قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 56: Al-Waqiah (Revealed at Makkah: 3 sections, 96 verses)

(56) سُوۡرَۃُ الۡوَاقِعَۃِ  مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

اِذَا وَقَعَتِ الۡوَاقِعَۃُ ۙ﴿۱﴾

۱۔ جب ہوجانے والی (بات) ہوجائے گی۔

لَیۡسَ  لِوَقۡعَتِہَا  کَاذِبَۃٌ ۘ﴿۲﴾

۲۔ اس کے ہوجانے میں کوئی جھوٹ نہیں۔

خَافِضَۃٌ  رَّافِعَۃٌ ۙ﴿۳﴾

۳۔ (وہ کسی کو) نیچا کرنےو الی (کسی کو) بلند کرنے والی (ہے)۔

اِذَا  رُجَّتِ الۡاَرۡضُ  رَجًّا ۙ﴿۴﴾

۴۔ جب زمین سخت حرکت سے ہلے گی۔

وَّ  بُسَّتِ الۡجِبَالُ  بَسًّا ۙ﴿۵﴾

۵۔ اور پہاڑ ٹوٹ کر ٹکڑے ٹکڑئے ہوجائیں گے۔

فَکَانَتۡ ہَبَآءً  مُّنۡۢبَثًّا ۙ﴿۶﴾

۶۔ پس وہ اڑتا ہُوا غبار ہوجائیں گے۔

وَّ کُنۡتُمۡ  اَزۡوَاجًا  ثَلٰثَۃً ؕ﴿۷﴾

۷۔ اور تم تین قِسم ہوگے۔

فَاَصۡحٰبُ الۡمَیۡمَنَۃِ ۬ۙ مَاۤ  اَصۡحٰبُ الۡمَیۡمَنَۃِ ؕ﴿۸﴾

۸۔ سو برکت والے، برکت والوں کی کیا (اچھی) حالت ہے۔

وَ اَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔمَۃِ ۬ۙ مَاۤ  اَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔمَۃِ ؕ﴿۹﴾

۹۔ اور بد بختی والے، بدبختی والوں کی کیا (بُری) حالت ہے۔

وَ السّٰبِقُوۡنَ  السّٰبِقُوۡنَ ﴿ۚۙ۱۰﴾

۱۰۔ اور آگے بڑھنےو الے سب سے آگے ہی ہیں۔

اُولٰٓئِکَ  الۡمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ۚ۱۱﴾

۱۱۔ وہی مقرب ہیں۔

فِیۡ  جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿۱۲﴾

۱۲۔ نعمتوں والے باغوں میں۔

ثُلَّۃٌ  مِّنَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ ایک بڑی جماعت پہلوں میں سے۔

وَ قَلِیۡلٌ  مِّنَ الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾

۱۴۔ اور تھوڑے پچھلوں میں سے۔

عَلٰی سُرُرٍ مَّوۡضُوۡنَۃٍ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ جڑاؤ تختوں پر۔

مُّتَّکِـِٕیۡنَ عَلَیۡہَا مُتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ ان پر تکیے لگائے ہوئے آمنے سامنے (ہوں گے)۔

یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ  وِلۡدَانٌ   مُّخَلَّدُوۡنَ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ ان پر ہمیشہ ایک حالت میں رہنے والے لڑکے پھر رہے ہوں گے۔

بِاَکۡوَابٍ وَّ اَبَارِیۡقَ ۬ۙ وَ کَاۡسٍ مِّنۡ مَّعِیۡنٍ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ آب خورے اور لوٹے اور خالص پینے کا پیالہ لیے ہوئے۔

لَّا  یُصَدَّعُوۡنَ عَنۡہَا وَ لَا  یُنۡزِفُوۡنَ ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ اس سے انہیں دردِ سر نہ ہوگا اور نہ وہ متوالے ہوں گے۔

وَ فَاکِہَۃٍ   مِّمَّا یَتَخَیَّرُوۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔ اور میوہ جیسا وہ پسند کریں۔

وَ  لَحۡمِ  طَیۡرٍ  مِّمَّا یَشۡتَہُوۡنَ ﴿ؕ۲۱﴾

۲۱۔ اور پرند کا گوشت جس کی انہیں خواہش ہو۔

وَ حُوۡرٌ عِیۡنٌ ﴿ۙ۲۲﴾

۲۲۔ اور خوبصورت حوریں،

کَاَمۡثَالِ اللُّؤۡلُؤَ  الۡمَکۡنُوۡنِ ﴿ۚ۲۳﴾

۲۳۔ محفوظ رکھے ہُوئے موتیوں کی طرح۔

جَزَآءًۢ  بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۴﴾

۲۴۔ اس کا بدلہ، جو وہ عمل کرتے تھے۔

لَا یَسۡمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغۡوًا  وَّ لَا  تَاۡثِیۡمًا ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ وہ اس میں کوئی لغو بات نہ سنیں گے اور نہ کوئی گناہ کی بات۔

اِلَّا  قِیۡلًا  سَلٰمًا سَلٰمًا ﴿۲۶﴾

۲۶۔ مگر ایک ہی بات سلامتی سلامتی۔

وَ اَصۡحٰبُ الۡیَمِیۡنِ ۬ۙ مَاۤ  اَصۡحٰبُ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ۲۷﴾

۲۷۔ اور برکت والے، برکت والوں کی کیا (اچھی) حالت ہے۔

فِیۡ  سِدۡرٍ مَّخۡضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۸﴾

۲۸۔ بیریوں میں (ہیں) جن کے کانٹے نہیں۔

وَّ  طَلۡحٍ  مَّنۡضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۹﴾

۲۹۔ اور کیلے تہ بتہ (پھل والے)۔

وَّ ظِلٍّ  مَّمۡدُوۡدٍ ﴿ۙ۳۰﴾

۳۰۔ اور وسیع سایہ۔

وَّ مَآءٍ  مَّسۡکُوۡبٍ ﴿ۙ۳۱﴾

۳۱۔ اور بلندی سے گرتا ہوا پانی۔

وَّ  فَاکِہَۃٍ   کَثِیۡرَۃٍ ﴿ۙ۳۲﴾

۳۲۔ اور بہت پھل۔

لَّا مَقۡطُوۡعَۃٍ  وَّ لَا  مَمۡنُوۡعَۃٍ ﴿ۙ۳۳﴾

۳۳۔ نہ ختم ہو اور نہ (اس سے) روکے۔

وَّ فُرُشٍ مَّرۡفُوۡعَۃٍ ﴿ؕ۳۴﴾

۳۴۔ اور بلند فرش۔

اِنَّاۤ  اَنۡشَاۡنٰہُنَّ  اِنۡشَآءً ﴿ۙ۳۵﴾

۳۵۔ ہم نے انہیں ایک نئی پیدائش میں اٹھا کھڑا کیا ہے۔

فَجَعَلۡنٰہُنَّ  اَبۡکَارًا ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ پس انہیں نوجوان بنایا ہے۔

عُرُبًا  اَتۡرَابًا ﴿ۙ۳۷﴾

۳۷۔ محبت والیاں ہم عمر۔

لِّاَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ٪۳۸﴾

۳۸۔ برکت والوں کے لیے۔

رکوع 2

ثُلَّۃٌ  مِّنَ  الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

۳۹۔ ایک بڑی جماعت پہلوں میں سے۔

وَ ثُلَّۃٌ  مِّنَ  الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ؕ۴۰﴾

۴۰۔ اور ایک بڑی جماعت پچھلوں میں سے۔

وَ اَصۡحٰبُ الشِّمَالِ ۬ۙ مَاۤ  اَصۡحٰبُ  الشِّمَالِ ﴿ؕ۴۱﴾

۴۱۔ اور بائیں ہاتھ والے، بائیں ہاتھ والوں کی کیا (بری) حالت ہے۔

فِیۡ  سَمُوۡمٍ  وَّ  حَمِیۡمٍ ﴿ۙ۴۲﴾

۴۲۔ لُو میں، اور اُبلتے ہوئے پانی میں۔

وَّ ظِلٍّ  مِّنۡ  یَّحۡمُوۡمٍ ﴿ۙ۴۳﴾

۴۳۔ اور سیاہ دھوئیں کے سایہ میں۔

لَّا  بَارِدٍ  وَّ  لَا کَرِیۡمٍ ﴿۴۴﴾

۴۴۔ نہ ٹھنڈا اور نہ عزّت والا۔

اِنَّہُمۡ  کَانُوۡا  قَبۡلَ  ذٰلِکَ  مُتۡرَفِیۡنَ ﴿ۚۖ۴۵﴾

۴۵۔ وہ اس سے پہلے آسودہ حال تھے۔

وَ کَانُوۡا یُصِرُّوۡنَ عَلَی الۡحِنۡثِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۴۶﴾

۴۶۔ اور بڑے گناہ پر اصرار کرتے تھے۔

وَ کَانُوۡا یَقُوۡلُوۡنَ ۬ۙ  اَئِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا  لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿ۙ۴۷﴾

۴۷۔ اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مرجائیں گے اورمٹّی اور ہڈیاں ہوجائیں گے تو کیا ہم اُٹھائے جائیں گے؟

اَوَ  اٰبَآؤُنَا  الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور کیا ہمارے پہلے باپ دادا بھی۔

قُلۡ  اِنَّ الۡاَوَّلِیۡنَ  وَ  الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۴۹﴾

۴۹۔ کہہ پہلے اورپچھلے (سب)۔

لَمَجۡمُوۡعُوۡنَ ۬ۙ اِلٰی مِیۡقَاتِ یَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿۵۰﴾

۵۰۔ یقیناً ایک مقرر دن کے مقرر وقت پر اکٹھے کیے جائیں گے۔

ثُمَّ  اِنَّکُمۡ  اَیُّہَا الضَّآلُّوۡنَ الۡمُکَذِّبُوۡنَ ﴿ۙ۵۱﴾

۵۱۔ پھر تم اے گمراہو! جھٹلانے والو!

لَاٰکِلُوۡنَ مِنۡ شَجَرٍ  مِّنۡ  زَقُّوۡمٍ ﴿ۙ۵۲﴾

۵۲۔ ضرور تھوہر کے درخت سے کھاؤ گے۔

فَمَالِـُٔوۡنَ  مِنۡہَا الۡبُطُوۡنَ ﴿ۚ۵۳﴾

۵۳۔ پھر (اپنے) پیٹوں کو اس سے بھرو گے۔

فَشٰرِبُوۡنَ عَلَیۡہِ مِنَ الۡحَمِیۡمِ ﴿ۚ۵۴﴾

۵۴۔ پھر اس کے اوپر اُبلتا ہوا پانی پیو گے۔

فَشٰرِبُوۡنَ شُرۡبَ الۡہِیۡمِ ﴿ؕ۵۵﴾

۵۵۔ پھر پیو گے جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں۔

ہٰذَا  نُزُلُہُمۡ یَوۡمَ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۵۶﴾

۵۶۔ یہ جزا کے دن اُن کی مہمانی ہے۔

نَحۡنُ خَلَقۡنٰکُمۡ  فَلَوۡ لَا تُصَدِّقُوۡنَ ﴿۵۷﴾

۵۷۔ ہم نے تم کو پیداکیا پھر کیوں تم (دوسری پیدائش کو) سچ نہیں مانتے۔

اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تُمۡنُوۡنَ ﴿ؕ۵۸﴾

۵۸۔ تو کیا تم نے دیکھا جو تم نطفہ ڈالتے ہو۔

ءَاَنۡتُمۡ  تَخۡلُقُوۡنَہٗۤ  اَمۡ  نَحۡنُ  الۡخٰلِقُوۡنَ ﴿۵۹﴾

۵۹۔ کیا تم اسے پیداکرتے ہو یا ہم پید اکرنےو الے ہیں۔

نَحۡنُ قَدَّرۡنَا بَیۡنَکُمُ الۡمَوۡتَ وَ مَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوۡقِیۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾

۶۰۔ ہم نے تمہارے درمیان موت مقرر کردی ہے اور ہم اس سے عاجز نہیں۔

عَلٰۤی  اَنۡ نُّبَدِّلَ  اَمۡثَالَکُمۡ وَ نُنۡشِئَکُمۡ  فِیۡ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۶۱﴾

۶۱۔ کہ تمہاری مثل بدل کر لائیں اورتمہیں اس صورت میں پیداکریں جو تم نہیں جانتے۔

وَ لَقَدۡ عَلِمۡتُمُ النَّشۡاَۃَ  الۡاُوۡلٰی فَلَوۡ لَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۶۲﴾

۶۲۔ اور تم پہلی پیدائش کو جانتے ہو تو پھر نصیحت کیوں نہیں پکڑتے۔

اَفَرَءَیۡتُمۡ  مَّا  تَحۡرُثُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾

۶۳۔ کیا تم نے دیکھا جو تم بوتے ہو۔

ءَاَنۡتُمۡ تَزۡرَعُوۡنَہٗۤ  اَمۡ نَحۡنُ الزّٰرِعُوۡنَ ﴿۶۴﴾

۶۴۔ کیا تم اُسے اُگاتے ہو یا ہم اُگانے والے ہیں۔

لَوۡ نَشَآءُ  لَجَعَلۡنٰہُ  حُطَامًا فَظَلۡتُمۡ تَفَکَّہُوۡنَ ﴿۶۵﴾

۶۵۔ اگر ہم چاہیں تو اسے چُورا چُورا کردیں،  تو تم تعجب کرنے لگے۔

اِنَّا  لَمُغۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۶۶﴾

۶۶۔ (کہ) ہم پر چٹّی پڑ گئی۔

بَلۡ  نَحۡنُ  مَحۡرُوۡمُوۡنَ ﴿۶۷﴾

۶۷۔ بلکہ ہم محروم ہوگئے۔

اَفَرَءَیۡتُمُ  الۡمَآءَ  الَّذِیۡ تَشۡرَبُوۡنَ ﴿ؕ۶۸﴾

۶۸۔ کیا تم نے وہ پانی دیکھا جو تم پیتے ہو۔

ءَاَنۡتُمۡ  اَنۡزَلۡتُمُوۡہُ مِنَ الۡمُزۡنِ اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡزِلُوۡنَ ﴿۶۹﴾

۶۹۔ کیا تم اُسے بادل سے اُتارتے ہو یا ہم اتارنے والے ہیں۔

لَوۡ نَشَآءُ  جَعَلۡنٰہُ  اُجَاجًا فَلَوۡ لَا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۰﴾

۷۰۔ اگر ہم چاہتے تو اُسے کھاری بنادیتے،  تو کیوں تم شکر نہیں کرتے۔

اَفَرَءَیۡتُمُ النَّارَ الَّتِیۡ تُوۡرُوۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾

۷۱۔ کیا تم نے آگ کو دیکھا جو تم روشن کرتے ہو۔

ءَاَنۡتُمۡ اَنۡشَاۡتُمۡ شَجَرَتَہَاۤ  اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡشِـُٔوۡنَ ﴿۷۲﴾

۷۲۔ کیا تم اس کا درخت پیداکرتے ہو یا ہم پیداکرنے والے ہیں۔

نَحۡنُ جَعَلۡنٰہَا تَذۡکِرَۃً  وَّ مَتَاعًا لِّلۡمُقۡوِیۡنَ ﴿ۚ۷۳﴾

۷۳۔ ہم نے اسے نصیحت اور مسافروں کے لیے سامان بنایا۔

فَسَبِّحۡ  بِاسۡمِ  رَبِّکَ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪ؓ۷۴﴾

۷۴۔ سو اپنے رب عظمت والے کے نام کی تسبیح کر۔

رکوع 3

فَلَاۤ   اُقۡسِمُ  بِمَوٰقِعِ  النُّجُوۡمِ ﴿ۙ۷۵﴾

۷۵۔ (ایسا) نہیں میں قرآن کے حصّوں کے نزول کی قسم کھاتا ہوں۔

وَ  اِنَّہٗ  لَقَسَمٌ  لَّوۡ  تَعۡلَمُوۡنَ عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۷۶﴾

۷۶۔ اور وہ بھاری قسم ہے اگر تم جانو۔

اِنَّہٗ   لَقُرۡاٰنٌ   کَرِیۡمٌ ﴿ۙ۷۷﴾

۷۷۔ یقیناً یہ قرآن نفع پہنچانے والا ہے۔

فِیۡ  کِتٰبٍ مَّکۡنُوۡنٍ ﴿ۙ۷۸﴾

۷۸۔ محفوظ کتاب میں۔

لَّا  یَمَسُّہٗۤ  اِلَّا الۡمُطَہَّرُوۡنَ ﴿ؕ۷۹﴾

۷۹۔ سوائے پاک لوگوں کے اَسے کوئی نہ چھوتا۔

تَنۡزِیۡلٌ  مِّنۡ  رَّبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۸۰﴾

۸۰۔ جہانوں کے رب کی طرف سے اتارا گیا ہے۔

اَفَبِہٰذَا  الۡحَدِیۡثِ  اَنۡتُمۡ  مُّدۡہِنُوۡنَ ﴿ۙ۸۱﴾

۸۱۔ تو کیا تم اِس کلام کو جھوٹا قرار دیتے ہو۔

وَ تَجۡعَلُوۡنَ  رِزۡقَکُمۡ  اَنَّکُمۡ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۸۲﴾

۸۲۔ اور (اسے) اپنا حِصّہ ٹھیراتے ہو کہ تم جھٹلاتے ہو۔

فَلَوۡ لَاۤ   اِذَا  بَلَغَتِ  الۡحُلۡقُوۡمَ ﴿ۙ۸۳﴾

۸۳۔ تو کیوں نہیں ہوتا کہ جب (روح) گلے میں آ پہنچتی ہے۔

وَ اَنۡتُمۡ  حِیۡنَئِذٍ  تَنۡظُرُوۡنَ ﴿ۙ۸۴﴾

۸۴۔ اور تم اس وقت دیکھ رہے ہوتے ہو۔

وَ  نَحۡنُ  اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡکُمۡ  وَ لٰکِنۡ لَّا  تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۸۵﴾

۸۵۔ اور ہم تمہاری نسبت اس سے قریب تر ہیں،  لیکن تم نہیں دیکھتے۔

فَلَوۡ لَاۤ  اِنۡ  کُنۡتُمۡ  غَیۡرَ  مَدِیۡنِیۡنَ ﴿ۙ۸۶﴾

۸۶۔ تو کیوں اگر تم کسی کے ماتحت نہیں،

تَرۡجِعُوۡنَہَاۤ  اِنۡ  کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۸۷﴾

۸۷۔ اسے لوٹا نہیں دیتے اگر تم سچےّ ہو۔

فَاَمَّاۤ  اِنۡ کَانَ مِنَ الۡمُقَرَّبِیۡنَ ﴿ۙ۸۸﴾

۸۸۔ پھر اگر وہ مقربوں میں سے ہے۔

فَرَوۡحٌ  وَّ  رَیۡحَانٌ ۬ۙ وَّ جَنَّتُ نَعِیۡمٍ ﴿۸۹﴾

۸۹۔ تو راحت اور رزق اور نعمت کا باغ ہیں۔

وَ اَمَّاۤ  اِنۡ  کَانَ مِنۡ  اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ۙ۹۰﴾

۹۰۔ اور اگر وہ برکت والوں میں سے ہے۔

فَسَلٰمٌ  لَّکَ مِنۡ  اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ۹۱﴾

۹۱۔ تو تیرے لیے سلامتی ہے (تو) برکت والوں میں سے (ہے)۔

وَ اَمَّاۤ   اِنۡ کَانَ مِنَ الۡمُکَذِّبِیۡنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ۙ۹۲﴾

۹۲۔اور اگر وہ جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے۔

فَنُزُلٌ مِّنۡ حَمِیۡمٍ ﴿ۙ۹۳﴾

۹۳۔ تو کھولتے پانی کی مہمانی ہے۔

وَّ تَصۡلِیَۃُ  جَحِیۡمٍ ﴿۹۴﴾

۹۴۔ اور دوزخ میں جلنا۔

اِنَّ ہٰذَا  لَہُوَ  حَقُّ الۡیَقِیۡنِ ﴿ۚ۹۵﴾

۹۵۔ یہ یقینی سچ ہے۔

فَسَبِّحۡ  بِاسۡمِ  رَبِّکَ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪۹۶﴾

۹۶۔ سو اپنے رب عظمت والے کے نام کی تسبیح کر۔

Top