

وَ اللّٰہُ یُرِیۡدُ اَنۡ یَّتُوۡبَ عَلَیۡکُمۡ ۟ وَ یُرِیۡدُ الَّذِیۡنَ یَتَّبِعُوۡنَ الشَّہَوٰتِ اَنۡ تَمِیۡلُوۡا مَیۡلًا عَظِیۡمًا ﴿۲۷﴾

۲۷۔ اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر توجہ فرمائے اور جو لوگ خواہشات کی پیروی کرتے ہیں چاہتے ہیں کہ تم بہت زیادہ جھک جاؤ۔

یُرِیۡدُ اللّٰہُ اَنۡ یُّخَفِّفَ عَنۡکُمۡ ۚ وَ خُلِقَ الۡاِنۡسَانُ ضَعِیۡفًا ﴿۲۸﴾

۲۸۔ اللہ چاہتا ہے کہ تم سے (بوجھ) ہلکا کردے اور انسان کمزور پیدا ہُوا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡکُلُوۡۤا اَمۡوَالَکُمۡ بَیۡنَکُمۡ بِالۡبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَ تِجَارَۃً عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡکُمۡ ۟ وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُمۡ رَحِیۡمًا ﴿۲۹﴾

۲۹۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو  اپنے مالوں کو آپس میں ناحق  کے ساتھ مت کھاؤ سوائے اس کے کہ تمہاری باہمی رضامندی سے تجارت ہو  اور اپنے لوگوں کو قتل نہ کرو۔  بے شک اللہ تم پر رحم کرنے والا ہے۔

وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ عُدۡوَانًا وَّ ظُلۡمًا فَسَوۡفَ نُصۡلِیۡہِ نَارًا ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرًا ﴿۳۰﴾

۳۰۔ اور جو شخص حد سے نکل کر اور ظلم سے ایسا کرے گا ہم اسے آگ میں داخل کریں گے۔ اور یہ اللہ پر آسان ہے۔

اِنۡ تَجۡتَنِبُوۡا کَبَآئِرَ مَا تُنۡہَوۡنَ عَنۡہُ نُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ وَ نُدۡخِلۡکُمۡ مُّدۡخَلًا کَرِیۡمًا ﴿۳۱﴾

۳۱۔ اگر تم ان بڑی بدیوں سے بچتے رہو جن سے تم کو روکا جاتا ہے تو ہم تمہاری بُرائیاں تم سے دور کردیں گے اور تم کو عزت کی جگہ میں داخل کریں گے۔

وَ لَا تَتَمَنَّوۡا مَا فَضَّلَ اللّٰہُ بِہٖ بَعۡضَکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ لِلرِّجَالِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا اکۡتَسَبُوۡا ؕ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا اکۡتَسَبۡنَ ؕ وَ سۡئَلُوا اللّٰہَ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور اس کی آرزو نہ کرو جس سے اللہ نے تم کو ایک دوسرے پر فضیلت دی ہے،  مردوں کاحِصّہ ہے جو وہ  کمائیں،  اور عورتوں کا حصہ جو وہ کمائیں۔  اور اللہ سے اس کا فضل مانگتے رہو۔  اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔

وَ لِکُلٍّ جَعَلۡنَا مَوَالِیَ مِمَّا تَرَکَ الۡوَالِدٰنِ وَ الۡاَقۡرَبُوۡنَ ؕ وَ الَّذِیۡنَ عَقَدَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ فَاٰتُوۡہُمۡ نَصِیۡبَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ شَہِیۡدًا ﴿٪۳۳﴾

۳۳۔ اور سب کے لیے ہم نے وارث بنائے اس میں سے جو والدین اور قریبی چھوڑیں،  اور جن سے تمہارے داہنے ہاتھوں نے (عہد) باندھے ہیں تو اُن کو اُن کا حصہ دو۔  اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔

رکوع 6

اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوۡنَ عَلَی النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰہُ بَعۡضَہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ وَّ بِمَاۤ اَنۡفَقُوۡا مِنۡ اَمۡوَالِہِمۡ ؕ فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلۡغَیۡبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ ؕ وَ الّٰتِیۡ تَخَافُوۡنَ نُشُوۡزَہُنَّ فَعِظُوۡہُنَّ وَ اہۡجُرُوۡہُنَّ فِی الۡمَضَاجِعِ وَ اضۡرِبُوۡہُنَّ ۚ فَاِنۡ اَطَعۡنَکُمۡ فَلَا تَبۡغُوۡا عَلَیۡہِنَّ سَبِیۡلًا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیۡرًا ﴿۳۴﴾

۳۴۔  مرد عورتوں کے ذمہ دار ہیں اس لیے کہ اللہ نے اُن میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی اور اِس لیے کہ اُنہوں نے  اپنے مالوں سے کچھ خرچ کیا ہے۔   سو نیک عورتیں  فرمانبردار پیٹھ پیچھے حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں اس کی وجہ سے جو اللہ نے (اُن کی) حفاظت کی ہے اور جن عورتوں کی سرکشی کا تمہیں ڈر ہو،   تو اُن کو وعظ کرو اور خوابگاہوں میں اُن کو الگ کردو اور اُن کو مارو پھر  اگر وہ تمہاری اطاعت کریں تو اُن کےخلاف کوئی راہ تلاش نہ کرو۔  اللہ بلند بہت بڑا ہے۔

وَ اِنۡ خِفۡتُمۡ شِقَاقَ بَیۡنِہِمَا فَابۡعَثُوۡا حَکَمًا مِّنۡ اَہۡلِہٖ وَ حَکَمًا مِّنۡ اَہۡلِہَا ۚ اِنۡ یُّرِیۡدَاۤ اِصۡلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰہُ بَیۡنَہُمَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا خَبِیۡرًا ﴿۳۵﴾

۳۵۔ اور اگر تم کو دونوں (میاں بیوی) میں باہم دشمنی کا ڈر ہو تو  ایک فیصلہ کرنے والا اُس (مرد) کے لوگوں میں سے اور ایک فیصلہ کرنے والا اُس (عورت) کے لوگوں میں سے مقرر کرو اگر وہ دونوں اصلاح چاہیں گے اللہ اُن میں موافقت کردے گا بے شک اللہ جاننے والاخبردار ہے۔

وَ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشۡرِکُوۡا بِہٖ شَیۡئًا وَّ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا وَّ بِذِی الۡقُرۡبٰی وَ الۡیَتٰمٰی وَ الۡمَسٰکِیۡنِ وَ الۡجَارِ ذِی الۡقُرۡبٰی وَ الۡجَارِ الۡجُنُبِ وَ الصَّاحِبِ بِالۡجَنۡۢبِ وَ ابۡنِ السَّبِیۡلِ ۙ وَ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ مَنۡ کَانَ مُخۡتَالًا فَخُوۡرَا ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرو اور قریبیوں کے ساتھ بھی  اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی پڑوسی اور دور کے پڑوسی اور پاس والے ساتھی اور مسافر اور اُن کے ساتھ بھی جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہوئے اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو تکبر کرنےو الا فخر کرنے والا ہے۔

ۣالَّذِیۡنَ یَبۡخَلُوۡنَ وَ یَاۡمُرُوۡنَ النَّاسَ بِالۡبُخۡلِ وَ یَکۡتُمُوۡنَ مَاۤ اٰتٰہُمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اَعۡتَدۡنَا لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿ۚ۳۷﴾

۳۷۔ جو بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل کرنے کا حکم دیتے ہیں،  اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے  او رہم نے کافروں کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کررکھا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ یُنۡفِقُوۡنَ اَمۡوَالَہُمۡ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ لَا بِالۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ وَ مَنۡ یَّکُنِ الشَّیۡطٰنُ لَہٗ قَرِیۡنًا فَسَآءَ قَرِیۡنًا ﴿۳۸﴾

۳۸۔ اور جو اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور نہ اللہ پر ایمان لاتے ہیں اور نہ پیچھے آنے والے دن پر اور جس کا ساتھی شیطان ہو تو وہ بہت ہی برا ساتھی ہے۔

وَ مَاذَا عَلَیۡہِمۡ لَوۡ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَ اَنۡفَقُوۡا مِمَّا رَزَقَہُمُ اللّٰہُ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِہِمۡ عَلِیۡمًا ﴿۳۹﴾

۳۹۔ اور اُن پر کیا (وبال) آجاتا اگر یہ اللہ اور پیچھے آنے والے دن پر ایمان لاتے اور اس میں سے خرچ کرتے جو اللہ نے اُن کو دیا تھا اور اللہ اُن کو خوب جانتا ہے۔

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَظۡلِمُ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ ۚ وَ اِنۡ تَکُ حَسَنَۃً یُّضٰعِفۡہَا وَ یُؤۡتِ مِنۡ لَّدُنۡہُ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۴۰﴾

۴۰۔ اللہ ایک ذرہ کے برابر بھی ظلم نہیں کرتا اور اگر وہ نیکی ہو (تو) وہ اُس کوکئی گنا بڑھاتا ہے اور اپنے پاس سے  بڑا  اجر دیتا ہے۔

فَکَیۡفَ اِذَا جِئۡنَا مِنۡ کُلِّ اُمَّۃٍۭ بِشَہِیۡدٍ وَّ جِئۡنَا بِکَ عَلٰی ہٰۤؤُلَآءِ شَہِیۡدًا ﴿ؕ۴۱﴾؃

۴۱۔ پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر ایک امّت سے گواہ لائیں گے اور تجھ کو ہم اُن پر گواہ لائیں گے۔

یَوۡمَئِذٍ یَّوَدُّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ عَصَوُا الرَّسُوۡلَ لَوۡ تُسَوّٰی بِہِمُ الۡاَرۡضُ ؕ وَ لَا یَکۡتُمُوۡنَ اللّٰہَ حَدِیۡثًا ﴿٪۴۲﴾

۴۲۔ اُس دن وہ جنہوں نےکفر کیا اور رسول کی نافرمانی کی،  آرزو کریں گے کہ کاش زمین اُن پر برابر کردی جاتی اور اللہ سے کوئی بات نہیں چھپاسکیں گے۔

رکوع 7

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَقۡرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنۡتُمۡ سُکٰرٰی حَتّٰی تَعۡلَمُوۡا مَا تَقُوۡلُوۡنَ وَ لَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِیۡ سَبِیۡلٍ حَتّٰی تَغۡتَسِلُوۡا ؕ وَ اِنۡ کُنۡتُمۡ مَّرۡضٰۤی اَوۡ عَلٰی سَفَرٍ اَوۡ جَآءَ اَحَدٌ مِّنۡکُمۡ مِّنَ الۡغَآئِطِ اَوۡ لٰمَسۡتُمُ النِّسَآءَ فَلَمۡ تَجِدُوۡا مَآءً فَتَیَمَّمُوۡا صَعِیۡدًا طَیِّبًا فَامۡسَحُوۡا بِوُجُوۡہِکُمۡ وَ اَیۡدِیۡکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَفُوًّا غَفُوۡرًا ﴿۴۳﴾

۴۳۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو،  نماز کے نزدیک نہ جاؤ جب تم  نشہ میں ہو یہاں تک کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سوائے اس کے راستہ گزر رہےہو،  یہاں تک کہ غسل کرلو  اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو  یا تم میں سے کوئی جائے ضرور سے آئے۔  یا تم نے عورتوں کو چُھوا ہو پھر تم کو پانی نہ ملے ، تو پاک مٹی کا قصد کرو پھر اپنے مونہوں اور ہاتھوں پر مسح کرلو  بے شک اللہ معاف کرنے والا مغفرت کرنے والا ہے۔

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ اُوۡتُوۡا نَصِیۡبًا مِّنَ الۡکِتٰبِ یَشۡتَرُوۡنَ الضَّلٰلَۃَ وَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ تَضِلُّوا السَّبِیۡلَ ﴿ؕ۴۴﴾

۴۴۔ کیا تو نے ان لوگوں (کے حال) پر غور نہیں کیا جن کو کتاب کا ایک حِصّہ دیا گیا وہ گمراہی کو خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم راستہ سے بہک جاؤ۔

وَ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِاَعۡدَآئِکُمۡ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَلِیًّا ٭۫ وَّ کَفٰی بِاللّٰہِ نَصِیۡرًا ﴿۴۵﴾

۴۵۔ اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے اور اللہ ہی کافی دوست ہے اور اللہ ہی کافی مددگار ہے۔

مِنَ الَّذِیۡنَ ہَادُوۡا یُحَرِّفُوۡنَ الۡکَلِمَ عَنۡ مَّوَاضِعِہٖ وَ یَقُوۡلُوۡنَ سَمِعۡنَا وَ عَصَیۡنَا وَ اسۡمَعۡ غَیۡرَ مُسۡمَعٍ وَّ رَاعِنَا لَـیًّۢا بِاَلۡسِنَتِہِمۡ وَ طَعۡنًا فِی الدِّیۡنِ ؕ وَ لَوۡ اَنَّہُمۡ قَالُوۡا سَمِعۡنَا وَ اَطَعۡنَا وَ اسۡمَعۡ وَ انۡظُرۡنَا لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ وَ اَقۡوَمَ ۙ وَ لٰکِنۡ لَّعَنَہُمُ اللّٰہُ بِکُفۡرِہِمۡ فَلَا یُؤۡمِنُوۡنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۴۶﴾

۴۶۔ اُن لوگوں میں سے جو یہودی ہوئے بعض باتوں کی اُن کے موقعوں سے تحریف کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سُن لیا اور ہم نہیں مانتے  اور سُن تو نہ سنوایا جائے اور  رَاعِنا  اپنی زبانیں مروڑتے ہوئے اور دین میں طعن کرتے ہوئے  اور اگر وہ (یوں) کہتے کہ ہم نے سُنا اور ہم فرمانبرداری کرتے ہیں اور سنیئے اور  اُنظرنا  تو اُن کے لیے بہت اچھا اور درست ہوتا لیکن اللہ نے اُن پر اُن کے کفر کی وجہ سے لعنت کی سو وہ بہت کم ایمان لاتے ہیں۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ اٰمِنُوۡا بِمَا نَزَّلۡنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَکُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ نَّطۡمِسَ وُجُوۡہًا فَنَرُدَّہَا عَلٰۤی اَدۡبَارِہَاۤ اَوۡ نَلۡعَنَہُمۡ کَمَا لَعَنَّاۤ اَصۡحٰبَ السَّبۡتِ ؕ وَ کَانَ اَمۡرُ اللّٰہِ مَفۡعُوۡلًا ﴿۴۷﴾

۴۷۔ اے لوگو! جن کو کتاب دی گئی ہے اس پر ایمان لاؤ،  جو ہم نے اتارا ہے اُس کی تصدیق کرتا ہوا جو تمہارے پاس ہے قبل اِس کے کہ ہم مونہوں کو مٹادیں اور انہیں ان کی پیٹھ پر لوٹادیں  یا اُن پر لعنت کریں جس طرح کہ ہم نے سبت والوں پرلعنت کی  اور اللہ کا حکم تو ہو ہی چکا ہوا ہے۔

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغۡفِرُ اَنۡ یُّشۡرَکَ بِہٖ وَ یَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ ۚ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدِ افۡتَرٰۤی اِثۡمًا عَظِیۡمًا ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اللہ نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شریک بنایا جائے اور جو اِس  کے علاوہ ہے وہ جسے چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے وہ ایک بھاری گناہ افترا کرتا ہے۔

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ یُزَکُّوۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ ؕ بَلِ اللّٰہُ یُزَکِّیۡ مَنۡ یَّشَآءُ وَ لَا یُظۡلَمُوۡنَ فَتِیۡلًا ﴿۴۹﴾

۴۹۔ کیا تو نے اُن لوگوں (کے حال) پر غور نہیں کیا جو اپنے  آپ کو پاکیزہ ظاہر کرتے ہیں بلکہ اللہ ہی جسے چاہتا ہے پاک کرتا ہے اور ان پر ذرہ بھر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔

اُنۡظُرۡ کَیۡفَ یَفۡتَرُوۡنَ عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ ؕ وَ کَفٰی بِہٖۤ اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿٪۵۰﴾

۵۰۔ دیکھ کس طرح اللہ پر جھوٹ بناتے ہیں  اور یہی کھلا گناہ کافی ہے۔

رکوع 8

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ اُوۡتُوۡا نَصِیۡبًا مِّنَ الۡکِتٰبِ یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡجِبۡتِ وَ الطَّاغُوۡتِ وَ یَقُوۡلُوۡنَ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ہٰۤؤُلَآءِ اَہۡدٰی مِنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا سَبِیۡلًا ﴿۵۱﴾

۵۱۔ کیا تو نے اُن لوگوں (کے حال) پر غور نہیں کیا جن کو کتاب کا ایک حِصّہ دیا گیا وہ سحر اورکاہنوں پر ایمان لاتے ہیں اور اُن کے بارے میں جو کافر ہوئے کہتے ہیں یہ ان کی نسبت جو ایمان لائے زیادہ سیدھی راہ پرہیں۔

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ ؕ وَ مَنۡ یَّلۡعَنِ اللّٰہُ فَلَنۡ تَجِدَ لَہٗ نَصِیۡرًا ﴿ؕ۵۲﴾

۵۲۔ یہی وہ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی  اور جس پر اللہ لعنت کرے تو تُو اس کے لیے کوئی مددگار نہ پائے گا۔

اَمۡ لَہُمۡ نَصِیۡبٌ مِّنَ الۡمُلۡکِ فَاِذًا لَّا یُؤۡتُوۡنَ النَّاسَ نَقِیۡرًا ﴿ۙ۵۳﴾

۵۳۔ کیا اُن کے لیے بادشاہت سے کچھ حِصّہ ہے  تو پھر وہ لوگوں کو تل برابر بھی نہ دیں گے۔

اَمۡ یَحۡسُدُوۡنَ النَّاسَ عَلٰی مَاۤ اٰتٰہُمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ۚ فَقَدۡ اٰتَیۡنَاۤ اٰلَ اِبۡرٰہِیۡمَ الۡکِتٰبَ وَ الۡحِکۡمَۃَ وَ اٰتَیۡنٰہُمۡ مُّلۡکًا عَظِیۡمًا ﴿۵۴﴾

۵۴۔ بلکہ وہ لوگوں سے اس پر حسد کرتے ہیں جو اللہ نے اُن کو اپنے فضل سے دیا ہے سو ہم نے آل ابراہیم کو کتاب اور حکمت دی اور اُن کو بڑی بادشاہت دی ہے۔

فَمِنۡہُمۡ مَّنۡ اٰمَنَ بِہٖ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ صَدَّ عَنۡہُ ؕ وَ کَفٰی بِجَہَنَّمَ سَعِیۡرًا ﴿۵۵﴾

۵۵۔ پس بعض اُن میں سے وہ ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں اور بعض اُن میں سے وہ ہیں جو اس سے رکتے ہیں  اور دوزخ جلانے کو کافی ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِنَا سَوۡفَ نُصۡلِیۡہِمۡ نَارًا ؕ کُلَّمَا نَضِجَتۡ جُلُوۡدُہُمۡ بَدَّلۡنٰہُمۡ جُلُوۡدًا غَیۡرَہَا لِیَذُوۡقُوا الۡعَذَابَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۵۶﴾

۵۶۔ جو لوگ ہماری آیتوں کا انکار کرتے ہیں ہم ان کو عنقریب آگ میں داخل کریں گے۔  جب اُن کی کھالیں پک  جائیں گی ہم اُن کی جگہ اُن کو اور کھالیں دے دیں گے تاکہ وہ عذاب چکھیں،  بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدۡخِلُہُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ لَہُمۡ فِیۡہَاۤ اَزۡوَاجٌ مُّطَہَّرَۃٌ ۫ وَّ نُدۡخِلُہُمۡ ظِلًّا ظَلِیۡلًا ﴿۵۷﴾

۵۷۔ اور جو ایمان لائے اور اچھے کام کرتے رہے اُن کو باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ہمیشہ اُنہی میں رہیں گے۔  اُن کے لیے اُن میں پاک ساتھی ہوں گے  اور ہم انہیں گھنے سایوںمیں داخل کریں گے۔

اِنَّ اللّٰہَ یَاۡمُرُکُمۡ اَنۡ تُؤَدُّوا الۡاَمٰنٰتِ اِلٰۤی اَہۡلِہَا ۙ وَ اِذَا حَکَمۡتُمۡ بَیۡنَ النَّاسِ اَنۡ تَحۡکُمُوۡا بِالۡعَدۡلِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ نِعِمَّا یَعِظُکُمۡ بِہٖ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ سَمِیۡعًۢا بَصِیۡرًا ﴿۵۸﴾

۵۸۔ اللہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانتیں اُن کے اہل کو ادا کرو،  اور جب لوگوں میں فیصلہ کیا کرو ، تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو۔  بے شک یہ بہت ہی عمدہ بات ہے جس کی تمہیں اللہ نصیحت کرتا ہے  اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡکُمۡ ۚ فَاِنۡ تَنَازَعۡتُمۡ فِیۡ شَیۡءٍ فَرُدُّوۡہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوۡلِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ وَّ اَحۡسَنُ تَاۡوِیۡلًا ﴿٪۵۹﴾

۵۹۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو،  اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اور اپنے میں سے صاحبان امر کی اطاعت کرو پھر اگر  کسی چیز میں باہم جھگڑا کرو،  تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لے جاؤ  اگر تم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہو  یہ بہتر اور انجام کار اچھا ہے۔

رکوع 9

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ یَزۡعُمُوۡنَ اَنَّہُمۡ اٰمَنُوۡا بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّتَحَاکَمُوۡۤا اِلَی الطَّاغُوۡتِ وَ قَدۡ اُمِرُوۡۤا اَنۡ یَّکۡفُرُوۡا بِہٖ ؕ وَ یُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّضِلَّہُمۡ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا ﴿۶۰﴾

۶۰۔ کیا تو نے ان (کی حالت) پر غور نہیں کیا جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس پر ایمان لاتے ہیں جو تیری طرف اتارا گیا  اور جو تجھ سے پہلے اتارا گیا  وہ چاہتے ہیں کہ شیطان سے  فیصلہ کرائیں حالانکہ اُن کو حکم دیا گیا تھا کہ اس کا انکار  کریں اور شیطان چاہتا ہے کہ اُن کو گمراہی میں دور بہکالے جائے۔

وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ تَعَالَوۡا اِلٰی مَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ وَ اِلَی الرَّسُوۡلِ رَاَیۡتَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ یَصُدُّوۡنَ عَنۡکَ صُدُوۡدًا ﴿ۚ۶۱﴾

۶۱۔ اور جب ان کو کہا جاتا ہے کہ اس کی طرف آؤ جو اللہ نے اتارا اور رسول کی طرف،  تو تُو منافقوں کو دیکھے گا کہ وہ تجھ سے ہٹتے ہوئے رُکتے ہیں۔

فَکَیۡفَ اِذَاۤ اَصَابَتۡہُمۡ مُّصِیۡبَۃٌۢ بِمَا قَدَّمَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ ثُمَّ جَآءُوۡکَ یَحۡلِفُوۡنَ ٭ۖ بِاللّٰہِ اِنۡ اَرَدۡنَاۤ اِلَّاۤ اِحۡسَانًا وَّ تَوۡفِیۡقًا ﴿۶۲﴾

۶۲۔ تو پھر کیا حال ہوگا جب اُن کو اس کی وجہ سے مصیبت پہنچے گی جو اُن کے اپنے ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے پھر تیرے پاس اللہ کی قسمیں کھاتے ہوئے آئیں گے کہ ہمارا تو سوائے بھلائی اور اتفاق کے اور کچھ منشا نہ تھا۔

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُ اللّٰہُ مَا فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ ٭ فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ وَ عِظۡہُمۡ وَ قُلۡ لَّہُمۡ فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ قَوۡلًۢا بَلِیۡغًا ﴿۶۳﴾

۶۳۔ یہی وہ لوگ ہیں کہ اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے۔  پس ان سے مُنہ پھیر لے اور اُن کو نصیحت کر اور اُن سے اُن کے حق میں اثر کرنےو الی بات کہہ۔

وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ وَ لَوۡ اَنَّہُمۡ اِذۡ ظَّلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ جَآءُوۡکَ فَاسۡتَغۡفَرُوا اللّٰہَ وَ اسۡتَغۡفَرَ لَہُمُ الرَّسُوۡلُ لَوَجَدُوا اللّٰہَ تَوَّابًا رَّحِیۡمًا ﴿۶۴﴾

۶۴۔ اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس لیے کہ اللہ کے اذن سے اس کی اطاعت کی جائے اور اگر وہ  اس وقت جب اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا تیرے پاس آتے   پھر اللہ کی بخشش مانگتے اور رسول ان کے لیے استغفار کرتا تو یقیناً وہ اللہ کو توبہ قبول کرنے والا  رحم کرنے والا پاتے۔

فَلَا وَ رَبِّکَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوۡکَ فِیۡمَا شَجَرَ بَیۡنَہُمۡ ثُمَّ لَا یَجِدُوۡا فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیۡتَ وَ یُسَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا ﴿۶۵﴾

۶۵۔ سو نہیں تیرے رب کی قسم وہ ایمان ہی نہیں لاتے جب تک کہ وہ تجھے اس میں حَکم (نہ) بنائیں جو اُن میں آپس میں  اختلاف ہو پھر اپنے دلوں میں اس سے کوئی تنگی نہ پائیں جو تو فیصلہ کرے اور پوری پوری فرمانبرداری کریں۔

وَ لَوۡ اَنَّا کَتَبۡنَا عَلَیۡہِمۡ اَنِ اقۡتُلُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ اَوِ اخۡرُجُوۡا مِنۡ دِیَارِکُمۡ مَّا فَعَلُوۡہُ اِلَّا قَلِیۡلٌ مِّنۡہُمۡ ؕ وَ لَوۡ اَنَّہُمۡ فَعَلُوۡا مَا یُوۡعَظُوۡنَ بِہٖ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ وَ اَشَدَّ تَثۡبِیۡتًا ﴿ۙ۶۶﴾

۶۶۔ اور اگر ہم ان پر یہ لازم کردیتے کہ اپنے آپ کو قتل کردو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ،  تو اُن میں سے سوائے تھوڑے  لوگوں کے یہ نہ کرتے اور اگر وہ کریں جو اُن کو نصیحت کی جاتی ہے تو یقیناً ان کے لیے بہتر اور ثابت قدم رکھنے میں زیادہ مضبوط ہوتا۔

وَّ اِذًا لَّاٰتَیۡنٰہُمۡ مِّنۡ لَّدُنَّـاۤ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿ۙ۶۷﴾

۶۷۔ اور یقیناً  تب ہم ان کو اپنی جناب سے بڑا اجر دیتے ۔

وَّ لَہَدَیۡنٰہُمۡ صِرَاطًا مُّسۡتَقِیۡمًا ﴿۶۸﴾

۶۸۔ اور یقیناً  ان کو سیدھے رستہ پر چلاتے۔

وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ الرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیۡقِیۡنَ وَ الشُّہَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا ﴿ؕ۶۹﴾

۶۹۔ اور جو اللہ اور رسول کی اطاعت کرتا ہے تو یہ اُن کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا (یعنی) نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالح لوگوں (کے ساتھ)  اور یہ اچھے ساتھی ہیں۔

ذٰلِکَ الۡفَضۡلُ مِنَ اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ عَلِیۡمًا ﴿٪۷۰﴾

۷۰۔ یہ فضل اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ کافی جاننے والا ہے۔

رکوع 10

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا خُذُوۡا حِذۡرَکُمۡ فَانۡفِرُوۡا ثُبَاتٍ اَوِ انۡفِرُوۡا جَمِیۡعًا ﴿۷۱﴾

۷۱۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اپنے بچاؤ (کا سامان) لے لیا کرو، پھر گروہ گروہ ہوکر نکلو یا اکٹھے نکلو۔

وَ اِنَّ مِنۡکُمۡ لَمَنۡ لَّیُبَطِّئَنَّ ۚ فَاِنۡ اَصَابَتۡکُمۡ مُّصِیۡبَۃٌ قَالَ قَدۡ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیَّ اِذۡ لَمۡ اَکُنۡ مَّعَہُمۡ شَہِیۡدًا ﴿۷۲﴾

۷۲۔ اور تم میں سے وہ بھی ہے جو ضرور پیچھے رہ جاتا ہے پھر اگر تم  کو مصیبت پہنچے، کہتا ہے اللہ نے مجھ پر انعام کیا،  کہ میں اُن کے ساتھ موجود نہ تھا۔

وَ لَئِنۡ اَصَابَکُمۡ فَضۡلٌ مِّنَ اللّٰہِ لَیَقُوۡلَنَّ کَاَنۡ لَّمۡ تَکُنۡۢ بَیۡنَکُمۡ وَ بَیۡنَہٗ مَوَدَّۃٌ یّٰلَیۡتَنِیۡ کُنۡتُ مَعَہُمۡ فَاَفُوۡزَ فَوۡزًا عَظِیۡمًا ﴿۷۳﴾

۷۳۔ اور اگر تم کو اللہ کی طرف سے فضل پہنچے تو بول اُٹھتا ہے گویا کہ تم میں اور اس میں کوئی دوستی نہ تھی،  اے کاش  میں بھی  ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی کامیابی حاصل کرتا۔

فَلۡیُقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ الَّذِیۡنَ یَشۡرُوۡنَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا بِالۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ مَنۡ یُّقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ فَیُقۡتَلۡ اَوۡ یَغۡلِبۡ فَسَوۡفَ نُؤۡتِیۡہِ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۷۴﴾

۷۴۔ سو چاہیے وہ لوگ اللہ کے رستہ میں جنگ کریں جو آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی کوبیچتے ہیں  اور جو اللہ کی راہ میں جنگ کرے،  پھر قتل کیا جائے یا غالب آجائے  تو ہم اس کو جلد بڑا  اجر دیں گے۔

وَ مَا لَکُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ الۡمُسۡتَضۡعَفِیۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الۡوِلۡدَانِ الَّذِیۡنَ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ ہٰذِہِ الۡقَرۡیَۃِ الظَّالِمِ اَہۡلُہَا ۚ وَ اجۡعَلۡ لَّنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا ۚۙ وَّ اجۡعَلۡ لَّنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ نَصِیۡرًا ﴿ؕ۷۵﴾

۷۵۔ اور تمہیں کیا (عذر) ہے کہ تم اللہ کے رستے میں جنگ نہ کرو اور کمزور مردوں اور عورتوں اور بچوں کے لیے جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہم کو اس بستی سے نکال جس کے رہنےو الے ظالم ہیں  اور اپنی جناب سے ہمارا کوئی ولی بنا  اور اپنی جناب سے ہمارا کوئی مددگار بنا۔

اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۚ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ الطَّاغُوۡتِ فَقَاتِلُوۡۤا اَوۡلِیَآءَ الشَّیۡطٰنِ ۚ اِنَّ کَیۡدَ الشَّیۡطٰنِ کَانَ ضَعِیۡفًا ﴿٪۷۶﴾

۷۶۔ جو ایمان لائے وہ اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہیں،  اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں جنگ کرتے ہیں پس تم شیطان کے مددگاروں سےجنگ کرو  شیطان کی جنگ  یقیناً  کمزور ہے۔

رکوع 11

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ قِیۡلَ لَہُمۡ کُفُّوۡۤا اَیۡدِیَکُمۡ وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ ۚ فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیۡہِمُ الۡقِتَالُ اِذَا فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ یَخۡشَوۡنَ النَّاسَ کَخَشۡیَۃِ اللّٰہِ اَوۡ اَشَدَّ خَشۡیَۃً ۚ وَ قَالُوۡا رَبَّنَا لِمَ کَتَبۡتَ عَلَیۡنَا الۡقِتَالَ ۚ لَوۡ لَاۤ اَخَّرۡتَنَاۤ اِلٰۤی اَجَلٍ قَرِیۡبٍ ؕ قُلۡ مَتَاعُ الدُّنۡیَا قَلِیۡلٌ ۚ وَ الۡاٰخِرَۃُ خَیۡرٌ لِّمَنِ اتَّقٰی ۟ وَ لَا تُظۡلَمُوۡنَ فَتِیۡلًا ﴿۷۷﴾

۷۷۔ کیا تم نے ان (کے حال) پر غور نہیں کیا جن کو کہا گیا کہ اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو اور نماز کو قائم کرو اور زکوٰۃ دو۔   پھر جب ان پر جنگ ضروری ٹھیرائی گئی تو اُن میں سے ایک گروہ لوگوں سے اس طرح ڈرنے لگا جس طرح اللہ سے ڈرنا چاہیئے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر۔  اور بولے اے ہمارے رب تو نے ہم پر جنگ کرنا کیوں ضروری ٹھہرایا،  کیوں تھوڑی مدت تک ہم کو ڈھیل نہ دی   کہہ  دنیا کا سامان تھوڑا ہے او رآخرت اس کے لیے بہتر  ہے جو تقویٰ کرے اور تم پر ذرہ بھر بھی ظلم نہ کیاجائے گا۔

اَیۡنَ مَا تَکُوۡنُوۡا یُدۡرِکۡکُّمُ الۡمَوۡتُ وَ لَوۡ کُنۡتُمۡ فِیۡ بُرُوۡجٍ مُّشَیَّدَۃٍ ؕ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ حَسَنَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا ہٰذِہٖ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ سَیِّئَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا ہٰذِہٖ مِنۡ عِنۡدِکَ ؕ قُلۡ کُلٌّ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ؕ فَمَالِ ہٰۤؤُلَآءِ الۡقَوۡمِ لَا یَکَادُوۡنَ یَفۡقَہُوۡنَ حَدِیۡثًا ﴿۷۸﴾

۷۸۔ جہاں کہیں تم ہو گے موت تمہیں آلے گی ، خواہ تم مضبوط قلعوں ہی میں (کیوں نہ) ہو  اور اگر ان کو بھلائی پہنچتی ہے ، کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر اُن کو دکھ پہنچتا ہے،  کہتے ہیں یہ تیری وجہ سے ہے۔  کہہ  سب اللہ ہی کی طرف سے ہے۔  پھر ان لوگوں کو کیا ہوا ہے کہ بات سمجھنا ہی نہیں چاہتے۔

مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ۫ وَ مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ ؕ وَ اَرۡسَلۡنٰکَ لِلنَّاسِ رَسُوۡلًا ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًا ﴿۷۹﴾

۷۹۔ (اے انسان) جو کوئی بھلائی تجھے پہنچتی ہے سو وہ اللہ سے ہے اور جو دُکھ تجھے پہنچتا ہے تو وہ تیرے ہی نفس سے ہے۔  اور ہم نے تجھے سب لوگوں (کی بھلائی) کے لیے رسول بنا کر بھیجا ہے  اور اللہ کافی گواہ ہے۔

مَنۡ یُّطِعِ الرَّسُوۡلَ فَقَدۡ اَطَاعَ اللّٰہَ ۚ وَ مَنۡ تَوَلّٰی فَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ عَلَیۡہِمۡ حَفِیۡظًا ﴿ؕ۸۰﴾

۸۰۔ جو شخص رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ یقیناً  اللہ کی اطاعت کرتا ہے  اور جو پھر جائے تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔

وَ یَقُوۡلُوۡنَ طَاعَۃٌ ۫ فَاِذَا بَرَزُوۡا مِنۡ عِنۡدِکَ بَیَّتَ طَآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ غَیۡرَ الَّذِیۡ تَقُوۡلُ ؕ وَ اللّٰہُ یَکۡتُبُ مَا یُبَیِّتُوۡنَ ۚ فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ وَ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۸۱﴾

۸۱۔ اور کہتے ہیں اطاعت (قبول ہے)پھر جب تیرے پاس سے نکلتے ہیں اُن میں سے ایک گروہ رات کو اس کےخلاف مشورہ کرتا ہے جو تُو کہتا ہے اور اللہ لکھ لیتا ہے جو یہ راتوں کو مشورہ کرتے ہیں  سو اُن کا کچھ خیال نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر اور اللہ کافی کارساز ہے۔

اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ ؕ وَ لَوۡ کَانَ مِنۡ عِنۡدِ غَیۡرِ اللّٰہِ لَوَجَدُوۡا فِیۡہِ اخۡتِلَافًا کَثِیۡرًا ﴿۸۲﴾

۸۲۔ پھرکیا قرآن میں تدبر نہیں کرتے اور  اگر یہ غیراللہ کی طرف سے ہوتا تو اس میں بہت اختلاف پاتے۔

وَ اِذَا جَآءَہُمۡ اَمۡرٌ مِّنَ الۡاَمۡنِ اَوِ الۡخَوۡفِ اَذَاعُوۡا بِہٖ ؕ وَ لَوۡ رَدُّوۡہُ اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ مِنۡہُمۡ ؕ وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ لَاتَّبَعۡتُمُ الشَّیۡطٰنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۸۳﴾

۸۳۔ اور جب کوئی امن یا خوف کی بات اُن کو پہنچتی ہے تو اُس کو  پھیلاتے ہیں۔  اور اگر وہ اسے رسول اور اپنے میں سے صاحبان امر کی طرف لوٹاتے تو اسے وہ جان لیتے جو ان میں سے بات کی تہہ تک پہنچ سکتے ہیں  اور اگر تم پر  اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تھوڑوں کے سوائے تم ضرور شیطان کے پیچھے لگے رہتے۔

فَقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۚ لَا تُکَلَّفُ اِلَّا نَفۡسَکَ وَ حَرِّضِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۚ عَسَی اللّٰہُ اَنۡ یَّکُفَّ بَاۡسَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ اَشَدُّ بَاۡسًا وَّ اَشَدُّ تَنۡکِیۡلًا ﴿۸۴﴾

۸۴۔ پس اللہ کی راہ میں جنگ کر،  تجھے اپنی ذات کے سوا کسی اور کے لیے مکلف نہیں کیا جاتا اور مومنوں کو بہت ترغیب دے قریب ہے کہ اللہ ان کی جنگ کو روک دے جو کافر ہیں اور اللہ طاقت میں سب سے زیادہ قوی اور عبرتناک سزا دینے میں سخت تر ہے۔

مَنۡ یَّشۡفَعۡ شَفَاعَۃً حَسَنَۃً یَّکُنۡ لَّہٗ نَصِیۡبٌ مِّنۡہَا ۚ وَ مَنۡ یَّشۡفَعۡ شَفَاعَۃً سَیِّئَۃً یَّکُنۡ لَّہٗ کِفۡلٌ مِّنۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ مُّقِیۡتًا ﴿۸۵﴾

۸۵۔ جو کوئی بھلی بات سفارش کرے اُس کو اُس سے حِصّہ ملے گا اور جو کوئی بُری بات کی سفارش کرے اُس کو اُس سے حِصّہ ملے گا اور اللہ ہر چیز پر قابو رکھنے والا ہے۔

وَ اِذَا حُیِّیۡتُمۡ بِتَحِیَّۃٍ فَحَیُّوۡا بِاَحۡسَنَ مِنۡہَاۤ اَوۡ رُدُّوۡہَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ حَسِیۡبًا ﴿۸۶﴾

۸۶۔ اور جب تم کو کسی دعا کے ساتھ دعا دی جائے تو اس سے بہتر کے ساتھ دعا دو،  یا اُسی کو لوٹا دو ۔  بے شک اللہ ہر چیز کاحساب کرنےو الا ہے۔

اَللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ لَیَجۡمَعَنَّکُمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ ؕ وَ مَنۡ اَصۡدَقُ مِنَ اللّٰہِ حَدِیۡثًا ﴿٪۸۷﴾

۸۷۔ اللہ،  اس کے سوائے کوئی معبود نہیں وہ ضرور تم کو قیامت کے دن تک جس میں کوئی شک نہیں جمع کرے گا اور اللہ سے بڑھ کر بات کا سچّا کون ہے۔

رکوع 12

فَمَا لَکُمۡ فِی الۡمُنٰفِقِیۡنَ فِئَتَیۡنِ وَ اللّٰہُ اَرۡکَسَہُمۡ بِمَا کَسَبُوۡا ؕ اَتُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ تَہۡدُوۡا مَنۡ اَضَلَّ اللّٰہُ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَلَنۡ تَجِدَ لَہٗ سَبِیۡلًا ﴿۸۸﴾

۸۸۔ سو تمہارے لیے کیا وجہ ہے کہ منافقوں کے بارے میں دو گروہ بنو حالانکہ اللہ نے اُن کو اُس کی وجہ سے اوندھا کردیا جو انہوں نے کمایا ، کیا تم چاہتے ہو کہ اسے ہدایت کرو ، جسے اللہ نے گمراہی میں چھوڑ دیا ہے۔  اور جس کو اللہ گمراہ چھوڑ دے تو تُو اس کے لیے کوئی راستہ نہ پائے گا۔

وَدُّوۡا لَوۡ تَکۡفُرُوۡنَ کَمَا کَفَرُوۡا فَتَکُوۡنُوۡنَ سَوَآءً فَلَا تَتَّخِذُوۡا مِنۡہُمۡ اَوۡلِیَآءَ حَتّٰی یُہَاجِرُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَخُذُوۡہُمۡ وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ وَجَدۡتُّمُوۡہُمۡ ۪ وَ لَا تَتَّخِذُوۡا مِنۡہُمۡ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿ۙ۸۹﴾

۸۹۔ وہ چاہتے ہیں کہ تم بھی کافر ہوجاؤ جس طرح وہ کافر ہوئے اور یوں برابر ہوجاؤ،  سو اُن میں سے کسی کو دوست نہ بناؤ یہاں تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کریں،   لیکن  اگر وہ پھرجائیں تو اُن کو پکڑو اور اُن کو قتل کردو جہاں کہیں اُنہیں پاؤ اور ان میں سے نہ کسی کو دوست اور نہ مددگار بناؤ۔

اِلَّا الَّذِیۡنَ یَصِلُوۡنَ اِلٰی قَوۡمٍۭ بَیۡنَکُمۡ وَ بَیۡنَہُمۡ مِّیۡثَاقٌ اَوۡ جَآءُوۡکُمۡ حَصِرَتۡ صُدُوۡرُہُمۡ اَنۡ یُّقَاتِلُوۡکُمۡ اَوۡ یُقَاتِلُوۡا قَوۡمَہُمۡ ؕ وَ لَوۡ شَآءَ اللّٰہُ لَسَلَّطَہُمۡ عَلَیۡکُمۡ فَلَقٰتَلُوۡکُمۡ ۚ فَاِنِ اعۡتَزَلُوۡکُمۡ فَلَمۡ یُقَاتِلُوۡکُمۡ وَ اَلۡقَوۡا اِلَیۡکُمُ السَّلَمَ ۙ فَمَا جَعَلَ اللّٰہُ لَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ سَبِیۡلًا ﴿۹۰﴾

۹۰۔ مگر جو ایسی قوم سے جاملیں کہ تم میں اور ان میں معاہدہ ہے  یا تمہارے پاس آئیں اس حال میں کہ ان کے سینے تنگ ہیں کہ تمہارے ساتھ جنگ کریں یا اپنی قوم  کے ساتھ جنگ کریں  اور اگر اللہ چاہتا تو اُن کو تم پر قابو دے دیتا سو وہ تم سے ضرور لڑتے پس اگر وہ تم سے کنارہ کش ہوں پھر تم سے جنگ نہ کریں اور تم سے صلح کی درخواست کریں تو اللہ نے تمہارے لیے اُن کے خلاف کوئی راہ نہیں رکھی۔

سَتَجِدُوۡنَ اٰخَرِیۡنَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّاۡمَنُوۡکُمۡ وَ یَاۡمَنُوۡا قَوۡمَہُمۡ ؕ کُلَّمَا رُدُّوۡۤا اِلَی الۡفِتۡنَۃِ اُرۡکِسُوۡا فِیۡہَا ۚ فَاِنۡ لَّمۡ یَعۡتَزِلُوۡکُمۡ وَ یُلۡقُوۡۤا اِلَیۡکُمُ السَّلَمَ وَ یَکُفُّوۡۤا اَیۡدِیَہُمۡ فَخُذُوۡہُمۡ وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡہُمۡ ؕ وَ اُولٰٓئِکُمۡ جَعَلۡنَا لَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنًا مُّبِیۡنًا ﴿٪۹۱﴾

۹۱۔ تم کچھ اور لوگ پاؤ گے جو چاہتے ہیں کہ تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہیں جب کبھی وہ فتنہ کی طرف لوٹائے جاتے ہیں   اس میں اوندھے گرجاتے ہیں  پس اگر وہ تم سے کنارہ کش نہ ہوں اور (نہ) تم سے صلح کی درخواست کریں اور (نہ) اپنے ہاتھ روکیں تو ان کو پکڑو اور ان کو قتل کردو،  جہاں انہیں پاؤ  اور یہ وہ ہیں جن کے خلاف ہم نے تم کو کھلی دلیل دی ہے۔

رکوع 13

وَ مَا کَانَ لِمُؤۡمِنٍ اَنۡ یَّقۡتُلَ مُؤۡمِنًا اِلَّا خَطَـًٔا ۚ وَ مَنۡ قَتَلَ مُؤۡمِنًا خَطَـًٔا فَتَحۡرِیۡرُ رَقَبَۃٍ مُّؤۡمِنَۃٍ وَّ دِیَۃٌ مُّسَلَّمَۃٌ اِلٰۤی اَہۡلِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ یَّصَّدَّقُوۡا ؕ فَاِنۡ کَانَ مِنۡ قَوۡمٍ عَدُوٍّ لَّکُمۡ وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَتَحۡرِیۡرُ رَقَبَۃٍ مُّؤۡمِنَۃٍ ؕ وَ اِنۡ کَانَ مِنۡ قَوۡمٍۭ بَیۡنَکُمۡ وَ بَیۡنَہُمۡ مِّیۡثَاقٌ فَدِیَۃٌ مُّسَلَّمَۃٌ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ وَ تَحۡرِیۡرُ رَقَبَۃٍ مُّؤۡمِنَۃٍ ۚ فَمَنۡ لَّمۡ یَجِدۡ فَصِیَامُ شَہۡرَیۡنِ مُتَتَابِعَیۡنِ ۫ تَوۡبَۃً مِّنَ اللّٰہِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۹۲﴾

۹۲۔ اور کسی مومن کو شایاں نہیں کہ وہ مومن کو مار ڈالے،  مگر غلطی سے ، او رجو کوئی غلطی سے کسی مومن کو مار ڈالے تو ایک مومن غلام آزاد کرے اور خون بہا ادا کرے جو اس کے وارثوں کے سپرد کیاجائے سوائے اس کے کہ وہ معاف کر دیں پھر اگر (مقتول) ایسے لوگوں سے ہو جو تمہارے دشمن ہیں اور وہ مومن ہو تو ایک مومن غلام آزاد کرنا چاہیے،  اور اگر ایسے لوگوں سے ہو کہ تم میں اور ان میں معاہدہ ہے،  تو خون بہادینا چاہیے جو اس کے وارثوں کے سپرد کیا جائے اور ایک مومن غلام آزاد کرنا چاہیے۔  پھر جو شخص نہ پائے تو دو مہینے کے متواتر روزے رکھے (تاکہ) اللہ اس پر رحمت سے متوجہ ہو  اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

وَ مَنۡ یَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیۡہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیۡمًا ﴿۹۳﴾

۹۳۔ اور جوجان بُوجھ کرکسی مومن کو قتل کرے تو اس کی سزا دوزخ ہے ، اسی میں رہے گا اور اللہ اس پر ناخوش ہے اور اس پر لعنت کرتا ہے اور اس کے لیے بڑا عذاب تیار کرے گا۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ فَتَبَیَّنُوۡا وَ لَا تَقُوۡلُوۡا لِمَنۡ اَلۡقٰۤی اِلَیۡکُمُ السَّلٰمَ لَسۡتَ مُؤۡمِنًا ۚ تَبۡتَغُوۡنَ عَرَضَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۫ فَعِنۡدَ اللّٰہِ مَغَانِمُ کَثِیۡرَۃٌ ؕ کَذٰلِکَ کُنۡتُمۡ مِّنۡ قَبۡلُ فَمَنَّ اللّٰہُ عَلَیۡکُمۡ فَتَبَیَّنُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۹۴﴾

۹۴۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو،  جب تم اللہ کی راہ میں نکلو تو تحقیق کرلیاکرو اور جو تمہیں السلام علیکم کہے اسے یہ نہ کہو کہ تو مومن نہیں۔  تم دنیا کی زندگی کاسامان چاہتے ہو۔  پس اللہ (تعالیٰ) کے پاس غنیمتیں بہت ہیں۔  تم بھی پہلے ایسے ہی تھے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے تم پر احسان کیا،  سو تحقیق کرلیا کرو  اللہ (تعالیٰ)   اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔

لَا یَسۡتَوِی الۡقٰعِدُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ غَیۡرُ اُولِی الضَّرَرِ وَ الۡمُجٰہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِہِمۡ وَ اَنۡفُسِہِمۡ ؕ فَضَّلَ اللّٰہُ الۡمُجٰہِدِیۡنَ بِاَمۡوَالِہِمۡ وَ اَنۡفُسِہِمۡ عَلَی الۡقٰعِدِیۡنَ دَرَجَۃً ؕ وَ کُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الۡحُسۡنٰی ؕ وَ فَضَّلَ اللّٰہُ الۡمُجٰہِدِیۡنَ عَلَی الۡقٰعِدِیۡنَ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿ۙ۹۵﴾

۹۵۔ (دونوں) برابر نہیں مومنوں میں سے بیٹھ رہنے والے جن کو کوئی دُکھ نہیں اور اپنے مالوں اورجانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرنےو الے، اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر اللہ نے درجہ میں بزرگی دی ہے اور سب سے اللہ نے اچھا وعدہ کیا ہے اور اللہ نے جہاد کرنےو الوں کو بیٹھ رہنےو الوں پر بڑا اجر دے کر بزرگی بخشی ہے۔

دَرَجٰتٍ مِّنۡہُ وَ مَغۡفِرَۃً وَّ رَحۡمَۃً ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿٪۹۶﴾

۹۶۔ اپنے ہاں مرتبے اور حفاظت اور رحمت اور اللہ مغفرت کرنےو الا رحم کرنےو الا ہے۔

رکوع 14

اِنَّ الَّذِیۡنَ تَوَفّٰہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ ظَالِمِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ قَالُوۡا فِیۡمَ کُنۡتُمۡ ؕ قَالُوۡا کُنَّا مُسۡتَضۡعَفِیۡنَ فِی الۡاَرۡضِ ؕ قَالُوۡۤا اَلَمۡ تَکُنۡ اَرۡضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃً فَتُہَاجِرُوۡا فِیۡہَا ؕ فَاُولٰٓئِکَ مَاۡوٰىہُمۡ جَہَنَّمُ ؕ وَ سَآءَتۡ مَصِیۡرًا ﴿ۙ۹۷﴾

۹۷۔ اُن کو جن کی فرشتے جان قبض کرتے ہیں اس حال میں کہ وہ اپنی جانوں پر ظلم کرنےو الے ہیں وہ کہیں گے تم کس حال میں تھے کہیں گے ہم ملک میں بے بس تھے (فرشتے) کہیں گے کیا اللہ کی زمین فراخ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے؟  ایسے لوگوں کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بُری جگہ ہے۔

اِلَّا الۡمُسۡتَضۡعَفِیۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الۡوِلۡدَانِ لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ حِیۡلَۃً وَّ لَا یَہۡتَدُوۡنَ سَبِیۡلًا ﴿ۙ۹۸﴾

۹۸۔ مگر وہ کمزور مرد اور عورتیں اور بچّے،  کہ نہ وہ حیلہ کرسکتے ہیں اور نہ راستہ پاسکتے ہیں۔

فَاُولٰٓئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنۡ یَّعۡفُوَ عَنۡہُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوۡرًا ﴿۹۹﴾

۹۹۔ سو یہ امید ہے کہ اللہ انہیں معاف کرے  اور اللہ معاف کرنےو الا بخشنے والا ہے۔

وَ مَنۡ یُّہَاجِرۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ یَجِدۡ فِی الۡاَرۡضِ مُرٰغَمًا کَثِیۡرًا وَّ سَعَۃً ؕ وَ مَنۡ یَّخۡرُجۡ مِنۡۢ بَیۡتِہٖ مُہَاجِرًا اِلَی اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ثُمَّ یُدۡرِکۡہُ الۡمَوۡتُ فَقَدۡ وَقَعَ اَجۡرُہٗ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۰۰﴾٪

۱۰۰۔ اور جو اللہ کی راہ میں ہجرت کرے وہ زمین میں بہتیری جگہ اور کشائش پائے گا۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کرتا ہُوا  اپنے گھر سے نکلے پھر اس کو موت آئے تو اس کا اجر ضرور  اللہ کے ذمہ ہوچکا۔  اور اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

رکوع 15

وَ اِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ فَلَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَقۡصُرُوۡا مِنَ الصَّلٰوۃِ ٭ۖ اِنۡ خِفۡتُمۡ اَنۡ یَّفۡتِنَکُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ اِنَّ الۡکٰفِرِیۡنَ کَانُوۡا لَکُمۡ عَدُوًّا مُّبِیۡنًا ﴿۱۰۱﴾

۱۰۱۔ اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز کو کم کرلو۔ اگر تمہیں ڈر ہو کہ جوکافر ہیں وہ تمہیں تکلیف پہنچائیں گے کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔

وَ اِذَا کُنۡتَ فِیۡہِمۡ فَاَقَمۡتَ لَہُمُ الصَّلٰوۃَ فَلۡتَقُمۡ طَآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ مَّعَکَ وَ لۡیَاۡخُذُوۡۤا اَسۡلِحَتَہُمۡ ۟ فَاِذَا سَجَدُوۡا فَلۡیَکُوۡنُوۡا مِنۡ وَّرَآئِکُمۡ ۪ وَ لۡتَاۡتِ طَآئِفَۃٌ اُخۡرٰی لَمۡ یُصَلُّوۡا فَلۡیُصَلُّوۡا مَعَکَ وَ لۡیَاۡخُذُوۡا حِذۡرَہُمۡ وَ اَسۡلِحَتَہُمۡ ۚ وَدَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ تَغۡفُلُوۡنَ عَنۡ اَسۡلِحَتِکُمۡ وَ اَمۡتِعَتِکُمۡ فَیَمِیۡلُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ مَّیۡلَۃً وَّاحِدَۃً ؕ وَ لَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ اِنۡ کَانَ بِکُمۡ اَذًی مِّنۡ مَّطَرٍ اَوۡ کُنۡتُمۡ مَّرۡضٰۤی اَنۡ تَضَعُوۡۤا اَسۡلِحَتَکُمۡ ۚ وَ خُذُوۡا حِذۡرَکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ اَعَدَّ لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۱۰۲﴾

۱۰۲۔ اور جب تو ان کے درمیان ہو پھر ان کے لیے نماز قائم کرے،  تو چاہیے کہ ان میں سے ایک گروہ تیرے ساتھ کھڑا ہو اور چاہیے کہ وہ اپنے ہتھیار لے لیں  پھر جب سجدہ کرچکیں تو وہ تمہارے پیچھے ہوجائیں  اور چاہیے کہ ایک دوسرا گروہ جنہوں نے نماز نہیں پڑھی آئے پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں  اور وہ اپنا بچاؤ اور اپنے ہتھیار لیے رہیں۔  کافر چاہتےہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے اسباب سے غافل ہو تو وہ تم پر یکبارگی ٹوٹ پڑیں۔  اور تم پر کوئی گناہ نہیں کہ اگر تمہیں بارش کی وجہ سے تکلیف ہو،  یا تم بیمار ہو تو اپنے ہتھیار اتا ررکھو اور اپنا بچاؤ لیے رہو،  یقیناً اللہ نے کافروں کے لیے رُسوا کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔

فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِکُمۡ ۚ فَاِذَا اطۡمَاۡنَنۡتُمۡ فَاَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ ۚ اِنَّ الصَّلٰوۃَ کَانَتۡ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ کِتٰبًا مَّوۡقُوۡتًا ﴿۱۰۳﴾

۱۰۳۔ پھر جب تم نماز ادا کرچکو تو کھڑے بیٹھے اور اپنی کروٹوں پر اللہ کو یاد کرو اور جب مطمئن ہوجاؤ تو نماز کو (اصلی حالت پر) قائم کرو۔  نماز مومنوں پر مقررہ اوقات میں فرض کی گئی ہے۔

وَ لَا تَہِنُوۡا فِی ابۡتِغَآءِ الۡقَوۡمِ ؕ اِنۡ تَکُوۡنُوۡا تَاۡلَمُوۡنَ فَاِنَّہُمۡ یَاۡلَمُوۡنَ کَمَا تَاۡلَمُوۡنَ ۚ وَ تَرۡجُوۡنَ مِنَ اللّٰہِ مَا لَا یَرۡجُوۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۰۴﴾٪

۱۰۴۔ اور (دشمن) قوم کا پیچھا کرنے میں سُستی نہ کرو۔  اگر تم دُکھ اٹھاتے ہو تو جس طرح تم دُکھ اٹھاتے ہو وہ بھی دُکھ اُٹھاتے ہیں۔ اور تم اللہ سے وہ امیدیں رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھتے۔  اور اللہ جاننےو الا حکمت والا ہے۔

رکوع 16

اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکَ الۡکِتٰبَ بِالۡحَقِّ لِتَحۡکُمَ بَیۡنَ النَّاسِ بِمَاۤ اَرٰىکَ اللّٰہُ ؕ وَ لَا تَکُنۡ لِّلۡخَآئِنِیۡنَ خَصِیۡمًا ﴿۱۰۵﴾ۙ

۱۰۵۔ یقیناً ہم نے تیری طرف حق کے ساتھ کتاب اُتاری ہے تاکہ تو لوگوں کے درمیان اُس کے مطابق فیصلہ کرے جو اللہ نے تجھے علم دیا ہے اور دغابازوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ بننا۔

وَّ اسۡتَغۡفِرِ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۰۶﴾ۚ

۱۰۶۔ اور اللہ کی حفاظت مانگ بے شک اللہ حفاظت کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔

وَ لَا تُجَادِلۡ عَنِ الَّذِیۡنَ یَخۡتَانُوۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ مَنۡ کَانَ خَوَّانًا اَثِیۡمًا ﴿۱۰۷﴾ۚۙ

۱۰۷۔ اور ان کی طرف سے مت جھگڑ جو اپنے نفسوں کی خیانت کرتے ہیں  اللہ بڑے خیانت کرنے والے گنہگار کو ہرگز دوست نہیں رکھتا۔

یَّسۡتَخۡفُوۡنَ مِنَ النَّاسِ وَ لَا یَسۡتَخۡفُوۡنَ مِنَ اللّٰہِ وَ ہُوَ مَعَہُمۡ اِذۡ یُبَیِّتُوۡنَ مَا لَا یَرۡضٰی مِنَ الۡقَوۡلِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا یَعۡمَلُوۡنَ مُحِیۡطًا ﴿۱۰۸﴾

۱۰۸۔ یہ لوگوں سے چُھپنا چاہتے ہیں اور اللہ سے نہیں چھپتے اور وہ اُن کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ رات کومشورے کرتے ہیں جس بات کو وہ پسند نہیں کرتا اور جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ اس کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔

ہٰۤاَنۡتُمۡ ہٰۤؤُلَآءِ جٰدَلۡتُمۡ عَنۡہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۟ فَمَنۡ یُّجَادِلُ اللّٰہَ عَنۡہُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ اَمۡ مَّنۡ یَّکُوۡنُ عَلَیۡہِمۡ وَکِیۡلًا ﴿۱۰۹﴾

۱۰۹۔ دیکھو تم وہ لوگ ہو جو دنیا کی زندگی میں اُن کی طرف سے جھگڑتے ہو ۔  پر قیامت کے دن کون اُن کی طرف سے اللہ کے ساتھ جھگڑے گا؟ یا کون اُن کا وکیل بنے گا؟

وَ مَنۡ یَّعۡمَلۡ سُوۡٓءًا اَوۡ یَظۡلِمۡ نَفۡسَہٗ ثُمَّ یَسۡتَغۡفِرِ اللّٰہَ یَجِدِ اللّٰہَ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۱۰﴾

۱۱۰۔ اور جو شخص بدی کرے یا اپنی جان پر ظلم کرے پھر اللہ سے  بخشش چاہے وہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پائے گا۔

وَ مَنۡ یَّکۡسِبۡ اِثۡمًا فَاِنَّمَا یَکۡسِبُہٗ عَلٰی نَفۡسِہٖ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۱۱﴾

۱۱۱۔ جو شخص گناہ کا ارتکاب کرتا ہے وہ اپنی جان پر ہی اس کا وبال لیتا ہے  اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

وَ مَنۡ یَّکۡسِبۡ خَطِیۡٓىـَٔۃً اَوۡ اِثۡمًا ثُمَّ یَرۡمِ بِہٖ بَرِیۡٓــًٔا فَقَدِ احۡتَمَلَ بُہۡتَانًا وَّ اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿۱۱۲﴾٪

۱۱۲۔ اور جو شخص خود قصور یا گناہ کرے پھر ایک بے گناہ پر اُس کی تہمت لگائے یقیناً  وہ اپنے اوپر بہتان اور کُھلے گناہ کا بوجھ لیتا ہے۔

رکوع 17

وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکَ وَ رَحۡمَتُہٗ لَہَمَّتۡ طَّآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ اَنۡ یُّضِلُّوۡکَ ؕ وَ مَا یُضِلُّوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡفُسَہُمۡ وَ مَا یَضُرُّوۡنَکَ مِنۡ شَیۡءٍ ؕ وَ اَنۡزَلَ اللّٰہُ عَلَیۡکَ الۡکِتٰبَ وَ الۡحِکۡمَۃَ وَ عَلَّمَکَ مَا لَمۡ تَکُنۡ تَعۡلَمُ ؕ وَ کَانَ فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکَ عَظِیۡمًا ﴿۱۱۳﴾

۱۱۳۔ اور اگر تجھ پر اللہ کا فضل اور اُس کی رحمت نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ قصد کر ہی چکا تھا  کہ تجھے گمراہ کریں اور وہ اپنے آپ کو ہی گمراہ کرتے ہیں اور تجھے کچھ ضرر نہیں پہنچا سکتے۔ اور اللہ نے تجھ پر کتاب اور حکمت نازل کی اور تجھے وہ سکھایا، جو تو نہیں جانتا تھا۔ اور اللہ کا فضل تجھ پربڑا ہے۔

لَا خَیۡرَ فِیۡ کَثِیۡرٍ مِّنۡ نَّجۡوٰىہُمۡ اِلَّا مَنۡ اَمَرَ بِصَدَقَۃٍ اَوۡ مَعۡرُوۡفٍ اَوۡ اِصۡلَاحٍۭ بَیۡنَ النَّاسِ ؕ وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ ابۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ اللّٰہِ فَسَوۡفَ نُؤۡتِیۡـہِ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۱۱۴﴾

۱۱۴۔ اُن کے بہت سے خفیہ مشوروں میں کوئی بھلائی نہیں سوائے اس کے کہ کوئی خیرات یا بھلے کا م یا لوگوں میں اصلاح کے لیے حکم دے اور جو شخص اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے ایسا کرے گا اسے ہم بہت بڑا  اجر دیں گے۔

وَ مَنۡ یُّشَاقِقِ الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الۡہُدٰی وَ یَتَّبِعۡ غَیۡرَ سَبِیۡلِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ نُوَلِّہٖ مَا تَوَلّٰی وَ نُصۡلِہٖ جَہَنَّمَ ؕ وَ سَآءَتۡ مَصِیۡرًا ﴿۱۱۵﴾٪

۱۱۵۔ اور جو شخص رسول کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ اس  کے لیے حق کھل چُکا  اور مومنوں کے رستے کےسوائے اور راستہ کی پیروی کرے ہم اُسے پھیر دیں گے جدھر وہ پھرتا ہے۔  اور اُسے جہنم میں داخل کریں گے  اور وہ بری جگہ ہے۔

رکوع 18

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغۡفِرُ اَنۡ یُّشۡرَکَ بِہٖ وَ یَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا ﴿۱۱۶﴾

۱۱۶۔ اللہ یہ نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شریک بنایا جائے اور جو اس کے سوا ہو جسے چاہتا ہے بخشتا ہے۔  اور جو شخص اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے وہ گمراہی میں دُور نکل گیا۔

اِنۡ یَّدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اِلَّاۤ اِنٰثًا ۚ وَ اِنۡ یَّدۡعُوۡنَ اِلَّا شَیۡطٰنًا مَّرِیۡدًا ﴿۱۱۷﴾ۙ

۱۱۷۔ اُسے چھوڑ کر وہ سوائے بے جان چیزوں کے اور کسی کو نہیں پکارتے  اور وہ سرکش شیطان کےسوا اور کسی کو نہیں پکارتے۔

لَّعَنَہُ اللّٰہُ ۘ وَ قَالَ لَاَتَّخِذَنَّ مِنۡ عِبَادِکَ نَصِیۡبًا مَّفۡرُوۡضًا ﴿۱۱۸﴾ۙ

۱۱۸۔ اُسے اللہ نے پھٹکاردیا ہے  اور اس نے کہا میں ضرور تیرے بندوں سے ایک مقرر حصہ لوں گا۔

وَّ لَاُضِلَّنَّہُمۡ وَ لَاُمَنِّیَنَّہُمۡ وَ لَاٰمُرَنَّہُمۡ فَلَیُبَتِّکُنَّ اٰذَانَ الۡاَنۡعَامِ وَ لَاٰمُرَنَّہُمۡ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلۡقَ اللّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّخِذِ الشَّیۡطٰنَ وَلِیًّا مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ فَقَدۡ خَسِرَ خُسۡرَانًا مُّبِیۡنًا ﴿۱۱۹﴾ؕ

۱۱۹۔ اور میں انہیں ضرور گمراہ کروں گا اور اُنہیں جھوٹی آرزوئیں دلاؤں گا اور انہیں کہوں گا سو وہ جانوروں کے کان چیریں  گے  اور انہیں کہوں گا سو وہ اللہ کے بنائے ہوئے (دین) کو بدل دیں گے۔  اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کرشیطان کو دوست بناتا ہے وہ یقیناً کھلا نقصان اٹھاتا ہے۔

یَعِدُہُمۡ وَ یُمَنِّیۡہِمۡ ؕ وَ مَا یَعِدُہُمُ الشَّیۡطٰنُ اِلَّا غُرُوۡرًا ﴿۱۲۰﴾

۱۲۰۔ وہ اُن کو وعدے دیتا ہے اور ان کو جھوٹی آرزوئیں دلاتا ہے اور شیطان صرف اُن کو دھوکا دینے کو ہی وعدے دیتا ہے۔

اُولٰٓئِکَ مَاۡوٰىہُمۡ جَہَنَّمُ ۫ وَ لَا یَجِدُوۡنَ عَنۡہَا مَحِیۡصًا ﴿۱۲۱﴾

۱۲۱۔ یہی ہیں جن کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ اس سے کوئی بھاگنے کی جگہ نہ پائیں گے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدۡخِلُہُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا ؕ وَ مَنۡ اَصۡدَقُ مِنَ اللّٰہِ قِیۡلًا ﴿۱۲۲﴾

۱۲۲۔ اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان کو ہم باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ہمیشہ انہی میں رہیں گے۔ اللہ کا وعدہ سچا ہے  اور اللہ سے بڑھ کر کون بات کا سچا ہے۔

لَیۡسَ بِاَمَانِیِّکُمۡ وَ لَاۤ اَمَانِیِّ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ ؕ مَنۡ یَّعۡمَلۡ سُوۡٓءًا یُّجۡزَ بِہٖ ۙ وَ لَا یَجِدۡ لَہٗ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿۱۲۳﴾

۱۲۳۔ نہ تمہاری خواہشوں پر ہے اور نہ اہل کتاب کی خواہشوں پر جو کوئی بدی کرے گا اس کا بدلہ اسے دیا جائے گا۔  اور اللہ کو چھوڑ کر وہ نہ کوئی دوست اور نہ کوئی مددگار پائے گا۔

وَ مَنۡ یَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ مِنۡ ذَکَرٍ اَوۡ اُنۡثٰی وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَاُولٰٓئِکَ یَدۡخُلُوۡنَ الۡجَنَّۃَ وَ لَا یُظۡلَمُوۡنَ نَقِیۡرًا ﴿۱۲۴﴾

۱۲۴۔ اور جو نیک کام کرے،  خواہ مرد ہو یاعورت ، اور وہ مومن ہو۔  تو یہی جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر ذرّہ بھر ظلم نہ کیا جائے گا۔

وَ مَنۡ اَحۡسَنُ دِیۡنًا مِّمَّنۡ اَسۡلَمَ وَجۡہَہٗ لِلّٰہِ وَ ہُوَ مُحۡسِنٌ وَّ اتَّبَعَ مِلَّۃَ اِبۡرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًا ؕ وَ اتَّخَذَ اللّٰہُ اِبۡرٰہِیۡمَ خَلِیۡلًا ﴿۱۲۵﴾

۱۲۵۔ اور دین میں اس سے اچھا کون ہے جس نے اپنی ساری توجہ کو اللہ کی فرمانبرداری میں لگادیا اور وہ احسان کرنے والاہے۔ اور راست رو ہو کر ابراہیم کے مذہب کی پیروی کرتا ہے اور اللہ نے ابراہیم کو (اپنا) پیارا بنایا۔

وَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ مُّحِیۡطًا ﴿۱۲۶﴾٪

۱۲۶۔ اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ کا ہی ہے اور اللہ ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔

رکوع 19

وَ یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ فِی النِّسَآءِ ؕ قُلِ اللّٰہُ یُفۡتِیۡکُمۡ فِیۡہِنَّ ۙ وَ مَا یُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فِی الۡکِتٰبِ فِیۡ یَتٰمَی النِّسَآءِ الّٰتِیۡ لَاتُؤۡ تُوۡنَہُنَّ مَا کُتِبَ لَہُنَّ وَ تَرۡغَبُوۡنَ اَنۡ تَنۡکِحُوۡہُنَّ وَ الۡمُسۡتَضۡعَفِیۡنَ مِنَ الۡوِلۡدَانِ ۙ وَ اَنۡ تَقُوۡمُوۡا لِلۡیَتٰمٰی بِالۡقِسۡطِ ؕ وَ مَا تَفۡعَلُوۡا مِنۡ خَیۡرٍ فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِہٖ عَلِیۡمًا ﴿۱۲۷﴾

۱۲۷۔ اور تجھ سے عورتوں کے متعلق فتویٰ پوچھتے ہیں کہہ اللہ تم کو ان کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے اور جو تم پر کتاب میں پڑھا جاتا ہے ان عورتوں کے یتیموں کے بارے میں ہے جن کو تم جو کچھ اُن کے لیے اور ناتواں بچوں کے لیے مقرر کیا گیا ہے نہیں دیتے ہو اور نہیں چاہتے ہو کہ ان کے نکاح کرو اور یہ کہ یتیموں کے معاملے میں انصاف پر قائم رہو  اور جو کچھ بھلائی تم کرو تو اللہ اسے جاننےو الا ہے۔

وَ اِنِ امۡرَاَۃٌ خَافَتۡ مِنۡۢ بَعۡلِہَا نُشُوۡزًا اَوۡ اِعۡرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَاۤ اَنۡ یُّصۡلِحَا بَیۡنَہُمَا صُلۡحًا ؕ وَ الصُّلۡحُ خَیۡرٌ ؕ وَ اُحۡضِرَتِ الۡاَنۡفُسُ الشُّحَّ ؕ وَ اِنۡ تُحۡسِنُوۡا وَ تَتَّقُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۱۲۸﴾

۱۲۸۔ اور اگر ایک عورت کو اپنے خاوند کی زیادتی یا بے رغبتی کا ڈر ہو تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ آپس میں صلح کرلیں اور صلح اچھی چیز ہے اور طبیعتوں میں بخل ہوتا ہی ہے اور اگر تم احسان کرو اور تقویٰ کرو  تو اللہ اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔

وَ لَنۡ تَسۡتَطِیۡعُوۡۤا اَنۡ تَعۡدِلُوۡا بَیۡنَ النِّسَآءِ وَ لَوۡ حَرَصۡتُمۡ فَلَا تَمِیۡلُوۡا کُلَّ الۡمَیۡلِ فَتَذَرُوۡہَا کَالۡمُعَلَّقَۃِ ؕ وَ اِنۡ تُصۡلِحُوۡا وَ تَتَّقُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۲۹﴾

۱۲۹۔ اور تم طاقت نہیں رکھتے کہ عورتوں میں عدل کرسکو ، خواہ کتنا ہی چاہو۔ پس بالکل بھی نہ جھک جاؤ یہاں تک کہ اُسے اَدَھر میں لٹکی ہوئی کی طرح چھوڑ دو  اور اگر تم اصلاح کرلو اور تقویٰ کرو تو اللہ بخشنے والا رحم کرنےو الا ہے۔

وَ اِنۡ یَّتَفَرَّقَا یُغۡنِ اللّٰہُ کُلًّا مِّنۡ سَعَتِہٖ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ وَاسِعًا حَکِیۡمًا ﴿۱۳۰﴾

۱۳۰۔ اور اگروہ دونوں جدا ہوجائیں تو اللہ ہر ایک کو اپنی کشائش سے غنی کردے گا  اور اللہ وسعت والاحکمت والا ہے۔

وَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ لَقَدۡ وَصَّیۡنَا الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ وَ اِیَّاکُمۡ اَنِ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ وَ اِنۡ تَکۡفُرُوۡا فَاِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَنِیًّا حَمِیۡدًا ﴿۱۳۱﴾

۱۳۱۔ اور اللہ کا ہی ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے او رجو کچھ زمین میں ہے،  اور ہم نے اُن کو جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور تم کو بھی یہی حکم دیا کہ اللہ کا تقویٰ کرو اور اگر تم انکار کرو،  تو جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ کا ہی ہے اور اللہ بے نیاز تعریف کیا گیا ہے۔

وَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۱۳۲﴾

۱۳۲۔ اور اللہ کا ہی ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور اللہ ہی کارساز بس ہے۔

اِنۡ یَّشَاۡ یُذۡہِبۡکُمۡ اَیُّہَا النَّاسُ وَ یَاۡتِ بِاٰخَرِیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی ذٰلِکَ قَدِیۡرًا ﴿۱۳۳﴾

۱۳۳۔ اے لوگو! اگر وہ چاہے تو تم کو لے جائے اور اوروں کو لے آئے  اور اللہ اس پر قادر ہے۔

مَنۡ کَانَ یُرِیۡدُ ثَوَابَ الدُّنۡیَا فَعِنۡدَ اللّٰہِ ثَوَابُ الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ سَمِیۡعًۢا بَصِیۡرًا ﴿۱۳۴﴾٪

۱۳۴۔ جو کوئی دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو اللہ کے ہاں دنیا اور آخرت (دونوں) کا ثواب ہے  اور اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

رکوع 20

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُوۡنُوۡا قَوّٰمِیۡنَ بِالۡقِسۡطِ شُہَدَآءَ لِلّٰہِ وَ لَوۡ عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ اَوِ الۡوَالِدَیۡنِ وَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ ۚ اِنۡ یَّکُنۡ غَنِیًّا اَوۡ فَقِیۡرًا فَاللّٰہُ اَوۡلٰی بِہِمَا ۟ فَلَا تَتَّبِعُوا الۡہَوٰۤی اَنۡ تَعۡدِلُوۡا ۚ وَ اِنۡ تَلۡوٗۤا اَوۡ تُعۡرِضُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۱۳۵﴾

۱۳۵۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو،  انصاف پر قائم ہونے والے اللہ کے لیے گواہی دینے والے رہو،  گو (معاملہ) تمہاری اپنی ذات یا ماں باپ اور قریبیوں کے خلاف ہو  اگر کوئی امیر ہو یا غریب تو اللہ دونوں کا (تمہاری نسبت) زیادہ خیرخواہ ہے سو تم خواہش کی پیروی نہ کرو تاکہ عدل کرسکو اور اگر تم پیچ دار بات کرو یا (حق سے) اعراض کرو تو یقیناً  جو تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ الۡکِتٰبِ الَّذِیۡ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ وَ الۡکِتٰبِ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ مِنۡ قَبۡلُ ؕ وَ مَنۡ یَّکۡفُرۡ بِاللّٰہِ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا ﴿۱۳۶﴾

۱۳۶۔  اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ پرایمان لاؤ اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری اور اس کتاب پر جو پہلے اتاری اور جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں  اور پچھلے دن کا انکار کرتا ہے وہ گمراہی میں دُور نکل گیا۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ثُمَّ کَفَرُوۡا ثُمَّ اٰمَنُوۡا ثُمَّ کَفَرُوۡا ثُمَّ ازۡدَادُوۡا کُفۡرًا لَّمۡ یَکُنِ اللّٰہُ لِیَغۡفِرَ لَہُمۡ وَ لَا لِیَہۡدِیَہُمۡ سَبِیۡلًا ﴿۱۳۷﴾ؕ

۱۳۷۔ بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے پھر کافر ہوئے ، پھر ایمان لائے پھر کافر ہوئے ، پھر کفر میں بڑھ گئے،  تو اللہ یہ نہیں کہ ان کی مغفرت کرے اورنہ یہ کہ ان کو راہ پر سیدھا چلائے۔

بَشِّرِ الۡمُنٰفِقِیۡنَ بِاَنَّ لَہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمَۨا ﴿۱۳۸﴾ۙ

۱۳۸۔ منافقوں کو خبر دے دے کہ ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔

الَّذِیۡنَ یَتَّخِذُوۡنَ الۡکٰفِرِیۡنَ اَوۡلِیَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ اَیَبۡتَغُوۡنَ عِنۡدَہُمُ الۡعِزَّۃَ فَاِنَّ الۡعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیۡعًا ﴿۱۳۹﴾ؕ

۱۳۹۔ جو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کودوست بناتے ہیں،  کیا وہ ان کے ہاں عزت چاہتے ہیں تو عزت سب اللہ کےلیے ہی ہے۔

وَ قَدۡ نَزَّلَ عَلَیۡکُمۡ فِی الۡکِتٰبِ اَنۡ اِذَا سَمِعۡتُمۡ اٰیٰتِ اللّٰہِ یُکۡفَرُ بِہَا وَ یُسۡتَہۡزَاُ بِہَا فَلَا تَقۡعُدُوۡا مَعَہُمۡ حَتّٰی یَخُوۡضُوۡا فِیۡ حَدِیۡثٍ غَیۡرِہٖۤ ۫ۖ اِنَّکُمۡ اِذًا مِّثۡلُہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ جَامِعُ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ الۡکٰفِرِیۡنَ فِیۡ جَہَنَّمَ جَمِیۡعَۨا ﴿۱۴۰﴾ۙ

۱۴۰۔ اور وہ تم پر کتاب میں (یہ حکم) نازل کرچکا ہے کہ جب تم سنو کہ اللہ کی آیات کا انکار کیا جاتا ہے اور ان پر ہنسی کی جاتی ہے تو ان کے ساتھ مت بیٹھو یہاں تک کہ وہ اس کےسوا کسی دوسری بات میں لگ جائیں  ضرور تم بھی اس وقت انہی کی طرح ہو،  اللہ منافقوں اور کافروں سب کو جہنم میں اکٹھا کرنے والا ہے۔

الَّذِیۡنَ یَتَرَبَّصُوۡنَ بِکُمۡ ۚ فَاِنۡ کَانَ لَکُمۡ فَتۡحٌ مِّنَ اللّٰہِ قَالُوۡۤا اَلَمۡ نَکُنۡ مَّعَکُمۡ ۫ۖ وَ اِنۡ کَانَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ نَصِیۡبٌ ۙ قَالُوۡۤا اَلَمۡ نَسۡتَحۡوِذۡ عَلَیۡکُمۡ وَ نَمۡنَعۡکُمۡ مِّنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ فَاللّٰہُ یَحۡکُمُ بَیۡنَکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ وَ لَنۡ یَّجۡعَلَ اللّٰہُ لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ سَبِیۡلًا ﴿۱۴۱﴾٪

۱۴۱۔ وہ جو تمہارے متعلق انتظار میں ہیں،  پس اگر تم کو اللہ کی طرف سے فتح ملے تو کہتے ہیں کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے؟  اور اگر کافروں کوکچھ حِصّہ مل جائے تو کہتے ہیں کیا ہم تم کو  چڑھا نہیں لائے  اور مومنوں سے تمہاری حفاظت نہیں کی؟۔ سو اللہ تمہارے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا اور اللہ ہرگز کافروں کومومنوں پر (غلبہ کی) راہ نہیں دے گا۔

رکوع 21

اِنَّ الۡمُنٰفِقِیۡنَ یُخٰدِعُوۡنَ اللّٰہَ وَ ہُوَ خَادِعُہُمۡ ۚ وَ اِذَا قَامُوۡۤا اِلَی الصَّلٰوۃِ قَامُوۡا کُسَالٰی ۙ یُرَآءُوۡنَ النَّاسَ وَ لَا یَذۡکُرُوۡنَ اللّٰہَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۱۴۲﴾۫ۙ

۱۴۲۔ منافق اللہ کو دھوکا دینا چاہتے ہیں اور وہ ان کو دھوکا بازی  کی سزا دے گا۔   اور جب وہ نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہیں کاہلی سے کھڑے ہوتے ہیں لوگوں کودکھاتے ہیں اور اللہ کویاد نہیں کرتے مگر بہت کم۔

مُّذَبۡذَبِیۡنَ بَیۡنَ ذٰلِکَ ٭ۖ لَاۤ اِلٰی ہٰۤؤُلَآءِ وَ لَاۤ اِلٰی ہٰۤؤُلَآءِ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَلَنۡ تَجِدَ لَہٗ سَبِیۡلًا ﴿۱۴۳﴾

۱۴۳۔ درمیان میں پریشان ہیں ۔ نہ اِدھر کے نہ اُدھر کے  اور جس کو اللہ (تعالیٰ) گمراہی میں چھوڑ دے ، تو تُو اس کے لیے ہرگز راہ نہ پائے گا۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوا الۡکٰفِرِیۡنَ اَوۡلِیَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَؕ اَتُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ تَجۡعَلُوۡا لِلّٰہِ عَلَیۡکُمۡ سُلۡطٰنًا مُّبِیۡنًا ﴿۱۴۴﴾

۱۴۴۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو  دوست نہ بناؤ  کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ (کی سزا) کے لیے اپنے خلاف کھلی دلیل بناؤ۔

اِنَّ الۡمُنٰفِقِیۡنَ فِی الدَّرۡکِ الۡاَسۡفَلِ مِنَ النَّارِ ۚ وَ لَنۡ تَجِدَ لَہُمۡ نَصِیۡرًا ﴿۱۴۵﴾ۙ

۱۴۵۔ منافق آگ کے سب سے نچلے طبقہ میں ہیں،  اور تو ان کے لیے کوئی مددگار نہیں پائے گا۔

اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا وَ اَصۡلَحُوۡا وَ اعۡتَصَمُوۡا بِاللّٰہِ وَ اَخۡلَصُوۡا دِیۡنَہُمۡ لِلّٰہِ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ وَ سَوۡفَ یُؤۡتِ اللّٰہُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۱۴۶﴾

۱۴۶۔ مگر وہ جو توبہ کریں اور اصلاح کریں اور اللہ (کے احکام) کو مضبوط پکڑیں اور اپنی فرمانبرداری کو اللہ کے لیے خالص کریں تو یہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں اور عنقریب اللہ مومنوں کوبڑا اجر دے گا۔

مَا یَفۡعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِکُمۡ اِنۡ شَکَرۡتُمۡ وَ اٰمَنۡتُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ شَاکِرًا عَلِیۡمًا ﴿۱۴۷﴾

۱۴۷۔ اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا،  اگر تم شکر کرو اور ایمان لاؤ،  اور اللہ قدر کرنے والاجاننے والاہے۔

لَا یُحِبُّ اللّٰہُ  الۡجَہۡرَ  بِالسُّوۡٓءِ مِنَ الۡقَوۡلِ اِلَّا مَنۡ ظُلِمَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ سَمِیۡعًا عَلِیۡمًا ﴿۱۴۸﴾

۱۴۸۔ اللہ بُری بات کے مشہور کرنے کو (کسی سے) پسند نہیں کرتا۔ سوائے اس کے جس پر ظلم کیا گیا اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔

اِنۡ تُبۡدُوۡا خَیۡرًا اَوۡ تُخۡفُوۡہُ اَوۡ تَعۡفُوۡا عَنۡ سُوۡٓءٍ فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَفُوًّا قَدِیۡرًا ﴿۱۴۹﴾

۱۴۹۔ اگر تم بھلی بات کو ظاہر کرو یا اس کو چھپاؤ یا بدی سے درگزر کرو تو اللہ معاف کرنے والا قدرت والا ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ یَکۡفُرُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یُّفَرِّقُوۡا بَیۡنَ اللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یَقُوۡلُوۡنَ نُؤۡمِنُ بِبَعۡضٍ وَّ نَکۡفُرُ بِبَعۡضٍ ۙ وَّ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّتَّخِذُوۡا بَیۡنَ ذٰلِکَ سَبِیۡلًا ﴿۱۵۰﴾ۙ

۱۵۰۔ وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں،  اور چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق کریں،  اور کہتے ہیں کہ ہم بعض پر ایمان لاتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے درمیان راہ نکالیں۔

اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡکٰفِرُوۡنَ حَقًّا ۚ وَ اَعۡتَدۡنَا لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۱۵۱﴾

۱۵۱۔ وہ سچ مچ کافر ہیں اور ہم نے کافروں کے لیے رسوا کرنے والا عذاب تیار کررکھا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ لَمۡ یُفَرِّقُوۡا بَیۡنَ اَحَدٍ مِّنۡہُمۡ اُولٰٓئِکَ سَوۡفَ یُؤۡتِیۡہِمۡ اُجُوۡرَہُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۵۲﴾٪

۱۵۲۔ اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاتے ہیں اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے یہی وہ ہیں جن کو اللہ اُن کے اجر دے گا اور اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔

رکوع 22

یَسۡـَٔلُکَ اَہۡلُ الۡکِتٰبِ اَنۡ تُنَزِّلَ عَلَیۡہِمۡ کِتٰبًا مِّنَ السَّمَآءِ فَقَدۡ سَاَلُوۡا مُوۡسٰۤی اَکۡبَرَ مِنۡ ذٰلِکَ فَقَالُوۡۤا اَرِنَا اللّٰہَ جَہۡرَۃً فَاَخَذَتۡہُمُ الصّٰعِقَۃُ بِظُلۡمِہِمۡ ۚ ثُمَّ اتَّخَذُوا الۡعِجۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَتۡہُمُ الۡبَیِّنٰتُ فَعَفَوۡنَا عَنۡ ذٰلِکَ ۚ وَ اٰتَیۡنَا مُوۡسٰی سُلۡطٰنًا مُّبِیۡنًا ﴿۱۵۳﴾

۱۵۳۔ اہل کتاب تجھ سے سوال کرتے ہیں کہ تو اُن پر آسمان سے ایک کتاب اتارے،  سو موسیٰؑ سے انہوں نے اس سے بھی  بڑھ کر سوال کیا اور کہا کہ اللہ کو ہمیں کھلا کھلا دِکھا۔ سو اُن کے ظلم کی وجہ سے اُن کوعذاب نے آپکڑا،  پھر انہوں نے بچھڑا بنالیا،  بعد اس کے کہ اُن کے پاس کھلی دلیلیں آچکی تھیں، لیکن ہم نے یہ معاف کردیا اور موسیٰ ؑ کو کھلا غلبہ دیا۔

وَ رَفَعۡنَا فَوۡقَہُمُ الطُّوۡرَ بِمِیۡثَاقِہِمۡ وَ قُلۡنَا لَہُمُ ادۡخُلُوا الۡبَابَ سُجَّدًا وَّ قُلۡنَا لَہُمۡ لَا تَعۡدُوۡا فِی السَّبۡتِ وَ اَخَذۡنَا مِنۡہُمۡ مِّیۡثَاقًا غَلِیۡظًا ﴿۱۵۴﴾

۱۵۴۔ اور ہم نے ان کے اقرار کے وقت پہاڑ کو ان پر بلند کیا اور ہم نے ان کو کہا کہ فرمانبرداری کرتے ہوئے دروازے میں داخل ہوجاؤ او رہم نے ان کو کہا کہ سبت کے بارےمیں حد سے نہ گزر جائیو اور ہم نے اُن سے مضبوط وعدہ لیا۔

فَبِمَا نَقۡضِہِمۡ مِّیۡثَاقَہُمۡ وَ کُفۡرِہِمۡ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ قَتۡلِہِمُ الۡاَنۡۢبِیَآءَ بِغَیۡرِ حَقٍّ وَّ قَوۡلِہِمۡ قُلُوۡبُنَا غُلۡفٌ ؕ بَلۡ طَبَعَ اللّٰہُ عَلَیۡہَا بِکُفۡرِہِمۡ فَلَا یُؤۡمِنُوۡنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۱۵۵﴾۪

۱۵۵۔ سو اُن کے عہد کو توڑ دینے کی وجہ سے اور اللہ کی آیتوں کا انکار کرنے اور ان کے نبیوں کو ناحق قتل کرنے اور ان کے یہ کہنے سے کہ ہمارے دل پردوں میں ہیں بلکہ اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے اُن پر مہر لگادی  سو وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں۔

وَّ بِکُفۡرِہِمۡ وَ قَوۡلِہِمۡ عَلٰی مَرۡیَمَ بُہۡتَانًا عَظِیۡمًا ﴿۱۵۶﴾ۙ

۱۵۶۔ اور ان کے کفر کے سبب سے اور ان کے مریم پر بڑا بہتان باندھنے کی وجہ سے۔

وَّ قَوۡلِہِمۡ اِنَّا قَتَلۡنَا الۡمَسِیۡحَ عِیۡسَی ابۡنَ مَرۡیَمَ رَسُوۡلَ اللّٰہِ ۚ وَ مَا قَتَلُوۡہُ وَ مَا صَلَبُوۡہُ وَ لٰکِنۡ شُبِّہَ لَہُمۡ ؕ وَ اِنَّ الَّذِیۡنَ اخۡتَلَفُوۡا فِیۡہِ لَفِیۡ شَکٍّ مِّنۡہُ ؕ مَا لَہُمۡ بِہٖ مِنۡ عِلۡمٍ اِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَ مَا قَتَلُوۡہُ یَقِیۡنًۢا ﴿۱۵۷﴾ۙ

۱۵۷۔ اور ان کے یہ کہنے کی وجہ سے کہ ہم نے مسیح عیسیٰ ابن مریم اللہ کے رسول کو قتل کردیا اور انہوں نے نہ اسے قتل کیا اور نہ اسے صلیب پر مارا مگر وہ ان کے لیے اس جیسا بنادیا گیا اور بے شک وہ لوگ جنہوں نے اس کے متعلق اختلاف کیا  اس بارے میں شک میں ہیں ان کواس کا کچھ علم نہیں صرف گمان کے پیچھے چلتے ہیں اور انہوں نے اس کو یقینی طور پر قتل نہیں کیا۔

بَلۡ رَّفَعَہُ اللّٰہُ اِلَیۡہِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۱۵۸﴾

۱۵۸۔ بلکہ اللہ نے اسے اپنا قرب عطا فرمایا اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔

وَ اِنۡ مِّنۡ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ اِلَّا لَیُؤۡمِنَنَّ بِہٖ قَبۡلَ مَوۡتِہٖ ۚ وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ یَکُوۡنُ عَلَیۡہِمۡ شَہِیۡدًا ﴿۱۵۹﴾ۚ

۱۵۹۔ اور اہل کتاب میں سے کوئی نہیں مگر وہ اپنی موت سے پہلے اس پر ضرور ایمان لاتا ہے اور قیامت کے دن وہ اُن پر گواہ ہوگا۔

فَبِظُلۡمٍ مِّنَ الَّذِیۡنَ ہَادُوۡا حَرَّمۡنَا عَلَیۡہِمۡ طَیِّبٰتٍ اُحِلَّتۡ لَہُمۡ وَ بِصَدِّہِمۡ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ کَثِیۡرًا ﴿۱۶۰﴾ۙ

۱۶۰۔ سو اُن لوگوں کے ظلم کی وجہ سے جو یہودی ہوئے ہم نے اُن پر اچھی چیزیں جو اُن کے لیے حلال کی گئی تھیں حرام کردیں اور ان کے اللہ کی راہ سے بہت روکنے کی وجہ سے۔

وَّ اَخۡذِہِمُ الرِّبٰوا وَ قَدۡ نُہُوۡا عَنۡہُ وَ اَکۡلِہِمۡ اَمۡوَالَ النَّاسِ بِالۡبَاطِلِ ؕ وَ اَعۡتَدۡنَا لِلۡکٰفِرِیۡنَ مِنۡہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿۱۶۱﴾

۱۶۱۔ اور ان کے سود لینے کی وجہ سے حالانکہ وہ اس سے روکے گئے تھے اور ان کے لوگوں کا مال ناحق کے ساتھ کھانے کی وجہ سے اور ہم نے اُن میں سے کافروں کے لیے دردناک دکھ تیار کیا ہے۔

لٰکِنِ الرّٰسِخُوۡنَ فِی الۡعِلۡمِ مِنۡہُمۡ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ وَ الۡمُقِیۡمِیۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ الۡمُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ اُولٰٓئِکَ سَنُؤۡتِیۡہِمۡ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿۱۶۲﴾٪

۱۶۲۔ لیکن اُن میں سے علم میں پختہ لوگ اور مومن اس پر ایمان لاتے ہیں،  جو تیری طرف نازل کیاگیا،  اور جو تجھ سے پہلے نازل کیا گیا اور نماز کے قائم کرنے والے اور زکوٰۃ دینے والے اور اللہ اور آخر کے دن پر ایمان لانے والے،  وہ  ہیں جن کو ہم بڑا  اجر دیں گے۔

رکوع 23

اِنَّاۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ کَمَاۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی نُوۡحٍ وَّ النَّبِیّٖنَ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ ۚ وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰۤی اِبۡرٰہِیۡمَ وَ اِسۡمٰعِیۡلَ وَ اِسۡحٰقَ وَ یَعۡقُوۡبَ وَ الۡاَسۡبَاطِ وَ عِیۡسٰی وَ اَیُّوۡبَ وَ یُوۡنُسَ وَ ہٰرُوۡنَ وَ سُلَیۡمٰنَ ۚ وَ اٰتَیۡنَا دَاوٗدَ زَبُوۡرًا ﴿۱۶۳﴾ۚ

۱۶۳۔ بے شک ہم نے تیری طرف وحی کی،  جیسے ہم نے نوحؑ اور اس سے پچھلے نبیوں کی طرف وحی کی، اور ہم نے ابراہیمؑ اور اسماعیلؑ اور اسحاقؑ اور یعقوبؑ اور (اس کی) اولاد اور عیسیٰؑ اور ایوب ؑاور یونسؑ اور ہارونؑ اور سلیمانؑ کی طرف وحی کی اور ہم نے داؤدؑ کو زبور دی۔

وَ رُسُلًا قَدۡ قَصَصۡنٰہُمۡ عَلَیۡکَ مِنۡ قَبۡلُ وَ رُسُلًا لَّمۡ نَقۡصُصۡہُمۡ عَلَیۡکَ ؕ وَ کَلَّمَ اللّٰہُ مُوۡسٰی تَکۡلِیۡمًا ﴿۱۶۴﴾ۚ

۱۶۴۔ اور (کچھ) رسول ہیں جن کا حال ہم تجھ سے پہلے بیان کر  چکے ہیں اور (کچھ) رسول ہیں جن کا ذکر ہم نے تجھ سے نہیں کیا اور اللہ نے موسیٰؑ سے بہت باتیں کیں۔

رُسُلًا مُّبَشِّرِیۡنَ وَ مُنۡذِرِیۡنَ لِئَلَّا یَکُوۡنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌۢ بَعۡدَ الرُّسُلِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۱۶۵﴾

۱۶۵۔ رسول خوش خبری دینے والے اور ڈرانے والے تاکہ لوگوں کو رسولوں کے بعد اللہ پر کوئی عذر نہ رہے اور اللہ غالب حکمت والاہے۔

لٰکِنِ اللّٰہُ یَشۡہَدُ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اِلَیۡکَ اَنۡزَلَہٗ بِعِلۡمِہٖ ۚ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَشۡہَدُوۡنَ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًا ﴿۱۶۶﴾ؕ

۱۶۶۔ لیکن اللہ اس کے ساتھ گواہی دیتا ہے جو اس نے تیری  طرف نازل کیا کہ اسے اپنے علم کے ساتھ نازل کیا  اور فرشتے گواہی دیتے ہیں اور اللہ ہی کافی گواہ ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ قَدۡ ضَلُّوۡا ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا ﴿۱۶۷﴾

۱۶۷۔ وہ لوگ جنہوں نے انکارکیا اور اللہ کی راہ سے روکا،  وہ گمراہی میں دُور نکل گئے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ ظَلَمُوۡا لَمۡ یَکُنِ اللّٰہُ لِیَغۡفِرَ لَہُمۡ وَ لَا لِیَہۡدِیَہُمۡ طَرِیۡقًا ﴿۱۶۸﴾ۙ

۱۶۸۔ وہ لوگ جنہوں نےانکار کیا اور ظلم کیا اللہ ایسا نہیں کہ ان کو بخش دے اور نہ یہ کہ ان کوراہ دکھائے۔

اِلَّا طَرِیۡقَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرًا ﴿۱۶۹﴾

۱۶۹۔ مگر دوزخ کی راہ ، اس میں ابد تک رہیں گے اور یہ اللہ پر آسان ہے۔

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَکُمُ الرَّسُوۡلُ بِالۡحَقِّ مِنۡ رَّبِّکُمۡ فَاٰمِنُوۡا خَیۡرًا لَّکُمۡ ؕ وَ اِنۡ تَکۡفُرُوۡا فَاِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿۱۷۰﴾

۱۷۰۔ اے لوگو،  رسول تمہارے رب کی طرف سے حق کے ساتھ تمہارے پاس آیا، سو ایمان لاؤ تمہارے لیے اچھا ہے  اور اگر تم انکار کرو تو جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ ہی کا ہے اور اللہ جاننے والاحکمت والاہے۔

یٰۤاَہۡلَ الۡکِتٰبِ لَا تَغۡلُوۡا فِیۡ دِیۡنِکُمۡ وَ لَا تَقُوۡلُوۡا عَلَی اللّٰہِ اِلَّا الۡحَقَّ ؕ اِنَّمَا الۡمَسِیۡحُ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ رَسُوۡلُ اللّٰہِ وَ کَلِمَتُہٗ ۚ اَلۡقٰہَاۤ اِلٰی مَرۡیَمَ وَ رُوۡحٌ مِّنۡہُ ۫ فَاٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ ۚ۟ وَ لَا تَقُوۡلُوۡا ثَلٰثَۃٌ ؕ اِنۡتَہُوۡا خَیۡرًا لَّکُمۡ ؕ اِنَّمَا اللّٰہُ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ؕ سُبۡحٰنَہٗۤ اَنۡ یَّکُوۡنَ لَہٗ وَلَدٌ ۘ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۱۷۱﴾٪

۱۷۱۔ اے اہل کتاب اپنے دین میں غلو مت کرو،  اور اللہ کی نسبت سوائےحق کے کچھ نہ کہو۔مسیح عیسیٰؑ بن مریم صرف اللہ کارسول ہے اور اس کی پیشگوئی ہے،  جو اُس نے مریم کی طرف القا کی اور اس کی طرف سے روح ہے سو اللہ اور اس کے رسولوں پرایمان لاؤ اور مت کہو تین ہیں باز آجاؤ،  تمہارے لیے بہتر ہے اللہ صرف ایک ہی معبود ہے وہ اس سے پاک ہے کہ اس کا بیٹا ہو،  اسی کاہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور اللہ ہی کافی کارساز ہے۔

رکوع 24

لَنۡ یَّسۡتَنۡکِفَ الۡمَسِیۡحُ اَنۡ یَّکُوۡنَ عَبۡدًا لِّلّٰہِ وَ لَا الۡمَلٰٓئِکَۃُ الۡمُقَرَّبُوۡنَ ؕ وَ مَنۡ یَّسۡتَنۡکِفۡ عَنۡ عِبَادَتِہٖ وَ یَسۡتَکۡبِرۡ فَسَیَحۡشُرُہُمۡ اِلَیۡہِ جَمِیۡعًا ﴿۱۷۲﴾

۱۷۲۔ مسیحؑ ہرگز بُرا نہیں مناتا کہ وہ اللہ کابندہ ہو اور نہ ہی مقرب فرشتے اور جو کوئی اس کی بندگی کو برا منائے اور تکبر کرےتو وہ ان سب کو اپنی طرف اکٹھا کرے گا۔

فَاَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُوَفِّیۡہِمۡ اُجُوۡرَہُمۡ وَ یَزِیۡدُہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ۚ وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ اسۡتَنۡکَفُوۡا وَ اسۡتَکۡبَرُوۡا فَیُعَذِّبُہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ۬ۙ وَّ لَا یَجِدُوۡنَ لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿۱۷۳﴾

۱۷۳۔ پھر جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے،  تو ان کووہ ان کے اجر پورے دے گا اور اپنے فضل سے ان کو زیادہ دے گا  اور جنہوں نے برا منایا اور تکبر کیا تو ان کو وہ دردناک عذاب دے گا اور وہ اللہ کے سوائے نہ کوئی دوست اور نہ مددگار پائیں گے۔

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَکُمۡ بُرۡہَانٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ وَ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکُمۡ نُوۡرًا مُّبِیۡنًا ﴿۱۷۴﴾

۱۷۴۔ اے لوگو یقیناً تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آچکی ہے اور ہم نے تمہاری طرف واضح کردینے والا نور نازل کیا ہے۔

فَاَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ اعۡتَصَمُوۡا بِہٖ فَسَیُدۡخِلُہُمۡ فِیۡ رَحۡمَۃٍ مِّنۡہُ وَ فَضۡلٍ ۙ وَّ یَہۡدِیۡہِمۡ اِلَیۡہِ صِرَاطًا مُّسۡتَقِیۡمًا ﴿۱۷۵﴾ؕ

۱۷۵۔ سو وہ لوگ جو اللہ پر ایمان لائے اور اس کو مضبوط پکڑا تو اُن کو وہ اپنی طرف سے رحمت اور فضل میں داخل کرے گا اور ان کو وہ اپنی طرف سیدھی راہ پر چلائے گا۔

یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ ؕ قُلِ اللّٰہُ یُفۡتِیۡکُمۡ فِی الۡکَلٰلَۃِ ؕ اِنِ امۡرُؤٌا ہَلَکَ لَیۡسَ لَہٗ وَلَدٌ وَّ لَہٗۤ اُخۡتٌ فَلَہَا نِصۡفُ مَا تَرَکَ ۚ وَ ہُوَ یَرِثُہَاۤ اِنۡ لَّمۡ یَکُنۡ لَّہَا وَلَدٌ ؕ فَاِنۡ کَانَتَا اثۡنَتَیۡنِ فَلَہُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَکَ ؕ وَ اِنۡ کَانُوۡۤا اِخۡوَۃً رِّجَالًا وَّ نِسَآءً فَلِلذَّکَرِ مِثۡلُ حَظِّ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ؕ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اَنۡ تَضِلُّوۡا ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۱۷۶﴾٪

۱۷۶۔ تجھ سے فتویٰ مانگتے ہیں،  کہہ اللہ تم کوکلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے،  اگر کوئی شخص مرجائے اس کی اولاد نہ ہو اور اس کی بہن ہو تو اس کے لیے جو اس نے چھوڑا اس کا نصف ہے اور اگر عورت کی کوئی اولاد نہ ہو تو وہ (بھائی) اس کا وارث ہوگا اور اگر دو (بہنیں) ہوں تو ان دونوں کے لیے جو اس نے چھوڑا اس کی دو تہائی اور اگر بہت بہن بھائی مرد اور عورتیں ہوں تو مرد کے لیے دو عورتوں  کے حصے کی مانند ہے اللہ تمہیں کھول کر بتاتا ہے تاکہ تم غلطی میں نہ پڑو اور اللہ ہر چیز کو جاننےو الا ہے۔

Top