قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 55: Ar-Rahman (Revealed at Makkah: 3 sections, 78 verses)

(55) سُوۡرَۃُ الرَّحۡمٰنِ مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

اَلرَّحۡمٰنُ ۙ﴿۱﴾

۱۔ رحمٰن نے،

عَلَّمَ  الۡقُرۡاٰنَ ؕ﴿۲﴾

۲۔ قرآن سکھایا۔

خَلَقَ  الۡاِنۡسَانَ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اِنسان کو پیدا کیا۔

عَلَّمَہُ  الۡبَیَانَ ﴿۴﴾

۴۔ اُسے بولنا سکھایا۔

اَلشَّمۡسُ وَ الۡقَمَرُ  بِحُسۡبَانٍ ﴿۪۵﴾

۵۔ سورج اور چاند حساب کے نیچے ہیں،

وَّ النَّجۡمُ وَ الشَّجَرُ  یَسۡجُدٰنِ ﴿۶﴾

۶۔ اور بُوٹیاں اور درخت سجدے کرتے ہیں۔

وَ السَّمَآءَ رَفَعَہَا وَ وَضَعَ الۡمِیۡزَانَ ۙ﴿۷﴾

۷۔ اور آسمان کو بلند کیا اور میزان کو قائم کیا۔

اَلَّا  تَطۡغَوۡا فِی الۡمِیۡزَانِ ﴿۸﴾

۸۔ تاکہ تم میزان میں سرکشی نہ کرو۔

وَ اَقِیۡمُوا  الۡوَزۡنَ بِالۡقِسۡطِ وَ لَا تُخۡسِرُوا الۡمِیۡزَانَ ﴿۹﴾

۹۔ اور وزن کو اِنصاف سے قائم کرو اور تول میں کمی نہ کرو۔

وَ الۡاَرۡضَ وَضَعَہَا لِلۡاَنَامِ ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔  اور زمین کو مخلوق کے لیے رکھا۔

فِیۡہَا فَاکِہَۃٌ ۪ۙ  وَّ النَّخۡلُ  ذَاتُ الۡاَکۡمَامِ ﴿ۖ۱۱﴾

۱۱۔ اس میں پھل ہے اور گابھوں والی کھجوریں۔

وَ الۡحَبُّ ذُو الۡعَصۡفِ وَ الرَّیۡحَانُ ﴿ۚ۱۲﴾

۱۲۔ اور بُھس والا دانہ اور خوشبودار پھول۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۱۳﴾

۱۳۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

خَلَقَ الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ کَالۡفَخَّارِ ﴿ۙ۱۴﴾

۱۴۔ اس نے اِنسان کو ٹھیکری جیسی سُوکھی ہُوئی مٹی سے پیدا کیا۔

وَ  خَلَقَ  الۡجَآنَّ مِنۡ مَّارِجٍ  مِّنۡ نَّارٍ ﴿ۚ۱۵﴾

۱۵۔ اور جِنّوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

رَبُّ الۡمَشۡرِقَیۡنِ وَ رَبُّ الۡمَغۡرِبَیۡنِ ﴿ۚ۱۷﴾

۱۷۔ وہ دونوں مشرقوں کا رب ہے اور دونوں مغربوں کا رب ہے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۱۸﴾

۱۸۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

مَرَجَ  الۡبَحۡرَیۡنِ یَلۡتَقِیٰنِ ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ اسی نے دو دریا چلائے ہیں جو باہم ملتے ہیں۔

بَیۡنَہُمَا بَرۡزَخٌ  لَّا  یَبۡغِیٰنِ ﴿ۚ۲۰﴾

۲۰۔ ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہے جس سے آگے نہیں گزرسکتے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۲۱﴾

۲۱۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

یَخۡرُجُ مِنۡہُمَا اللُّؤۡلُؤُ  وَ الۡمَرۡجَانُ ﴿ۚ۲۲﴾

۲۲۔ ان دونوں میں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۲۳﴾

۲۳۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

وَ لَہُ  الۡجَوَارِ الۡمُنۡشَئٰتُ فِی الۡبَحۡرِ کَالۡاَعۡلَامِ ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ اور اسی کی کشتیاں ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اٹھی ہوئی ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿٪۲۵﴾

۲۵۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

رکوع 2

کُلُّ  مَنۡ  عَلَیۡہَا  فَانٍ ﴿ۚۖ۲۶﴾

۲۶۔ سب جو اس کے اوپر ہیں فنا ہونے والے ہیں۔

وَّ یَبۡقٰی وَجۡہُ  رَبِّکَ ذُو الۡجَلٰلِ وَ الۡاِکۡرَامِ ﴿ۚ۲۷﴾

۲۷۔ اور تیرے رب کی ذات باقی رہتی ہے (جو) جلال اور عزت والا (ہے)۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۲۸﴾

۲۸۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

یَسۡـَٔلُہٗ  مَنۡ  فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ کُلَّ  یَوۡمٍ ہُوَ  فِیۡ  شَاۡنٍ ﴿ۚ۲۹﴾

۲۹۔ اسی سے مانگتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں ہر آن وہ ایک شان میں ہے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۰﴾

۳۰۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

سَنَفۡرُغُ   لَکُمۡ  اَیُّہَ  الثَّقَلٰنِ ﴿ۚ۳۱﴾

۳۱۔ ہم تمہاری طرف جلد متوجہ ہوئے اے دونوں گروہو۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۲﴾

۳۲۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

یٰمَعۡشَرَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ  اِنِ اسۡتَطَعۡتُمۡ اَنۡ  تَنۡفُذُوۡا مِنۡ  اَقۡطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ فَانۡفُذُوۡا ؕ لَا  تَنۡفُذُوۡنَ  اِلَّا بِسُلۡطٰنٍ ﴿ۚ۳۳﴾

۳۳۔ اے جِنّوں اور اِنسانوں کے گروہ اگر تمہیں طاقت ہے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ، تو نکل جاؤ۔ تم نہیں نکل سکتے، مگر غلبہ کے ساتھ۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾

۳۴۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

یُرۡسَلُ عَلَیۡکُمَا شُوَاظٌ مِّنۡ نَّارٍ ۬ۙ وَّ نُحَاسٌ فَلَا  تَنۡتَصِرٰنِ ﴿ۚ۳۵﴾

۳۵۔ تم دونوں پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا تو تم اپنے آپ کو بچا نہ سکو گے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۶﴾

۳۶۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فَاِذَا  انۡشَقَّتِ السَّمَآءُ  فَکَانَتۡ وَرۡدَۃً کَالدِّہَانِ ﴿ۚ۳۷﴾

۳۷۔ سو جب آسمان پھٹ جائے گا اور سُرخ ہوجائے گا جیسے سرخ چمڑا۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾

۳۸۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فَیَوۡمَئِذٍ لَّا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذَنۡۢبِہٖۤ  اِنۡسٌ وَّ لَا  جَآنٌّ ﴿ۚ۳۹﴾

۳۹۔ سو آج کے دن نہ اِنسان سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال کیا جائے گا اور نہ جِنّ سے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾

۴۰۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

یُعۡرَفُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ بِسِیۡمٰہُمۡ فَیُؤۡخَذُ بِالنَّوَاصِیۡ وَ الۡاَقۡدَامِ ﴿ۚ۴۱﴾

۴۱۔ مجرم اپنے نشانوں سے پہچانے جائیں گے۔ پھر پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۴۲﴾

۴۲۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

ہٰذِہٖ جَہَنَّمُ  الَّتِیۡ یُکَذِّبُ بِہَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿ۘ۴۳﴾

۴۳۔ یہ وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے۔

یَطُوۡفُوۡنَ بَیۡنَہَا وَ  بَیۡنَ حَمِیۡمٍ  اٰنٍ ﴿ۚ۴۴﴾

۴۴۔ وہ اس کے اور کھولتے پانی کے درمیان پھریں گے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿٪۴۵﴾

۴۵۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

رکوع 3

وَ  لِمَنۡ خَافَ مَقَامَ  رَبِّہٖ  جَنَّتٰنِ ﴿ۚ۴۶﴾

۴۶۔ اور جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے کا خوف رکھتا ہے اس کے لیے دو جنّت ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۙ۴۷﴾

۴۷۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

ذَوَاتَاۤ   اَفۡنَانٍ ﴿ۚ۴۸﴾

۴۸۔ دونوں (بہشت) شاخوں والے ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۴۹﴾

۴۹۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِمَا عَیۡنٰنِ  تَجۡرِیٰنِ ﴿ۚ۵۰﴾

۵۰۔ ان دونوں میں دو چشمے بہتےہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۵۱﴾

۵۱۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِمَا مِنۡ کُلِّ  فَاکِہَۃٍ  زَوۡجٰنِ ﴿ۚ۵۲﴾

۵۲۔ ان دونوں میں ہر پھل کی دو قسمیں ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۵۳﴾

۵۳۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

مُتَّکِـِٕیۡنَ عَلٰی فُرُشٍۭ بَطَآئِنُہَا مِنۡ اِسۡتَبۡرَقٍ ؕ وَ  جَنَا  الۡجَنَّتَیۡنِ  دَانٍ ﴿ۚ۵۴﴾

۵۴۔ ایسے بچھونوں پر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے، جن کے استر موٹے ریشم کے ہیں اور دونوں باغوں کے پھل قریب ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۵۵﴾

۵۵۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرۡفِ ۙ لَمۡ  یَطۡمِثۡہُنَّ اِنۡسٌ قَبۡلَہُمۡ  وَ لَا  جَآنٌّ ﴿ۚ۵۶﴾

۵۶۔ ان میں نگاہوں کو نیچی رکھنے والی ہوں گی جنہیں ان سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا ہے اور نہ جِنّ نے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۵۷﴾

۵۷۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

کَاَنَّہُنَّ الۡیَاقُوۡتُ  وَ الۡمَرۡجَانُ ﴿ۚ۵۸﴾

۵۸۔گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۵۹﴾

۵۹۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

ہَلۡ جَزَآءُ  الۡاِحۡسَانِ  اِلَّا الۡاِحۡسَانُ ﴿ۚ۶۰﴾

۶۰۔ نیکی کا بدلہ سوائے نیکی کے کچھ نہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۶۱﴾

۶۱۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

وَ مِنۡ دُوۡنِہِمَا جَنَّتٰنِ ﴿ۚ۶۲﴾

۶۲۔ اور ان سے اُدھر دو اور باغ ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۙ۶۳﴾

۶۳۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

مُدۡہَآ  مَّتٰنِ  ﴿ۚ۶۴﴾

۶۴۔ دونوں بہت سرسبز ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۶۵﴾

۶۵۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِمَا عَیۡنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿ۚ۶۶﴾

۶۶۔ ان دونوں میں دو چشمے جوش ماررہے ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۶۷﴾

۶۷۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِمَا فَاکِہَۃٌ  وَّ  نَخۡلٌ وَّ  رُمَّانٌ ﴿ۚ۶۸﴾

۶۸۔ ان دونوں میں پھل ہے اور کھجور اور انار۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۶۹﴾

۶۹۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

فِیۡہِنَّ خَیۡرٰتٌ حِسَانٌ ﴿ۚ۷۰﴾

۷۰۔ ان میں اچھی خوب صورت ہوں گی۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۷۱﴾

۷۱۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

حُوۡرٌ  مَّقۡصُوۡرٰتٌ فِی  الۡخِیَامِ ﴿ۚ۷۲﴾

۷۲۔ حوریں جو خیموں میں ٹھیرائی ہوئی ہیں۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۷۳﴾

۷۳۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

لَمۡ یَطۡمِثۡہُنَّ اِنۡسٌ قَبۡلَہُمۡ وَ لَا جَآنٌّ ﴿ۚ۷۴﴾

۷۴۔ انہیں ان سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ جِنّ نے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿ۚ۷۵﴾

۷۵۔ تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

مُتَّکِـِٕیۡنَ عَلٰی رَفۡرَفٍ خُضۡرٍ  وَّ عَبۡقَرِیٍّ حِسَانٍ ﴿ۚ۷۶﴾

۷۶۔ سبز قالینوں اور خوبصورت فرشوں پر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے۔

فَبِاَیِّ  اٰلَآءِ  رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۷۷﴾

۷۷۔تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔

تَبٰرَکَ اسۡمُ  رَبِّکَ ذِی الۡجَلٰلِ  وَ  الۡاِکۡرَامِ ﴿٪۷۸﴾

۷۸۔ تیرے رب کا نام بابرکت ہے، جو جلال اور عزّت والا ہے۔

Top