قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن
از مولانا محمد علی
Urdu Translation of the Holy Quran
by Maulana Muhammad Ali
Surah 66: At-Tahrim (Revealed at Madinah: 2 sections, 12 verses)
(66) سُوۡرَۃُ التَّحۡرِیۡمِ مَدَنِیَّۃٌ
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے
رکوع 1
یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ ۚ تَبۡتَغِیۡ مَرۡضَاتَ اَزۡوَاجِکَ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱﴾
۱۔ اے نبیؐ کیوں اسے حرام کرتا ہے جو اللہ نے تیرے لیے حلال کیا، تُو اپنی بیویوں کی رضا چاہتا ہے اور اللہ (تعالیٰ) بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔
قَدۡ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمۡ تَحِلَّۃَ اَیۡمَانِکُمۡ ۚ وَ اللّٰہُ مَوۡلٰىکُمۡ ۚ وَ ہُوَ الۡعَلِیۡمُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۲﴾
۲۔ اللہ نے تمہارے لیے تمہاری قسموں کا کفارہ مقرر کردیا ہے اور اللہ تمہارا کارساز ہے اور وہ علم والا حکمت والا ہے۔
وَ اِذۡ اَسَرَّ النَّبِیُّ اِلٰی بَعۡضِ اَزۡوَاجِہٖ حَدِیۡثًا ۚ فَلَمَّا نَبَّاَتۡ بِہٖ وَ اَظۡہَرَہُ اللّٰہُ عَلَیۡہِ عَرَّفَ بَعۡضَہٗ وَ اَعۡرَضَ عَنۡۢ بَعۡضٍ ۚ فَلَمَّا نَبَّاَہَا بِہٖ قَالَتۡ مَنۡ اَنۡۢبَاَکَ ہٰذَا ؕ قَالَ نَبَّاَنِیَ الۡعَلِیۡمُ الۡخَبِیۡرُ ﴿۳﴾
۳۔ اور جب نبی ؐنے اپنی ایک بیوی سے ایک بھید کی بات کہی، سو جب اس نے وہ بات بتادی اور اللہ نے (نبی کو) اس پر آگاہ کردیا تو اس کاکچھ حِصّہ جتادیا اور کچھ حِصّہ سے اعراض کیا۔ پس جب اس کو اس کی خبر دی تو اس نے کہا آپ کو کس نے یہ بتایا۔ کہا مجھے علم والے خبردار نے بتایا۔
اِنۡ تَتُوۡبَاۤ اِلَی اللّٰہِ فَقَدۡ صَغَتۡ قُلُوۡبُکُمَا ۚ وَ اِنۡ تَظٰہَرَا عَلَیۡہِ فَاِنَّ اللّٰہَ ہُوَ مَوۡلٰىہُ وَ جِبۡرِیۡلُ وَ صَالِحُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۚ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ بَعۡدَ ذٰلِکَ ظَہِیۡرٌ ﴿۴﴾
۴۔ اگر تم دونوں اللہ کی طرف جھک جائو تو تمہارے دل مائل ہی ہوچکے ہیں اور اگر تم اس کے خلاف ایک دوسرے کی مددکرو تو اللہ ہی اس کا دوست ہے اور جبرئیلؑ اور صالح مومن بھی۔ اور (سب) فرشتے بھی اس کے بعد مددگار ہیں۔
عَسٰی رَبُّہٗۤ اِنۡ طَلَّقَکُنَّ اَنۡ یُّبۡدِلَہٗۤ اَزۡوَاجًا خَیۡرًا مِّنۡکُنَّ مُسۡلِمٰتٍ مُّؤۡمِنٰتٍ قٰنِتٰتٍ تٰٓئِبٰتٍ عٰبِدٰتٍ سٰٓئِحٰتٍ ثَیِّبٰتٍ وَّ اَبۡکَارًا ﴿۵﴾
۵۔ اگر وہ تمہیں طلاق دے دے تو اس کا رب ابھی اسے تم سے بہتر بیویاں تمہارے بدلے دے دے۔ مسلم، مومن، فرمانبردار، توبہ کرنے والیاں،عبادت کرنے والیاں، روزے رکھنےو الیاں، بیوہ اور کنواریاں۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا قُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ وَ اَہۡلِیۡکُمۡ نَارًا وَّ قُوۡدُہَا النَّاسُ وَ الۡحِجَارَۃُ عَلَیۡہَا مَلٰٓئِکَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا یَعۡصُوۡنَ اللّٰہَ مَاۤ اَمَرَہُمۡ وَ یَفۡعَلُوۡنَ مَا یُؤۡمَرُوۡنَ ﴿۶﴾
۶۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں اس کے اوپر فرشتے (مقرر) ہیں سخت (اور) طاقتور، اللہ جو حکم انہیں دے وہ اس کی نافرمانی نہیں کرتے، اور جو کچھ حکم ملتا ہے وہی کرتے ہیں۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَا تَعۡتَذِرُوا الۡیَوۡمَ ؕ اِنَّمَا تُجۡزَوۡنَ مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ٪﴿۷﴾
۷۔ اے منکرو! آج عذر مت کرو، تمہیں وہی بدلہ ملے گا جو تم عمل کرتے تھے۔
رکوع 2
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا تُوۡبُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ تَوۡبَۃً نَّصُوۡحًا ؕ عَسٰی رَبُّکُمۡ اَنۡ یُّکَفِّرَ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ وَ یُدۡخِلَکُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۙ یَوۡمَ لَا یُخۡزِی اللّٰہُ النَّبِیَّ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ ۚ نُوۡرُہُمۡ یَسۡعٰی بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ بِاَیۡمَانِہِمۡ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَتۡمِمۡ لَنَا نُوۡرَنَا وَ اغۡفِرۡ لَنَا ۚ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۸﴾
۸۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ کے آگے خالص توبہ کرو۔ امید ہے کہ تمہارا رب تم سے تمہاری برائیوں کو دور کردے اور تمہیں باغوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ جس دن اللہ نبیؐ کو اور اُن کوجو اس کے ساتھ ایمان لائے رسوا نہیں کرے گا، ان کا نور ان کےسامنے اور ان کے دائیں چلتا ہوگاکہیں گے اے ہمارے رب ہمارا نور ہمارے لیے کامل کر او رہماری مغفرت فرما۔ تو ہر چیز پر قادر ہے۔
یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ جَاہِدِ الۡکُفَّارَ وَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ اغۡلُظۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ مَاۡوٰىہُمۡ جَہَنَّمُ ؕ وَ بِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۹﴾
۹۔ اے نبیؐ کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان کے مقابلہ میں سخت رہ۔ اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے۔
ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوا امۡرَاَتَ نُوۡحٍ وَّ امۡرَاَتَ لُوۡطٍ ؕ کَانَتَا تَحۡتَ عَبۡدَیۡنِ مِنۡ عِبَادِنَا صَالِحَیۡنِ فَخَانَتٰہُمَا فَلَمۡ یُغۡنِیَا عَنۡہُمَا مِنَ اللّٰہِ شَیۡئًا وَّ قِیۡلَ ادۡخُلَا النَّارَ مَعَ الدّٰخِلِیۡنَ ﴿۱۰﴾
۱۰۔ اللہ (تعالیٰ) ان کے لیے جو کافر ہیں، نوحؑ کی عورت اور لوط ؑ کی عورت کی مثال بیان کرتا ہے۔ وہ ہمارے بندوں میں سے دو صالح بندوں کےماتحت تھیں، پھر انہوں نے ان کی خیانت کی پس وہ اللہ کےمقابل میں ان دونوں کے کچھ بھی کام نہ آئے اور کہاگیا کہ تم دونوں آگ میں داخل ہونےو الوں کے ساتھ داخل ہوجاؤ۔
وَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا لِّلَّذِیۡنَ اٰمَنُوا امۡرَاَتَ فِرۡعَوۡنَ ۘ اِذۡ قَالَتۡ رَبِّ ابۡنِ لِیۡ عِنۡدَکَ بَیۡتًا فِی الۡجَنَّۃِ وَ نَجِّنِیۡ مِنۡ فِرۡعَوۡنَ وَ عَمَلِہٖ وَ نَجِّنِیۡ مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾
۱۱۔ اور اللہ ان کے لیے جو ایمان لائے ، فرعون کی عورت کی مثال بیان کرتا ہے۔ جب اس نے کہا اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے عمل سے نجات دے اور مجھے ظالم لوگوں سے نجات دے۔
وَ مَرۡیَمَ ابۡنَتَ عِمۡرٰنَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ صَدَّقَتۡ بِکَلِمٰتِ رَبِّہَا وَ کُتُبِہٖ وَ کَانَتۡ مِنَ الۡقٰنِتِیۡنَ ﴿٪۱۲﴾
۱۲۔ اور مریم عمران کی بیٹی، جس نے اپنی عصمت کو محفوظ کیا تو ہم نے اپنی روح اس میں پھونکی اور اس نے اپنے رب کی باتوں کی اور اس کی کتابوں کی تصدیق کی اور وہ فرمانبرداروں میں سے تھی۔