قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 65: At-Talaq (Revealed at Madinah: 2 sections, 12 verses)

(65) سُوۡرَۃُ الطَّلَاقِ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

یٰۤاَیُّہَا  النَّبِیُّ  اِذَا طَلَّقۡتُمُ النِّسَآءَ فَطَلِّقُوۡہُنَّ  لِعِدَّتِہِنَّ وَ اَحۡصُوا  الۡعِدَّۃَ ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ  رَبَّکُمۡ ۚ لَا تُخۡرِجُوۡہُنَّ مِنۡۢ  بُیُوۡتِہِنَّ وَ لَا یَخۡرُجۡنَ  اِلَّاۤ  اَنۡ یَّاۡتِیۡنَ بِفَاحِشَۃٍ مُّبَیِّنَۃٍ ؕ وَ تِلۡکَ حُدُوۡدُ  اللّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَعَدَّ حُدُوۡدَ  اللّٰہِ  فَقَدۡ ظَلَمَ نَفۡسَہٗ ؕ لَا تَدۡرِیۡ  لَعَلَّ اللّٰہَ  یُحۡدِثُ بَعۡدَ ذٰلِکَ  اَمۡرًا ﴿۱﴾

۱۔ اے نبیؐ جب تم عورتوں کو طلاق دو تو انہیں ان کی عدّت کے شروع میں طلاق دو اور عدت کی حفاظت کرو   اور اللہ اپنے رب کا تقویٰ کرو۔ انہیں اپنے گھروں سےنہ نکالو اور نہ وہ خود نکلیں سوائے اس کے کہ کھلی بے حیائی کریں۔  اور یہ اللہ (تعالیٰ) کی حدیں ہیں۔ اورجو شخص اللہ کی حدوں سے آگے بڑھتا ہے تو وہ اپنی جان پر ظلم کرتا ہے تُو نہیں جانتا شاید اللہ اس کے بعد کوئی بات پیداکردے۔

فَاِذَا  بَلَغۡنَ  اَجَلَہُنَّ  فَاَمۡسِکُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ اَوۡ فَارِقُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ وَّ اَشۡہِدُوۡا  ذَوَیۡ عَدۡلٍ  مِّنۡکُمۡ وَ اَقِیۡمُوا الشَّہَادَۃَ  لِلّٰہِ ؕ ذٰلِکُمۡ یُوۡعَظُ بِہٖ  مَنۡ کَانَ یُؤۡمِنُ  بِاللّٰہِ  وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۬ؕ وَ  مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مَخۡرَجًا ۙ﴿۲﴾

۲۔ پس جب وہ اپنے مقرر وقت کو پہنچنے لگیں تو انہیں پسندیدہ طریق سے روک رکھو یا پسندیدہ طریق سے انہیں جدا کردو اور اپنے میں سے دو صاحبِ عدل گواہ رکھ لو اور گواہی کو اللہ کے لیے درست ادا کرو،  ان باتوں کا اسے وعظ کیا جاتا ہے جو اللہ (تعالیٰ) اور پچھلے دن پر ایمان لاتا ہے اور جو اللہ کا تقویٰ کرتا ہے وہ اس کے لیے (مشکلات سے) نکلنے کا رستہ بنادیتا ہے۔

وَّ یَرۡزُقۡہُ  مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ ؕ وَ مَنۡ  یَّتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ  فَہُوَ حَسۡبُہٗ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  بَالِغُ  اَمۡرِہٖ ؕ قَدۡ جَعَلَ اللّٰہُ  لِکُلِّ شَیۡءٍ  قَدۡرًا ﴿۳﴾

۳۔ اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جہاں سےاسے گمان بھی نہیں ہوتا اور جو شخص اللہ پربھروسا کرتا ہے تو وہ اس کے لیے بس ہے بے شک اللہ اپنے کام کو پورا کرکے رہتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔

وَ الِّٰٓیۡٔ  یَئِسۡنَ مِنَ  الۡمَحِیۡضِ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ   اِنِ  ارۡتَبۡتُمۡ فَعِدَّتُہُنَّ  ثَلٰثَۃُ اَشۡہُرٍ ۙ وَّ الِّٰٓیۡٔ  لَمۡ یَحِضۡنَ ؕ وَ اُولَاتُ الۡاَحۡمَالِ  اَجَلُہُنَّ اَنۡ یَّضَعۡنَ حَمۡلَہُنَّ ؕ  وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مِنۡ  اَمۡرِہٖ یُسۡرًا ﴿۴﴾

۴۔ اور جو تمہاری عورتوں میں سے حیض سے ناامید ہوچکی ہیں اگر تمہیں شک ہو تو ان کی عدّت تین مہینے ہے اور (ان کی بھی) جنہیں حیض نہیں آتا،  اور حمل والی عورتوں کی عدت یہ ہے کہ وہ بچّہ جنیں اور جو اللہ (تعالیٰ) کا تقویٰ کرتا ہے وہ اس کے کام میں آسانی پیداکردیتا ہے۔

ذٰلِکَ  اَمۡرُ اللّٰہِ  اَنۡزَلَہٗۤ  اِلَیۡکُمۡ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یُکَفِّرۡ عَنۡہُ سَیِّاٰتِہٖ وَ یُعۡظِمۡ لَہٗۤ  اَجۡرًا ﴿۵﴾

۵۔ یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تمہاری طرف اتارا ہے اور جو شخص اللہ کا تقویٰ کرتا ہے وہ اس کی برائیوں کو اس سے دور کردیتا ہے اور اس کو بہت بڑا اجر دیتا ہے۔

اَسۡکِنُوۡہُنَّ  مِنۡ حَیۡثُ سَکَنۡتُمۡ مِّنۡ وُّجۡدِکُمۡ وَ لَا  تُضَآرُّوۡہُنَّ  لِتُضَیِّقُوۡا عَلَیۡہِنَّ ؕ وَ اِنۡ کُنَّ  اُولَاتِ حَمۡلٍ فَاَنۡفِقُوۡا عَلَیۡہِنَّ حَتّٰی یَضَعۡنَ حَمۡلَہُنَّ ۚ  فَاِنۡ  اَرۡضَعۡنَ لَکُمۡ  فَاٰتُوۡہُنَّ  اُجُوۡرَہُنَّ ۚ وَ اۡتَمِرُوۡا  بَیۡنَکُمۡ بِمَعۡرُوۡفٍ ۚ وَ اِنۡ  تَعَاسَرۡتُمۡ فَسَتُرۡضِعُ  لَہٗۤ   اُخۡرٰی  ؕ﴿۶﴾

۶۔ انہیں اپنے مقدور کے مطابق وہیں رکھو جہاں تک رہتے ہو،  اور انہیں تنگ کرنے کے لیے انہیں تکلیف نہ دو۔ اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان پر خرچ کرتے رہو،  جہاں تک کہ بچہ جنیں۔ پھر اگر وہ تمہارے لیے دودھ پلائیں تو انہیں ان کی اجرت دو ۔ اور آپس میں پسندیدہ طور پر مشورہ کرلو۔ اور اگر تم ایک دوسرے سے تنگی محسوس کرو تو اس کے لیے دوسری عورت دودھ پلادے گی۔

لِیُنۡفِقۡ  ذُوۡ سَعَۃٍ  مِّنۡ سَعَتِہٖ ؕ وَ مَنۡ قُدِرَ عَلَیۡہِ  رِزۡقُہٗ  فَلۡیُنۡفِقۡ مِمَّاۤ  اٰتٰىہُ اللّٰہُ ؕ لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ  نَفۡسًا اِلَّا مَاۤ  اٰتٰىہَا ؕ سَیَجۡعَلُ اللّٰہُ  بَعۡدَ عُسۡرٍ  یُّسۡرًا ٪﴿۷﴾

۷۔ چاہیٔے کہ وسعت والا اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرے اور جس پر اس کی روزی تنگ ہے تو چاہیٔے کہ وہ اس سے خرچ کرے جو اللہ نے اسے دیا ہے۔ اللہ کسی شخص پر کچھ لازم نہیں کرتا مگر اسی کے مطابق جو اسے دیا ہے اللہ تنگی کے بعد آسانی کردے گا۔

رکوع 2

وَ کَاَیِّنۡ  مِّنۡ  قَرۡیَۃٍ  عَتَتۡ عَنۡ اَمۡرِ رَبِّہَا وَ رُسُلِہٖ   فَحَاسَبۡنٰہَا حِسَابًا شَدِیۡدًا ۙ وَّ عَذَّبۡنٰہَا عَذَابًا  نُّکۡرًا ﴿۸﴾

۸۔ اور کتنی بستیاں ہیں جنہوں نے اپنے رب کے حکم اور اس کے رسولوں سے سرکشی کی تو ہم نے اس کا حساب سختی سے لیا،  اور اسے سخت سزا سے عذاب دیا۔

فَذَاقَتۡ وَبَالَ  اَمۡرِہَا وَ کَانَ عَاقِبَۃُ اَمۡرِہَا خُسۡرًا ﴿۹﴾

۹۔ تو انہوں نے اپنے کام کی سزا چکھی،  اور ان کے کام کا انجام گھاٹا ہی ہوا۔

اَعَدَّ اللّٰہُ  لَہُمۡ عَذَابًا شَدِیۡدًا ۙ فَاتَّقُوا اللّٰہَ  یٰۤاُولِی  الۡاَلۡبَابِ ۬ۚۖۛ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ۟ۛ قَدۡ  اَنۡزَلَ  اللّٰہُ  اِلَیۡکُمۡ   ذِکۡرًا ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کیا ہے۔  سو اللہ کا تقویٰ کرو اے عقل والو جو ایمان لائے ہو، اللہ نے تمہاری طرف ذکر اتارا ہے۔

رَّسُوۡلًا یَّتۡلُوۡا  عَلَیۡکُمۡ  اٰیٰتِ اللّٰہِ مُبَیِّنٰتٍ لِّیُخۡرِجَ  الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنَ الظُّلُمٰتِ  اِلَی النُّوۡرِ ؕ وَ مَنۡ یُّؤۡمِنۡۢ  بِاللّٰہِ وَ یَعۡمَلۡ صَالِحًا یُّدۡخِلۡہُ  جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ  مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ  اَبَدًا ؕ قَدۡ اَحۡسَنَ اللّٰہُ  لَہٗ  رِزۡقًا ﴿۱۱﴾

۱۱۔ (وہ) رسول وہی ہے جو تم پر اللہ کی کھلی آیتیں پڑھتا ہے۔ تاکہ انہیں جو ایمان لائے اور اچھے عمل کرتے ہیں اندھیرے سے روشنی کی طرف نکالے اور جو اللہ (تعالیٰ) پر ایمان لاتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے اس کو باغوں میں داخل کرتا ہے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ہمیشہ انہی میں رہے گا اللہ نے اسے اچھا رزق دیا ہے۔

اَللّٰہُ  الَّذِیۡ خَلَقَ سَبۡعَ  سَمٰوٰتٍ وَّ مِنَ الۡاَرۡضِ مِثۡلَہُنَّ ؕ یَتَنَزَّلُ  الۡاَمۡرُ بَیۡنَہُنَّ لِتَعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ۬ۙ وَّ اَنَّ اللّٰہَ  قَدۡ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عِلۡمًا  ﴿٪۱۲﴾

۱۲۔ اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان پیداکیے اور زمین سے انہی کی مانند۔ ان کے درمیان حکم نازل ہوتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اور کہ اللہ (تعالیٰ) نے ہر چیز کا (اپنے) علم سے احاطہ کر رکھا ہے۔

Top