قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 53: An-Najm (Revealed at Makkah: 3 sections, 62 verses)

(53) سُوۡرَۃُ النَّجۡمِ مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

وَ النَّجۡمِ   اِذَا ہَوٰی  ۙ﴿۱﴾

۱۔ ستارہ گواہ ہے جب وہ ڈوبتا ہے۔

مَا ضَلَّ صَاحِبُکُمۡ  وَ مَا غَوٰی ۚ﴿۲﴾

۲۔ تمہارا ساتھی گمراہ نہیں ہوا اور نہ وہ بہکا ہے۔

وَ مَا یَنۡطِقُ عَنِ  الۡہَوٰی  ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور نہ خواہشِ نفس سے بولتا ہے۔

اِنۡ  ہُوَ   اِلَّا  وَحۡیٌ   یُّوۡحٰی  ۙ﴿۴﴾

۴۔ یہ صرف وحی ہے جو اس کی طرف کی جاتی ہے۔

عَلَّمَہٗ  شَدِیۡدُ الۡقُوٰی  ۙ﴿۵﴾

۵۔ اسے مضبوط قوتوں والے نے سکھایا ہے۔

ذُوۡ مِرَّۃٍ ؕ  فَاسۡتَوٰی  ۙ﴿۶﴾

۶۔ حکمت والے نے۔ سو وہ اعتدال پر قائم ہوا۔

وَ ہُوَ  بِالۡاُفُقِ الۡاَعۡلٰی ؕ﴿۷﴾

۷۔ اور وہ بلند انتہائی مقامات پر ہے۔

ثُمَّ  دَنَا فَتَدَلّٰی ۙ﴿۸﴾

۸۔ پھر قریب ہُوا  اور بہت قریب ہوا۔

فَکَانَ قَابَ قَوۡسَیۡنِ  اَوۡ اَدۡنٰی  ۚ﴿۹﴾

۹۔ سو وہ دو کمانوں کا وَتر ہوا بلکہ اس سے بھی بڑھ کر قریب۔

فَاَوۡحٰۤی  اِلٰی عَبۡدِہٖ  مَاۤ  اَوۡحٰی  ﴿ؕ۱۰﴾

۱۰۔ سو اس نے اپنے بندے کی طرف وحی کی، جووحی کی۔

مَا کَذَبَ الۡفُؤَادُ  مَا  رَاٰی  ﴿۱۱﴾

۱۱۔ جو اس نے دیکھا وہ دل نے جھوٹ نہیں کہا۔

اَفَتُمٰرُوۡنَہٗ  عَلٰی مَا یَرٰی  ﴿۱۲﴾

۱۲۔ تو کیا تم اس سے اس پر جھگڑتے ہو جو وہ دیکھتا ہے۔

وَ لَقَدۡ رَاٰہُ  نَزۡلَۃً   اُخۡرٰی  ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ اور اس نے اسے ایک اور نزول کے وقت بھی دیکھا۔

عِنۡدَ سِدۡرَۃِ  الۡمُنۡتَہٰی ﴿۱۴﴾

۱۴۔ سدرۃ المنتہیٰ کے پاس۔

عِنۡدَہَا جَنَّۃُ  الۡمَاۡوٰی  ﴿ؕ۱۵﴾

۱۵۔ اسی کے پاس جنت ہے جو اصل ٹھکانا ہے۔

اِذۡ  یَغۡشَی السِّدۡرَۃَ  مَا یَغۡشٰی  ﴿ۙ۱۶﴾

۱۶۔ جب سدرہ پر چھارہا تھا، جو چھا رہا تھا۔

مَا زَاغَ الۡبَصَرُ  وَ مَا طَغٰی ﴿۱۷﴾

۱۷۔ آنکھ پھری نہیں اور نہ حد سے بڑھی۔

لَقَدۡ رَاٰی مِنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِ  الۡکُبۡرٰی ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اس نے اپنے رب کے بڑے بڑے نشانات دیکھے۔

اَفَرَءَیۡتُمُ  اللّٰتَ وَ الۡعُزّٰی ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ تو کیا تم نے لات اور عزیٰ کو دیکھا۔

وَ مَنٰوۃَ  الثَّالِثَۃَ  الۡاُخۡرٰی  ﴿۲۰﴾

۲۰۔ اور منات تیسرے اور کو۔

اَلَکُمُ  الذَّکَرُ  وَ لَہُ  الۡاُنۡثٰی  ﴿۲۱﴾

۲۱۔ کیا تمہارے لیے لڑکے ہیں اور اس کے لیے لڑکیاں۔

تِلۡکَ  اِذًا  قِسۡمَۃٌ  ضِیۡزٰی  ﴿۲۲﴾

۲۲۔ یہ تقسیم تو بہت بے انصافی کی ہے۔

اِنۡ  ہِیَ  اِلَّاۤ  اَسۡمَآءٌ سَمَّیۡتُمُوۡہَاۤ  اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمۡ  مَّاۤ  اَنۡزَلَ اللّٰہُ  بِہَا مِنۡ سُلۡطٰنٍ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ  اِلَّا الظَّنَّ وَ مَا تَہۡوَی الۡاَنۡفُسُ ۚ وَ لَقَدۡ جَآءَہُمۡ مِّنۡ رَّبِّہِمُ  الۡہُدٰی ﴿ؕ۲۳﴾

۲۳۔یہ صرف نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ داداؤں نے رکھ لیے ہیں۔ اللہ نے ان کے لیے کوئی سند نہیں اتاری،  یہ لوگ صرف ظن کی پیروی کرتے ہیں اور اس کی جو (ان کے) نفس چاہتے ہیں اور ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آچکی ہے۔

اَمۡ  لِلۡاِنۡسَانِ مَا تَمَنّٰی  ﴿۫ۖ۲۴﴾

۲۴۔ کیا انسان کو وہ مل جاتا ہے جس کی وہ آرزو کرتا ہے۔

فَلِلّٰہِ  الۡاٰخِرَۃُ  وَ الۡاُوۡلٰی ﴿٪۲۵﴾

۲۵۔ تو آخرت اور پہلی زندگی اللہ کے اختیار میں ہے۔

رکوع 2

وَ کَمۡ مِّنۡ مَّلَکٍ فِی السَّمٰوٰتِ لَا  تُغۡنِیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا  اِلَّا مِنۡۢ  بَعۡدِ اَنۡ یَّاۡذَنَ اللّٰہُ  لِمَنۡ یَّشَآءُ  وَ  یَرۡضٰی ﴿۲۶﴾

۲۶۔ اور کتنے فرشتے آسمانوں میں ہیں جن کی سفارش کچھ کام  نہیں دیتی،  مگر اس کے بعد کہ اللہ جسے چاہے اور پسند کرےاجازت دے۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ لَیُسَمُّوۡنَ  الۡمَلٰٓئِکَۃَ  تَسۡمِیَۃَ  الۡاُنۡثٰی ﴿۲۷﴾

۲۷۔ وہ لوگ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے،  وہ فرشتوں کے نام عورتوں کے رکھتے ہیں۔

وَ مَا  لَہُمۡ بِہٖ مِنۡ عِلۡمٍ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ  اِلَّا الظَّنَّ ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ  لَا یُغۡنِیۡ مِنَ الۡحَقِّ شَیۡئًا ﴿ۚ۲۸﴾

۲۸۔ اور انہیں اس کا کچھ علم نہیں، وہ صرف ظن کی پیروی کرتے ہیں اور ظن حق کے مقابل پر کچھ کام نہیں دیتا۔

فَاَعۡرِضۡ عَنۡ مَّنۡ تَوَلّٰی ۬ۙ عَنۡ ذِکۡرِنَا وَ لَمۡ  یُرِدۡ  اِلَّا  الۡحَیٰوۃَ  الدُّنۡیَا ﴿ؕ۲۹﴾

۲۹۔ سو اس سے منہ پھیر لے جو ہمارے ذکر سے پِھر جاتا ہے اور سوائے دنیا کی زندگی کے اور کچھ نہیں چاہتا۔

ذٰلِکَ مَبۡلَغُہُمۡ  مِّنَ الۡعِلۡمِ ؕ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَنۡ ضَلَّ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ۙ وَ ہُوَ اَعۡلَمُ  بِمَنِ  اہۡتَدٰی  ﴿۳۰﴾

۳۰۔ ان کے علم کا منتہا یہی ہے، تیرا رب اسے خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے گمراہ ہے اور وہ اسے خوب جانتا ہے جو ہدایت پر ہے۔

وَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ۙ لِیَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ  اَسَآءُوۡا بِمَا عَمِلُوۡا وَ یَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوۡا بِالۡحُسۡنٰی ﴿ۚ۳۱﴾

۳۱۔ اور اللہ کے لیے ہی ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے تاکہ وہ اُن لوگوں کو جو بُرا کرتے ہیں ان کے عمل کا بدلہ دے اور انہیں جو نیکی کرتے ہیں اچھا بدلہ دے۔

اَلَّذِیۡنَ یَجۡتَنِبُوۡنَ کَبٰٓئِرَ الۡاِثۡمِ وَ الۡفَوَاحِشَ  اِلَّا اللَّمَمَ ؕ اِنَّ  رَبَّکَ وَاسِعُ  الۡمَغۡفِرَۃِ ؕ ہُوَ اَعۡلَمُ بِکُمۡ  اِذۡ اَنۡشَاَکُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ وَ اِذۡ  اَنۡتُمۡ  اَجِنَّۃٌ فِیۡ  بُطُوۡنِ اُمَّہٰتِکُمۡ ۚ فَلَا  تُزَکُّوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ ؕ ہُوَ  اَعۡلَمُ  بِمَنِ اتَّقٰی  ٪﴿۳۲﴾

۳۲۔ وہ جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے بچتے ہیں سوائے اس کے کہ خیال دل میں گزرے،  تیرا رب وسیع مغفرت والا ہے  وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب تمہیں زمین سے پیداکرتا ہے اورجب تم اپنی ماؤں کے پیٹوں میں بچّے ہوتے ہو، سو اپنے نفسوں کو پاک نہ ٹھیراؤ وہ اسے خوب جانتا ہے جو تقویٰ اختیار کرتاہے۔

رکوع 3

اَفَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ  تَوَلّٰی ﴿ۙ۳۳﴾

۳۳۔ کیا تُو نے اسے دیکھا جو پھر گیا۔

وَ اَعۡطٰی قَلِیۡلًا  وَّ  اَکۡدٰی ﴿۳۴﴾

۳۴۔ اور تھوڑا سا دیا پھر رُک گیا۔

اَعِنۡدَہٗ  عِلۡمُ  الۡغَیۡبِ فَہُوَ یَرٰی ﴿۳۵﴾

۳۵۔ کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھتا ہے۔

اَمۡ  لَمۡ  یُنَبَّاۡ  بِمَا فِیۡ  صُحُفِ مُوۡسٰی ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ کیا اسے اس کی خبر نہیں ملی،  جو موسیٰؑ کے صحیفوں میں ہے۔

وَ  اِبۡرٰہِیۡمَ  الَّذِیۡ  وَفّٰۤی ﴿ۙ۳۷﴾

۳۷۔ اور ابراہیمؑ  کے جس نے وفا دکھلائی۔

اَلَّا تَزِرُ وَازِرَۃٌ  وِّزۡرَ اُخۡرٰی ﴿ۙ۳۸﴾

۳۸۔ کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھاتا۔

وَ اَنۡ  لَّیۡسَ لِلۡاِنۡسَانِ  اِلَّا مَا سَعٰی ﴿ۙ۳۹﴾

۳۹۔ اور کہ اِنسان کے لیے کچھ نہیں، مگر وہی جو وہ کوشش کرتا ہے۔

وَ اَنَّ سَعۡیَہٗ  سَوۡفَ یُرٰی ﴿۪۴۰﴾

۴۰۔ اور کہ اس کی کوشش دیکھی جائے گی۔

ثُمَّ  یُجۡزٰىہُ  الۡجَزَآءَ  الۡاَوۡفٰی ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ پھر اسے پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔

وَ اَنَّ  اِلٰی رَبِّکَ الۡمُنۡتَہٰی ﴿ۙ۴۲﴾

۴۲۔ اور کہ انجام تیرے رب کی طرف ہی ہے۔

وَ اَنَّہٗ  ہُوَ  اَضۡحَکَ وَ اَبۡکٰی ﴿ۙ۴۳﴾

۴۳۔ اور کہ وہی ہنساتا اور رُلاتا ہے۔

وَ اَنَّہٗ  ہُوَ  اَمَاتَ وَ  اَحۡیَا ﴿ۙ۴۴﴾

۴۴۔ اور کہ وہی مارتا اور زندہ کرتا ہے۔

وَ اَنَّہٗ  خَلَقَ  الزَّوۡجَیۡنِ  الذَّکَرَ  وَ الۡاُنۡثٰی ﴿ۙ۴۵﴾

۴۵۔ اور کہ وہی دو جوڑے پیداکرتا ہے، نر اور مادہ۔

مِنۡ نُّطۡفَۃٍ  اِذَا تُمۡنٰی ﴿۪۴۶﴾

۴۶۔ نطفہ سے جب وہ ڈالا جاتا ہے۔

وَ اَنَّ عَلَیۡہِ  النَّشۡاَۃَ  الۡاُخۡرٰی  ﴿ۙ۴۷﴾

۴۷۔ اور کہ اسی پر دوسرا اٹھانا ہے۔

وَ اَنَّہٗ  ہُوَ  اَغۡنٰی وَ  اَقۡنٰی ﴿ۙ۴۸﴾

۴۸۔ اور کہ وہی دولت دیتا ہے اور وہی پونجی دیتا ہے۔

وَ اَنَّہٗ  ہُوَ  رَبُّ  الشِّعۡرٰی ﴿ۙ۴۹﴾

۴۹۔ اورکہ وہی شعریٰ کا رب ہے۔

وَ اَنَّہٗۤ  اَہۡلَکَ عَادَۨ ا  الۡاُوۡلٰی ﴿ۙ۵۰﴾

۵۰۔ اور کہ اس نے عاد اوّل کو ہلاک کیا۔

وَ ثَمُوۡدَا۠   فَمَاۤ   اَبۡقٰی ﴿ۙ۵۱﴾

۵۱۔ اور ثمود کو، سو (انہیں) باقی نہ چھوڑا۔

وَ قَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا ہُمۡ  اَظۡلَمَ  وَ اَطۡغٰی ﴿ؕ۵۲﴾

۵۲۔ اور نوحؑ  کی قوم کو اِس سے پہلے (ہلاک کیا) کیونکہ وہ بڑے ظالم اور بڑے سرکش تھے۔

وَ الۡمُؤۡتَفِکَۃَ  اَہۡوٰی ﴿ۙ۵۳﴾

۵۳۔ اور تباہ شدہ بستیوں کو دے مارا۔

فَغَشّٰہَا مَا غَشّٰی ﴿ۚ۵۴﴾

۵۴۔ سو انہیں ڈھانک لیا جس چیز نے ڈھانک لیا۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکَ  تَتَمَارٰی ﴿۵۵﴾

۵۵۔ سو تُو اپنے رب کی کن نعمتوں پر جھگڑتا ہے۔

ہٰذَا نَذِیۡرٌ  مِّنَ  النُّذُرِ  الۡاُوۡلٰی ﴿۵۶﴾

۵۶۔ یہ اگلے ڈرانے والوں میں سے ڈرانے والا ہے۔

اَزِفَتِ  الۡاٰزِفَۃُ ﴿ۚ۵۷﴾

۵۷۔ آنے والی گھڑی آپہنچی۔

لَیۡسَ لَہَا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ  کَاشِفَۃٌ ﴿ؕ۵۸﴾

۵۸۔ اللہ کے سوائے اسے کوئی دُور کرنے والا نہیں۔

اَفَمِنۡ ہٰذَا  الۡحَدِیۡثِ  تَعۡجَبُوۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾

۵۹۔ تو کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو۔

وَ تَضۡحَکُوۡنَ  وَ لَا  تَبۡکُوۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾

۶۰۔ او رہنستے ہو اور روتے نہیں۔

وَ اَنۡتُمۡ  سٰمِدُوۡنَ ﴿۶۱﴾

۶۱۔ اور تم غافل ہو۔

فَاسۡجُدُوۡا لِلّٰہِ  وَ اعۡبُدُوۡا ﴿٪ٛ۶۲﴾

۶۲۔ سو اللہ کے لیے سجدہ کرو اور (اس کی) عبادت کرو۔

Top