قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 47: Muhammad (Revealed at Madinah: 4 sections, 38 verses)

(47) سُوۡرَۃُ مُحَمَّدٍ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

اَلَّذِیۡنَ  کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ  اَضَلَّ  اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۱﴾

۱۔ جنہوں نے انکار کیا اور اللہ کے رستے سے روکا، ان کے عمل برباد کردیئے۔

وَ الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوۡا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ  رَّبِّہِمۡ ۙ کَفَّرَ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ  وَ اَصۡلَحَ بَالَہُمۡ ﴿۲﴾

۲۔ اور جو ایمان لائے اور اچھے عمل کیے اور اس پر ایمان لائے،  جو محمدؐ  پر اتارا گیا، اور وہ ان کے رب کی طرف سے حق ہے ان کی برائیوں کو ان سے دُور کردیا اور ان کی حالت سنوار دی۔

ذٰلِکَ بِاَنَّ  الَّذِیۡنَ کَفَرُوا اتَّبَعُوا الۡبَاطِلَ وَ اَنَّ  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الۡحَقَّ مِنۡ  رَّبِّہِمۡ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ اَمۡثَالَہُمۡ ﴿۳﴾

۳۔ یہ اس لیے کہ جو کافر ہیں وہ غلط رستے پر چلے اور جو ایمان لائے انہوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی پیروی کی۔ اسی طرح اللہ لوگوں کے لیے ان کی حالتیں بیان کرتا ہے۔

فَاِذَا  لَقِیۡتُمُ  الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فَضَرۡبَ الرِّقَابِ ؕ حَتّٰۤی  اِذَاۤ  اَثۡخَنۡتُمُوۡہُمۡ فَشُدُّوا الۡوَثَاقَ ٭ۙ فَاِمَّا مَنًّۢا بَعۡدُ وَ  اِمَّا فِدَآءً  حَتّٰی تَضَعَ  الۡحَرۡبُ اَوۡزَارَہَا ۬ۚ۟ۛ ذٰؔلِکَ ؕۛ وَ لَوۡ  یَشَآءُ  اللّٰہُ  لَانۡتَصَرَ  مِنۡہُمۡ وَ لٰکِنۡ  لِّیَبۡلُوَا۠ بَعۡضَکُمۡ  بِبَعۡضٍ ؕ وَ الَّذِیۡنَ قُتِلُوۡا فِیۡ  سَبِیۡلِ اللّٰہِ  فَلَنۡ یُّضِلَّ  اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۴﴾

۴۔ سو جب تمہاری کافروں سے مڈبھیڑ ہوجائے،  تو گردنیں مارنا ہے یہاں تک کہ جب تم ان پر غالب آجاؤ تو قید میں مضبوط باندھ لو پھر بعد میں یا تو احسان کے طریق پر یا فدیہ لے کر چھوڑ دو،  یہاں تک کہ لڑائی اپنے ہتھیار رکھ دے۔ یہ (یاد رکھو) اور اگر اللہ چاہے تو انہیں (اَور طرح) سزا دے دے لیکن (جنگ اس لیے ہوئی) تاکہ تمہیں ایک دوسرے کے ذریعہ سے آزمائے  اور جو اللہ کی راہ میں قتل ہوگئے تو وہ ان کے عمل برباد نہیں کرے گا۔

سَیَہۡدِیۡہِمۡ  وَ  یُصۡلِحُ   بَالَہُمۡ ۚ﴿۵﴾

۵۔ انہیں منزل مقصود پر پہنچائے گا اور ان کی حالت سنوار دے گا۔

وَ  یُدۡخِلُہُمُ  الۡجَنَّۃَ  عَرَّفَہَا  لَہُمۡ ﴿۶﴾

۶۔ اور انہیں جنت میں داخل کرے گا جس کی پہچان انہیں کرادی ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَنۡصُرُوا اللّٰہَ یَنۡصُرۡکُمۡ  وَ  یُثَبِّتۡ  اَقۡدَامَکُمۡ ﴿۷﴾

۷۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم مضبوط کردے گا۔

وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا  فَتَعۡسًا لَّہُمۡ وَ اَضَلَّ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۸﴾

۸۔ اور جو کافر ہیں اُن کے لیے ٹھوکریں کھانا ہے اور ان کے عمل برباد کردے گا۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ کَرِہُوۡا مَاۤ  اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۹﴾

۹۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے اُسے ناپسند کیا جو اللہ نے اتارا، سو اس نے اُن کے عمل بیکار کردیئے۔

اَفَلَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَیَنۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ  الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ؕ دَمَّرَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ۫ وَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ اَمۡثَالُہَا ﴿۱۰﴾

۱۰۔ تو کیا وہ زمین میں پھرے نہیں، پس وہ دیکھ لیتے کہ ان کا انجام کیسا ہُوا جو اُن سے پہلے تھے۔ اللہ نے اُن پر تباہی بھیجی اور کافروں کے لیے اس جیسی (سزائیں) ہی ہیں۔

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ مَوۡلَی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ اَنَّ الۡکٰفِرِیۡنَ لَا  مَوۡلٰی  لَہُمۡ ﴿٪۱۱﴾

۱۱۔ یہ اس لیے کہ اللہ اُن کا کارساز ہے جو ایمان لائے، اور کافروں کے لیے کوئی کارساز نہیں۔

رکوع 2

اِنَّ اللّٰہَ یُدۡخِلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یَتَمَتَّعُوۡنَ وَ یَاۡکُلُوۡنَ کَمَا تَاۡکُلُ الۡاَنۡعَامُ وَ النَّارُ مَثۡوًی لَّہُمۡ ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اللہ (تعالیٰ) ان لوگوں کو جو ایمان لاتے اور اچھے عمل کرتے ہیں باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں،  اور جو کافر ہیں وہ چند روزہ فائدہ اٹھاتے ہیں اور کھاتے ہیں جس طرح چارپائے کھاتے ہیں،  اور آگ اُن کا ٹھکانا ہے۔

وَ کَاَیِّنۡ مِّنۡ  قَرۡیَۃٍ  ہِیَ اَشَدُّ  قُوَّۃً  مِّنۡ قَرۡیَتِکَ الَّتِیۡۤ  اَخۡرَجَتۡکَ ۚ اَہۡلَکۡنٰہُمۡ فَلَا  نَاصِرَ  لَہُمۡ ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اور کتنی بستیاں تھیں جو تیری اَس بستی سے جس نے تجھے نکالا ہے طاقت میں بڑھ کر تھیں، ہم نے انہیں ہلاک کردیا،  پس کوئی ان کا مددگار نہ ہُوا۔

اَفَمَنۡ کَانَ عَلٰی بَیِّنَۃٍ  مِّنۡ  رَّبِّہٖ  کَمَنۡ زُیِّنَ  لَہٗ  سُوۡٓءُ عَمَلِہٖ  وَ اتَّبَعُوۡۤا اَہۡوَآءَہُمۡ ﴿۱۴﴾

۱۴۔ تو کیا وہ شخص جو اپنے رب کی طرف سے ایک کھلی دلیل پر (قائم) ہے اس کی طرح ہوسکتا ہے جسے اس کا بُرا عمل اچھا معلوم ہوتا ہے اور وہ اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں۔

مَثَلُ الۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ ؕ فِیۡہَاۤ اَنۡہٰرٌ  مِّنۡ  مَّآءٍ غَیۡرِ اٰسِنٍ ۚ وَ  اَنۡہٰرٌ مِّنۡ لَّبَنٍ لَّمۡ  یَتَغَیَّرۡ  طَعۡمُہٗ ۚ وَ اَنۡہٰرٌ  مِّنۡ خَمۡرٍ  لَّذَّۃٍ   لِّلشّٰرِبِیۡنَ ۬ۚ وَ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ عَسَلٍ مُّصَفًّی ؕ وَ لَہُمۡ  فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ الثَّمَرٰتِ وَ مَغۡفِرَۃٌ  مِّنۡ  رَّبِّہِمۡ ؕ  کَمَنۡ ہُوَ خَالِدٌ فِی النَّارِ وَ سُقُوۡا مَآءً حَمِیۡمًا فَقَطَّعَ  اَمۡعَآءَہُمۡ ﴿۱۵﴾

۱۵۔ اس جنت کی (ایک) مثال ہے جس کا وعدہ متقیوں کو دیا جاتا ہے اس میں پانی کی نہریں ہیں جو بگڑتا نہیں، اور دودھ کی نہریں ہیں جس کا مزا نہیں بدلتا۔ اور شراب کی نہریں ہیں جو پینے والوں کے لیے لذّت ہے۔ اور صاف کیے ہوئے شہد کی نہریں ہیں۔ اور ان کے لیے اس میں سب قسم کے پھل،  اور ان کے رب کی طرف سے مغفرت ہے۔ (کیا اس کے رہنےو الے) ان کی مثل ہیں جو آگ میں رہنے والے ہیں اور انہیں اُبلتا ہوا پانی پلایا جائے گا تو ان کی انتڑیوں کو کاٹ ڈالے گا۔

وَ مِنۡہُمۡ  مَّنۡ یَّسۡتَمِعُ  اِلَیۡکَ ۚ حَتّٰۤی  اِذَا خَرَجُوۡا مِنۡ عِنۡدِکَ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ  مَاذَا  قَالَ  اٰنِفًا ۟ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ طَبَعَ اللّٰہُ  عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ وَ اتَّبَعُوۡۤا  اَہۡوَآءَہُمۡ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو تیری طرف کان لگاتے ہیں یہاں تک کہ جب تیرے پاس سے نکلتے ہیں انہیں  جنہیں علم دیا گیا ہے، کہتے ہیں اس نے ابھی کیا کہا تھا۔ یہی وہ ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگادی اور وہ اپنی خواہشوں کی پیروی کرتے ہیں۔

وَ الَّذِیۡنَ اہۡتَدَوۡا زَادَہُمۡ ہُدًی وَّ اٰتٰہُمۡ تَقۡوٰىہُمۡ ﴿۱۷﴾

۱۷۔ اور جو ہدایت اختیار کرتے ہیں وہ انہیں ہدایت میں بڑھاتا ہے اور انہیں ان کا تقویٰ دیا۔

فَہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ  اِلَّا السَّاعَۃَ  اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً ۚ فَقَدۡ جَآءَ  اَشۡرَاطُہَا ۚ فَاَنّٰی لَہُمۡ  اِذَا جَآءَتۡہُمۡ  ذِکۡرٰىہُمۡ ﴿۱۸﴾

۱۸۔ تو یہ او رکچھ انتظار نہیں کرتے مگر(موعود) گھڑی کا کہ اُن پر اچانک آجائے۔ سو اس کی نشانیاں تو آچکیں، پھر جب وہ آجائے گی ان کی نصیحت انہیں کہاں (مفید) ہوگی۔

فَاعۡلَمۡ  اَنَّہٗ  لَاۤ اِلٰہَ  اِلَّا اللّٰہُ  وَ اسۡتَغۡفِرۡ لِذَنۡۢبِکَ وَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ  یَعۡلَمُ مُتَقَلَّبَکُمۡ وَ مَثۡوٰىکُمۡ ﴿٪۱۹﴾

۱۹۔ سو جان لے کہ اللہ کے سوائے کوئی معبود نہیں اور اپنے قصور کے لیے حفاظت مانگ اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے اور اللہ تمہارے آنے جانے اور تمہارے ٹھیرنے کو جانتا ہے۔

رکوع 3

وَ یَقُوۡلُ  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَوۡ لَا نُزِّلَتۡ سُوۡرَۃٌ ۚ فَاِذَاۤ  اُنۡزِلَتۡ سُوۡرَۃٌ  مُّحۡکَمَۃٌ وَّ ذُکِرَ فِیۡہَا الۡقِتَالُ ۙ رَاَیۡتَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ  مَّرَضٌ یَّنۡظُرُوۡنَ  اِلَیۡکَ نَظَرَ الۡمَغۡشِیِّ عَلَیۡہِ مِنَ الۡمَوۡتِ ؕ فَاَوۡلٰی لَہُمۡ ﴿ۚ۲۰﴾

۲۰۔ اور جو ایمان لائے وہ کہتے ہیں کوئی سورت نازل کیوں نہیں ہوتی پس جب ایک واضح معنی والی سورت نازل کی گئی اور اس میں جنگ کا ذکر کیا گیا تو تُو انہیں دیکھتا ہے جن کے دلوں میں بیماری ہے کہ وہ تیری طرف دیکھتے ہیں اس شخص کی طرح جس پر موت (کے خوف) سے بیہوشی طاری ہو،  سو ان کے لیے ہلاکت ہے۔

طَاعَۃٌ  وَّ قَوۡلٌ  مَّعۡرُوۡفٌ ۟ فَاِذَا عَزَمَ الۡاَمۡرُ ۟ فَلَوۡ صَدَقُوا اللّٰہَ  لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ﴿ۚ۲۱﴾

۲۱۔ فرمانبرداری اور پسندیدہ بات کا کہنا (مناسب تھا) پھر جب معاملہ پختہ ہوگیا تو اگر یہ اللہ کے لیے (عہد کو) سچ کر دکھاتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا۔

فَہَلۡ  عَسَیۡتُمۡ  اِنۡ تَوَلَّیۡتُمۡ  اَنۡ تُفۡسِدُوۡا فِی  الۡاَرۡضِ وَ تُقَطِّعُوۡۤا  اَرۡحَامَکُمۡ ﴿۲۲﴾

۲۲۔ پس اگر تم حاکم بن جاؤ تو قریب ہے کہ زمین میں فساد پھیلاؤ اور اپنے رِحموں کو قطع کرو۔

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فَاَصَمَّہُمۡ وَ اَعۡمٰۤی  اَبۡصَارَہُمۡ ﴿۲۳﴾

۲۳۔ یہی وہ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ،  سو انہیں بہرا کردیا اور ان کی آنکھوں کو اندھا کردیا۔

اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ  اَمۡ عَلٰی قُلُوۡبٍ اَقۡفَالُہَا  ﴿۲۴﴾

۲۴۔ تو کیا قرآن پر غور نہیں کرتے،  یا دلوں پر ان کے تالے لگے ہوئے ہیں۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ ارۡتَدُّوۡا عَلٰۤی  اَدۡبَارِہِمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ  لَہُمُ  الۡہُدَی ۙ الشَّیۡطٰنُ سَوَّلَ  لَہُمۡ ؕ وَ اَمۡلٰی  لَہُمۡ ﴿۲۵﴾

۲۵۔ وہ لوگ جو اپنی پیٹھوں پر پھر گئے، اس کے بعد کہ ان کے لیے ہدایت واضح ہوگئی۔ شیطان نے (اسے) ان کے لیے اچھا کر دکھایا اور انہیں لمبے وعدے دیئے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ  قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ  اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ  فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ  یَعۡلَمُ   اِسۡرَارَہُمۡ ﴿۲۶﴾

۲۶۔ یہ اس لیے ہُوا کہ وہ انہیں کہتے ہیں جو اللہ کے اتارے ہوئے حکم کو ناپسند کرتے ہیں کہ ہم بعض باتوں میں تمہاری فرمانبرداری کریں گے اور اللہ ان کے بھید کو جانتا ہے۔

فَکَیۡفَ اِذَا تَوَفَّتۡہُمُ  الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡہَہُمۡ  وَ  اَدۡبَارَہُمۡ ﴿۲۷﴾

۲۷۔ تو کیا حالت ہوگی جب فرشتے انہیں وفات دیں گے اُن کے مونہوں اور ان کی پیٹھوں کو مارتے ہوں گے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمُ  اتَّبَعُوۡا مَاۤ  اَسۡخَطَ اللّٰہَ وَ کَرِہُوۡا  رِضۡوَانَہٗ  فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿٪۲۸﴾

۲۸۔ یہ اس لیے کہ وہ اِس بات کی پیروی کرتے ہیں جو اللہ کو غضب دلاتی ہے اور اس کی رضا کو ناپسند کرتے ہیں سو اس نے ان کےعمل بیکار کردیئے۔

رکوع 4

اَمۡ حَسِبَ الَّذِیۡنَ فِیۡ  قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ اَنۡ  لَّنۡ یُّخۡرِجَ اللّٰہُ  اَضۡغَانَہُمۡ ﴿۲۹﴾

۲۹۔ آیاوہ جن کے دلوں میں بیماری ہے،  خیال کرتے ہیں کہ اللہ ان کے کینوں کو باہر نہیں نکالے گا۔

وَ لَوۡ نَشَآءُ  لَاَرَیۡنٰکَہُمۡ  فَلَعَرَفۡتَہُمۡ بِسِیۡمٰہُمۡ ؕ وَ  لَتَعۡرِفَنَّہُمۡ  فِیۡ لَحۡنِ الۡقَوۡلِ ؕ وَ اللّٰہُ  یَعۡلَمُ  اَعۡمَالَکُمۡ  ﴿۳۰﴾

۳۰۔ اور اگر ہم چاہیں تو ہم تجھے وہ (لوگ) دکھادیں پس تُو انہیں ان کی نشانیوں سے پہچان لے اور یقیناً تو انہیں (ان کے) طرز کلام سے ہی پہچان لے گا اور اللہ تمہارے عملوں کو جانتا ہے۔

وَ لَنَبۡلُوَنَّکُمۡ  حَتّٰی نَعۡلَمَ الۡمُجٰہِدِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ الصّٰبِرِیۡنَ ۙ وَ نَبۡلُوَا۠ اَخۡبَارَکُمۡ ﴿۳۱﴾

۳۱۔ اور ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے جہاد کرنے والوں اور صبر کرنے والوں کو ظاہر کردیں اور تمہارے حالات کو جانچ لیں۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ  وَ شَآقُّوا الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ  بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ  لَہُمُ الۡہُدٰی ۙ لَنۡ یَّضُرُّوا اللّٰہَ شَیۡئًا ؕ وَ سَیُحۡبِطُ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۳۲﴾

۳۲۔ جو کافر ہیں اور اللہ کے رستے سے روکتے ہیں اور رسولؐ  کی مخالفت کرتے ہیں، اس کے بعد کہ ان کے لیے ہدایت واضح ہوگئی،  وہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے اور وہ ان کے عملوں کو بے کار کردے گا۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ لَا تُبۡطِلُوۡۤا اَعۡمَالَکُمۡ ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو،  اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے عملوں کو ضائع نہ کرو۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ  ثُمَّ  مَاتُوۡا وَ ہُمۡ کُفَّارٌ فَلَنۡ یَّغۡفِرَ اللّٰہُ  لَہُمۡ ﴿۳۴﴾

۳۴۔ جو کافر ہیں اور اللہ کے رستے سے روکتے ہیں پھر وہ مرجاتے ہیں حالانکہ وہ کافر ہی ہیں،  تو اللہ (تعالیٰ) انہیں ہرگز نہیں بخشے گا۔

فَلَا تَہِنُوۡا وَ تَدۡعُوۡۤا  اِلَی السَّلۡمِ ٭ۖ وَ اَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ ٭ۖ وَ اللّٰہُ  مَعَکُمۡ  وَ لَنۡ یَّتِرَکُمۡ   اَعۡمَالَکُمۡ ﴿۳۵﴾

۳۵۔ سو تم سُست نہ ہو اور صلح کی طرف (نہ) بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گے۔  اور اللہ تمہارے ساتھ ہے، وہ تمہارے لیے تمہارے عملوں کو کم نہ کرے گا۔

اِنَّمَا الۡحَیٰوۃُ  الدُّنۡیَا  لَعِبٌ وَّ لَہۡوٌ ؕ وَ اِنۡ  تُؤۡمِنُوۡا وَ تَتَّقُوۡا یُؤۡتِکُمۡ  اُجُوۡرَکُمۡ  وَ لَا یَسۡـَٔلۡکُمۡ  اَمۡوَالَکُمۡ ﴿۳۶﴾

۳۶۔ دنیا کی زندگی صرف کھیل اور بے حقیقت چیز ہے اور اگر تم ایمان لاؤ اور تقویٰ اختیار کرو،  تو وہ تمہارے اجر تمہیں دے گا اور تمہارے مال تم سے نہیں مانگے گا۔

اِنۡ  یَّسۡـَٔلۡکُمُوۡہَا  فَیُحۡفِکُمۡ  تَبۡخَلُوۡا وَ  یُخۡرِجۡ  اَضۡغَانَکُمۡ ﴿۳۷﴾

۳۷۔ اگر وہ اُن (اموال) کو تم سے مانگے اور تم سے الحاح کرے تو تم بخل کرو اور وہ (بخل) تمہارے کینوں کو باہر نکال دے۔

ہٰۤاَنۡتُمۡ ہٰۤؤُلَآءِ  تُدۡعَوۡنَ لِتُنۡفِقُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۚ فَمِنۡکُمۡ  مَّنۡ یَّبۡخَلُ ۚ وَ مَنۡ یَّبۡخَلۡ  فَاِنَّمَا یَبۡخَلُ عَنۡ نَّفۡسِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ الۡغَنِیُّ  وَ اَنۡتُمُ الۡفُقَرَآءُ ۚ وَ اِنۡ  تَتَوَلَّوۡا یَسۡتَبۡدِلۡ  قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۙ ثُمَّ  لَا یَکُوۡنُوۡۤا  اَمۡثَالَکُمۡ ﴿٪۳۸﴾

۳۸۔ دیکھو تم وہ لوگ ہو جوبُلائے جاتے ہو کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو،  پس تم میں سے وہ ہے جو بخل کرتا ہے،  اور جو کوئی بخل کرتا ہے تو وہ صرف اپنی جان سے بخل کرتا ہے اور اللہ (تعالیٰ) بے نیاز ہے اور تم محتاج ہو۔ اور اگر تم پھر جاؤ تو وہ تمہارے سوائے کسی اور قو م کو بدل کر لے  آئے گا ، پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔

Top