قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 58: Al-Mujadilah (Revealed at Madinah: 3 sections, 22 verses)

(58) سُوۡرَۃُ الۡمُجَادَلَۃِ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

قَدۡ سَمِعَ  اللّٰہُ  قَوۡلَ  الَّتِیۡ تُجَادِلُکَ فِیۡ زَوۡجِہَا وَ تَشۡتَکِیۡۤ  اِلَی اللّٰہِ ٭ۖ وَ اللّٰہُ یَسۡمَعُ  تَحَاوُرَکُمَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ  سَمِیۡعٌۢ بَصِیۡرٌ ﴿۱﴾ 

۱۔ اللہ نے اس (عورت) کی بات سُن لی،  جو تجھ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑتی تھی،  اور اللہ سے فریاد کرتی تھی،  اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سُن رہا تھا۔ اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

اَلَّذِیۡنَ یُظٰہِرُوۡنَ مِنۡکُمۡ مِّنۡ  نِّسَآئِہِمۡ مَّا ہُنَّ  اُمَّہٰتِہِمۡ ؕ اِنۡ  اُمَّہٰتُہُمۡ  اِلَّا الِّٰٓیۡٔ وَلَدۡنَہُمۡ ؕ وَ اِنَّہُمۡ  لَیَقُوۡلُوۡنَ مُنۡکَرًا مِّنَ الۡقَوۡلِ وَ زُوۡرًا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَعَفُوٌّ غَفُوۡرٌ ﴿۲﴾

۲۔ تم میں جو لوگ اپنی عورتوں کو مائیں کہہ دیتے ہیں،  وہ اُن کی مائیں نہیں،  ان کی مائیں صرف وہ ہیں جنہوں نے انہیں جنا ، اور وہ بیہودہ بات اور جھوٹ کہتے ہیں۔ اور اللہ (تعالیٰ) یقیناً معاف کرنے والا اور مغفرت کرنے والا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ یُظٰہِرُوۡنَ مِنۡ نِّسَآئِہِمۡ ثُمَّ یَعُوۡدُوۡنَ لِمَا قَالُوۡا فَتَحۡرِیۡرُ  رَقَبَۃٍ  مِّنۡ قَبۡلِ  اَنۡ یَّتَمَآسَّا ؕ ذٰلِکُمۡ تُوۡعَظُوۡنَ بِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ  بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ  خَبِیۡرٌ ﴿۳﴾

۳۔ اور جو لوگ اپنی عورتوں کو مائیں کہہ دیتے ہیں پھر اس کی طرف واپس لوٹتے ہیں جو کہا تھا،  تو ایک غلام کا آزاد کرنا ہے، اس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو چھوئیں،  اس کے ساتھ تمہیں وعظ کیا جاتا ہے اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔

فَمَنۡ  لَّمۡ یَجِدۡ فَصِیَامُ شَہۡرَیۡنِ مُتَتَابِعَیۡنِ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّتَمَآسَّا ۚ فَمَنۡ لَّمۡ  یَسۡتَطِعۡ  فَاِطۡعَامُ سِتِّیۡنَ مِسۡکِیۡنًا ؕ ذٰلِکَ لِتُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ؕ  وَ تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ ؕ وَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ  عَذَابٌ  اَلِیۡمٌ ﴿۴﴾

۴۔ پھر جو کوئی (غلام) نہ پائے تو دو مہینے کے پَے بہ پَے روزے ہیں،  اِس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو چھوئیں۔ پھر جسے (یہ) طاقت نہ ہو،  تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔ یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسولؐ پر ایمان لاؤ اور یہ اللہ کی (قائم کردہ) حدّیں ہیں۔ اور کافروں کےلیے دردناک عذاب ہے۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ یُحَآدُّوۡنَ اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ کُبِتُوۡا کَمَا کُبِتَ الَّذِیۡنَ مِنۡ  قَبۡلِہِمۡ وَ قَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ  اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ ؕ وَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابٌ  مُّہِیۡنٌ ۚ﴿۵﴾

۵۔ جو لوگ اللہ اور اس کے رسولؐ  کی مخالفت کرتے ہیں ذلیل کیے جائیں گے جس طرح ان سے پہلے (مخالفتِ حق کرنے والے) ذلیل کیے گئے اور ہم نے تو کھلے حکم اتار دیئے ہیں اور کافروں کے لیے رسوا کرنےو الا عذاب ہے۔

یَوۡمَ یَبۡعَثُہُمُ اللّٰہُ جَمِیۡعًا فَیُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا ؕ اَحۡصٰہُ  اللّٰہُ وَ نَسُوۡہُ ؕ وَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ  شَیۡءٍ شَہِیۡدٌ ٪﴿۶﴾

۶۔ جِس دن اللہ اِن سب کو اُٹھائے گا،  پھر انہیں اس کی خبر دے گا جو انہوں نے کیا ہے اللہ نے اسے محفوظ رکھا ہے اور وہ اسے بھول گئے  اور اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔

رکوع 2

اَلَمۡ  تَرَ اَنَّ اللّٰہَ یَعۡلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ مَا یَکُوۡنُ مِنۡ نَّجۡوٰی ثَلٰثَۃٍ  اِلَّا ہُوَ  رَابِعُہُمۡ وَ لَا خَمۡسَۃٍ  اِلَّا ہُوَ سَادِسُہُمۡ وَ لَاۤ  اَدۡنٰی مِنۡ ذٰلِکَ وَ لَاۤ اَکۡثَرَ  اِلَّا ہُوَ مَعَہُمۡ  اَیۡنَ مَا کَانُوۡا ۚ ثُمَّ  یُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا یَوۡمَ  الۡقِیٰمَۃِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ  شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۷﴾

۷۔ کیا تُو نے نہیں دیکھا کہ اللہ جانتا ہے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے کوئی تین خفیہ مشورہ کرنے والے نہیں ہوتے مگر وہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور نہ پانچ مگر وہ ان کا چھٹا ہوتا ہے اورنہ اس سے کم ہوتے ہیں اور نہ زیادہ مگر وہ ان کےساتھ ہوتا ہے جہاں کہیں وہ ہوں پھر انہیں قیامت کے دن اس کی خبر دے گا جو انہوں نے کیا۔ اللہ (تعالیٰ) ہر چیز کو جاننےو الا ہے۔

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ نُہُوۡا عَنِ النَّجۡوٰی ثُمَّ یَعُوۡدُوۡنَ لِمَا نُہُوۡا عَنۡہُ وَ یَتَنٰجَوۡنَ بِالۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ وَ مَعۡصِیَتِ الرَّسُوۡلِ ۫ وَ اِذَا جَآءُوۡکَ حَیَّوۡکَ بِمَا لَمۡ یُحَیِّکَ بِہِ اللّٰہُ ۙ وَ یَقُوۡلُوۡنَ  فِیۡۤ  اَنۡفُسِہِمۡ لَوۡ  لَا یُعَذِّبُنَا اللّٰہُ  بِمَا نَقُوۡلُ ؕ حَسۡبُہُمۡ  جَہَنَّمُ ۚ یَصۡلَوۡنَہَا ۚ فَبِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۸﴾

۸۔ کیا تو نے انہیں نہیں دیکھا جنہیں خفیہ مشورے سے روکا گیا پھر وہ لوٹ کر اس کی طرف جاتے ہیں،  جس سے روکے گئے اور گناہ اور زیادتی اور رسولؐ  کی نافرمانی کا خفیہ مشورہ کرتے ہیں اور جب تیرے پاس آتے ہیں۔  تو تجھے اس (کلمہ) سے دعا دیتے ہیں جس سے اللہ نے تجھے دعا نہیں دی اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں اللہ کیوں ہمیں اس پر عذاب نہیں دیتا جو  ہم کہتے ہیں ان کے لیے دوزخ کافی ہے وہ اس میں داخل ہوں گے سو وہ بُری جگہ ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا  اِذَا تَنَاجَیۡتُمۡ فَلَا تَتَنَاجَوۡا بِالۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ وَ مَعۡصِیَتِ الرَّسُوۡلِ وَ تَنَاجَوۡا بِالۡبِرِّ وَ التَّقۡوٰی ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ  الَّذِیۡۤ  اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ ﴿۹﴾

۹۔ اے لوگو!  جو ایمان لائے ہو جب تم الگ ہوکر بات چیت کرو تو گناہ اور زیادتی اور رسول کی نافرمانی کی بات چیت نہ کرو،  اور نیکی اور تقویٰ کی بات چیت کرو۔ اور اللہ کا تقویٰ کرو جس کی طرف تم اکٹھے کیے جاؤ گے۔

اِنَّمَا  النَّجۡوٰی مِنَ الشَّیۡطٰنِ  لِیَحۡزُنَ الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡا وَ لَیۡسَ بِضَآرِّہِمۡ شَیۡئًا اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ  فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱۰﴾

۱۰۔ (یہ) خفیہ مشورہ شیطان کی طرف سے ہے تاکہ انہیں غم میں ڈالے جو ایمان لائے اور وہ (مشورہ) سوائے اللہ کے اذن کے انہیں کوئی نقصان پہنچانےو الا نہیں اور اللہ پر ہی چاہیٔے کہ مومن بھروسا کریں۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡۤا  اِذَا  قِیۡلَ  لَکُمۡ تَفَسَّحُوۡا فِی  الۡمَجٰلِسِ فَافۡسَحُوۡا یَفۡسَحِ اللّٰہُ  لَکُمۡ ۚ وَ  اِذَا قِیۡلَ انۡشُزُوۡا فَانۡشُزُوۡا یَرۡفَعِ اللّٰہُ  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡکُمۡ ۙ وَ الَّذِیۡنَ  اُوۡتُوا  الۡعِلۡمَ دَرَجٰتٍ ؕ وَ اللّٰہُ  بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرٌ ﴿۱۱﴾

۱۱۔ اے لوگو!  جو ایمان لائے ہو جب تمہیں کہا جائے کہ  مجلسوں میں کھل کر بیٹھو،  تو کھل جایا کرو، تاکہ اللہ تمہیں فراخی دے۔ اورجب کہا جائے اُٹھ جاؤ،  تو اُٹھ جایا کرو۔ تا اللہ ان لوگوں کے درجات بلند کرے جو تم میں سے ایمان لائے اور وہ جنہیں علم دیا گیا،  اور اللہ (تعالیٰ) اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔

یٰۤاَیُّہَا  الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡۤا  اِذَا  نَاجَیۡتُمُ الرَّسُوۡلَ  فَقَدِّمُوۡا بَیۡنَ یَدَیۡ نَجۡوٰىکُمۡ صَدَقَۃً ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ وَ اَطۡہَرُ ؕ فَاِنۡ لَّمۡ تَجِدُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ  غَفُوۡرٌ  رَّحِیۡمٌ ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اے لوگو!  جو ایمان لائے ہو جب تم رسولؐ سے علیحدہ بات چیت کرو ، تو اپنے مشورے سے پہلے صدقہ دے لیا کرو۔ یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزگی کا موجب ہے۔ پھر اگر  تم نہ پاؤ  تو اللہ (تعالیٰ) مغفرت والا رحم کرنےو الا ہے۔

ءَاَشۡفَقۡتُمۡ  اَنۡ  تُقَدِّمُوۡا بَیۡنَ یَدَیۡ نَجۡوٰىکُمۡ صَدَقٰتٍ ؕ فَاِذۡ لَمۡ تَفۡعَلُوۡا وَ تَابَ اللّٰہُ  عَلَیۡکُمۡ فَاَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ  وَ اَطِیۡعُوا اللّٰہَ  وَ رَسُوۡلَہٗ ؕ وَ اللّٰہُ  خَبِیۡرٌۢ  بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿٪۱۳﴾

۱۳۔ کیا تم ڈر گئے کہ اپنے مشورہ سے پہلے صدقہ دیا کرو،  تو جب تم نے (ایسا) نہ کیا اور اللہ نے تم پر رجوع برحمت کیا ہے، تو نماز کو قائم کرو،  اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول ؐ کی اطاعت کرو اور اللہ اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو۔

رکوع 3

اَلَمۡ  تَرَ  اِلَی الَّذِیۡنَ تَوَلَّوۡا قَوۡمًا غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ؕ مَا ہُمۡ مِّنۡکُمۡ وَ لَا مِنۡہُمۡ ۙ وَ  یَحۡلِفُوۡنَ عَلَی الۡکَذِبِ وَ  ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۴﴾

۱۴۔ کیا تو نے انہیں نہیں دیکھا جو اُن لوگوں سے دوستی گانٹھتے ہیں جن پر اللہ ناراض ہے، نہ وہ تم میں سے ہیں نہ ان میں سے اور وہ جھوٹ پر قسمیں اُٹھاتے ہیں اور وہ جانتے ہیں۔

اَعَدَّ اللّٰہُ  لَہُمۡ عَذَابًا شَدِیۡدًا ؕ اِنَّہُمۡ سَآءَ  مَا  کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۵﴾

۱۵۔ ان کے لیے اللہ نے سخت عذاب تیار کیا ہے۔ بُرا ہے جو وہ کرتے ہیں۔

اِتَّخَذُوۡۤا  اَیۡمَانَہُمۡ جُنَّۃً  فَصَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ  فَلَہُمۡ عَذَابٌ مُّہِیۡنٌ ﴿۱۶﴾

۱۶۔ انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنایا ہے، پس اللہ کے رستہ سے روکتے ہیں۔ سو ان کے لیے رسوا کرنےو الاعذاب ہے۔

لَنۡ  تُغۡنِیَ عَنۡہُمۡ  اَمۡوَالُہُمۡ وَ لَاۤ  اَوۡلَادُہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ  شَیۡئًا ؕ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ؕ ہُمۡ  فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۷﴾

۱۷۔ نہ ان کے مال او رنہ ہی ان کی اولاد اللہ کے مقابل پر ان کے کسی کام آئیں گے۔ یہ آگ والے ہیں، وہ اسی میں رہیں گے۔

یَوۡمَ یَبۡعَثُہُمُ اللّٰہُ جَمِیۡعًا فَیَحۡلِفُوۡنَ لَہٗ کَمَا یَحۡلِفُوۡنَ لَکُمۡ وَ یَحۡسَبُوۡنَ اَنَّہُمۡ عَلٰی شَیۡءٍ ؕ اَلَاۤ  اِنَّہُمۡ ہُمُ الۡکٰذِبُوۡنَ ﴿۱۸﴾

۱۸۔ جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے گا،  تو اس کے سامنے بھی قسمیں کھائیں گے جس طرح تمہارےسامنے کھاتے ہیں اور وہ خیال کرتے ہیں کہ وہ کسی بات پر ہیں دیکھو یہ یقیناً جھوٹے ہیں۔

اِسۡتَحۡوَذَ  عَلَیۡہِمُ  الشَّیۡطٰنُ  فَاَنۡسٰہُمۡ ذِکۡرَ  اللّٰہِ ؕ اُولٰٓئِکَ حِزۡبُ الشَّیۡطٰنِ ؕ اَلَاۤ  اِنَّ  حِزۡبَ  الشَّیۡطٰنِ ہُمُ  الۡخٰسِرُوۡنَ ﴿۱۹﴾

۱۹۔ شیطان نے ان پر قابو پالیا ہے، سو انہیں اللہ کا ذکربُھلا دیا۔ یہ شیطان کا گروہ ہیں۔  دیکھو شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔

اِنَّ  الَّذِیۡنَ یُحَآدُّوۡنَ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗۤ اُولٰٓئِکَ فِی  الۡاَذَلِّیۡنَ ﴿۲۰﴾

۲۰۔ جو لوگ اللہ اور اس کے رسولؐ  کی مخالفت کرتے ہیں،  وہ سخت ذلیل لوگوں میں سے ہیں۔

کَتَبَ اللّٰہُ  لَاَغۡلِبَنَّ  اَنَا وَ  رُسُلِیۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  قَوِیٌّ عَزِیۡزٌ ﴿۲۱﴾

۲۱۔ اللہ نے لکھ دیا ہے کہ یقیناً میں غالب رہوں گا اور میرے رسول۔ اللہ طاقتور غالب ہے۔

لَا تَجِدُ قَوۡمًا یُّؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ  یُوَآدُّوۡنَ مَنۡ حَآدَّ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ  وَ لَوۡ کَانُوۡۤا  اٰبَآءَہُمۡ  اَوۡ اَبۡنَآءَہُمۡ  اَوۡ  اِخۡوَانَہُمۡ  اَوۡ عَشِیۡرَتَہُمۡ ؕ اُولٰٓئِکَ  کَتَبَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الۡاِیۡمَانَ وَ اَیَّدَہُمۡ  بِرُوۡحٍ مِّنۡہُ ؕ وَ یُدۡخِلُہُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ  فِیۡہَا ؕ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنۡہُمۡ وَ رَضُوۡا عَنۡہُ ؕ اُولٰٓئِکَ حِزۡبُ اللّٰہِ ؕ اَلَاۤ اِنَّ  حِزۡبَ اللّٰہِ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ تو ان لوگوں کو جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہیں (ایسا) نہ پائے گا کہ وہ اس سے دوستی رکھیں جو اللہ اور اس  کے رسول کی مخالفت کرتا ہے اور گو وہ اُن  کے باپ ہوں یاان کے بیٹے یا اُن کے بھائی یا ان کے کنبے کے لوگ۔انہی کے دلوں کے اندر (اللہ نے) ایمان لکھ دیا ہے اور اپنی روح سے ان کی تائید کی ہے اور وہ انہیں باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔  اُنہیں میں رہیں گے۔ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اس سے راضی ہیں۔ یہ اللہ کا گروہ ہیں سنو! اللہ (تعالیٰ) کا گروہ ہی کامیاب ہوگا۔

Top