قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 76: Al-Dahr / Al-Insan (Revealed at Makkah: 2 sections, 31 verses)

(76) سُوۡرَۃُ الدَّھۡرِ مَدَنِیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

رکوع 1

ہَلۡ  اَتٰی عَلَی الۡاِنۡسَانِ حِیۡنٌ مِّنَ الدَّہۡرِ  لَمۡ  یَکُنۡ شَیۡئًا مَّذۡکُوۡرًا ﴿۱﴾

۱۔ یقیناً اِنسان پر زمانے کا ایک وقت آچکا ہے کہ وہ کوئی چیز قابل ذکر شے نہ تھا۔

اِنَّا خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ  اَمۡشَاجٍ ٭ۖ  نَّبۡتَلِیۡہِ  فَجَعَلۡنٰہُ سَمِیۡعًۢا بَصِیۡرًا ﴿۲﴾

۲۔ ہم نے اِنسان کو ملے ہوئے نطفہ سے پیداکیا ہے اسے ہم آزماتے ہیں، سو اسے ہم نے سُننے والا، دیکھنےو الا بنایا۔

اِنَّا ہَدَیۡنٰہُ  السَّبِیۡلَ  اِمَّا شَاکِرًا وَّ اِمَّا کَفُوۡرًا ﴿۳﴾

۳۔ ہم نے اسے رستہ دکھادیا ہے چاہے وہ شکرگزار ہے اور چاہے ناشکرا۔

اِنَّاۤ  اَعۡتَدۡنَا  لِلۡکٰفِرِیۡنَ سَلٰسِلَا۠ وَ اَغۡلٰلًا  وَّ  سَعِیۡرًا ﴿۴﴾

۴۔ ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں اور طوق اور جلتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔

اِنَّ  الۡاَبۡرَارَ  یَشۡرَبُوۡنَ مِنۡ کَاۡسٍ کَانَ مِزَاجُہَا  کَافُوۡرًا ۚ﴿۵﴾

۵۔ نیک اس پیالے سے پیتے ہیں جس کی ملونی کافور ہے۔

عَیۡنًا یَّشۡرَبُ بِہَا عِبَادُ اللّٰہِ یُفَجِّرُوۡنَہَا تَفۡجِیۡرًا ﴿۶﴾

۶۔ (وہ) چشمہ (ہے) جس سے اللہ کے بندے پیتے ہیں۔ وہ اسے چیر کر بہا نکالتے ہیں۔

یُوۡفُوۡنَ بِالنَّذۡرِ وَ یَخَافُوۡنَ یَوۡمًا کَانَ شَرُّہٗ  مُسۡتَطِیۡرًا ﴿۷﴾

۷۔ نذر کو پورا کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی مصیبت پھیل جانے والی ہے۔

وَ یُطۡعِمُوۡنَ  الطَّعَامَ عَلٰی حُبِّہٖ مِسۡکِیۡنًا وَّ  یَتِیۡمًا  وَّ  اَسِیۡرًا ﴿۸﴾

۸۔ اور اس کی محّبت کی وجہ سے مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔

اِنَّمَا نُطۡعِمُکُمۡ لِوَجۡہِ اللّٰہِ لَا نُرِیۡدُ مِنۡکُمۡ جَزَآءً   وَّ  لَا  شُکُوۡرًا ﴿۹﴾

۹۔ ہم تمہیں صرف اللہ کی رضا کے لیے کھانا کھلاتے ہیں، ہم نہ تم سے بدلہ چاہتے ہیں اور نہ شکریہ۔

اِنَّا نَخَافُ مِنۡ رَّبِّنَا یَوۡمًا عَبُوۡسًا قَمۡطَرِیۡرًا ﴿۱۰﴾

۱۰۔ ہم اپنے رب سے تنگی اور سختی کے دن کا خوف رکھتے ہیں۔

فَوَقٰہُمُ  اللّٰہُ  شَرَّ ذٰلِکَ  الۡیَوۡمِ وَ لَقّٰہُمۡ نَضۡرَۃً   وَّ  سُرُوۡرًا ﴿ۚ۱۱﴾

۱۱۔ سو اللہ (تعالیٰ) نے انہیں اس دن کی مصیبت سے بچالیا اور انہیں تازگی اور خوشی سے ملادیا۔

وَ جَزٰىہُمۡ  بِمَا صَبَرُوۡا جَنَّۃً  وَّ حَرِیۡرًا ﴿ۙ۱۲﴾

۱۲۔ اور انہیں ان کے صبر کرنے کی وجہ سے باغ اور ریشم بدلہ میں دیا۔

مُّتَّکِـِٕیۡنَ فِیۡہَا عَلَی الۡاَرَآئِکِ ۚ لَا یَرَوۡنَ فِیۡہَا شَمۡسًا وَّ  لَا  زَمۡہَرِیۡرًا ﴿ۚ۱۳﴾

۱۳۔ اس میں تختوں پر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے نہ اس میں دھوپ کی (حدّت) دیکھیں گے اور نہ سخت سردی۔

وَ دَانِیَۃً  عَلَیۡہِمۡ  ظِلٰلُہَا وَ ذُلِّلَتۡ قُطُوۡفُہَا تَذۡلِیۡلًا ﴿۱۴﴾

۱۴۔ اور اس کے سائے اُن پر جھکے ہوئے ہوں گے اور اس کے پھل اُن کے لیے سہولت سے میسّر آنے والے بنائے گئے ہیں۔

وَ یُطَافُ عَلَیۡہِمۡ  بِاٰنِیَۃٍ  مِّنۡ  فِضَّۃٍ وَّ اَکۡوَابٍ کَانَتۡ قَؔوَارِیۡرَا۠ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ اور ان پر چاندی کے برتنوں کا دور چلایا جائے گا اور آب خوروں کا جو شیشہ کے ہیں۔

قَؔ‍وَارِیۡرَا۠ مِنۡ فِضَّۃٍ  قَدَّرُوۡہَا تَقۡدِیۡرًا ﴿۱۶﴾

۱۶۔ شیشے بھی چاندی کے انہوں نے اسے اندازہ سے بنایا ہے۔

وَ یُسۡقَوۡنَ  فِیۡہَا کَاۡسًا کَانَ مِزَاجُہَا زَنۡجَبِیۡلًا ﴿ۚ۱۷﴾

۱۷۔ اور اس میں انہیں ایک پیالہ پلایا جائے گا،  جس کی ملونی سونٹھ کی ہوگی۔

عَیۡنًا فِیۡہَا تُسَمّٰی سَلۡسَبِیۡلًا ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اس میں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے۔

وَ یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ وِلۡدَانٌ  مُّخَلَّدُوۡنَ ۚ اِذَا  رَاَیۡتَہُمۡ حَسِبۡتَہُمۡ  لُؤۡلُؤًا مَّنۡثُوۡرًا ﴿۱۹﴾

۱۹۔ اور ان پر ہمیشہ ایک حالت پر رہنے والے لڑکے گُھومیں گے۔ جب تُو انہیں دیکھے گا تو انہیں بکھرے ہوئے موتی سمجھے گا۔

وَ اِذَا  رَاَیۡتَ ثَمَّ رَاَیۡتَ نَعِیۡمًا وَّ مُلۡکًا کَبِیۡرًا ﴿۲۰﴾

۲۰۔ جب تُو ادھر دیکھے گا تو نعمتیں او رایک بڑی بادشاہت دیکھے گا۔

عٰلِیَہُمۡ  ثِیَابُ سُنۡدُسٍ خُضۡرٌ وَّ اِسۡتَبۡرَقٌ ۫ وَّ حُلُّوۡۤا  اَسَاوِرَ مِنۡ فِضَّۃٍ ۚ وَ  سَقٰہُمۡ  رَبُّہُمۡ  شَرَابًا طَہُوۡرًا ﴿۲۱﴾

۲۱۔ ان کےا وپر سبز باریک ریشم اور موٹے ریشم کے کپڑے ہوں گے اور وہ چاندی کے کنگن پہنے ہوئے ہوں گے اور ان کا رب انہیں پاک کرنے والی پینے کی چیز پلائے گا۔

اِنَّ  ہٰذَا کَانَ لَکُمۡ جَزَآءً وَّ کَانَ سَعۡیُکُمۡ  مَّشۡکُوۡرًا ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ یہ تمہارے لیے بدلہ ہے اور تمہاری کوشش کی قدر ہوئی۔

رکوع 2

اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا عَلَیۡکَ الۡقُرۡاٰنَ تَنۡزِیۡلًا ﴿ۚ۲۳﴾

۲۳۔ ہم نے تجھ پر قرآن کو تھوڑا تھوڑا کرکے اتارا ہے۔

فَاصۡبِرۡ لِحُکۡمِ رَبِّکَ وَ لَا تُطِعۡ مِنۡہُمۡ اٰثِمًا  اَوۡ  کَفُوۡرًا ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ سو اپنے رب کے حکم کے لیے صبر کر اور ان میں سے کسی گنہگار یا ناشکرے کی اطاعت نہ کر۔

وَ اذۡکُرِ اسۡمَ  رَبِّکَ بُکۡرَۃً  وَّ اَصِیۡلًا ﴿ۖۚ۲۵﴾

۲۵۔ اور اپنے رب کا نام صبح و شام یاد کر۔

وَ مِنَ الَّیۡلِ فَاسۡجُدۡ لَہٗ  وَ سَبِّحۡہُ  لَیۡلًا طَوِیۡلًا ﴿۲۶﴾

۲۶۔ اور رات کے کچھ حِصّے میں اس کے آگے سجدہ کر اور لمبی رات اس کی تسبیح کر۔

اِنَّ  ہٰۤؤُلَآءِ  یُحِبُّوۡنَ الۡعَاجِلَۃَ  وَ یَذَرُوۡنَ  وَرَآءَہُمۡ  یَوۡمًا ثَقِیۡلًا ﴿۲۷﴾

۲۷۔ یہ لوگ جلد ملنے والے نفع سے محّبت رکھتے ہیں اور اپنے آگے ایک بھاری دن کو چھوڑتے ہیں۔

نَحۡنُ خَلَقۡنٰہُمۡ وَ شَدَدۡنَاۤ  اَسۡرَہُمۡ ۚ وَ اِذَا شِئۡنَا بَدَّلۡنَاۤ  اَمۡثَالَہُمۡ  تَبۡدِیۡلًا ﴿۲۸﴾

۲۸۔ ہم نے انہیں پیداکیا اور ان کی بناوٹ کو مضبوط بنایا اور جب ہم چاہیں گے تو ان کی مثل بدل کر اور لے آئیں گے۔

اِنَّ ہٰذِہٖ  تَذۡکِرَۃٌ ۚ فَمَنۡ شَآءَ  اتَّخَذَ  اِلٰی رَبِّہٖ  سَبِیۡلًا ﴿۲۹﴾

۲۹۔ یہ نصیحت ہے، سو جو کوئی چاہے۔  اپنے رب کی طرف رستہ اختیار کرے۔

وَ مَا تَشَآءُوۡنَ  اِلَّاۤ  اَنۡ  یَّشَآءَ اللّٰہُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ  کَانَ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ﴿٭ۖ۳۰﴾

۳۰۔ اور تم نہیں چاہتے سوائے اس کے کہ اللہ (تعالیٰ) چاہے۔ اللہ جاننےو الا حکمت والا ہے۔

یُّدۡخِلُ  مَنۡ  یَّشَآءُ  فِیۡ  رَحۡمَتِہٖ ؕ وَ الظّٰلِمِیۡنَ  اَعَدَّ  لَہُمۡ عَذَابًا  اَلِیۡمًا ﴿٪۳۱﴾

۳۱۔ وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کے لیے اس نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔

Top