اخبار قادیان و ڈائری حضرت خلیفۃ المسیح (مولیٰنا نور الدینؒ)
از
مولانا محمد علی
Akhbar Qadian wa Diary Hazrat Khalifa-tul-Masih (Maulana Nur-ud-Din)
by Maulana Muhammad Ali
Paigham-e-Sulh (Pakistan), 3rd February 1914 Issue (Vol. 1, No. 87, p. 4)
قادیان، یکم فروری ۱۹۱۴ء
حضرت خلیفۃ المسیحؑ کی طبیعت میں گذشتہ دو تین روز سے ضعف کی حالت بدستور رہی ہے۔ قرآن کریم کا درس تو آپ کی ایسی غذا ہے کہ جسمانی غذا نہ ملے تو نہ ملے۔ اور آج کل بہت ہی کم یہ غذا رہ گئی ہے۔ مگر اِس روحانی غذا کو آپ چھوڑ نہیں سکتے۔ اور باوجود سخت ضعف کے بھی کھڑے ہو کر اور بآواز بلند درس دیتے ہیں۔ طبیب اور ڈاکٹر لکھتے ہیں کہ آپ کو آرام کرنا چاہئے۔ مگر آپ نے فرمایا کہ مجھے تو اِس سے تقویت پہنچتی ہے۔
اِس حالت میں بھی جو درد دوسروں کی بہتری کا آپ کے دل میں ہے، وہ ظاہر ہوئے بغیر نہیں رہتا۔ فرمایا میں صرف اللہ کے لئے توحید کا ایک سبق دیتا ہوں۔ پھر آپ نے ایک واقعہ بیان فرمایا کہ کس طرح پر جب میں نے کسی انسان پر بھروسہ کیا یا ظاہری مسلمانوں کو اپنے لئے کافی سمجھا تو وہاں سے ناامیدی ہوئی اور جب ظاہر طور پرلوگوں سے مایوسی ہوئی تو خدا کے فضل نے دستگیری فرمائی۔ اور فرمایا کہ میرے اخلاق کو اللہ تعالیٰ نے ہی سنوارا۔
چند روز ہوئے جناب خواجہ (کمال الدّین) صاحب کا ایک خط حضرت صاحب کی خدمت میں آیا تھا کہ اُن کامیابیوں کے ساتھ جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں سے حاصل ہورہی ہیں، کئی قسم کی مشکلات اور ابتلاؤں کا بھی سامنا ہے۔ جوابًا آپ نے تحریر فرمایا کہ عادت سے زیادہ دعائیں کریں۔ عادت سے زیادہ خیرات کریں۔ اور عادت سے زیادہ نماز پڑھیں۔ اللہ تعالیٰ اِن ابتلاؤں کو دور فرما دے گا۔ اِسی خط میں خواجہ صاحب نے یہ بھی دریافت کیا تھا کہ جس طرح پر حضور نے افریقہ جانے والوں کو یا حج میں جانے والوں کو، اِس وجہ سے کہ اُن ممالک میں احمدیوں پر کفر کا فتوٰی نہیں، غیر احمدیوں کے پیچھے نماز ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔ آیا انگلستان میں بھی یہ اجازت حضور کی طرف سے ہے۔ جس کے جواب میں حضرت خلیفۃ المسیحؑ نے تحریر فرمایا کہ چونکہ انگلستان میں غیر احمدیوں کی طرف سے ہم پر کفر کا فتوٰی نہیں، اِس لئے آپ اُن کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ جب وہاں کفر کے فتاویٰ ہوں گے تو پھر دیکھا جائے گا۔
خاکسار محمد علی
ایڈیٹر ریویو آف ریلجنز
قادیان