قرآنِ کریم (قرآن مجید) کا اردو ترجمہ بمعہ عربی متن

از مولانا محمد علی

Urdu Translation of the Holy Quran

by Maulana Muhammad Ali

Surah 89: Al-Fajr (Revealed at Makkah: 30 verses)

(89) سُوۡرَۃُ الۡفَجۡرِ مَکِّیَّۃٌ

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اللہ بے انتہا رحم والے ، بار بار رحم کرنے والےکے نام سے

وَ  الۡفَجۡرِ ۙ﴿۱﴾

۱۔ فجر گواہ ہے،  

وَ  لَیَالٍ عَشۡرٍ ۙ﴿۲﴾

۲۔ اور دس راتیں،

وَّ الشَّفۡعِ وَ الۡوَتۡرِ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور جفت اور طاق،

وَ الَّیۡلِ  اِذَا یَسۡرِ ۚ﴿۴﴾

۴۔ اور رات جب جانے لگے۔

ہَلۡ فِیۡ ذٰلِکَ قَسَمٌ  لِّذِیۡ حِجۡرٍ ؕ﴿۵﴾

۵۔ اس میں عقل والوں کے نزدیک قسم ہے۔

اَلَمۡ  تَرَ  کَیۡفَ فَعَلَ  رَبُّکَ بِعَادٍ ۪ۙ﴿۶﴾

۶۔ کیا تونے غور نہیں کیا کہ تیرے رب نے عاد کے ساتھ کیا کیا۔

اِرَمَ ذَاتِ الۡعِمَادِ ۪ۙ﴿۷﴾

۷۔ (عاد) ارم بلند عمارتوں والے (کے ساتھ)۔

الَّتِیۡ  لَمۡ یُخۡلَقۡ مِثۡلُہَا فِی الۡبِلَادِ ۪ۙ﴿۸﴾

۸۔ جن کی مثل شہروں میں پید انہ ہوئے تھے۔

وَ ثَمُوۡدَ  الَّذِیۡنَ جَابُوا الصَّخۡرَ بِالۡوَادِ ۪ۙ﴿۹﴾

۹۔ اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے وادی میں چٹان تراشے۔

وَ  فِرۡعَوۡنَ ذِی الۡاَوۡتَادِ ﴿۪ۙ۱۰﴾

۱۰۔ اور لشکروں والے فرعون کے ساتھ،

الَّذِیۡنَ طَغَوۡا فِی الۡبِلَادِ ﴿۪ۙ۱۱﴾

۱۱۔ جنہوں نے شہروں میں سرکشی کی۔

فَاَکۡثَرُوۡا فِیۡہَا الۡفَسَادَ ﴿۪ۙ۱۲﴾

۱۲۔ سو اُن میں بہت فساد کیا۔

فَصَبَّ عَلَیۡہِمۡ رَبُّکَ سَوۡطَ عَذَابٍ ﴿ۚۙ۱۳﴾

۱۳۔ سو تیرے رب نے اُن پر عذاب کا کوڑا چلایا۔

اِنَّ رَبَّکَ لَبِالۡمِرۡصَادِ ﴿ؕ۱۴﴾

۱۴۔ بے شک تیرا رب گھات میں ہے۔

فَاَمَّا الۡاِنۡسَانُ  اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ  رَبُّہٗ فَاَکۡرَمَہٗ  وَ نَعَّمَہٗ ۬ۙ  فَیَقُوۡلُ رَبِّیۡۤ اَکۡرَمَنِ ﴿ؕ۱۵﴾

۱۵۔ تو انسان (کی حالت یہ ہے کہ) جب اسے اس کا رب آزماتا ہے پھر اسے عزت دیتا ہے اور نعمت بخشتا ہے تو وہ کہتا ہے میرے رب نے مجھے معزز کیا ہے۔

وَ اَمَّاۤ  اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ  فَقَدَرَ عَلَیۡہِ رِزۡقَہٗ ۬ۙ  فَیَقُوۡلُ رَبِّیۡۤ  اَہَانَنِ ﴿ۚ۱۶﴾

۱۶۔ اور جب اسے آزماتا ہے پھر اس کی روزی اس پر تنگ کردیتا ہے تو وہ کہتا ہے میرے رب نے مجھے ذلیل کردیا۔

کَلَّا بَلۡ  لَّا تُکۡرِمُوۡنَ  الۡیَتِیۡمَ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ ہرگز نہیں بلکہ تم یتیم کی خاطر داری نہیں کرتے۔

وَ لَا تَحٰٓضُّوۡنَ عَلٰی طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ اور مسکین کو کھانا کھلانے کی ایک دوسرے کو ترغیب نہیں دیتے۔

وَ تَاۡکُلُوۡنَ  التُّرَاثَ اَکۡلًا لَّمًّا ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ اور میراث سب کچھ سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔

وَّ  تُحِبُّوۡنَ الۡمَالَ حُبًّا جَمًّا ﴿ؕ۲۰﴾

۲۰۔ اور مال سے بے حد پیار کرتے ہو۔

کَلَّاۤ  اِذَا دُکَّتِ الۡاَرۡضُ دَکًّا دَکًّا ﴿ۙ۲۱﴾

۲۱۔ ہرگز نہیں جب زمین ٹکڑے ٹکڑے کرکے توڑ دی جائے گی۔

وَّ  جَآءَ  رَبُّکَ وَ الۡمَلَکُ صَفًّا صَفًّا ﴿ۚ۲۲﴾

۲۲۔ اور تیرا رب آئے گا اور فرشتے قطاروں کی قطاریں۔

وَ جِایۡٓءَ یَوۡمَئِذٍۭ  بِجَہَنَّمَ ۬ۙ یَوۡمَئِذٍ یَّتَذَکَّرُ  الۡاِنۡسَانُ  وَ اَنّٰی  لَہُ  الذِّکۡرٰی ﴿ؕ۲۳﴾

۲۳۔ اور اس دن دوزخ لائی جائے گی۔ اس دن انسان یاد کرے گا اور اس یاد سے اُسے کیا فائدہ ہوگا۔

یَقُوۡلُ یٰلَیۡتَنِیۡ  قَدَّمۡتُ لِحَیَاتِیۡ ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ کہے گا اے کاش میں نے اپنی زندگی کے لیے کچھ آگے بھیجا ہوتا۔

فَیَوۡمَئِذٍ لَّا  یُعَذِّبُ عَذَابَہٗۤ  اَحَدٌ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ سو اس دن ایسی سزا دے گا جو کسی نے نہ دی ہوگی۔

وَّ لَا یُوۡثِقُ وَ ثَاقَہٗۤ  اَحَدٌ ﴿ؕ۲۶﴾

۲۶۔ اور ایسا جکڑے گا کہ کسی نے نہ جکڑا ہو۔

یٰۤاَیَّتُہَا النَّفۡسُ الۡمُطۡمَئِنَّۃُ ﴿٭ۖ۲۷﴾

۲۷۔ اے اطمینان پانے والی جان!

ارۡجِعِیۡۤ  اِلٰی  رَبِّکِ رَاضِیَۃً  مَّرۡضِیَّۃً ﴿ۚ۲۸﴾

۲۸۔ اپنے رب کی طرف لوٹا آ تُو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔

فَادۡخُلِیۡ  فِیۡ عِبٰدِیۡ ﴿ۙ۲۹﴾

۲۹۔ سو میرے بندوں میں داخل ہوجا۔

وَ ادۡخُلِیۡ جَنَّتِیۡ ﴿٪۳۰﴾

۳۰۔ اور میری جنت میں داخل ہوجا۔

Top